Tag:

  • بچوں نے دیگچی کے نیچے پٹاخہ رکھ دیا، پھر کیا ہوا؟ ویڈیو وائرل

    سوشل میڈیا پر متحرک رہنے والے افراد اکثر و بیشتر انوکھا مواد پوسٹ کرتے رہتے ہیں جس کا مقصد سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کرنا ہوتا ہے۔

    ایسی ہی ایک وائرل ویڈیو میں 2 کم عمر بچیوں کو دیکھا جاسکتا ہے جو ایک خطرناک تجربہ کر رہی ہیں۔

    ویڈیو میں 14 سے 15 سال کی 2 بچیاں موجود ہیں، ایک بچی پٹاخہ جلاتی ہے اور اس کے اوپر اسٹیل کی دیگچی رکھ دیتی ہے، اس کے بعد دونوں بچیاں کانوں پر ہاتھ رکھ کر دور ہٹ جاتی ہیں۔

    اگلے ہی لمحے دیگچی ایک دھماکے سے اڑ کر اتنی بلندی تک جاتی ہے کہ کیمرے میں نظر آنا بند ہوجاتی ہے، اور پھر تھوڑی دیر بعد بجلی کی تاروں پر گرتی ہے اور وہیں پھنس جاتی ہے۔

    پس منظر میں دونوں بچیوں کی مسرت بھری چیخوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

    ویڈیو نے سوشل میڈیا کی صارفین کی توجہ کھینچ لی اور بے شمار لوگوں نے اسے لائیک کیا، تاہم کچھ صارفین نے اس حرکت کو خطرناک بھی قرار دیا اور کہا کہ اس سے کوئی ناخوشگوار حادثہ بھی ہوسکتا تھا۔

  • ڈائنا سار کے 250 سے زائد انڈوں کے فاسلز دریافت

    نئی دہلی: بھارت میں سائنس دانوں نے ڈائنا سار کے 250 سے زائد قدیم انڈے دریافت ہوئے ہیں۔

    بھارت کی یونیورسٹی آف دہلی کے ہارشا ڈھیمن سمیت دیگر سائنس دانوں نے حال ہی میں وسطی بھارت کے نرماڈا گاؤں سے 92 گھونسلے دریافت کیے ہیں جن میں سے ٹائٹینوسارس(ڈائنا سار کی سب سے بڑی نسل) کے 256 فاسل انڈے ملے ہیں۔

     جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ممکنہ طور پر قبل از تاریخ سے تعلق رکھنے والے یہ جاندار جدید پرندوں کی طرح گھونسلے بنا کر رہا کرتے تھے۔

    محققین کے مطابق یہ انڈے ایسے خطے سے ملی ہیں جو کریٹیسیئس دور(ڈائنا سار کا دور ختم ہونے سے تھوڑا عرصہ قبل) کے آخر سے تعلق رکھنے والے ڈائنا سار کے ڈھانچوں اور انڈوں کی دریافت کے لیے مشہور ہے۔

    جرنل PLOS میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ڈائنا سار ممکنہ طور پر آج کے مگرمچھوں کی طرح اپنے انڈے گڑھوں میں دبا دیا کر دیتے تھے۔

    محققین کے مطابق ٹائٹینوسارس ممکنہ طور پر آج کے پرندوں کی طرح ترتیب وار انڈے دیتے تھے۔

    ماہرین کا ماننا ہے کہ تحقیق میں پیش کیا گیا ڈیٹا ڈائنا سار کی زندگی اور ان کی ارتقاء کے متعلق اہم معلومات فراہم کرسکتا ہے۔

  • بابر کی تینوں فارمیٹ کی کپتانی پر سوال اٹھ رہے ہیں، نجم سیٹھی

    پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ بابر  اعظم کی تینوں فارمیٹ کی کپتانی پر سوال اٹھ رہے ہیں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب بابر سے محبت کرتے ہیں یہ بہترین بیٹسمین ہیں۔

