Tag: 3 نئے ججز

  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور پر اہم تبدیلیاں

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور پر اہم تبدیلیاں

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی کو ہٹا کر جسٹس سرفراز ڈوگر اے ٹی سی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تعینات کردیئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نئے ججز کے آنے کے بعد انتظامی طور مزید بڑی تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔

    جسٹس محسن اختر کیانی کو ہٹا کر جسٹس سرفراز ڈوگر اے ٹی سی اور احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تعینات کردیئے گئے۔

    آفس آرڈر میں کہا گیا کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی جگہ جسٹس اعظم خان کو ڈسٹرکٹ کورٹس ویسٹ کا انتظامی جج ،جسٹس ارباب محمد طاہر ایف آئی اے کورٹس کے انتظامی جج ہوں گے۔

    جسٹس ثمن رفعت امتیاز بنکنگ کورٹس کی انتظامی جج تعینات کر دیا گیا ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی اس سے قبل اے ٹی سی احتساب عدالتوں کے انتظامی جج تھے تاہم جسٹس راجہ انعام امین منہاس سیشن کورٹس ایسٹ کے انتظامی جج تعینات کئے گئے ہیں۔

  • سپریم کورٹ کے 3  نئے ججز نے حلف اٹھالیا

    سپریم کورٹ کے 3 نئے ججز نے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کے تین نئے ججز نے حلف اٹھالیا، حلف اٹھانے والوں میں جسٹس ملک شہزاد ،جسٹس عقیل عباسی اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں تین نئے ججز کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز،اٹارنی جنرل اور وکلا نے شرکت کی۔

    تقریب میں اعلیٰ عدلیہ کے تین نئے ججز نے حلف اٹھایا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تینوں ججزسے حلف لیا۔

    حلف اٹھانے والوں میں جسٹس ملک شہزاد ،جسٹس عقیل عباسی اورجسٹس شاہدبلال حسن شامل ہیں، نئے ججز کے حلف اٹھانے کے بعد اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعداد 17 ہوگئی۔

    دوسری جانب قائم مقام چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کی بھی تقریب حلف برداری ہوئی، جسٹس شجاعت علی خان اور جسٹس شفیع صدیقی نے حلف اٹھایا

    اس کے علاوہ ڈاکٹرقبلہ ایاز نے بطور ایڈہاک ممبرشریعت ایپلٹ بینچ حلف اٹھالیا۔

    گذشتہ روزاعلیٰ عدلیہ میں تین نئے ججز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا ، صدر کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    جسٹس عقیل عباسی، جسٹس ملک شہزاد احمدخان اور جسٹس شاہد بلال حسن کی بطور جج تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