Tag: 6 september

  • بہت ڈو مور کرلیا، اب دنیا ڈو مور کرے، آرمی چیف

    بہت ڈو مور کرلیا، اب دنیا ڈو مور کرے، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے، بہت ڈو مور کرلیا اب دنیا ڈو مور کرے،عالمی طاقتیں اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں، بھٹکے ہوئے لوگوں کا عمل جہاد نہیں فساد ہے، جہاد ریاست کا حق ہے اسی کے پاس رہنا چاہیے،تعلیمی درس گاہوں، مدارس، پولیس اور قانون میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔

    یہ بات انہوں نے یوم دفاع کے موقع پر جی ایچ کیو میں منعقدہ مرکزی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    مرکزی تقریب جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں یادگارہ شہدا پر منعقد ہوئی جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف، سابق آرمی چیف راحیل شریف، چینی سفیر سی وی ڈونگ، ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور، خواجہ آصف، ایاز صادق، خورشید شاہ، خرم دستگیر، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مشاہد اللہ ، عبدالقادر بلوچ، راجا ظفر الحق اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    اس موقع پر شہید فوجیوں کے اہل خانہ کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔

    جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جائیں تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرسکتی

    آرمی چیف نے کہا کہ شہدائے وطن کے ورثا کا احسان مند ہوں کہ جن کے پیاروں کی بدولت آج ہم اس مقام پر ہیں، ان کا خون ہم پر قرض ہے، جو قومیں اپنے شہدا کو بھول جائیں تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرسکتی، جو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے ان شہدا کو فوج، عوام اور پورے پاکستان کی طرف سے سلام پیش کرتا ہوں۔

    ہر بار فوجی اور سویلین نے وطن کی پکار پر ہمیشہ لبیک کہا

    قمر باجوہ نے کہا کہ دفاع وطن ہمارا قومی امتیاز ہے، 1947ء سے لے کر آج تک فوجی اور سویلین نے وطن کی پکار پر ہمیشہ لبیک کہا ہے، جب تک بزرگوں کا حوصلہ اور جوانوں کی جرات برقرار ہے پاکستان کا کوئی نقصان نہیں کرسکتا، اس جذبے کا تعلق قومی ترقی کے ہر پہلو سے ہے۔

    فوج دہشت گردوں کو ختم کرسکتی دہشت گردی نہیں

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قومی کا تعاون اور اس کی آگاہی بہت ضروری ہے، فوج دہشت گردوں کو تو ختم کرسکتی ہے لیکن دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کرنے کے لیے ہر شہری کو آپریشن رد الفساد کا سپاہی بننا ہو اور اس میں میڈیا اپنا کردار ادا کرے کیوں کہ یہ جنگ نظریاتی اور ذہنی بھی ہے، ہمیں چاہیے کہ ہم ایسا پاکستان تشکیل دیں جہاں طاقت کا استعمال آئین اور قانون کے مطابق صرف ریاست کے پاس ہو۔

    یہ بھٹکے ہوئے لوگ ہیں، جو کچھ کررہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے

    انتہا پسندوں کو مخاطب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ میں بھٹکے ہوئے افراد سے کہتا ہوں کہ وہ جو کچھ کررہے ہیں وہ جہاد نہیں فساد ہے، ان کے طرز عمل سے ان کے وطن اور عوام کا سب سے زیادہ نقصان ہورہا ہے، ان کی لگائی ہوئی آگ کی قیمت  نہ صرف پورا پاکستان ادا کررہا ہے بلکہ دشمن ممالک بھی اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے یہ حق اسی کے پاس رہنا چاہیے

    انہوں نے کہا کہ دین میں واضح حکم ہے کہ جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے یہ اسی کا حق ہے اور یہ حق ریاست کے پاس ہی رہنا چاہیے۔

    اپنے ایمان اور روایات کے لیے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں

    قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ لاالہٰ کے وارث ہونے پر ہمیں فخر ہے، سبز اور سفید دونوں رنگوں پر نازاں ہیں، اپنے ایمان اور اپنی روایات کے لیے ہمیں کسی کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں، یہ برداشت نہیں کہ کوئی بھی مذہب، ذات، فقہ یا لسانی بنیاد پر ہماری جڑیں کھوکھلی کرے، ان بنیادوں میں ہمارے شہدا کا خون شامل ہے ہم اس خون کی حرمت کا پاس کریں گے۔