    نائب کپتان شان مسعود کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت چیف سلیکٹر، کپتان اور نائب کی تقرری میرا اختیار ہے اور مسعود کو مشاورت کے بعد نائب کپتان بنایا تھا۔

    نجم سیٹھی نے کہا کہ پی سی بی میں نوکریوں کی سفارش کا بہت دباؤں ہوتا ہے، میں سلیکٹر، چیف سلیکٹر اور کپتان کی تعیناتی  پر کسی کی سفارش نہیں سنتا ہوں۔

    واضح رہے کہ اسی ماہ پی سی بی نے ہوم سیزن کے اختتام پر ٹیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لینےکا فیصلہ کیا تھا۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ بورڈ تینوں فارمیٹ کے لیے الگ الگ کپتان بنانا چاہتا ہے، بورڈ بابر اعظم کو صرف ایک فارمیٹ کا کپتان رکھنے پر غور کر رہا ہے۔

  • نیٹ فلکس کا پاس ورڈ شیئر کرنے کے خلاف حتمی فیصلہ

    نیٹ فلکس کا پاس ورڈ شیئر کرنے کے خلاف حتمی فیصلہ

    امریکی ویڈیو اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس نے اکاؤنٹ کا پاس ورڈ شیئر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، پاس ورڈ شیئر کرنے کے خلاف زیادہ بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق نیٹ فلکس اکاؤنٹ پاس ورڈ شیئرنگ کرنے کے خلاف وہ کارروائی کرنے جا رہا ہے جس کی طویل عرصے سے منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، اور سروس نے پیش گوئی کی ہے کہ ہو سکتا ہے کہ لوگ نیٹ فلکس دیکھنا بند کر دیں۔

    نیٹ فلکس نے یہ اعلان اپنے تازہ ترین نتائج میں کیا ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی مشکل وقت کے بعد دوبارہ ترقی کے راستے پر گامزن ہونے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

    نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ لاطینی امریکہ میں محدود ٹیسٹ کے بعد اب پاس ورڈ شیئر کرنے کے خلاف زیادہ بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔

    کمپنی کے مطابق 10 کروڑ سے زیادہ خاندان اپنے نیٹ فلکس اکاؤنٹ شیئر کر رہے ہیں اور یہ عمل نیٹ فلکس میں سرمایہ کاری اور کاروبار میں بہتری لانے کی ہماری طویل مدت کی صلاحیت کو کمزور کر رہا ہے۔

    نیٹ فلکس کے قواعد میں پاس ورڈ شیئر کرنے پر ہمیشہ سے پابندی ہے، ان قواعد کے تحت ضروری ہے کہ ایک اکاؤنٹ صرف ایک خاندان استعمال کرے۔ لیکن کمپنی نے ان قواعد کو کبھی نافذ نہیں کیا۔

    اب کمپنی نئے فیچرز کا اضافہ کرے گی جن کے تحت لوگوں کے پاس ورڈ شیئر کرنے پر پابندی ہوگی اور ان لوگوں کو تلاش کیا جائے جو ایسا کر رہے ہیں۔

    اگر کمپنی کو پتہ چلا کہ کوئی اکاؤنٹ شیئر کیا جا رہا ہے تو وہ لوگوں کو لاگ ان کرنے سے روک دے گی اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ اس کے بجائے اپنا اکاؤنٹ خریدیں۔

    نیٹ فلکس ان خصوصی فیچرز کو کام میں لاتے ہوئے ایسا کرے گی جن کا ہدف ایسے لوگ ہیں جنہوں نے پاس ورڈ شیئر کر رکھا ہے، ان لوگوں کو موقع دیا جائے گا کہ وہ اپنا پروفائل اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کریں۔

    نیٹ فلکس کچھ ملکوں میں اضافی ادائیگی پر لوگوں کو اکاؤنٹ ان لوگوں کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت دے گی جن کے ساتھ وہ نہیں رہتے، کمپنی نے لوگوں کو یقین دلایا ہے کہ نئی تبدیلیاں انہیں سفر کے دوران ویڈیوز دیکھنے سے نہیں روکیں گی۔

