Tag: 48افراد ہلاک

  • بغداد میں خودکش دھماکہ‘کم ازکم 48افراد ہلاک

    بغداد میں خودکش دھماکہ‘کم ازکم 48افراد ہلاک

    بغداد : عراقی دارالحکومت بغداد میں تین دن کے دوران ہونے والے تیسرے بم دھماکے میں کم از کم 48افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز بغداد کےجنوبی علاقے بعیا میں خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کار سے عوام کو نشانہ بنایا،جس میں 48افراد ہلاک جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    بغداد خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو اسپتال منتقل کردیاگیاہے،جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

    خیال رہےکہ اس سےقبل بدھ کی شام بغداد کےمضافاتی علاقے میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : بغداد میں خودکش دھماکہ‘18افراد ہلاک

    صدر سٹی نامی علاقے کی مصروف مرکزی شاہراہ میں ایک پک اپ ٹرک کے ذریعے خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا لیا تھاجس میں 42 افراد زخمی بھی زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہےکہ داعش کے حملوں میں اس وقت سے تیزی دیکھی گئی ہے جب چار ماہ قبل امریکی فوج کی مدد کے ساتھ عراقی فوج نے دولت اسلامیہ کےخلاف موصل میں آپریشن شروع کیاتھا۔

    واضح رہےکہ اس سے قبل رواں ہفتےمنگل کے روز جنوبی بغداد میں ایک اور حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ صدر سٹی کے علاقے میں ہی دو جنوری کو ہونے والے حملے میں 35 افراد جان کی بازی ہارگئے تھے۔

  • شام میں کار بم دھماکہ،48افراد ہلاک

    شام میں کار بم دھماکہ،48افراد ہلاک

    دمشق: ترک سرحد سے ملحقہ باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 48افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق ترکی کی سرحد کے قریب باغیوں کے زیر کنٹرول شامی قصبے اعزاز‎‎میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوگئے۔

    شام کے قصبے اعزار میں یہ دھماکہ عدالت کے باہر ہوا جو ترکی کی سرحد سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

    post-5

    یہ دھماکہ ایسے وقت ہوا ہے جب شام میں روس اور ترکی کی کوششوں کے باعث جنگ بندی پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔

    post-4

    داعش نےشامی قصبے اعزاز پر 2013 میں قبضہ کیا تھا اور بعد میں اس سے قبضہ چھڑا لیا گیا تھا۔تاہم اس کے بعد سے دولت اسلامیہ نے کئی بار اس قصبے پر قبضے کی کوششیں کیں۔

    post-2

    یاد رہے کہ شام میں آئے دن دھماکے اور فائرنگ کے واقعات ہوتے رہتے ہیں،گزشتہ برس ستمبر میں ملک کے جنوبی صوبے دارا میں ایک پولیس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کے بعد کار بم دھماکے میں شامی حکومتی اپوزیشن کے وزیر سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    post-1

    واضح رہےکہ شام میں 2011 میں صدر بشار الاسد کی انتظامیہ کے خلاف بغاوت کا آغاز ہوا،اس وقت سے اب تک شام میں خانہ جنگی جاری ہے جس میں 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں معزور ہوچکے ہیں۔

    post-3