    ماضی میں بہت نقصان اٹھالیا، اب ترقی کا وقت ہے

    آرمی چیف نے کہا کہ ہم نے ماضی میں بہت نقصان اٹھایا ، اب دشمن کی پسپائی اور ہماری ترقی و کامرانی کا وقت ہے، ہمارے دشمن کوئی حربہ آزمالیں ہم ہمیشہ متحد رہیں گے۔

    تعلیمی درس گاہوں، مدارس، پولیس اور قانون میں اصلاحات ناگزیر ہیں

    سیکیورٹی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم بہت سی اصلاحات کے لیے حکومت اور قومی اداروں سے رابطے میں ہیں جن کے بغیر  نیشنل ایکشن پلان شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ان میں تعلیمی درس گاہوں اور مدارس کی اصلاحات، پولیس کی اصلاحات اور دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے قانون میں اصلاحات شامل ہیں۔

    تقریر کی مکمل ویڈیو

    اب دنیا کو ڈو مور کرنا ہوگا

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں قربانیوں کے باوجود ہمیں کہا جارہا ہے کہ ہم نے کچھ ہیں کیا، اگر پاکستان نے کچھ نہیں کیا تو دنیا بھر میں کسی نے کچھ نہیں کیا، اتنے محدود وسائل میں اتنی بڑی کامیابی پاکستان کا ہی کمال ہے، آپریشن شیردل سے لے کر ، راہ نجات، راہ راست،   ضرب اور اب رد الفساد تک ہم نے قیمت اپنے لہو سے ادا کی ہے، اب دنیا کو ڈو مور کرنا ہوگا۔

    مسلط کردہ جنگ کو انجام تک پہنچائیں گے

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پر مسلط کی گئی اس جنگ کو ہم منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے،   ملک میں امن قائم کیے بغیر سے نہیں بیٹھیں گے کیوں کہ یہ ہماری بقا کی جنگ ہے۔

    عالمی طاقتیں اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں

    آرمی چیف نے کہا کہ عالمی طاقتیں اگر اس جنگ میں ہمارا ہاتھ مضبوط نہیں کرسکتیں تو اپنی ناکامیوں کا ہمیں ذمہ دار بھی نہ ٹھہرائیں، اگر ہم ناکام ہوئے تو یہ خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا، ہم بلوچستان کے امن کو خراب کرنے والے دشمن کی تدابیر پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ایسے عناصر سن لیں ہم ان کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، ہر پاکستانی بلوچستان کے لیے خون دینے کو تیار ہے، ہمیں بلوچستان کے غیور عوام پر فخر ہے جنہوں نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کو مسترد کردیا ہے۔

    دشمن کا ایک مقصد سی پیک کو نشانہ بنایا ہے

    ان کا کہنا تھا کہ دشمنوں کا ایک مقصد سی پیک کو نشانہ بنانا بھی ہے تاکہ پاکستان کے مستقبل کے ساتھ ساتھ پاک چین دوستی پر ضرب لگائی جائے۔

    بھارت ہمارے پانیوں پر قبضے کا منصوبہ بناچکا

    قمر باجوہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں دنیا بھر کے تمام ممالک کے ساتھ عزت اور برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، کشمیر میں کھلی ناانصافی اور ہمیں دو لخت کرنے پر بھارت کا کردار سب کے سامنے ہے اور اب ان بھارتی کوششوں میں دہشت گردوں کی کھلی معاونت اور ہمارے پانیوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بھی اس میں شامل ہوچکا ہے۔

    کشمیریوں کی جدوجہد ہماری در اندازی کی محتا ج نہیں

    انہوں نے کہا کہ کشمیر یوں کی حالت زار پر دل گرفتہ ہیں، دونوں ممالک کے عوا م کی فلاح امن سے وابستہ ہے لیکن ایل او سی پر شہریوں کو نشانہ بنانے کا عمل بند کیا جائے، لاکھوں کشمیریوں کی پرامن جدوجہد پاکستان یا آزاد کشمیر سے در اندازی کی محتا ج نہیں، یہ ہندوستان کے اپنے مفاد میں ہے کہ وہ مسئلہ حل کرنے کے لیے پاکستان کے خلاف گالی اور کشمیریوں کے خلاف گولی کے بجائے سیاسی وسفارتی سطح پر بات کرے۔