  • دھوکا نہ کھائیں، اصلی مُشکے کی پہچان کیسے کریں؟

    مچھلی کا جب بھی ذکر کیا جاتا ہے تو سرمائی اور پاپلیٹ کے ساتھ ساتھ مُشکا کا نام بھی ضرور لیا جاتا ہے۔ مچھلیوں کی ان تینوں اقسام کے ذائقے لاجواب ہیں، اور ان کے نام بھی عوام میں اتنے مقبول ہیں کہ اکثر لوگ ان مچھلیوں کی اگرچہ پہچان تو نہیں کر پاتے، لیکن نام سے ضرور واقف ہیں۔

    مُشکا Croaker فیملی سے ہے، اور کروکر کی دنیا بھر میں تقریباً 284 کے قریب اقسام پائی جاتی ہیں، پاکستان کے پانیوں میں اس کی چند مشہور اور زیادہ دیکھی جانے والی اقسام یہ ہیں:

    ایرانی مشکا، کنٹراسی مشکا، بوہرا مشکا، گولی مشکا، رنگڑ مشکا، سوا مشکا اور کالا مشکا۔

    اصلی مُشکے کی پہچان:

    پہچان کے لیے تصاویر دی گئی ہیں، لیکن مزید آسانی کے لیے بتاتے چلیں کہ اصلی مشکا ’ایرانی مشکا‘ ہوتا ہے، جو مشہور اور ذائقے دار ہے، اسے انگلش میں Silver Croaker کہا جاتا ہے، اور اس کے منہ میں 3 دانت ہوتے ہیں، دو دانت اوپر اور ایک نیچے۔

    کروکر فیملی میں ایرانی مشکے سے مشابہت رکھنے والی 2 قسمیں ’بوہرا‘ اور ’کنٹراسی‘ ہیں۔

    بوہرا کے دانت نہیں ہوتے اور یہ مچھلی تھوڑا گولائی میں ہوتی ہے اس لیے پہچان آسان ہے، لیکن کنٹراسی کے بھی ایرانی مشکے کی طرح 3 دانت ہوتے ہیں، مشابہت بھی ایرانی مشکے سے زیادہ ہے، لیکن کنٹراسی کا منہ تھوڑا گول اور موٹا ہوتا ہے جب کہ ایرانی کا پتلا اور ذرا سا لمبا۔

    جسمانی ساخت

    کنٹراسی مشکا کا جسم پوری گولائی میں ہوتا ہے، یعنی سر سے لے کر دم تک، جب کہ اس کے برعکس ایرانی مشکا سر سے کمر تک گولای میں ہوتا ہے، پھر اس کے بعد تھوڑا سا curve میں پتلا ہو کر دم تک سیدھا ہوتا ہے، اور اس کی جلد کی چمک کنٹراسی کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے، یعنی ایک دم سنہرا رنگ آ رہا ہوتا ہے، بہ شرط یہ کہ جب بالکل تازہ ہو، اس کے برعکس کنٹراسی مُشکا کی جلد کا رنگ تھوڑا پھیکا ہوتا ہے۔

    وزن اور قیمت

    ایرانی مشکا ایک کلو، ایک کلو سے کم اور 2 سے 3 کلو تک کی سائز میں دیکھی جاتی ہے، ایک کلو سے سائز بڑھنے پر اسے سیلنڈر مشکا بھی کہا جاتا ہے۔

    اے گریڈ ایرانی مشکا 800 سے 1000 روپے کلو تک دستیاب ہوتی ہے، جب کہ کنٹراسی اور بوہرا اس کی آدھی قیمتوں پر، اور ان کے ذائقوں میں بھی بہت فرق ہے۔ اگر کسی کو ایرانی مشکے کے دھوکے میں کنٹراسی اور بوہرا کھلا دیا جائے، تو پھر وہ دوبارہ مشکے کی فرمائش شاید ہی کرے۔

