Tag: 30 november

  • پی ٹی آئی کاجلسہ ایکسپریس چوک پرکرنیکی اجازت

    پی ٹی آئی کاجلسہ ایکسپریس چوک پرکرنیکی اجازت

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کا تیس نومبر کو جلسہ ایکسپریس چوک پر سجے گا۔ضلعی انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان معا ملات طے پا گئے۔

    تحریکِ انصاف کے کارکنان نے جلسے کی تیاریاں شروع کردیں ہیں، تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان تیس نومبر کے جلسے کے حوالے سے معاملات طے پا گئے ہیں ۔ پی ٹی آئی ے رہنما نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے ملاقات کی ۔جس میں جگہ کے حوالے سے بہت سے آپشن پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے نوے فیصد تک ڈی چوک میں پی ٹی آئی کو جلسہ کر نے کی اجازت کا عندیہ دے دیا ہے۔ جبکہ کچھ نکات پر بات چیت جاری ہے۔

    جن کے مکمل ہونے کے بعد آج این او سی جاری کردی جائیگی۔ ضلع انتظامیہ نے ایکسپریس چوک پر میڑوپروجیکٹ کا سامان بھی ہٹا نا شروع کردیا ہے تاکہ جلسہ کی جگہ کو صاف کرکے جلسے کی تیاریوں کا کام شروع کیا جا سکے۔

  • پی ٹی آئی جلسہ: سیکیورٹی اہلکار اسلام آباد پہنچنا شروع، بڑی تعداد میں کنٹینرز لگ گئے

    پی ٹی آئی جلسہ: سیکیورٹی اہلکار اسلام آباد پہنچنا شروع، بڑی تعداد میں کنٹینرز لگ گئے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے تیس نومبر کے جلسے اور متوقع احتجاج پر اسلام آباد کی چون سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں کنٹینرلگادیے گئے ہے اوردوسرے شہروں سے سیکیورٹی اہلکاربڑی تعداد میں اسلام آباد پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

    جو ں جو ں تیس نو مبر کی تاریخ قریب آتی جا رہی ہے ملک کے سیا سی درجہ حرارت میں اضا فہ ہو تا جا رہا ہے، اسلا م آباد ایک مرتبہ پھر سیاسی پنجہ آزما ئی کی زد میں ہے۔ حکومت ملکی دارالخلا فہ کو کنٹینرز کے حصار میں لینے پر کمر بستہ نظر آتی ہے اور مختلف شاہراہوں کی بندش بھی حکومتی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

    ایک جا نب ایوان اقتدار کی غلا م گردشو ں میں بیٹھکیں جا ری ہیں کہ کس طرح کپتان کے جلسے اور احتجا ج کو روکا جائے، حکومتی تیاریوں میں پی ٹی آئی کارکنا ن کی پکڑدھکڑ شہر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ اور پو لیس کی مزید نفری طلبی بھی شامل ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق ہنگا مہ آرائی کی صورت میں واٹر کینن، شیلنگ، ربر کی گو لیوں اور لا ٹھی چارج کے استعما ل پر بھی غور و خو ص جا ری ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ احتجا جی عوام اپنارویہ، راستہ اور حکمت عملی خود طے کرتے ہیں اور کنٹینر، گرفتاریاں اور تشدد سے احتجا ج رک نہیں پا تا یہ عمل تحریک کو جلا بخشتا ہے۔

    دوسری جانب پنجاب پولیس اور ایف سی کے دوہزار اہلکار اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ پولیس کے مزید اہلکار آج رات اور کل رات تک اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔ اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس سے تین ہزار اہلکار، آزاد کشمیر پولیس سے ایک ہزار اہلکار اور ایف سی سے تین ہزار ایف اہلکار وں کی درخواست کی تھی۔

