Tag: 5g

  • عمرہ زائرین کے لیے ایک اور سہولت

    عمرہ زائرین کے لیے ایک اور سہولت

    ریاض: ماہ رمضان کے دوران حرم شریف اور مسجد نبوی ﷺ میں عمرہ زائرین اور دیگر عبادت گزاروں کے لیے ایک اور سہولت کا اجرا کیا جارہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے معروف ٹیلی کام پرووائیڈر ایس ٹی سی گروپ عمرہ سیزن کے دوران بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے مسجد الحرام میں اپنے فائیو جی نیٹ ورک کے دائرہ کار کو گزشتہ سال کے مقابلے میں 130 فیصد بڑھا رہا ہے۔

    کمپنی نے گزشتہ سال کے مقابلے میں مکہ میں 13 فیصد اور مدینہ میں 18 فیصد نیٹ ورک کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کیا جبکہ متعلقہ مقامات پر فائیو جی کوریج کو 25 فیصد اور 13 فیصد تک بڑھایا ہے۔

    گروپ نے نیٹ ورک کے استحکام، تکنیکی مدد اور دیکھ بھال کی ٹیمیں 24 گھنٹے تیار رکھنے کے علاوہ کسی بھی بحران کا تیز رفتار ردعمل حاصل کرنے کے لیے حکام کے ساتھ ایک ہنگامی منصوبہ تیار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کا ڈیجیٹل انفراسٹرکچر رمضان کے مہینے میں لاکھوں زائرین کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

    گروپ کا مقصد مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں آنے والے عمرہ زائرین کے لیے تمام سائٹس کو اس طرح تیار کرنا ہے جو ایک ممتاز ڈیجیٹل تجربے کی ضمانت دے اور انہیں فراہم کی جانے والی خدمات کے معیار کو بلند کرے۔

    ان تیاریوں کا مقصد عمرہ زائرین کے لیے ایک منفرد تجربہ فراہم کرنے کے لیے گروپ کی خدمات اور ڈیجیٹل حل کی تیاری کو یقینی بنانا ہے۔

    سعودی وزارت حج کے مطابق مملکت حج اور رمضان سیزن کے دوران لاکھوں عمرہ زائرین کا استقبال کرتی ہے، گزشتہ سال عمرہ زائرین کی تعداد 70 لاکھ تک پہنچ گئی تھی۔

    سعودی وزارت حج نے 2022 میں پہلی بار ان لوگوں کو جن کے پاس مملکت کا سیاحتی ویزا تھا کو اپنے قیام کے دوران عمرہ کرنے کی اجازت دی تھی۔

    سعودی عرب میں عمرے کی ادائیگی کرنے والوں میں پچھلے سال کے مقابلے میں نصف ملین کا اضافہ ہوا تھا اور مملکت کو اس سال 9 ملین عمرہ زائرین تک پہنچنے کی بھی توقع ہے۔

    ایس ٹی سی نے مارچ کے آغاز میں فائیو جی سروسز کی فراہمی کے لیے تعیناتی کے اختیارات اور مستقبل کے نیٹ ورک آرکیٹیکچرز کو تلاش کرنے کے لیے ارکسن کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

    معاہدے کا مقصد کلاؤڈ نیٹیو ٹیکنالوجیز اور اوپن نیٹ ورک ڈیزائنز کی طرف ترقی کے ساتھ ساتھ اس کے فائیو جی انفراسٹرکچر میں کمپنی کی لچک کو بڑھانے کے لیے ایس ٹی سی کے ہدف کی حمایت کرنا ہے۔

  • فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر سے ہوجائے گا: وفاقی وزیر آئی ٹی

    فائیو جی سروسز کا آغاز رواں سال دسمبر سے ہوجائے گا: وفاقی وزیر آئی ٹی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق کا کہنا ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کر دیا جائے گا، ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن نے فائیو جی نیلامی کے لیے ایڈوائزری کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں ایڈوائزری کمیٹی 13 ارکان پر مشتمل ہوگی، ارکان میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق اور وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز بھی شامل ہیں۔