    جنوبی ایشیا میں نیوکلیئر ہتھیار ہم نہیں لائے

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، جنوبی ایشیا میں نیوکلیئر ہتھیار ہم نہیں لائے، اب بھی یہ مہلک ہتھیار ہمارے نزدیک طاقت کے نشے میں چور دشمن کی یلغار کے جواب میں امن کی ضمانت ہیں، یہی دشمن جنوبی ایشیا میں غیر روایتی جنگ لے کر آیا، سپر پاورز کی شروع کردہ جنگوں کی قیمت ہم نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور اقتصادی نقصان کی صورت میں اد ا کی۔

    افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے

    افغانستان کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان کو بھی اپنی بساط سے بڑھ کر سہارا دینے کی کوشش کی لیکن ہم افغانستان کی جنگ پاکستان میں نہیں لڑ سکتے، ہم نے بہت  نیک نیتی سے افغانستان میں مذاکرات اور امن کی کوشش کی ہے تاہم افغانستان ایک خود مختار ملک ہے جو اپنے فیصلوں میں آزاد ہے۔

    افغان مہاجرین کی جلد اور باعزت واپسی کے لیے مدد کرنا چاہتے ہیں

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آج بھی افغان دھڑوں کا راستہ جنگ کی طرف جاتا ہے تو ہم اس جنگ کا حصہ نہیں بن سکتے تاہم ہم یہ ضرور کریں گے کہ مکمل غیر جانب داری کے لیے افغان مہاجرین کی جلد اور باعزت واپسی کے لیے مدد کریں اور اپنی بارڈر کی حفاظت کریں جس کے لیے پاک افغان سرحد پر 2600 کلو میٹر طویل بارڈ لگار ہے ہیں اور 900 سے زیادہ چیک پوسٹیں اور قلعے بھی تعمیر کررہے ہیں۔

    مغربی سرحد کے پار پناہ لینے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی امید ہے

    انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ جن دہشت گردوں نے مغربی سرحد کے پار پناہ لے رکھی ہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ہمارے سیکیورٹی معاملات کو بھی مد نظر رکھا جائے

    قمر باجوہ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ حالیہ تعلقات پر قوم کے جذبات سب کے سامنے ہیں، ہم امداد نہیں اعتماد چاہتے ہیں ہماری قربانیوں کو تسلیم کیا جائے، ہم نیٹو فورسز کے ہر اس اقدام کی حمایت کریں گے جس سے افغانستان اور خطے میں امن قائم ہو لیکن ہمارے سیکیورٹی معاملات کو بھی مد نظر رکھا جائے۔

    قبل ازیں تقریب میں علاقائی لباس میں ملبوس بچوں نے ملی نغموں پر ٹیبلو پیش کیا، گلوکار عاطف اسلم نے ملی نغمہ گایا۔

    ویڈیو دیکھیں

    پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے روایتی پریڈ کا مظاہرہ کیا جسے دیکھ کر حاضرین نے انہیں داد اور پاک فوج کی پریڈ کو سراہا۔

    ویڈیو دیکھیں

    اس موقع پر تقریب میں آپریشن رد الفساد پر بنایا گیا ایک خصوصی گیت ’’ جب تک فساد ہے رد الفسار بھی رہے گا‘‘بھی حاضرین کو دکھایا گیا:

    ویڈیو دیکھیں

    تقریب میں بتایا گیا کہ شہدا کی بیوائیں زندگی کیسے گزارتی ہیں؟ اس موضوع پر ایک گیت دکھایا گیا جس نے عکاسی کی کہ کسی فوج کے شہید ہونے کے بعد اس کی بیوہ کو کن حالات کا سامنا کرنا پڑتا اور وہ کیسے صبر کرتی ہے، اس نغمے کو دیکھ کر حاضرین آب دیدہ ہوگئے۔

    ویڈیو دیکھیں

  • پاک بحریہ میں یومِ دفاع روایتی جوش و جذبے سے منایا گیا

    پاک بحریہ میں یومِ دفاع روایتی جوش و جذبے سے منایا گیا

    کراچی : پاک بحریہ میں پاکستان کا 52واں یومِ دفاع نہایت ہی احترام اور روایتی ملی جوش و جذبے سے منا یاگیا، اس موقع پر شہداء کی یاد گاروں پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔

    یہ دن ہمیں قومی تاریخ کے اس سنہرے باب کی یاد دلاتا ہے جب مسلح افواج کے فقیدالمثال حوصلے اور قوم کے ناقابل تسخیر جذبے نے1965کی جنگ کے دوران اپنے سے کئی گناہ بڑے اور مکار دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا۔