    کروکر مچھلی کا ایک کلو کا پوٹا 1 کروڑ میں کیوں بکتا ہے؟

    مچھلیوں کی چند اقسام کو چھوڑ کر باقی تمام مچھلیوں کے پیٹ کے نچلے حصے میں ایک پوٹا پایا جاتا ہے، جسے انگلش میں Air Bladder یا Swim Bladder اور Fish Maw بھی کہا جاتا ہے۔ اس سے مچھلی کو سانس لینے اور تیرنے میں مدد ملتی ہے۔

    مہنگے بکنے والے پوٹے کے بارے میں مشہور یہ ہے کہ اس سے دل کے آپریشن میں استعمال ہونے والے ٹانکوں کے دھاگے بنتے ہیں، لیکن یہ قیاس درست نہیں کیوں کہ اس کے مصدقہ شواہد کہیں سے بھی نہیں ملتے، ہاں یہ ضرور ہے کہ اسے چند روایتی چینی ادویات میں شامل کیا جاتا ہے۔

    پوٹا زیادہ تر چین بھیجا جاتا ہے، جہاں اسے چند روایتی ادویات، کھانوں اور خاص کر سوپ میں استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ چند یورپی اور امریکی ریستورانوں میں بھی اس کا سوپ دستیاب ہوتا ہے، پوٹے کی گراں قدری اصل میں چین کے اُمرا کی وجہ سے ہے۔ چین کے امرا اسے خوش بختی کی علامت سمجھتے ہیں، اور اسے سُکھا کر اپنے پاس رکھتے ہیں تا کہ اس کی برکت سے ان کی دولت میں اضافہ ہوتا رہے۔

    مزید برآں وہ اسے چند روایتی ڈشز میں اور سوپ میں بھی استعمال کرتے ہیں، سوپ، ادویات اور کھانوں میں پوٹا ’کولیجن‘ کے ہائی لیول کی وجہ سے ڈالا جاتا ہے، اور یہی کولیجن کی ہائی سطح ہی اسے اتنا گراں قدر بنا دیتی ہے۔

    کولیجن (Collagen) کیا ہے؟

    کولیجن جسم میں ایک پروٹین ہے، مختلف قسم کے کولیجن جسم کے بہت سے اعضا میں ہوتے ہیں، جن میں بال، جلد، ناخن، ہڈیاں، لیگامینٹس، کارٹلیج، خون کی نالیاں اور آنتیں شامل ہیں۔ کولیجن بالوں، جلد، ہڈیوں، پٹھوں، اور نسوں کی صحت کو یقینی بناتا ہے۔

    انسانی جسم میں کولیجن کی قدرتی پیداوار عمر کے ساتھ ساتھ کم ہوتی جاتی ہے، 30 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی کولیجن کی سطح کم ہونا شروع ہو جاتی ہے، نتیجتاً، کولیجن ریشوں کو پہنچنے والے نقصان یا جسم میں کولیجن کی کم سطح جلد کی ساختی معاونت کو کمزور کرتی ہے۔

    جلد اور پٹھے مضبوطی، سختی، چمک اور حجم کھو دیتے ہیں، اور جلد پر جھریاں پڑنا شروع ہو جاتی ہیں۔ پٹھے، ٹشوز اور جلد کمزور ہو کر لٹکنے اور پھیلنے لگتے ہیں۔

    چوں کہ پوٹے میں کولیجن کی اونچی سطح پائی جاتی ہے، اس لیے پوٹے میں موجود کولیجن جسم میں کولیجن کی سطح بڑھا دیتے ہیں، جس سے جلد، پٹھے اور پٹھوں سے منسلک چھوٹی ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں اور بدن توانا، ہشاش بشاش اور جوان نظر آتا ہے، اسی لیے پوٹے کو بڑھتی عمر کے اثرات کم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    دنیا بھر میں کولیجن کی سطح کو برقرار رکھنے کی ادویات بھی استعمال کی جاتی ہیں، پاکستان میں کولیجن کی 180 گولیوں کی بوتل 7000، اور 540 گولیوں کی بوتل 21 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