    وزیر صنعت و پیداوار، مشیر تجارت و سرمایہ کاری، محکمہ فنانس، آئی ٹی و قانون کے سیکریٹریز بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی اے اور ٹیلی کام، فریکونسی ایلوکیشن بورڈ سمیت اہم اداروں کے حکام بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ کمیٹی عالمی معیار کے مطابق پاکستان میں دستیاب اور استعمال ہونے والے اسپیکٹرم کا جائزہ لے گی، کمیٹی فائیو جی سروسز شروع کرنے کے لیے اسٹریٹجی پلان کے جائزے کے بعد اس کی منظوری دے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجی پلان کے لیے اسٹیک ہولڈرز خصوصاً ٹیلی کام کمپنیوں سے بھی مشاورت کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز کے لیے اصلاحات و مراعات کے معائنے کے بعد اس کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کمیٹی کنسلٹنٹ کی تجاویز کی روشنی میں، فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی کے طریقہ کار کی منظوری بھی دے گی، فائیو جی اسپیکٹرم نیلامی میں ٹیلی کام سیکٹرز کے تحفظات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے قابل عمل بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان وژن کے تحت فائیو جی ایکو سسٹم کا قیام عوام اور ملک کی معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، کوشش ہے کہ فائیو جی سروسز کا آغاز دسمبر 2022 یا جنوری 2023 تک کر دیا جائے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ملک کے 5 بڑے شہروں میں فائیو جی سروسز کی ابتدا کی جائے گی، ٹیلی کام سیکٹرز پر اضافی ٹیکسز کے نفاذ سے کچھ مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔ اصولی طور پر ٹیلی کام سیکٹرز کو جتنی مراعات دی جائیں ملک کو اتنا زیادہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

  • کیا 5 جی انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے؟ اہم ترین تحقیق

    کیا 5 جی انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے؟ اہم ترین تحقیق

    کرونا وائرس کی وبا کے دوران یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ 5 جی کے ریڈیو سگنلز کرونا وائرس پھیلانے کا کام کر رہے ہیں، جس کے بعد لوگوں نے 5 جی کے ٹاورز پر حملہ بھی کیا، لیکن اب ماہرین نے اس حوالے سے اہم تحقیق پیش کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق آسٹریلین ریڈی ایشن پروٹیکشن اینڈ نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی (اے آر پی اے این ایس اے) نے سوائن برنی یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر 5 جی ریڈیو لہروں کے حوالے سے ہونے والی 138 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔

    اس ٹیم نے تحفظ کے حوالے سے ہونے والی مزید 107 تحقیقی رپورٹس کا بھی تجزیہ کیا، دونوں تجزیوں میں دیکھا گیا کہ 5 جی اور اس سے ملتی جلتی ریڈیو لہروں کے خلیات پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    ماہرین نے دریافت کیا کہ 5 جی لہروں سے صحت یا خلیات پر کوئی بھی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

    اے آر پی اے این ایس اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر کین کریپیڈس نے بتایا کہ ایک تجزیے کے نتائج میں ایسے کوئی شواہد نہیں مل سکے جن سے عندیہ ملتا ہو کہ کم سطح کی ریڈیائی لہریں جیسی 5 جی نیٹ ورک میں استعمال ہوتی ہیں، انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جن تحقیقی رپورٹس میں حیاتیاتی اثرات کو رپورٹ کیا گیا ہے، ان میں سے بیشتر میں لہروں کے اثرات جانچنے کے غیر معیاری طریقہ کار کو استعمال کیا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 جی اثرات کی مانیٹرنگ کے لیے طویل المعیاد تحقیق پر کام ہونا چاہیئے، جس کے لیے تمام تر سائنسی پیشرفت کو استعمال کیا جائے، مگر اب تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے جو 5 جی سے جڑے مضحکہ خیز دعوؤں کی حمایت کرتے ہوں۔

    ڈاکٹر کین نے کہا کہ ہمارا مشورہ ہے کہ مستقبل میں تجرباتی تحقیقی رپورٹس میں مخصوص امور پر زیادہ توجہ دینی چاہیئے جبکہ آبادی پر طویل المعیاد طبی اثرات کی مانیٹرنگ جاری رکھی جانی چاہیئے۔

  • پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی کا آغاز ،  صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی کا آغاز ، صارفین کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فائیو جی کے آغاز کیلئے فائبر کیبل بچھانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور آئندہ برس پاکستان میں فائیو جی لانچ کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق پاکستان سے کی جانے والی پہلی انٹرنیشنل فائیو جی فون کال کا حصہ بنے اورتیزترین انٹرنیٹ کے زریعے کی جانے والی فائیو جی کال کی بہترین ویڈیو کوالٹی اور صاف آواز کا مشاہدہ کیا۔

    پہلی فائیو جی انٹرنیشنل کال زونگ ہیڈ کوارٹر اسلام آباد سے بیجنگ کی گئی، جس میں وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے چائنہ موبائل کمپنی کے ہیڈ کوارٹر میں بات کی۔

    اس موقع پر اے آر وائے نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر آئی ٹی امین الحق کاکہناتھاکہ فائیو جی ٹیکنالوجی پاکستانی عوام کیلئے کسی خوشخبری سے کم نہیں اور یہ ٹیکنالوجی پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں فائیو جی کے آغاز کیلئے فائبر کیبل بچھانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور آئندہ برس پاکستان میں فائیو جی لانچ کر دی جائے گی۔

    یاد رہے رواں سال ستمبر میں مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فائیو جی لائسنس کے اجراء کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ فائیوجی سیلولر کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید اور تیز ترین ٹیکنالوجی ہے، ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی سے اسمارٹ فونز پر انٹرنیٹ کی رفتار پچاس گنا بڑھ جائے گی ، جس کے ذریعے صارفین محض ایک سیکنڈ میں کئی میگا بائیٹ کی فلم ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

  • کیا اس ویڈیو میں ’COV-19‘ کی مہر لگا 5G ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟

    کیا اس ویڈیو میں ’COV-19‘ کی مہر لگا 5G ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟

    لندن: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں مبینہ طور پر ایک ٹیلی کام انجینئر نے دعویٰ کیا ہے کہ 5G ٹاور میں نصب کیے جانے کے لیے تیار کیے گئے ایکوئپمنٹ پر واضح طور پر ’COV-19‘ کی مہر لگائی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 جی ٹیکنالوجی کے ذریعے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی سازشی تھیوری کے سلسلے میں ایک اور دعویٰ سامنے آ گیا ہے، اس دعوے کی رو سے فائیو جی ٹاورز میں ایسے ایکوئپمنٹ نصب کیے جا رہے ہیں جن پر کو وِڈ نائنٹین کھدا ہوا ہے۔

    لیکن کیا اس ویڈیو میں دکھائی گئی کو وِڈ 19 کی مہر والا یہ فائیو جی ایکوئپمنٹ اصلی ہے؟ تو اس کا جواب ہے ’نہیں‘۔

    ویڈیو میں ایک شخص نے خود کو ٹیلی کام انجینئر بتایا ہے، اس نے بتایا کہ فائیو جی ایکوئپمنٹ پر کو وِڈ نائنٹین کھدا ہوا ہے، یہ فوٹیج رواں ہفتے سامنے آئی ہے جسے متعدد سوشل نیٹ ورکس پر پھیلایا گیا اور اب تک اسے ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں۔

    ویڈیو میں نظر آنے والے شخص نے بظاہر ٹیلی کام سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمین جیسا لباس پہنا ہوا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ وہ ایک ٹیلی کام انجینئر ہے اور لاک ڈاؤن کے دوران برطانیہ بھر میں 5 جی کے ستون لگانے پر مامور ہے، اس کے بعد وہ ایک سرکٹ بورڈ دکھا کر دعویٰ کرتا ہے کہ کِٹ کے ایک حصے پر COV-19 لکھا ہوا ہے۔

    وہ بتایا ہے کہ کوئی بھی کمپنی ایسی کوئی سرکٹ پروڈکٹ نہیں بناتی جس کا برانڈ نیم COV-19 ہو، لیکن اس سرکٹ بورڈ پر یہی لکھا ہوا ہے، میں سازشی تھیوری والا نہیں ہوں، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ لوگ کیوں اس طرح کے سرکٹ ٹاورز میں نصب کروا رہے ہیں؟