    خطے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں اور چیلنجز سے باخبر رہنے کی ضرورت ہے، ایڈمرل محمد ذکاءاللہ

    یومِ دفاع کے موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکاءاللہ نے اپنے پیغام میں شہداء اورغازیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ارضِ پاک کی سرحدوں کے دفاع کے لئے بیش بہا قربانیاں دیں جبکہ پوری قوم اپنے برّی، بحری اور فضائی جانثاروں کے ساتھ متحد کھڑی تھی۔

    نیول چیف نے کہا کہ پُر امن بقائے باہمی کی دیرینہ خواہش کے ساتھ ساتھ ہمیں خطے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں اور چیلنجز سے باخبر رہنے کی ضرورت ہے چونکہ ہمارے مشرقی پڑوس میں ایک حاکمانہ اور جابرانہ سوچ مستحکم ہو رہی ہے چنانچہ، ہم اپنی خود مختاری اور قومی سلامتی کو لاحق خطرات کو نظر انداز نہیں کرسکتے۔

    پاک بحریہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان ہر محاذ پر ثابت قدمی اور پُرعزم انداز سے ترقی کر رہا ہے تاہم ترقی کا سفر کبھی بھی چیلنجز سے مبراء نہیں ہوتا۔

    میری ٹائم کے شعبے میں بحری قزاقی، بحری دہشت گردی اور منظم جرائم خطے کے امن و استحکام کے لئے سکیورٹی چیلنجز کی شکل اختیار کئے ہوئے ہیں۔

    ایڈمرل محمد ذکاءاللہ نے کہا کہ پاک بحریہ مختلف اقدامات کے ذریعے میری ٹائم اور ساحلی سیکورٹی کو مضبوط بنا رہی ہے جن میں خصوصی ٹاسک فورس88اورکوسٹل سیکورٹی اور ہاربرڈیفنس فورسز کا قیام قابلِ ذکر ہے۔

    اس کے علاوہ پاک بحریہ پاک آرمی، پاک فضائیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر ”آپریشن ردّالفساد “ میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

    دن کا آغازمساجد میں خصوصی دعاﺅں کے ساتھ ہوا

    دن کا آغاز پاک بحریہ کی مساجد میں ملکی سلامتی و استحکام کی خصوصی دعاﺅں کے ساتھ ہوا، ارضِ پاک کے شہداء کے ابدی سکون کے لئے قرآن خوانی کی گئی، شہداء کی یاد گاروں پر فاتحہ خوانی کی گئی اور پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں۔

    ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف ریئر ایڈمرل فرخ احمد نے نیول ہیڈ کوارٹرز میں واقع شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ پڑھی۔

    پاک بحریہ کی تمام یونٹس اور اسٹبلشمنٹس میں پرچم کشائی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں یونٹس اوراسٹبلشمنٹس کے کمانڈنگ آفیسرز نے سی پی اوز/سیلرز اور نیوی سویلینز سے خطاب کیا اور آج کے دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

    پاک بحریہ کے جہازوں کو نیوی کے روایتی انداز میں سجایا گیا تھا اور ان پر چراغاں کیا گیا، مزید برآں پاک بحریہ کی مختلف یونٹس اور اسٹبلشمنٹس میں کھیلوں کی سرگرمیوں، تقاریر،ذہنی آزمائش اور ملی نغموں کے مقابلوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔

    کراچی کے ساحل پر خصوصی تقریب کا انعقاد

    پاک بحریہ میں منعقد ہونے والی مختلف تقریبات کے علاوہ کلفٹن کراچی کے ساحل پر خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس میں پاک نیوی ایوی ایشن اور اسپیشل فورسز نے پیشہ ورانہ مہارتوں کا بھرپورمظاہر ہ کیا۔ وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

    پاک بحریہ کے کمانڈوز نےاپنی فنی مہارت کا مظاہرہ کیا

    تقریب کے دوران پاک بحریہ کے کمانڈوز نے مغویوں کو بازیاب کرانے کا بھی مظاہرہ کیا۔ پاک نیوی کے اسپیشل سروس گروپ نے پاک بحریہ کے سی کنگ ہیلی کاپٹرز سے رسوں کی مدد سے اترنے کی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے اپنے فرضی ہدف تک رسائی حاصل کی۔

