Tag: 48th death anniversary

  • دشمن پر لرزہ طاری کرنے والے میجر شبیر شریف شہید کا 48 واں یوم شہادت

    دشمن پر لرزہ طاری کرنے والے میجر شبیر شریف شہید کا 48 واں یوم شہادت

    کراچی : پاک فوج کےنامور سپوت اور 1971 کی جنگ میں نشان حیدر حاصل کرنے والے میجر شبیر شریف شہید کا 48 واں یوم شہادت آج عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے، وہ واحد شخصیت ہیں جنہیں نشان حیدر اور ستارہ جرات سے نوازا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق میجر شبیرشریف شہید 28 اپریل 1947 کو ضلع گجرات کےقصبہ کنجاہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے 1964 میں 21 سال کی عمر میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی، آپ شروع ہی سے وطن عزیز پر جان قربان کرنے کا جذبہ رکھتے تھے۔

    پاک بھارت1965 کی جنگ میں وہ بحیثیت سیکنڈ لیفٹیننٹ شریک ہوئے اور جنگ میں بہادری سے دشمن کا مقابلہ کیا ، جس پر انہیں ستارۂ جرأت سے نوازا گیا۔

    انیس سو اکتہر کی پاک بھارت جنگ میں یہی عزم اور حوصلہ کام آیا، جب ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر میجر شبیر شریف کی کمان میں سکس ایف ایف رجمنٹ نے دشمن کی فوج کو تہس نہس کرڈالا۔

    میجر شبیر شریف اور ان کے ساتھیوں نے ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر بھارتی فوج کا حملہ ناکام بنادیا تھا، انہوں نے دشمن کے 43 سپاہیوں کو ہلاک اور 28 کو قیدی بنایا اس کے علاوہ دشمن کے 4 ٹینک بھی تباہ کیے اور دشمنوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے 6 دسمبر کو جام شہادت نوش کیا۔

    پاکستان فوج کے لئے بے لوث خدمات کے اعتراف میں انھیں پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نواز گیا۔ انھیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ نشان حیدر اور ستارہ جرات حاصل کرنے والی واحد شخصیت ہیں۔

    میجر شبیر شریف کے قریبی عزیز میجر عزیز بھٹی بھی نشان حیدر حاصل کرنے والے خوش نصیبوں میں شامل ہیں۔ میجر شبیر شریف کے سگے چھوٹے بھائی جنرل راحیل شریف بھی پاکستان آرمی کے سپہ سالار کے طور پر فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔

    دشمن کے خلاف مردانہ وار لڑنے پر میجر شبیر شریف کو آرمی کا سپر مین بھی کہہ کر پکارا جاتا تھا، ان کے یوم شہادت کے سلسلے میں ملک بھر میں تقریبات منعقد ہوگی ، جس میں میجرشبیرشریف شہید کوخراج عقیدت پیش کیا جائےگا۔

  • کراچی : شہید راشد منہاس کا 48 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے

    کراچی : شہید راشد منہاس کا 48 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے

    کراچی : نشان حیدر کا اعزاز حاصل کرنے والے پاک فضائیہ کے پائلٹ آفیسر راشد منہاس کا 48 واں یوم شہادت آ ج بھر پورانداز میں منایا جا رہا ہے۔

    پاک فضائیہ کے آفیسر پائلٹ راشد منہاس 17 فروری 1951 کو کراچی میں پیدا ہوئے، انہوں نے جامعہ کراچی سے ملٹری ہسٹری اینڈ ایوی ایشن ہسٹری میں ماسٹرز کیا۔

    انہوں نے 13 مارچ 1971 کو پاک فضائیہ میں بطور کمیشنڈ جی ڈی پائلٹ شمولیت اختیار کی۔ راشد منہاس شہید ابتدا ہی سے ایوی ایشن کی تاریخ اور ٹیکنالوجی سے متاثر تھے، ان کو مختلف طیاروں اور جنگی جہازوں کے ماڈلز جمع کرنے کا بھی شوق تھا۔

    راشد منہاس اگست 1971ء کو پائلٹ آفیسر بنے، 20 اگست 1971 کوان کی تربیتی پرواز میں فلائٹ لیفٹنینٹ مطیع الرحمان بھی ان کے ساتھ سوار ہوا، مطیع نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے نوجوان پائلٹ پرضرب لگائی اور طیارے کا رخ ہندوستان کی جانب موڑ لیا۔

    راشد منہاس نے وطن پر جان قربان کرتے ہوئےدشمن کی اس سازش کو ناکام بناتے ہوئے جہاز کا رخ زمین کی جانب موڑ دیا اور اس دشمن کے عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

    راشد منہاس شہید نے اپنی جان قربان کرکے ملک کے دفاع اور حرمت کی لاج رکھ لی۔ان کی بے مثال قربانی پر حکومت پاکستان نے انھیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔

    اٹک میں قائم کامرہ ایئر بیس کو راشد منہاس شہید کے نام سے منسوب کیا گیا، قوم کوعظیم سپوت کی قربانی اور کارنامے پر ہمیشہ فخر رہے گا۔

    پاکستان میں نشانِ حیدر پانے والے سب سے کم عمر شہید راشد منہاس کراچی کے فوجی قبرستان میں آسودہٗ خاک ہیں۔