  • تیس نومبر کو کچھ ہوا تو حالات کی ذمہ دارحکومت ہوگی،شیخ رشید

    تیس نومبر کو کچھ ہوا تو حالات کی ذمہ دارحکومت ہوگی،شیخ رشید

    کراچی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے کہاہےتیس نومبر کو حکومت جیساکرے گی ویسا بھرے گی۔اگر بدمعاشی کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا ، وہ کراچی ایئرپورٹ پرمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرر رہے تھے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ  کراچی میں ایم کیوایم سے کہنے آیاہوں کہ ویہ بھی عوام کیلئے باہر نکلیں ۔ تیس نومبر جلسےکیلئےکپتان اور اتحادیوں کی تیاریاں زورو شور  سے جاری ہیں۔

    شیخ رشیدنے دوٹوک کہہ دیا کہ اگرحکومت نے رکاوٹ ڈالی تو حالات کی ذمہ داروہ خودہوگی،شیخ رشیدنےکہا کہ ایم کیوایم کو کہنے آیاہوں کہ باہر نکلیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ آصف زرداری جمہوریت کو نہیں خود کو بچارہے ہیں، جس دن ان پر نیب کے مقدمات ختم ہوگئے ،اُسی دن ان کی کٹی ہوئی زبان بھی باہر آجائے گی ،شیخ رشید نے کہا کہ سات خاندانوں اور ان کے تیس احمقوں نے ملک پر قبضہ کررکھاہے۔

  • پی ٹی آئی جلسے کیلئے دس لاکھ افراد کا ہدف مقرر

    پی ٹی آئی جلسے کیلئے دس لاکھ افراد کا ہدف مقرر

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے تیس نومبر کیلئے جلسے کیلئے دس لاکھ سے زائد افراد کوجلسہ گاہ میں لانے کا ہدف مقرر کردیا گیا۔

    اسلام آباد میں تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔اجلاس میں پنجاب کے چھتیس اضلاع کے ضلعی صدور کو مدعو کیا گیا ہے ۔

    جس کا اہم مقصد تیس نومبر کے جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے حتمی حکمت عملی طے کرنا تھا۔ اجلاس میں ضلعی قیادت کو پنجاب بھر سے دس لاکھ سے زائد افراد جلسہ گاہ میں لانے کا ٹارگٹ دیا گیا۔

    اجلاس میں تیس نومبر کو حکومتی اقدامات سے نمٹنے کے لیے اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں شاہ محمود قریشی ،جہانگیرترین فوزیہ قصوری دیگررہنما سمیت ضلعی عہدیدران کی وکارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

  • حکومت طاہرالقادری کو گرفتار نہیں کریگی،ترجمان

    حکومت طاہرالقادری کو گرفتار نہیں کریگی،ترجمان

    لاہور: صوبائی وزیرداخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ اور پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے کہا ہے کہ تیس نومبر کو عمران خان کے دھرنے کے لیے کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی

    جبکہ طاہرالقادری کو وطن واپسی پر گرفتار بھی نہیں کیا جائے گا،ایوان وزیراعلیٰ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر قائم نئی جے آئی ٹی انصاف کے تمام تقاضے پورے کرے گی۔

    اس سلسلے میں وہ وزیراعظم سمیت کسی سے بھی تحقیقات کرسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے تیس نومبر کے دھرنے کے لیے پنجاب اور لاہور سے نکلنے والے جلوسوں کو نہیں روکا جائے گا۔

    جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری کی وطن واپسی پر نہ تو انہیں گرفتار نہیں کیاجائے گا اور نہ ان پر پابندی عائد کی جائے گی، زعیم قادری کا کہنا تھاکہ آئی ڈی پیزپرتشدد اوران کے خلاف مقدمات کے اندراج نے عمران خان کا اصل چہرہ قوم کے سامنے رکھ دیا ہے۔

  • پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس: بلاول ہاؤس میں لاہور میں تیاریاں

    پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس: بلاول ہاؤس میں لاہور میں تیاریاں