    کون کون سی کروکر کے پوٹے بکتے ہیں؟

    رِنگڑ مشکا، گولی مشکا اور سوا کے پوٹے مہنگے داموں بکتے ہیں، نر مچھلی کا پوٹا مہنگا اور مادہ کا سستا بکتا ہے، کیوں کہ مادہ کا پوٹا نر کے مقابلے میں چھوٹا ہوتا ہے، اسی لیے پوٹے کی بھاری قیمت اس کے سائز کے حساب سے طے کی جاتی ہے، پوٹا جتنا بڑا ہوگا قیمت اتنی زیادہ ہوگی۔

    سب سے مہنگا پوٹا گولی مشکا کا ہوتا ہے، 10 کلو کے گولی مشکے کی قیمت تقریباً ڈھائی سے 3 لاکھ روپے تک ہوتی ہے، لیکن چوں کہ گولی مشکے کا سائز دس، بارہ کلو سے زیادہ نہیں ہوتا، اسی لیے اس کا پوٹا چھوٹا ہونے کی وجہ سے زیادہ قیمتی نہیں ہوتا۔

    اس کے برعکس سوا مشکا اپنی سائز کو 50 کلو کے آس پاس تک بڑھا سکتا ہے، اس لیے اس کے بڑے پوٹے کی وجہ سے قیمت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل بلوچستان کے ضلع گوادر کی تحصیل جیوانی کے مقام پر پکڑی جانے والی 48 کلو وزنی نر سوا مچھلی ایک کروڑ 35 لاکھ روپے میں نیلام ہوئی تھی۔

    دس کلو تک کے سوا مچھلی کی قیمت تقریباً 1 لاکھ جب کہ 20 کلو تک کے 4 سے 5 لاکھ روپے ہوتی ہے، لیکن 40 تا 45 کلو وزن ہونے پر اس کا پوٹہ تقریباً 1 کلو تک کا ہو جاتا ہے، جس کی قیمت 1 کروڑ روپے تک ہو جاتی ہے۔

    مُشکا مچھلی میں مچھلی فروشوں اور مچھلی صاف کرنے والوں کا فراڈ

    مچھلی سے لاعلمی کے سبب مچھلی فروشوں کے ہاتھوں لٹنا اس کاروبار میں ایک بالکل عام بات ہے، اور افسوس کی بات یہ ہے کہ مچھلی فروشوں کو یہ کوئی غلط بات بھی نہیں لگتی۔

    جہاں تک مشکا مچھلی کی بات ہے تو اصل مشکا کی جگہ خریداروں کو بوہرا یا کنٹراسی مشکا اصل کی قیمت میں فروخت کر دیا جاتا ہے۔ اگر آپ فشری مارکیٹ جاتے ہیں تو آپ کو مچھلی فروش یا مچھلی صاف کرنے والے لڑکے اوریجنل ایرانی مشکے کی جگہ گولی مشکا یا رنگڑ مشکا خریدنے پر مائل کر دیتے ہیں۔

    وہ کہتے ہیں کہ ان کی قیمتیں زیادہ ہیں اس لیے یہ ذائقے دار ہیں، یہ سراسر غلط بیانی ہے، رنگڑ اور گولی مشکے پر وہ اس لیے زور دیتے ہیں تا کہ آپ کی لاعلمی سے فائدہ اٹھا کر وہ مچھلی کا پوٹا ہتھیا لیں۔ اسی طرح جب آپ فشری جاتے ہیں تو وہاں صفائی اور کٹنگ کرنے والے پوٹا ہتھیانے کے لیے آپ کو گولی مشکا، رنگڑ مشکا، اور سوا خریدنے کے لیے آمادہ کرتے رہتے ہیں۔

    اس لیے ہمیشہ اوریجنل مشکا یعنی کہ 3 دانت والا ایرانی مشکا لیں، اور کالا مشکا سے خبردار رہیں کہ وہ ذائقے دار نہیں ہوتا۔

