Tag: 59th birthday

  • پرنسس آف ویلز لیڈی ڈیانا کا آج  59 واں یوم پیدائش

    پرنسس آف ویلز لیڈی ڈیانا کا آج 59 واں یوم پیدائش

    لندن : افسانوی داستان کی شہزادی کی طرح شہرت حاصل کرنے والی لیڈی ڈیانا کی آج 59 ویں سالگرہ ہے، امن کی نوبل پرائزیافتہ ڈیانا کی پرکشش شخصیت عالمی سطح پرمقبولیت کا بڑا سبب تھی اور شہزادی کی دل موہ لینے والی مسکراہٹ ان کے مداحوں کو آج بھی یاد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پرنسس آف ویلز لیڈی ڈیانا کا آج 59 واں یوم پیدائش ہے، وہ یکم جولائی 1961 کو برطانیہ کے علاقے نورفوک میں پیدا ہوئیں، شہزادی ڈیانا ہمیشہ سے ہی تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی رکھتی تھی۔

    لیڈی ڈیانا 29 جولائی 1981 کو برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی، لیکن بدقسمتی سے یہ شادی گیارہ سال ہی چل سکی اور اگست 1996 میں دونوں نے عليحدگی اختيارکر لی، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری ہیں۔

    لیڈی ڈیانا نے اپنے دلی سکون کے لئے فلاحی کاموں میں بھی حصہ لیا اور انیس سو ستاسی میں وہ پہلی مشہور ترین ہستی تھیں جنہوں نے ایڈز کے کسی مریض کو چھوا اور ساری دنیا کو ایڈز کے بارے میں اپنے خیالات بدلنے پر مجبور کر دیا۔

    لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا، انھوں نے 1995 اور 1997 میں عمران خان کی دعوت پر پاکستان بھی آئیں اورشوکت خانم اسپتال کادورہ کیا۔

    ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی موت ایک معمہ بن گئی ، ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    لیڈی ڈیانا کی وفات پر دنیا بھر سے بھیجے جانے والے پھولوں کی تعداد اتنی تھی کہ شاہی محل میں پھول رکھنے کی جگہ باقی نہ رہی۔

  • پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف آج 59 ویں سالگرہ منارہے ہیں

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف آج 59 ویں سالگرہ منارہے ہیں

    راولپنڈی: چیف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف آج اپنی 59 ویں سالگرہ منارہے ہیں۔

    پاکستان کی مسلح افواج کے سپہ سالار 16جون 1956ءکو کوئٹہ میں پیدا ہوئے، گھر میں انھیں پیار سے بوبی کہا جاتا ہے، ان کے والد کا نام میجر محمد شریف ہے۔

      راحیل شریف میجر شبیر شریف شہید کے چھوٹے بھائی ہیں ، جنھوں نے 1971 میں جرأت اور بہادری کی مثال کا مظاہرہ کرتے ہوئے ارضِ وطن پر جاں نثار کی،  میجر شبیر شریف شہید کو پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا تھا۔

    راحیل شریف میجر راجہ عزیز بھٹی کے بھتیجے ہیں، جنہوں نے 1965 ء کی بھارت پاکستان جنگ میں شہید ہو کر نشان حیدر وصول کیا۔

    آرمی چیف گورنمنٹ کالج لاہور سے فارغ التحصیل ہیں، انھوں نے فوجی تربیت  پی ایم سے کاکول سے حاصل کی، انھوں نے ملٹری اکیڈمی کاکول سے 54 واں لانگ کورس پاس آؤٹ کیا، 1976  میں فرنٹیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اور انھیں فرنٹیئر فورس کی معروف چھٹی بٹالین میں تعینات کیا گیا، میجر شبیر شہید کا تعلق بھی اسی بٹالین سے تھا۔

    نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے، ایک بریگیڈیئر کے طور پر انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی، جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔

    جنرل پرویز مشرف کے دور میں میجر جنرل راحیل شریف کو گیارہویں انفنٹری بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا گیا، راحیل شریف ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ افسر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

    راحیل شریف نے اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2012 تک گوجرانوالہ کور کی قیادت کی، انہیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔

    ستائیس نومبر 2013 کو وزیرِاعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپاہ سالار مقرر کیا، راحیل شریف افواج پاکستان کے 15ویں اور موجودہ سربراہ ہیں۔

    ذرائع کے مطابق راحیل شریف سیاست میں عدم دلچسپی رکھتے ہیں، انہیں دو سینئر جرنیلوں، لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم اور لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود پر فوقیت دی گئی، ایک سینئر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم نے اسی وجہ سے فوج سے استعفی دیا، ایک اور سینئر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو بعد ازاں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی مقرر کر دیا گیا۔

    دسمبر 2013 کو راحیل شریف کو نشانِ امتیاز سے نوازا گیا۔