لندن: برطانیہ میں 7/7 لندن بم دھماکوں کو 20 سال ہو گئے ہیں، اس تباہ کن سانحے کی یادیں اب بھی تازہ ہیں۔
آج، برطانیہ میں 7 جولائی لندن بم دھماکوں کی یاد منائی جا رہی ہے، دہشت گردی کے واقعات جو 20 سال قبل سات جولائی 2005 کو ہوئے تھے ان حملوں میں 52 افراد ہلاک اور 700 سے زیادہ زخمی ہوئے، جب صبح کے مصروف اوقات میں 3 زیر زمین ٹرینوں اور لندن کی ایک بس پر 4 خود کش بم دھماکے ہوئے۔
کنگ چارلس نے ایک پیغام میں لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ’’ان لوگوں کے خلاف جو ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کریں متحد رہیں۔‘‘ انھوں نے بم دھماکوں کو ’’برائی کی بے ہودہ حرکتیں‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ان کی دعائیں ہر متاثرہ شخص کے ساتھ ہیں، بشمول وہ لوگ جو ابھی تک جسمانی یا جذباتی زخموں کا شکار ہیں۔
بادشاہ نے یہ بھی کہا کہ ایک ایسے ملک کی تعمیر ضروری ہے جہاں تمام مذاہب اور پس منظر کے لوگ احترام اور افہام و تفہیم کے ساتھ مل جل کر رہیں۔
وزیر اعظم سر کیر اسٹارمر نے اپنے پیغام میں کہا کہ برطانیہ نہ صرف مرنے والوں کو بلکہ ان لوگوں کو بھی یاد کرنے کے لیے متحد ہے جن کی زندگیاں اس دن ہمیشہ کے لیے بدل گئیں۔ انھوں نے مزید کہا: ’’جنھوں نے ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کی وہ ناکام رہے۔ ہم تب بھی ساتھ تھے، اور اب ہم نفرت کے خلاف آزادی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘
ہوم سیکریٹری یوویٹ کوپر نے کہا کہ 20 سال گزرنے کے بعد بھی یہ حملے ہمیں زخمی کر رہے ہیں۔ انھوں نے ہنگامی خدمات اور بحران کے دوران مدد کرنے والے عام لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بہادری ملک کے لیے اہم ہے۔
کنگ چارلس، جنھوں نے طویل عرصے سے مختلف مذاہب کے درمیان امن اور افہام و تفہیم کی حمایت کی ہے، کہا کہ 7/7 کے بعد دکھائے جانے والے اتحاد نے لندن اور پوری قوم کو مزید مضبوط و مستحکم ہونے میں مدد کی۔