    سب پہلی بات تو یہ ہے کہ اس شخص کے بارے میں یہ نہیں معلوم کہ وہ واقعی ٹیلی کام انجینئر ہے یا نہیں، تاہم جو ایکوئپمنٹ وہ دکھا رہا ہے وہ 5G ٹیلی کامز کٹ نہیں ہے۔ یہ سرکٹ بورڈ درحقیقت وِرجن میڈیا باکس سے کیبل ٹیلی وژن کے لیے لیا گیا ہے، جس کی کیسِنگ اس ویڈیو فوٹیج کے اختتام پر وہاں موجود گاڑی کے بونٹ پر دکھائی دیتی ہے۔

    ورجن میڈیا نے روئٹرز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سرکٹ بورڈ ایک پرانے ٹی وی باکس سے لیا گیا ہے، اور اس پر کھدا ہو COV-19 بھی مستند نہیں ہے۔ کمپنی کے ایک نمایندے کا کہنا تھا کہ ٹی وی باکس کے کسی بھی پرزے پر کبھی بھی کو وِڈ نائنٹین کی مہر نہیں لگائی گئی، نہ ہی پرنٹ کیا گیا۔ اس کا کسی موبائل نیٹ ورک انفرا اسٹرکچر بشمول 5 جی، کے ساتھ ہرگز کوئی تعلق نہیں۔

    اس سرکٹ بورڈ کے ایک کونے پر اسکارٹ پلگ کے ساتھ جو خاکی رنگ کا کیبل کنیکٹر دکھائی دے رہا ہے، یہ ورجن میڈیا ٹی وی باکس کا ہے، روئٹرز نے ذرایع سے موصول ہونے والی بالکل اسی بورڈ کی تصاویر سے بھی اس بورڈ کا موازنہ کیا، اور یہ تصاویر میچ کر گئیں۔

    نتیجہ

    ویڈیو جھوٹ پر مبنی ہے، جس میں یہ نہیں دکھایا گیا کہ کو وِڈ 19 کا لیبل لگا ایکوئپمنٹ 5 جی ٹاور پر نصب کیا جا رہا ہے۔

  • کرونا وائرس 5G سازشی تھیوری، انجینئرز پر بھی حملے شروع

    کرونا وائرس 5G سازشی تھیوری، انجینئرز پر بھی حملے شروع

    مانچسٹر: کرونا وائرس کی وبا 5G ٹیکنالوجی سے پھیلی ہے، اس سازشی تھیوری پر یقین کرنے والوں نے برٹش ٹیلی کام کے انجینئرز پر بھی حملے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے تصور نے برطانوی ٹیلی کام انجینئرز کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے، اب تک 39 انجینئرز پر حملے کیے جا چکے ہیں۔

    برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر نے میڈیا کو بتایا کہ حملوں میں انجینئرز کو جنسی تشدد اور بد اخلاقی کا نشانہ بنایا گیا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل فائیو جی سازشی تھیوری کے تحت موبائل ٹاورز پر بھی حملے کیے گئے ہیں، اب تک 33 ٹاورز ان حملوں کا نشانہ بنے ہیں جن میں سے برٹش ٹیلی کام کے 11 ٹاورز کو بھی نقصان پہنچایا جا چکا ہے۔

    فائیو جی ٹیکنالوجی سے خائف برطانویوں نے مزید 20 ٹاورز تباہ کر دیے

    چیف ایگزیکٹو بی ٹی فلپ جانسن کا مطالبہ تھا کہ اس سازشی تھیوری کو اب روکا جائے، ہمارے انجینئرز کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور مجھے ان کی فکر ہے، برٹش ٹیلی کام کے جن ٹاورز کو نقصان پہنچایا گیا وہ 5G ٹاور تھے ہی نہیں، کرونا وائرس کے پیچھے 5G کی تھیوری بے بنیاد ہے۔

    فلپ جانسن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کا فائیو جی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، بہت سے کھمبوں پر لوگوں کی طرف سے خاردار تاریں لگا دی گئی ہیں تا کہ ہمارے انجینئرز ان پر نہ جا سکیں، جب کہ وہ لینڈ لائن ٹیلی فون سسٹم کے کھمبے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں فائیو جی ٹاورز پر حملوں کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی اس سازشی تھیوری کو رد کیا ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ریڈیو شعاعوں کے ذریعے نہیں پھیلتا۔ یاد رہے کہ برٹش ٹیلی کام کے چیف ایگزیکٹو فلپ جانسن خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے۔