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کی مرکزی تقریب تیس نومبر کو بلاول ہاؤس لاہور میں ہوگی۔جس سے بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی کے بانی ارکان خطاب کریں گے۔

    پیپلز پارٹی کی کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس لاہور میں منعقد ہوا جس میں یوم تاسیس کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ،جہانگیر بدر اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ تھرپارکر میں غربت کا مسئلہ پرانا ہےپیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں یہاں کے عوام کے لیے ترقی کی راہیں کھولیں۔

    قائم علی شاہ اجلاس میں سابق وزیر داخلہ سندھ کے بدین میں احتجاج پر فہمیدہ مرزا کو وضاحت دینا پڑی ساٹ فہمیدہ مرزا سابق اسپیکر قومی اسمبلی کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ستائیس دسمبر کو بے نظیر بھٹو کی برسی کےپروگرام پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

  • تیس نومبر کے بعد حکومت چلانا مشکل کردیں گے،عمران خان

    تیس نومبر کے بعد حکومت چلانا مشکل کردیں گے،عمران خان

    ننکانہ صاحب: پاکستان تحریک اصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو تیس نومبر کے بعد حکمرانوں کو حکومت چلانا مشکل ہوجائے گا۔

    ننکانہ صاحب میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،عمران خان کا کہناتھا کہ اے آر وائی کے اینکر مبشر لقمان کا پروگرام سب سے زیادہ دیکھا جاتا ہے ،مبشر لقمان طاقتورلوگوں کی کرپشن کو بے نقاب کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میر شکیل الرحمٰن میڈیا کا مالک بنے فرعون نہیں،میر شکیل بھی چاہتا ہے کہ مبشر لقمان کو سزا ہو،انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ عوام جنگ اخبا راور جیو چینل کا بائیکاٹ کریں ۔

    ان کا  کہنا تھا کہ حکومت کو جو مشکلات درپیش ہیں وہ دھرنوں کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کی اپنی پالیسیوں کی وجہ سے ہیں، دھرنوں نے حکومت کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی۔

    تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ پی پی اور نواز لیگ نے مل کر انتخابات میں میچ فکسنگ کی، ،ہمیں معلوم ہے کہ نواز لیگ نے کس طرح اپنی کرپشن پرپردہ ڈالا۔

    عمران خان نے میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی  قرضہ اسکیم کی چیئرپرسن تقرری پرشدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کو بغیر اہلیت کے سو ارب کے پروجیکٹ کے اہم عہدے پر براجمان کیا گیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں۔

  • تیس نومبر کے بعد حکومت نہیں چلنے دیں گے

    تیس نومبر کے بعد حکومت نہیں چلنے دیں گے

    رحیم یارخان: پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے منعقد کئے گئے جلسے میں پارٹی سربراہ عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن قریب نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا اب تک تو دھرنا پر امن تھا لیکن تیس نومبر کے بعد جو ہوگا اس سے واقعی حکومت کو نقصان پہنچے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پہلے باہر سے این جی او آتی تھیں پاکستان کی خواتین میں سیاسی شعور بیدار کرنے کے لئے لیکن اب تحریک انصاف کی وجہ سے ملک بھر کی خواتین میں سیاسی شعور بیدار کردیا اوروہ بھی ہمارے شانہ بشانہ مدد کریں گی۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ کوئلے بجلی بنانے میں اتنی بڑی کرپشن ہے کہ عام تنخواہ دار آدمی بجلی کی قیمت ادا کرنے سے قاصر ہوجائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بجلی کا بل اسی لئے جلایا کہ بجلی چوری کوئی اور کرتا ہے بل عوام کو بھرنا پڑتا ہے۔ اگر غیر ضروری ٹیکسز ہٹادئے جائیں تو قیمت آدھی ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نیچے ایک کمیشن بنایا جائے  جس میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے افراد شامل ہوں  اور وہ دھاندلی کی تحقیقات کرے اوراگر الزام ثابت ہوجائے تو نواز شریف اور ان کی حکومت استعفیٰ دے اور نئے الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات کرائے جائیں اور کمیشن کی تشکیل کے لئے انہوں نے حکومت کو تیس نومبر تک کا وقت دے دیا اور کہا کہ اگر کمیشن نہیں بنا تو حکومت کے لئے کام کرنا مشکل بنادیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ لوگ عدلیہ کی آزادی کے لئے سڑکوں پر نکلے اورعدلیہ آزاد تو ہوگئی لیکن غیر جانبدار نہ ہوئی۔

