Tag: 4 ستمبر وفیات

  • یومِ وفات: منفرد آواز کے مالک حبیب ولی محمد کی گائی ہوئی غزلیں بہت مقبول ہوئیں

    یومِ وفات: منفرد آواز کے مالک حبیب ولی محمد کی گائی ہوئی غزلیں بہت مقبول ہوئیں

    معروف گلوکار حبیب ولی محمد نے ٹی وی، ریڈیو اور فلم کے لیے کئی گیت اور غزلیں‌ گائیں اور ان کے گائے ہوئے لافانی نغمات آج بھی ہماری سماعتوں میں رس گھول رہے ہیں۔ تاہم انھیں‌ ایک غزل گائیک کے طور پر زیادہ شہرت ملی۔وہ 4 ستمبر 2014ء کو امریکا میں‌ وفات پا گئے تھے۔ ان کی عمر 93 برس تھی۔

    حبیب ولی محمد برما کے شہر رنگون میں پیدا ہوئے تھے۔ بعد ازاں ان کا خاندان ممبئی منتقل ہو گیا تھا۔ تقسیم کے بعد حبیب ولی محمد کراچی آگئے تھے۔

    انھیں غزل ’لگتا نہیں ہے جی مرا اجڑے دیار میں‘ گانے کے بعد بے حد شہرت ملی۔ اس کے بعد انھوں کئی نغمے اور غزلیں گائیں جو ہر خاص و عام میں مقبول ہوئیں۔ ان کی گائی ہوئی مشہور غزلوں میں ’یہ نہ تھی ہماری قسمت،‘ ’کب میرا نشیمن اہلِ چمن، گلشن میں‌ گوارا کرتے ہیں‘ اور ’آج جانے کی ضد نہ کرو،‘ شامل ہیں۔ ان کی یہ غزل نہایت مقبول ہوئی جو معین احسن جذبی کی تخلیق تھی، مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں، جینے کی تمنّا کون کرے!

    حبیب ولی محمد کو بچپن سے ہی موسیقی بالخصوص قوالی سے گہرا لگاؤ تھا۔ انھوں نے بہت کم فلمی گیت گائے جب کہ انھوں نے متعدد ملّی نغمے بھی گائے جنھیں‌ بہت پسند کیا گیا۔ وہ شوقیہ گلوکار تھے۔ اس معروف گلوکار کو نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔

  • یومِ وفات: طغرل بیگ نے ترک قبائل کو متحد کرکے عظیم مسلم سلطنت کی بنیاد رکھی

    یومِ وفات: طغرل بیگ نے ترک قبائل کو متحد کرکے عظیم مسلم سلطنت کی بنیاد رکھی

    طغرل بیگ، جس کا پورا نام رکن الدین ابو طالب محمد بن میکائل تھا، پہلا سلجوق سلطان مشہور ہے۔ طغرل نے ابو سلیمان داؤد چغری بیگ کے ساتھ مل کر سلجوقی سلطنت کی بنیاد رکھی تھی۔

    طغرل بیگ کا سنِ پیدائش 990ء عیسوی ہے جس نے ترک قبائل کو اتحاد کی لڑی میں پرو کر ایک نئی سلطنت کی بنیاد رکھی اور کئی فتوحات کیں۔ وہ 1063ء میں آج ہی کے دن وفات پاگیا تھا۔

    ابو طالب نے ایک جانب مشرق کی طرف پیش قدمی میں کام یابیاں سمیٹیں تو دوسری طرف مشرقی ایران کے محاذ پر ترکوں کی دھاک بٹھائی اوربعد میں یوریشیا کے علاقوں کو فتح کرکے سب سے عظیم مسلم سلطنت کی بنیاد رکھی۔ اسی سلطنت کی کوکھ سے بعد میں سلطنتِ عثمانیہ نے جنم لیا۔ سلجوقی سلطنت 11 ویں صدی عیسوی میں قائم ہوئی تھی اور یہ نسلاً اوغوز ترک تھے۔

    طغرل بیگ جو خاندانِ سلجوقیہ کا بانی تھا، وسطی ایشیا اور یوریشیا کے علاقوں میں اسلام کا پرچم بلند کرنے میں‌ کام یاب ہوا۔ لیکن اس کی وفات کے بعد سلطنت کم زور پڑ گئی جس کا فائدہ یورپ کی غیرمسلم ریاستوں کے اتحاد نے اٹھایا اور سلجوقیوں کا زوال شروع ہوا جس نے بالآخر انھیں مٹا دیا۔