  • سعودی عرب میں فائیو جی سروس شروع

    سعودی عرب میں فائیو جی سروس شروع

    ریاض : سعودی حکام نے نیوم سٹی ہوائی ڈے پرفائیوجی سروس کا آغاز کردیا،وزارت ٹیلی کام نے فائیو جی سروس سے متعلق ٹویٹ میں کہا کہ ولی عہد کے جملے نقل کیے کہ ’مستقبل میں منفرد مقام دلانے کی سعی جاری رکھیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت ٹیلی کام کی طرف سے کہاگیا ہے نیوم سٹی کے ہوائی اڈے کا افتتاح کردیا گیا ہے اور یہ ہوائی اڈہ اس اعتبارسے بھی منفرد حیثیت رکھتا ہے کہ پورے خطے میں پہلی بار اس ہوائی اڈے پرفائیوجی سروس استعمال کی جا رہی ہے۔

    سعودی وزارت ٹیلی کام کا کہنا تھا کہ نیوم سٹی میں فائیو جی سروس کے آغاز کے بعد سعودی عرب پورے خطے میں فائیو جنریشن انٹرنیٹ سروس استعمال کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا گیاکہ سعودی عرب پورے خطے میں ہوائی اڈوں پرفائیوجی سروس استعمال کرنے والا پہلا ملک ۔

    اس ٹویٹ کےساتھ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وہ الفاظ بھی درج کیے جن میں انہوں نے کہا تھاکہ ہم اپنے ملک کو مستقبل میں ایک منفرد مقام دلانے کی سعی جاری رکھیں گے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نیوم سٹی ہوائی اڈے پرانٹرنیٹ انتہائی تیز رفتاری کےساتھ چلایا جارہا ہے اور صارفین اس سے بھرپورطریقے سے مستفید ہو رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی حکومت وژن 2030 کے تحت مسلسل ترقی اور روشن خیالی کی طرف گامزن ہے، اس ضمن میں خواتین کو نہ صرف خود مختار بنایا جارہا ہے بلکہ انہیں ملازمتوں کے مواقع بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

  • فائیو جی انٹرنیٹ کی دنگ کردینے والی رفتار سامنے آگئی

    فائیو جی انٹرنیٹ کی دنگ کردینے والی رفتار سامنے آگئی

    واشنگٹن: فائیو جی انٹرنیٹ کی دنگ کردینے والی رفتار سامنے آگئی، امریکا میں فائیوجی انٹرنیٹ اسپیڈ ایک ہزار میگا بائٹ فی سیکنڈ تک پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جدید ترین فائیو جی ٹیکنالوجی اس وقت جنوبی کوریا، امریکا اور چین کے مختلف حصوں میں صارفین کو دستیاب ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کی رفتار واقعی موجودہ موبائل انٹرنیٹ کنکشن سے سوگنا جبکہ گھروں کے براڈ بینڈ کنکشن سے 10 گنا تیز ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ویسے تو دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس ٹیکنالوجی تک رسائی میں کئی سال درکار ہوں گے مگر ٹوئٹر پر فائیو جی ٹیکنالوجی کی رفتار کی ایک ویڈیو گذشتہ دنوں وائرل ہوئی جو کہ امریکی شہر شکاگو میں ایک شخص نے ویرائزن کے فائیو جی نیٹ ورک پر سام سنگ گلیکسی ایس 10 فائیو جی کی آزمائش کی۔

    فون میں انٹرنیٹ اسپیڈ ٹیسٹ ایپ میں فائیو جی انٹرنیٹ اسپیڈ ایک ہزار میگا بائٹ فی سیکنڈ تک پہنچ گئی اور عام طور پر گھروں یا دفاتر میں وائی فائی کی رفتار 100 میگا بٹ فی سیکنڈ تک بمشکل پہنچ پاتی ہے۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا گزشتہ ماہ سے فائیو جی نیٹ ورک استعمال کرنے والا دنیا کا اّولین ملک بنا، یہ نیٹ ورک فور جی سے بیس گنا تیز رفتار ہے۔ صارفین ایک مکمل فلم محض ایک سیکنڈ سے بھی کم وقت میں ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