    خصوصیات اور کھانے کی مقدار

    مشکا ایک چھلکے والی اور کم مرکری لیول کی مچھلی ہے، جسے ہفتے میں ایک سے دو دفعہ کھایا جا سکتا ہے۔ مچھلی کی کھال لازمی کھایا کریں، کیوں کہ اس میں بھی بھرپور کولیجن، اومیگا 3، پروٹین اور وٹامن E ہوتے ہیں۔ کھال کے ساتھ ساتھ ہڈیوں، پروں اور چھلکے میں بھی یہی وٹامنز ہوتے ہیں، اسی لیے چین میں مچھلی کے پروں کا سوپ بکتا ہے۔

    مچھلی کی ہڈیاں پھینکنے کی بہ جائے وٹامنز اور پروٹینز کی وجہ سے لازمی چبایا کریں۔ یاد رکھیں مچھلی ہمیشہ تازی یعنی A گریڈ ہی خریدیں، تبھی آپ اس کے فوائد حاصل کر پائیں گے، اور ہمیشہ 5 کلو سے بڑا پیس نہ لیں، کیوں کہ بڑی مچھلی میں مرکری لیول زیادہ ہوتا ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    مشکے کے صحت بخش فوائد

    مشکا وٹامن A کا اچھا ذریعہ ہے، جو بینائی کو کمزور نہیں ہونے دیتا، اور اس میں موجود وٹامن B1 جسم کو توانا رکھتا ہے، جب کہ وٹامن B5 جسم کے امیون سسٹم کو طاقت دیتا ہے، اور ہیموگلوبن کی سطح کو بڑھاتا ہے اور جسم سے فاسد اور زہریلے مادوں کے اخراج کرنے میں جگر کی مدد کرتا ہے۔

    اس میں موجود وٹامن B9 صحت مند نظام انہضام، بالوں، جلد، گردوں اور آنکھوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ وٹامن D کیلشیم کو جذب کرنے میں مدد کرتا ہے۔ مزید برآں، یہ آنت کو غذائی اجزا جذب کرنے، اور ہڈیوں کی بیماریاں جیسا کہ اوسٹیوملیشیا اور رکٹس کو روکنے اور ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    اس میں موجود وٹامن E بصارت، تولید، خون، دماغ اور جلد کی صحت کے لیے اہم ہے۔ وٹامن ای میں اینٹی آکسیڈنٹ خواص بھی ہیں، جو ذیابیطس، الزائمر کی بیماری اور کینسر سے بچاتے ہیں۔ وٹامن K ہمارے جسم کی ہڈیوں کی صحت کے مسائل جیسا کہ آسٹیوپوروسس، دماغی صحت کے مسائل، آرٹریل کیلسیفیکیشن، ویریکوز رگوں، اور کینسر کی مخصوص بیماریوں، پروسٹیٹ کینسر، پھیپھڑوں کا کینسر، جگر کا کینسر، اور لیوکیمیا سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

    اس میں موجود پوٹاشیم پٹھوں کو مضبوطی دیتا ہے، اور آئرن خون کی کمی نہیں ہونے دیتا، فاسفورس ہارمون کو متوازن رکھتا ہے۔ یہ توازن صحت مند دماغ، گردے، دل، اور خون کو فروغ دینے کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔ فاسفورس کے صحت کے فوائد میں سیلز کی مرمت، پروٹین کی تشکیل، ہارمونل توازن، بہتر ہاضمہ، اور صحت مند ہڈیوں کی تشکیل شامل ہیں۔

    وٹامن B2 جسم میں مختلف روزمرہ کے افعال میں بہت سے خامروں کی مدد کرتا ہے، اس کی کمی صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ جیسا کہ دماغ اور دل کے امراض اور کچھ کینسر طویل مدتی بی 2 کی کمی سے پیدا ہو سکتے ہیں۔ بی 2 دماغی افعال کو ٹھیک کرنے اور مائیگرین (دائمی سر درد) جیسی بیماری سے بچاتا ہے۔

