فیصل آباد : پانچ سالہ بیٹی کے قاتل باپ ذیشان کو سزائے موت کا حکم دیتے ہوئے 74 سال قید اور 96 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ فیصل آباد نے پانچ سالہ بیٹی کو قتل اور بیوی سمیت تین بچوں کو زخمی کرنے کے جرم میں ملزم ذیشان کو سزائے موت، 96 لاکھ روپے جرمانہ و دیت اور مجموعی طور پر 74 سال قید کی سزا سنادی۔
کیس کی سماعت سیشن جج عبدالرحیم نے کی، جنہوں نے تھانہ منصور آباد میں درج قتل کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو مختلف دفعات کے تحت سخت ترین سزائیں سنائیں۔
ملزم ذیشان کا تعلق فیصل آباد کے علاقے ملک پور سے ہے اور وہ وین ڈرائیور تھا، ملزم نے جون 2022 میں بیٹیوں کی پیدائش پر مشتعل ہو کر قینچی سے اپنی اہلیہ اور بچوں پر حملہ کیا تھا۔
اس سفاکانہ حملے میں ذیشان کی پانچ سالہ بیٹی انوشا جاں بحق ہو گئی تھی، جبکہ اس کی بیوی شمع، دو سالہ بیٹی ثمن، پانچ ماہ کی ہما اور سوتیلا بیٹا طلحہ زخمی ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد تھانہ منصور آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا اور ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ٹھوس شواہد اور گواہوں کے بیانات کی روشنی میں ملزم کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت کے ساتھ ساتھ 96 لاکھ روپے کی مالی سزا اور 74 سال قید کا حکم دیا۔