Tag: $60

  • برطانوی ماڈل نے 32 سال بڑے فیشن ڈیزائنر سے منگنی کرلی

    برطانوی ماڈل نے 32 سال بڑے فیشن ڈیزائنر سے منگنی کرلی

    لندن : برطانوی شہزادی ڈیانا کی بھتیجی و ماڈل کٹی اسپینسر نے خود سے 32 سال بڑے شخص سے منگنی کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 29 سالہ نوجوان بھتیجی ماڈل و سماجی رہنما کٹی اسپینسر نے خود سے بڑی عمر کے شخص اور فیشن ڈیزائنر سے منگنی کرلی ہے۔

    کٹی اسپینسر شہزادہ ہیری اور ولیم کی والدہ کی جانب سے کزن ہیں جب کہ وہ اپنے معاشقوں کی وجہ سے کافی شہرت رکھتی ہیں۔

    فیشن سے متعلق جریدے ‘ہیلو’ کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ 29 سالہ کٹی اسپینسر نے جنوبی افریقن نژاد فیشن ڈیزائنر 61 سالہ مائیکل لیوس سے منگنی کرلی۔

    فیشن میگزین نے اپنی رپورٹ میں برطانوی اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمر رسیدہ فیشن ڈیزائنر نے مئی 2019 میں نوجوان ماڈل کو شادی کی پیش کش کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ منگنی سے قبل کٹی اسپینسر گزشتہ ماہ دسمبر میں جنوبی افریقہ روانہ ہوئی تھیں اور کرسمس کے موقع پر انہوں نے کیپ ٹاوٓن سے مداحوں کے ساتھ تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔

    اگرچہ خود کٹی اسپینسر یا مائیکل لیوس نے منگنی کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی تاہم برطانوی اخبارات کے مطابق دونوں نے نئے سال کے آغاز پر اپنی دوستی کو رشتے میں بدلا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے نے نوجوان ماڈل کی عمر رسیدہ فیشن ڈیزائنر سے منگنی کی خبروں کو شہ سرخی کے انداز میں شائع کرتے ہوئے بتایا کہ نوجوان ماڈل فیشن ڈیزائنر سے جلد سے جلد شادی کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

    رپورٹس میں بتایا گیا کہ کٹی اسپینسر کے منگیتر کی دولت 10 کروڑ ڈالر سے زائد ہے اور ان کی پہلی شادی ناکام ہوچکی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق کٹی اسپینسر کے منگیتر کے تین نوجوان بچے ہیں اور ان کے ماضی میں بھی دیگر ماڈلز و خواتین کے ساتھ تعلقات رہے ہیں جبکہ شہزادی ڈیانا کی بھتیجی کا بھی اس سے قبل خود سے 18 برس بڑے شخص سے تعلق تھا۔

    کٹی اسپینسر شہزادی لیڈی ڈیانا کے بڑے بھائی صحافی، لکھاری و سماجی رہنما 55 سالہ چارلز ایڈورڈ، جنہیں عام طور پر ارل اسپینسر بھی کہا جاتا ہے، کی صاحبزادی ہیں۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 2 سال تین ماہ کی بلند ترین سطح پر

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 2 سال تین ماہ کی بلند ترین سطح پر

    سنگاپور : مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات اور اوپیک کا پیداوار کم رکھنے کے فیصلہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت ستائیس ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی اور  خام تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔

    خام تیل کی قیمت دوسال تین ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی، برینٹ خام تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر فی بیرل سے تجاوز کرگئی، نارتھ برینٹ خام تیل دسمبر کے سودے ایک ڈالر چھیاسٹ سینٹ اضافے کے ساتھ ساٹھ ڈالر چوالیس سینٹس فی بیرل ہوگئی۔

    دوسری جانب امریکی خام تیل کی قیمت آٹھ ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی، امریکی خام تیل کی قیمت چوون ڈالرفی بیرل ہوگئی۔

    مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق قیمتوں میں اضافہ وسط ایشیائی ممالک میں جاری تنازعات اور اوپیک کی جانب سے پیداوار کم رکھنے پر اتفاق کے باعث ہوا ہے، اوپیک نے سال دوہزار اٹھارہ میں بھی خام تیل کی پیداوار کو کم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔


    مزید پڑھیں : عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی


    خام تیل کی قیمت میں اضافہ خام تیل درآمد کرنے والے ممالک کیلئے منفی ہوگا۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ سال 2018 میں تیل کی اوسطاً قیمت 56 ڈالر فی بیرل تک رہنے کا امکان ہے جو گذشتہ سال 53 ڈالر فی بیرل تھی۔

    خیال رہے کہ پاکستان کا انحصار درآمدی خام تیل پر ہے، اس لئے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کا اثر پاکستان پر بھی پڑتا ہے، مالی سال 2017 میں پاکستان نے تقریباً سات ارب 70 کروڑ ڈالر مالیت کی پیٹرولیم مصنوعات درآمد کیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