    پاک بحریہ کے کمانڈوز کے مظاہرے کے بعد پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرز نے فضائی کرتب اور سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز کا شاندار مظاہرہ کیا۔

    پاک بحریہ کے فکسڈ ونگ ایئر کرافٹ اور روٹری ونگ ہیلی کاپٹرز کا فلائی پاسٹ بھی تقریب کا حصہ تھا۔ آخر میں تینوں مسلح افواج کے اسپیشل سروسز ونگز نے تقریب گاہ میں موجود مجمع کے عین سامنے فری فال جمپ کا مظاہرہ بھی کیا۔

  • دشمن سن لے، پاکستان ہرطرح کی جنگ کے لئے تیارہے: آرمی چیف

    دشمن سن لے، پاکستان ہرطرح کی جنگ کے لئے تیارہے: آرمی چیف

    راولپنڈی: یومِ دفاع پاکستان کے موقع پرجی ایچ کیو میں ایک خصوصی تقریب ک انعقاد کیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اہم ملکی شخصیات نے شرکت کی۔

    اس تقریب میں شہداء ستمبر کو خراجِ تحسین ادا کرنے کے لئے مختلف دستاویزی فلمیں اور ملی نغمیں پیش کئے گئے جبکہ خصوصی خطاب آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کیا۔

    تقریب میں سابق آرمی چیف جنرل (ر) اشفاق پرویزکیانی، ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ، جوائنٹ چیفس آف آرمی اسٹاف جنرل راشد محمود، ائیر چیف مارشل سہیل امان، نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ بھی شریک تھے۔

     


    آرمی چیف کا خطاب


     

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے تقریب کے مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ہماری قومی تاریخ میں انتہائی اہم ہے کہ جب ہماری بہادرافواج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج اس جنگ کو 50 سال ہوچکے ہیں اور اس عرصے میں پاکستان نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے لیکن ہمارا دفاع پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر دشمن نے چھوٹے یا بڑے پیمانے پر جنگ چھیڑنے کی کوشش کی تو اسکو ناقابلِ تلافی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

    آرمی چیف نے آپریشن ضربِ عضب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن ایک ایسے وقت میں شروع کیا گیا جب افواج پاکستان ایک مشکل اور غیر روایتی جنگ لڑرہی تھیں لیکن افواجِ پاکستان نے پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ریاست کی رٹ کو ملک کے طول و عرض میں قائم کیا۔

    آرمی پبلک اسکول کے شہدا کے والدین کے صبر اور حوصلے کی داد دیتے ہوئئے انہوں نے بتایا کہ اس سانحے کے زیادہ تر مجرمان اپنے انجام کو پہنچچکے ہیں۔

    انہوں نے پاکستانی میڈیا کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا کہ میڈیا نے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے دہشت گردوں کا اصل چہرہ قوم کو دکھایا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیشنل ایکشن پلان جاری رہے گا اور اب یہ قومی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کو آگے لے کرچلیں۔

    ان کا کہناتھا کہ کراچی اور بلوچستان میں سول ملٹری اشتراک سے امن قائم کرنے میں بڑی کامیابی ملی ہے اور امن کے اس عمل کو مکمل کیا جائے گا اور دہشت گردوں کے معاشی معاونت کاروں اور سہولت کاروں کے خلاف بھی کاروائی جاری رہے گی۔

    پاک چین اقتصادی راہداری کے قیام سے متعلق انکا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی تکمیل ایک قومی فریضہ ہے جسے پاک فوج ہر صورت پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔

    آپریشن ضربِ عضب کے دوران بے گھر ہونے والے افراد سے متعلق ان کاکہنا تھاکہ پاک فوج ان افراد کی قربانیوں کی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور ان کی بحالی اور آباد کاری آخری مراحل میں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہماری توجہ اس قوم کے جوانوں پر مرکوز ہے جو کہ مستقبل کا سرمایہ ہیں۔

    افغانستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ہمیں بے حد تشویش ہے، افغانستان سے ہمارا تاریخی اور ثقافتی رشتہ ہے کچھ امن دشمن عناصراس رشتے کو خراب کرنے کی کوششیں کرتے رہتے ہیں لیکن انہیں ناکامی ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیر برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا اور اسکے حل تک خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں لہذا وقت آگیاہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرادادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کیاجائے۔

