Tag: 58th birthday

  • برطانوی شہزادی  لیڈی ڈیانا کی  58 ویں سالگرہ

    برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 58 ویں سالگرہ

    لندن : کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی برطانیہ کی شہزادی لیڈی ڈیانا کی58ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے، شہزادی کی مسکراہٹ آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں بسی ہے، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈی ڈیانا پرنسس آف ویلز جنہیں دنیا لیڈی ڈیانا کے نام سے جانتی ہے یکم جولائی 1961 کو برطانیہ کے علاقے نورفوک میں پیدا ہوئیں۔ 58، شہزادی ڈیانا کو ہمیشہ سے ہی تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی تھی۔

    انتیس جولائی 1981 کو برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری ہیں۔

    دنیا بھر میں مقبول ترین شاہی جوڑے میں شادی کے سولہ سال بعد اگست 1996 میں طلاق ہوگئی، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہ آئی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    ڈیانا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ناکام ازدواجی زندگی کا اعتراف بھی کیا۔ لیڈی ڈیانا نے اپنی ذاتی زندگی کی ناچاکیوں سے دل برداشتہ ہو کر خود کو فلاحی سرگرمیوں میں مصروف کر لیا اور کبھی بارودی سرنگوں کا معاملہ اٹھایا، تو کبھی ایڈز کے خاتمے پر لب کشائی کی۔

    شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی شہزادی لیڈی ڈیانا ایک ہمدرد دل خاتون تھیں، دنیا میں لیڈی ڈیانا کیلئے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی وفات پر دنیا بھر سے بھیجے جانے والے پھولوں کی تعداد اتنی تھی کہ شاہی محل میں پھول رکھنے کی جگہ باقی نہ رہی، لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔

  • نامورسابق کرکٹرجاوید میانداد آج زندگی کی58 ویں بہار کی خوشیاں منارہے ہیں

    نامورسابق کرکٹرجاوید میانداد آج زندگی کی58 ویں بہار کی خوشیاں منارہے ہیں

    کراچی : نامورسابق کرکٹرجاوید میاندادآج زندگی کی اٹھاون ویں بہار کی خوشیاں منارہے ہیں۔

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مایہ نازعظیم بلے باز جاوید میانداد کی آج58 ویں سالگرہ ہے،جاوید میانداد 12 جون 1957ء کوکراچی میں پیدا ہوئے، کرکٹ کے شوق نے انہیں عالمی شہرت یافتہ بیٹسمین بنا دیا۔ وہ 1975ء سے لے کر 1996ء تک پاکستانی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔

    چاہے وہ انیس سو چھیاسی میں شارجہ کا چھکا ہو یا عالمی کپ 1992ء کے سیمی فائنل اور فائنل ان مقابلوں کو بھلا کون سا پاکستانی بھول سکتا ہے، میانداد نے انیس سو چھیاسی میں شارجہ میں ایک بڑا کارنامہ انجام دیا کہ وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے، بھارت کے خلاف شارجہ کپ کے فائنل میچ میں آخری بال پر چھکا لگا کر پاکستان کو یادگار فتح دلائی۔

    لیجنڈ بیٹسمین نے انیس سو بانوے کے ورلڈکپ میں بھی قومی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا، 1976میں انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا، پہلے ہی میچ میں ایک163رنز کی اننگز نے انہیں پاکستانی مڈل آرڈر کا لازمی حصہ بنا دیا۔

    جاوید آٹھ ہزارآٹھ سوبتیس رنز بناکراب تک پاکستان کے کامیاب ترین ٹیسٹ بیٹسمین ہیں، انہوں نے تئیس سنچریز اور تینتالیس ففٹیز بنائیں، دوسو تینتیس ایک روزہ میچوں میں انہوں نے سات ہزار تین سو اکیاسی رنز چھ سنچریز اور پچاس ففٹیز کی مدد سے بنائے۔

    آج بھی پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والوں میں جاوید میانداد کا نام شامل ہے اور کوئی بلے باز مستقبل قریب میں ان کے اس ریکارڈ کو توڑتا نہیں دکھائی دیتا۔

    جاوید میانداد کا اہم ترین اعزاز یہ ہے کہ انہوں نے کرکٹ کے چھ ورلڈ کپ مقابلوں میں شرکت کی ہے، دنیا بھر میں یہ اعزاز ابھی تک کسی کرکٹر کو حاصل نہیں ہو سکا، پاکستانی ٹیم کے سب سے کم عمر کپتان کا سہرہ بھی جاوید میانداد کے سر ہے۔

    انہوں نے انیس چھیانوے کے عالمی کپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا۔

    جاوید میانداد نے دو بار پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سنبھالی لیکن بطور بیٹسمین وہ جتنے کامیاب تھے، کوچنگ میں ویسی کامیابی حاصل نہ کر سکے۔