    انہوں نے اے آروائی نیوز کے اینکر مبشر لقمان کے خلاف دائر کئے گئے مقدمات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا شخص جو کرپشن کو بے نقاب کرتا ہے اسے جیل میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے پیچھے نواز شریف اور آئی بی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ تحریکِ انصا ف کو کوریج کی دینے کی وجہ سے اےآروائی نیوز کی آواز بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    انہوں نے نوجوانوں سے سوال کیا کہ الیکشن قریب ہے اگر وہ وزیر اعظم بنے تو کبھی آئی ایم ایف سے قرضے مانگیں گے، انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان کے واحد سیاست دان ہیں کہ جنہیں پاکستانی قوم پیسہ دیتی ہے ہرسال شوکت خانم اسپتال کے لئے ساڑھے تین کروڑ روپے امداد آتی ہے جب ہم حکومت میں آئیں گے تو یہ قوم اس لئے ٹیکس ادا کرے گی عوام جانتے ہیں کہ ان کا پیسہ عمران خان کے محلات پرنہیں لگے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستانی صرف اپنی سالانہ آمدنی کا صرف آٹھ فیصد ٹیکس دیتے ہیں جو کہ دنیا میں سب سے کم ہے اور یہاں عوام سےمہنگائی کرکے ٹیکس اکھٹا کیا جاتا ہے اور وہ پیسہ رائے ونڈ کی حفاظت پر خرچ کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معلومات تک رسائی کے حق کے تحت ہمیں بتایا جائے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کتنا ٹیکس دیتے ہیں اور یہ ان لوگوں کا فرض ہے کہ یہ اپنے اثاثے ڈکلیئر کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہی ظلم کا نظام ہے جس کے باعث اللہ نے کئی قوموں کو برباد کردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 88 دن سے دھرنے میں بیٹھےہیں صرف اس لئے کہ ہم حکومت، عدالت اورالیکشن کمیشن سب کے پاس گئے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا اسی لئے ہم سڑکوں پرآئے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ کا کہناتھا کہ ماسوائے 70 کے الیکشن کےتمام انتخابات میں دھاندلی ہوئی لیکن دو ہزار تیرہ کے الیکشن میں جیتنے والے اور ہارنے والے سب کہہ رہے ہیں کہ دھاندلی ہوئی تو تحقیقات کرنے کا کیوں نہیں کہتے ہیں۔ اگر ابھی یہ دھاندلی نہ روکی گئی تو پاکستان میں کبھی صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد نہیں ہوسکے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جب سیاست میں آیا تھا تو میرا مذاق اڑایا جاتا تھا کہ پاکستان میں دو پارٹی سسٹم ہے تیسری پارٹی کی کوئی گنجائش نہیں ہےلیکن مجھے امید تھی کہ ایک دن ہماری قوم ضرور جاگے گی۔

    انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایک دن آئے گا کہ پاکستانی بیرونِ ملک نہیں جائیں گے بلکہ باہر سے لوگ یہاں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔

    انہوں نے تقریر کے درمیان رحیم یار خان کے شہریوں کا کئی بار شکریہ ادا کیا کہ وہ نئے پاکستان کی جدو جہد میں ان کے ساتھ ہیں۔ عمران خان نے ملک کے تمام طبقات کو دعوت دی کہ وہ سب تیس نومبر کو اسلام آباد آئیں اور اپنے حقوق کی جنگ لڑیں۔