Tag: 31 more Palestinians martyred

  • غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 31 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ البلد میں شدید فضائی حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں مزید 31 فلسطینی شہید ہوگئے۔ صیہونی فوج کے طیاروں نے غزہ میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا۔

    رپورٹس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 92 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی جانب سے غزہ کی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری سے 31 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی اور متعدد اداکاروں، کھلاڑیوں اور ڈاکٹروں نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے جرائم میں اپنی شرکت ختم کردے۔

    اس خط پر نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے علاوہ برطانیہ کی مشہور اداکارہ جوڈی ڈینچ نے بھی دستخط کیے ہیں جو جیمز بونڈ فلموں میں M کا کردار ادا کرنے کے لیے معروف ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا حزب اللّٰہ کے انفرااسٹرکچر سائٹ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    خط میں تحریر کیا گیا ہے کہ جب تک برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی نہیں روکی جائے گی، غزہ تک انسانی امداد کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جا سکتی۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد پہنچنے کے تمام راستے بند کردیئے، جس کے نتیجے میں شدید غذائی پیدا ہوگئی ہے، بڑی تعداد میں بچوں کے مرنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق جمعرات کے روز غزہ پر اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں کم از کم 31 فلسطینی شہید ہوئے اور جمعہ کی صبح سویرے حملوں میں مزید ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    غزہ میں الجزیرہ کے نامہ نگار نے علاقے میں داخل ہونے والی امداد پر اسرائیل کی 60 روزہ ناکہ بندی کو شہری آبادی کا ”جان بوجھ کر گلا گھونٹنے” کے طور پر رپورٹ کیا ہے۔

    اسرائیل نے غزہ پر رات بھر حملے جاری رکھے، جس کے باعث کیمپ میں پناہ لئے ہوئے پانچ افراد سمیت کم از کم سات افراد شہید ہوگئے۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کا بنیادی مقصد یرغمالیوں کی واپسی نہیں ہے۔

    ایک تقریب سے خطاب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتے ہیں لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو شکست دینا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے اس بیان کے بعد یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے، ایک یرغمالی کی ماں نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آج سے میرا مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے‘۔

    یرغمالیوں کے اہلخانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی حکومت کی ’اولین ترجیح‘ ہونی چاہیے مگر ایسا نہیں ہے۔

    یرغمالیوں کے لواحقین اور ان کے حامی گزشتہ کئی ماہ سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت غزہ میں جنگ بندی کے ایسے معاہدے پر پہنچے جو تمام یرغمالیوں کی فوری رہائی کو یقینی بنائے۔

    ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    مگر نیتن حکومت بہانے تلاش کرکے غزہ پر مسلسل بمباری کررہی ہے اور اپنے اقتدار کو مزید طول دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