Tag: 30 دن

  • صحت کے لیے 30 دن کا چیلنج قبول کرنا چاہیں گے؟

    صحت کے لیے 30 دن کا چیلنج قبول کرنا چاہیں گے؟

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر آج کل 10 ایئرز چیلنج بہت مقبول ہورہا ہے جس میں لوگ اپنی موجودہ اور 10 سال قبل کی تصاویر لگا کر اپنا موازنہ کر رہے ہیں۔ بہت سے افراد نے اس چیلنج کو وقت ضائع کرنے والی شے بھی قرار دیا۔

    لیکن اگر چیلنج ہو صحت میں بہتری کا تو کیا آپ اسے قبول کرنا چاہیں گے؟

    تصویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ

    آج ہم ایسا ہی چیلنج آپ کو دے رہے ہیں جسے قبول کرنا آپ کے لیے تھوڑا مشکل ضرور ہوگا، البتہ نہایت فائدہ مند ہوسکتا ہے۔

    یہ چیلنج قبول کرنے کے بعد آپ اپنے ان دوستوں کو بھی اس میں شامل کرسکتے ہیں جو وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    مقررہ وقت پورا ہونے کے بعد پہلے اور بعد کی تصاویر یقیناً آپ کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیں گی۔

    فیس بک کے چیلنج کی طرح یہ 10 سال کا بھی نہیں بلکہ صرف 30 دن کا ہے۔

    ان 30 دنوں میں آپ کو مندرجہ ذیل اشیا سے پرہیز کرنا ہوگا۔

    چپس

    برگر

    سوڈا ڈرنکس

    آئس کریم

    کوکیز یا کینڈیز

    کیک یا ڈونٹس

    یہ تمام وہ اشیا ہیں جن میں تیل اور چینی کی غیر معمولی مقدار شامل ہوتی ہے اور یہ آپ کی صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہیں۔

    فاسٹ فوڈ، سوڈا ڈرنکس اور بازاری میٹھی اشیا آپ کے وزن میں اضافہ کر کے آپ کو بے شمار مسائل میں مبتلا کرسکتی ہیں۔

    30 دن تک ان تمام اشیا سے پرہیز کرنے کے بعد آپ میں ان کے کھانے کی اشتہا کم ہوجائے گی چنانچہ آپ ایک طویل المدتی صحت مند ڈائٹ پلان پر عمل کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔

    کیا آپ یہ چیلنج قبول کرنا چاہیں گے؟

  • یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے قیام امن و استحکام کے لیے یمن میں جاری جنگ کے دونوں فریقین سے جنگ بند کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری میں ہزاروں لوگوں کی ہلاکت کے بعد امریکی وزیر دفاع نے جنگ کے دونوں فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ خون ریزی بند کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری جنگ روکنے کے لیے اگلے ماہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات شروع ہونے چاہیں۔