    فائیو جی ٹیکنالوجی 2020 تک متعارف کرائی جائے گی

    ایک اندازے کے مطابق 2024 میں دنیا کی چالیس فیصد آبادی فائیو جی ٹیکنالوجی استعمال کرے گی۔ کئی دیگر اندازوں کے مطابق سن 2034 تک عالمی سطح پر فائیو جی نیٹ ورک مستعمل ہو جائے گا۔

  • امریکا اور جنوبی کوریا میں 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع

    امریکا اور جنوبی کوریا میں 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع

    واشنگٹن: امریکا اور جنوبی کوریا میں موبائل فون کمپنیوں نے 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع کردی، مذکورہ کمپنیوں نے دنیا میں سب سے پہلے 5 جی سروس فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی کوریا اور امریکا میں موبائل فون کمپنیوں نے 5 جی انٹرنیٹ سروس کی فراہمی شروع کردی ہے۔ امریکی کمپنی ویرائزن نے مجوزہ تاریخ سے ایک ہفتہ قبل ہی شکاگو اور مینیا پولس میں یہ سروس جاری کردی۔

    ادھر جنوبی کوریا میں یہ سروس دارالحکومت سیؤل سمیت 85 شہروں میں فراہم کی جائے گی۔ وہاں بھی مقررہ تاریخ یعنی 5 اپریل سے دو روز قبل ہی منتخب صارفین کو یہ سروس فراہم کر دی گئی۔

    جنوبی کوریا کے بقیہ صارفین کو یہ سروس جمعہ 5 اپریل سے مہیا کی گئی۔ امریکا اور جنوبی کوریا کی دونوں کمپنیوں نے دنیا میں سب سے پہلے 5 جی سروس فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    جنوبی کوریا میں سنہ 2014 میں وائر لیس ٹیکنالوجی 5 جی کا ابتدائی خاکہ پیش کیا گیا تھا اور اسے دنیا بھر میں سنہ 2020 تک عام کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    ٹیکنالوجی ماہرین کے مطابق 5 جی ٹیکنالوجی سے اسمارٹ فونز پر انٹرنیٹ کی رفتار پچاس گنا بڑھ جائے گی جس کے ذریعے صارفین محض ایک سیکنڈ میں کئی میگا بائیٹ کی فلم ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

  • پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی لانے کے لیے کام کررہے ہیں: خالد مقبول صدیقی

    پاکستان میں 5 جی ٹیکنالوجی لانے کے لیے کام کررہے ہیں: خالد مقبول صدیقی

    اسلام آباد: انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک میں 5 جی ٹیکنالوجی لانے کے لیے کام کررہے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پاکستان اسپورٹس بورڈ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ چھوٹے ادارے قومی ادارے بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں، جو قومیں کھیلوں میں آگے ہوں وہ عالمی سطح پرنام روشن کرتی ہیں.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں ہرسطح پربے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، پاکستان کو ڈیجیٹل کرنا ہمارا خواب ہے، پاکستانیوں کوعالمی معیار کی تعلیم دینے پرکام کر رہے ہیں.

    خالدمقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل اور شارٹ کورسز پرمنصوبہ بندی جاری ہے، براڈ بینڈ اور کلاؤڈ کی توسیع پر کام جاری ہے، جلد اس ضمن میں پیش رفت ہوگی.

    وفاقی وزیرخالدمقبول صدیقی نے کہا کہ اسمارٹ فون کی مینوفیکچرنگ کی پاکستان میں اشد ضرورت ہے، ساتھ ہی 5 جی ٹیکنالوجی پاکستان لانے کے لیے بھی مصروف عمل ہیں.

    مزید پڑھیں: پندرہ فروری کے بعد تمام غیر رجسٹرڈ موبائل فون بلاک کردئیے جائیں گے

    .خیال رہے کہ 5 جی  سیلولر کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے میدان میں جدید اور تیز ترین ٹیکنالوجی ہے

    یاد رہے کہ خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ہیں، وہ این اے255 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے. پی ٹی آئی سے اتحاد کے بعد انھوں نے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا منصب سنبھالا.