    جنرل راحیل شریف نے اظہارِ تفخر کیا کہ وہ دنیا کی بہترین افواج کے کمانڈر ہیں جو کہ روایتی اورغیرروایتی ہر قسم کی جنگ لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

    تقریب کے اختتام پر انہوں نے شہداء کے لواحقین کو مخاطب کرکے کہا کہ ہمیں اپنے شہیدوں کی قربانیوں کا ادراک ہے اور ہم ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔


    تقریب میں سیاسی شخصیات میں وزیردفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات پرویز رشید،مشیرخارجہ سرتاج عزیز، عبدالقادر بلوچ، خورشید شاہ،اسحاق ڈار ، رضا ربانی، عبدالغفور حیدری، رحمان ملک اور شیخ رشید سمیت اہم سیاسی شخصیات موجود ہیں۔

    تقریب میں پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفارت کار بھی خصوصی طور پر شریک ہیں۔

    معروف سابق کرکٹر وسیم اکرم احمد، شہزاد اورہاکی کے سابق کھلاڑی سہیل عباس سمیت کئی نامور شخصیت بھی موجود ہیں۔

    تقریب کا انعقاد خصوصی طور پر شہداء کے خانوادوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے کیا گیا ہے اور اس موقع پر پاک وطن کے لئے جان نچھاور کرنے والے شہداء کے لواحقین کی کثیر تعداد موجود ہے۔

  • لاہور : واہگہ بارڈر پر سبز ہلالی پرچم اتارنے کی تقریب

    لاہور : واہگہ بارڈر پر سبز ہلالی پرچم اتارنے کی تقریب

    لاہور : واہگہ بارڈرپاکستان زندہ باد اور اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھا، پر چم کشائی کی تقریب میں لوگوں کا ہجوم امڈآیا۔ ہزاروں پاکستانی بچے، نوجوان بوڑھے اور خواتین جوق درجوق اس تقریب کو دیکھنے کیلئے واہگہ بارڈر پہنچے۔

    نوجوانوں اور بچوں کاجو ش و جذبہ دیدنی تھا۔منچلوں کے بھنگڑوں اور نعرے بازی نے ماحول کو گرمائے رکھا، فلک شگاف نعروں کی گونج، جوش وجذبے سے جگمگاتے چہروں اورلہراتے پرچموں کے ساتھ واہگہ بارڈرپرہونے والی تقریب نے انیس سوپینسٹھ کی تاریخی فتح کی یادیں تازہ کردیں۔

    پاکستان رینجرزکے شیردل جوانوں کے بوٹوں کی گھن گھرج اوروطن کی حفاظت کے جذبے سے معمورپریڈ پاکستانیوں کا لہوخوب گرماتی رہی۔ واہگہ پرموجود کیابچے، بزرگ، خواتین سب ہی بہت پُرجوش اوربھرپوراندازمیں اپنے سپاہیوں کاحوصلہ بڑھاتےرہے۔

    بارڈرپر موجود ننھے سپاہی بھے کسی سے کم نہیں۔ بہادر جوانوں کی طرح طاقت کا مظاہرہ کرکے ننھے سپاہیوں نے سب کے دل موہ لئے۔ خوشی کوئی بھیہو ہماری نئی نسل کسی سے پیچھے نہیں رہتی۔

  • پاکستانی عوام اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں، حافظ محمد سعید

    پاکستانی عوام اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں، حافظ محمد سعید

    قصور : جماعت الدعوۃ پاکستان کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر جارحیت کرنے والا بھارت یاد رکھے کہ پاکستانی قوم میں آج بھی 65 کا جذبہ زندہ ہے۔

    قصور میں دفاع پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت الدعوۃ حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر بھارتی جارحیت کیخلاف پاکستانیوں کے عزم اور ہمت کا نشان ہے.

    لائن آف کنٹرول پر جارحیت کرنے والا بھارت یاد رکھے کہ پاکستانی قوم میں آج بھی 65 کا جذبہ زندہ ہے اور 18 کروڑ عوام اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی 8 لاکھ فوج کشمیریوں پر بدترین تشدد کر رہی ہے لیکن امن کے عالمی ادارے خاموش ہیں۔ حافظ سعید نے کہا کہ بھارتی فلمیں پاکستان کیخلاف سازشوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں.

    قوم پر بھارتی ثقافت مسلط کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ لائن آف کنٹرول پر حملے کو اعلان جنگ سمجھتے ہیں، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیا جائے۔