Tag: 3D Printed

  • دبئی: تھری ڈی پرنٹنگ سے تیار دنیا کی پہلی مسجد

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں دنیا کی پہلی ایسی مسجد تعمیر کی جارہی ہے جو مکمل طور پر تھری ڈی پرنٹنگ سے تیار ہوگی۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں اسلامی و فلاحی امور کے ادارے نے تھری ڈی پرنٹڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کی پہلی مسجد تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    مسجد سنہ 2025 میں مکمل ہوگی جس میں 600 نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔ اس کی تعمیر کا کام صرف 3 افراد کر رہے ہیں۔

    فلاحی و اسلامی امور کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حمد الشیبانی کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کی پہلی مسجد کی تعمیر کا منصوبہ نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے تصور کا نتیجہ ہے۔

    شیخ محمد بن راشد آل مکتوم ریاست دبئی کو زندگی کے ہر شعبے میں آگے دیکھنے کے آرزو مند ہیں، ان کی خواہش ہے کہ دبئی بین الاقوامی مسابقت کے انڈیکس میں سرفہرست رہے۔

    دبئی میں امور مساجد شعبے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محمد الفلاسی کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی والی مسجد کا منصوبہ ادارے کی ورکنگ ٹیم کی کوششوں کا پہلا ثمر ہے۔

    ادارے میں شعبہ انجینیئرنگ کے سربراہ علی الحلبان السویدی کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی سے مسجد کی تعمیر کا کام صرف تین افراد کررہے ہیں، ایک اور پرنٹر کے اضافے کی صورت میں ان کی تعداد 6 تک پہنچ جائے گی۔

    مسجد کی تعمیر کا آغاز اکتوبر 2030 میں ہوگا اور 2025 کی پہلی سہ ماہی میں مسجد کی تعمیر مکمل ہوگی۔

    حکام کے مطابق مسجد کی تعمیر کی لاگت روایتی مساجد کی لاگت سے تقریباً 30 فیصد زیادہ ہے، یہ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے۔ اس حوالے سے جیسے جیسے تجربات کیے جائیں گے لاگت بھی کم ہوتی چلی جائے گی۔

  • دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹر سے چھاپا گیا پل

    دنیا کا پہلا تھری ڈی پرنٹر سے چھاپا گیا پل

    گزشتہ روز ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں ایک روبوٹ نے فیتہ کاٹ کر دنیا کے سب سے پہلے، تھری ڈی پرنٹر سے چھاپے گئے فولادی پل کا افتتاح کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یہ پل پیدل چلنے والوں کےلیے بنایا گیا ہے۔ اس کی لمبائی 40 فٹ ہے جبکہ یہ چھ ٹن وزنی ہے۔

    ایمسٹرڈیم کے وسط میں ایک چھوٹی سی نہر پر بنائے گئے اس پل کی افتتاحی تقریب میں ہالینڈ کی ملکہ میکسیما کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔

    پل کا افتتاح کرنے کےلیے ملکہ میکسیما نے بٹن دباکر ایک روبوٹ بازو (روبوٹک آرم) کو متحرک کیا جس نے دو قینچیوں کی مدد سے فیتہ کاٹ کر پل کو عوام کےلیے کھول دیا۔

    یہ پل ہالینڈ کی کمپنی ایم ایکس تھری ڈی نے اپنی ورکشاپ میں تھری ڈی پرنٹنگ کی جدید ترین تکنیک استعمال کرتے ہوئے تیار کیا ہے۔

    اس نئی ٹیکنالوجی سے تھری ڈی پرنٹنگ میں فولاد جیسے سخت مادوں کے ساتھ ساتھ ویلڈنگ کرنے والے روبوٹس بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    پل تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کا مقصد صرف صنعتی معیار کی چیزیں کم خرچ بنانا ہی نہیں بلکہ ماہرینِ تعمیرات کو بھی اس قابل بنانا ہے کہ وہ اچھوتے انداز میں اپنے ہنر کا مظاہرہ کرسکیں۔

  • تھری ڈی پرنٹ شدہ نوڈلز

    تھری ڈی پرنٹ شدہ نوڈلز

    تھری ڈی پرنٹنگ نے بہت سے کاموں کو آسان کردیا ہے، اس نے نہ صرف انسانی محنت کو کم کیا ہے بلکہ ٹیکنالوجی کی ایک نئی جہت بھی متعارف کروائی ہے۔

    تاہم اٹلی میں اس پرنٹنگ سے ایک نہایت دلچسپ کام لیا گیا اور تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے مختلف اقسام کا پاستا تیار کیا گیا۔

    اٹلی کی فوڈ کمپنی بریلا نے ایک انوکھا مقابلہ منعقد کیا جس میں شرکا کو تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے مختلف ڈیزائنز کا پاستا تیار کرنے کو کہا گیا۔

    اس مقابلے کے فاتح وہ ٹہرے جنہوں نے پاستا کو پھول، چاند اور کرسمس ٹری کی شکل میں تیار کر کے پیش کیا۔

    اس تھری ڈی پرنٹر نے پرنٹنگ کے لیے میدے کا ڈو اور پانی استعمال کیا، پرنٹنگ کی بدولت پاستا کو ان ڈیزائنز میں پیش کیا گیا جو اس سے قبل ہاتھ یا عام مشین سے بنائے گئے پاستا میں پیش کرنا مشکل تھا۔

    مختلف ڈیزائنز کے ان پاستا کی وجہ نوڈلز میں بھی نئی جہت پیدا ہوگئی اور یہ بچوں اور بڑوں کے مزید پسندیدہ بن گئے۔

    کیا آپ یہ پاستا کھانا چاہیں گے؟