Tag: 30 افراد ہلاک

  • کمبھ کے میلے میں بھگدڑ مچ گئی، 30 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    کمبھ کے میلے میں بھگدڑ مچ گئی، 30 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    ممبئی : بھارت میں کمبھ کے کمبھ کے میلے مچنے سے کم سے کم 30افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست اترپردیش کے شہرپریاگ راج میں جاری کمبھ میلے میں مونی اماوسیا، کا دن سب سے مقدس ماناجاتا ہے، جس روز کنگا اور جمنا کے سنگم میں ڈبکی لگانے کے لیے لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں۔

    آج صبح بھگدڑ مچنے کی وجہ سے کم سے کم 30افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے۔ میلے میں اس سے قبل بھی بھگڈر مچنے کے خطرناک واقعات پیش آچکے ہیں۔

    مقامی حکومتی عہدیدار آکنکشا رانا نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ بھگدڑ اس وقت شروع ہوئی جب ہجوم نے رکاوٹیں توڑکر آگے بڑھنے کی کوشش کی ۔ دریا میں نہانے کے لیے جانیوالے لوگوں نے اچانک دھکا دینا شروع کردیا جس سے بہت سے لوگ کچلے گئے اور دم گھٹنے کے باعث متعدد بے ہو ش ہوگئے۔

    جائے وقوعہ کے ویڈیوز اور تصاویر میں دریا کے گھاٹ پر ایک افراتفری کا عالم تھا لوگوں کا سامان، کپڑے، جوتے، کمبل اور بیگ چاروں طرف بکھرے پڑے تھے، جس کے درمیان لوگوں کی لاشیں پڑی تھیں۔

    مقامی صحافیوں نے بڑی تعداد میں زخمیوں کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ واضح رہے کہ سال 1954میں ایک ہی دن کمبھ میلے کے دوران 400 سے زیادہ افراد کچل کر یا ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔

  • نائیجریا میں فرقہ وارانہ کشیدگی، 30 افراد ہلاک

    نائیجریا میں فرقہ وارانہ کشیدگی، 30 افراد ہلاک

    ابوجا: وسطی نائیجریا میں فرقہ وارانہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان خونریز تصادم میں 30 سے ​​زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔  

    اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ نائیجریا کے منگو ضلع کے باوئی کے مختلف گاؤں میں ہوا۔  جہاں فرقہ وارانہ کشیدگی کے بعد 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ چرواہوں اور کسانوں کے درمیان تصادم ہوا، اس میں چرواہے مسلمان اور کسان عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔

    نائیجریا: بچوں کے اسکول میں خوفناک آتشزدگی، 26 لقمہ اجل بن گئے

    مقامی پولیس نے بتایا کہ ہمیں دن کے وقت تقریباً 11 بج کر 56 منٹ پر ایک ہنگامی کال موصول ہوئی جس میں ہمیں اس تشدد واقعے  کی اطلاع ملی کہ فائرنگ ہوئی ہے۔

    واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں اور جس علاقے میں گہما گہمی ہے وہاں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ نائیجیریا میں زیادہ تر مسلمان شمالی علاقے میں رہتے ہیں جبکہ عیسائی جنوب میں رہتے ہیں۔ تقسیم کے حوالے سے ان دونوں برادریوں کے درمیان اکثر لڑائی ہوتی رہتی ہے۔ یہاں کے لوگ برسوں سے ذات پات اور مذہبی تشدد سے نبردآزما ہیں۔

    رپوٹ میں بتایا گیا کہ یہاں بھاری ہتھیاروں سے لیس گروہ اکثر گاؤں کو لوٹنے کا کام کرتے ہیں۔ اپریل میں ایک گاؤں پر مسلح افراد کے حملے میں تقریباً 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

  • انڈونیشیا کی فیکٹری میں آتشزدگی، 30 افراد ہلاک

    انڈونیشیا کی فیکٹری میں آتشزدگی، 30 افراد ہلاک

    سماٹرا: انڈونیشیا کے جزیرے سماٹرا میں ماچس کی فیکٹری میں آگ لگنے سے بچوں سمیت 30 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے صوبے سماترا کے علاقے بنجائی میں غیرقانونی طور پر بنائی گئی فیکٹری میں آگ لگنے سے بچوں سمیت 30 افراد جان کی بازی ہارگئے۔

    ریسکیو اہلکاروں نے آپریشن کے دوران فیکٹری سے 30 لاشیں نکال لیں جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں، لاشیں بری طرح جھلسنے کے باعث ناقابل شناخت ہوچکی ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق 5 گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد عمارت میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔

    پولیس نے فیکٹری کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے، تاحال فیکٹری میں موجود ملازمین کی تعداد کا تعین نہ ہوسکا۔

    انڈونیشیا: تیل کے کنویں میں ہولناک آتشزدگی، 10 افراد ہلاک درجنوں زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں انڈونیشیا کے نواحی گاؤں میں موجود تیل کے کنویں میں بھڑکنے والی ہولناک آگ کے نتیجے میں 10 ہلاک، جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

  • افغانستان میں سونے کی کان بیٹھنے سے 30 افراد ہلاک

    افغانستان میں سونے کی کان بیٹھنے سے 30 افراد ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے بدخشاں میں سونے کی کان بیٹھنے سے 30 افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں میں سونے کی کان بیٹھ گئی جس کے نتیجے میں 30 افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہوگئے جبکہ 7 افراد زخمی ہیں۔

    دریا میں 200 فٹ گہری کان کے اندر گاؤں کے افراد سونے کی تلاش میں مصروف تھے اسی دوران کان کی دیواریں گر گئیں۔

    افغان حکام کے مطابق حادثے کے وقت مقامی افراد ایکسیوٹر استعمال کررہے تھے، زخمی افراد کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ 13 افراد کو بچالیا گیا ہے۔

    گورنر بدخشاں کے ترجمان نیک محمد نظری کے مطابق مقامی افراد کافی عرصے سے اس کاروبار میں ملوث ہیں اور ان پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کا تیل کے کنوؤں پر حملہ، 23 سیکورٹی اہل کار ہلاک

    نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان حشمت بہادری کے مطابق جائے وقوعہ پر امدادی کام کا آغاز کردیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں اور ہلاک ہونے والوں کو نقد رقوم ادا کی جائیں گی۔

    حشمت بہادری نے کہا کہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کو دس ہزار افغانی اور جاں بحق افراد کے لواحقین کو 50 ہزار افغانی دئیے جائیں گے۔

    افغانستان کا شمال مشرقی پہاڑی صوبہ بدخشاں کی سرحد تاجکستان، چین اور پاکستان سے ملتی ہے جہاں سردیوں میں شدید برف باری ہوتی ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی رہتا ہے۔