Tag: 30-killed

  • بھارت: طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے 30 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    بھارت: طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے 30 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    نئی دہلی: بھارت میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی آسمانی بجلی گرنے سمیت مختلف واقعات میں 30 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاستوں اتر پردیش، جھاڑ کھنڈ، مغربی بنگال اور مشرقی پنجاب میں شدید طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے کے مختلف واقعات میں تقریباً تیس افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ متعدد زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ریاست اترپردیش میں طوفان سے منہدم ہونے والے مکانات، درختوں کے اکھڑنے اور بجلی کے کھمبوں کے گرنے سے 18 افراد مارے گئے جبکہ یہاں زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔


    بھارت میں گردوغبار کے طوفان ، بارش اور آسمانی بجلی نے تباہی مچادی، 125 افراد ہلاک


    حکام کا کہنا تھا کہ آسمانی بجلی گرنے سے 6 افراد مغربی بنگال میں ہلاک ہوئے جبکہ مشرقی پنجاب اور جھاڑ کھنڈ میں طوفانی بارشوں نے چھ لوگوں کی زندگیاں نگل لیں التبہ حکومتی سطح پر متاثرین کو ریلیف فراہم کی جارہی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھارتی ریاستوں راجستھان اور اتر پردیش میں گرد و غبارکے طوفان، موسلادھار بارش اور آسمانی بجلی نے تباہی مچادی تھی جس کے باعث 125 لوگ موت کے منہ میں چلے گئے تھے جبکہ تین سو سے زائد شدید زخمی بھی ہوئے تھے۔


    بھارت میں ریت کا طوفان، 100 افراد ہلاک، 150زخمی


    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بھارت کی جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں صرف 13 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار سے زائد آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ریکارڈ کیے گئے تھے علاوہ ازیں بھارت میں رواں برس مئی سے آنے والے طوفانوں کے غیرمعمولی سلسلے میں اب تک دو سو سے زائد انسان مارے جا چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • کابل: فوجی اسپتال پر حملے میں جاں‌ بحق افراد کی تعداد 49 ہوگئی

    کابل: فوجی اسپتال پر حملے میں جاں‌ بحق افراد کی تعداد 49 ہوگئی

    کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں فوجی اسپتال پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 49 ہوگئی اب بھی کئی درجن زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں ان میں سے کچھ کی حالت تشویش ناک ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکی سفارتخانے کے قریب ملٹری اسپتال کے گیٹ پر دھماکا ہوا جس کے بعد حملہ آور ڈاکٹروں کے بھیس میں اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔

      kabul-post-3

    ملٹری اسپتال کو 5 حملہ آوروں نے نشانہ بنایا ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ بقیہ چار حملہ آور اسپتال میں داخل ہوئے، اسپتال میں داخل ہونے والے دہشت گرد خود کار ہتھیاروں اور ہینڈ گرنیڈز سے مسلح تھے جنہوں نے اندر داخل ہوکر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی۔

    kabul-post-2

    واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پر پہنچیں جبکہ فوجی ہیلی کاپٹرز بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لیے آئے۔

    افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف آپریشن 6 گھنٹے تک جاری رہا۔ آپریشن میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

    kabul-post-1

    افغان صدر اشرف غنی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی

    واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے، اس سے قبل افغان طالبان کے ترجمان نے واقعے سے اظہار لا تعلقی کرتے ہوئے ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    امریکا نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت پر حملہ قرار دیا، افغانستان میں‌ موجود امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ حملہ افغانستان میں‌ جاری جمہوری عمل سبوثاژ کرنے کی سازش ہے۔

    افغانستان کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ نے کہا ہے کہ اسپتال حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، امن کی جگہ پر حملہ کیا گیا، ہم اپنے لوگوں کے جاں بحق ہونے کا انتقام لیں‌ گے۔

  • شام: قمیشلی میں 3خودکش دھماکے، 30افراد ہلاک، متعدد زخمی

    شام: قمیشلی میں 3خودکش دھماکے، 30افراد ہلاک، متعدد زخمی

    قمیشلی : شام کا شہر قمیشلی تین خودکش دھماکوں سے گونج اٹھا، دھماکوں کے نتیجے میں تیس افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق ترک شام سرحد کے قریب واقع شہر قمیشلی میں تین خود کش دھماکے ہوئے، دھماکوں کے نتیجے میں تیس افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ درجنوں زخمی بھی ہوئے۔

    دھماکوں کے فوری بعد امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو جائے وقوعہ پر پہنچ کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    شہر قمیشلی کرد اکثریتی علاقہ ہے، کردوں نے دھماکوں کی ذمہ داری داعش پر عائد کی ہے تاہم داعش سمیت کسی بھی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