    اس میں موجود وٹامن B 12 خون کے خلیات بنانے اور صحت مند اعصابی نظام کے قیام میں مدد دیتے ہیں۔ مشکے میں سلینئم اور اومیگا 3 بھی ہوتے ہیں، جن کے کئی اہم فوائد ہیں، جیسے کہ دل کو صحت مند رکھنا، فالج کے اٹیک کو روکنا، امیون سسٹم کو طاقت دینا اور ڈی این اے کے توازن کو برقرار رکھنا شامل ہیں۔

  • غیر معیاری میک اپ اور مختلف ٹریٹ منٹس چہرے کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتے ہیں

    غیر معیاری میک اپ اور مختلف ٹریٹ منٹس چہرے کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتے ہیں

    میک اپ استعمال کرنا خواتین کا روزمرہ کا معمول ہے تاہم اس ضمن میں احتیاط نہ کرنا جلد کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معروف ڈرماٹولوجسٹ ڈاکٹر خرم مشیر نے شرکت کی اور میک اپ مصنوعات کے حوالے سے گفتگو کی۔

    ڈاکٹر خرم مشیر کا کہنا تھا کہ کاسمیٹکس مصنوعات کے استعمال کی مدت ہوتی ہے اور اس سے زیادہ انہیں استعمال کرنا جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا میک اپ کے لیے استعمال کیے جانے والے اسفنج اور برشز کو باقاعدگی سے دھویا جائے اور ہوا میں خشک کیا جائے، بغیر دھوئے استعمال کرتے رہنے سے ان میں بیکٹریا، گرد و غبار اور میک اپ کی باقیات جمع ہوجاتی ہیں جو جلد کو نقصان پہنچاتی ہیں۔

    ڈاکٹر خرم کا کہنا تھا کہ میک اپ مصنوعات اور خاص طور پر رنگ گورا کرنے والی کریمز میں مرکری استعمال کیا جاتا ہے، طویل عرصے تک انہیں استعمال کرنے سے مرکری ری ایکٹ کرتا ہے اور جلد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    انہوں نے پرمننٹ میک اپ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بیوٹی سیلونز نے جلد کو ٹنٹ (رنگ کروانے)، بھنوؤں یا پلکوں میں مستقل تبدیلی کروانے کا رجحان متعارف کروایا ہے جو خواتین بغیر سوچے سمجھے استعمال کر رہی ہیں۔

    اس میں آنکھوں کے پپوٹوں، ہونٹوں یا گالوں پر مستقلاً گلابی رنگ کردیا جاتا ہے جس کی مدت چند ماہ یا سال ہوتی ہے، اس کے لیے پگمینٹیشن استعمال کی جاتی ہے۔

    ڈاکٹر خرم نے کہا کہ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی چیز پر رنگ کیا جائے، اور کچھ عرصے بعد وہ مدھم اور میلا ہونے لگے، ایسے ہی یہ رنگ بھی رفتہ رفتہ سیاہ پڑنے لگتے ہیں جس سے چہرہ بدنما معلوم ہوتا ہے۔

    علاوہ ازیں اس طرح کی ٹریٹ منٹس سے جلد کے مسام بند ہوجاتے ہیں اور اس میں آکسیجن نہیں پہنچتی، نتیجتاً جلد خراب ہونے لگتی ہے، اس پہ جھریاں پڑنے لگتی ہیں اور بعض کیسز میں اس کا ٹیکسچر ریت جیسا ہوجاتا ہے۔

    ڈاکٹر خرم نے کہا کہ جلد کی حفاظت کے لیے قدرتی اشیا کا استعمال کیا جائے اور معیاری میک اپ مصنوعات استعمال کی جائیں۔

  • نیند نہیں آتی؟ تو یہ انوکھا طریقہ آزما کر دیکھیں

    نیند نہیں آتی؟ تو یہ انوکھا طریقہ آزما کر دیکھیں

    نیند نہ آنا، دیر سے آنا یا پرسکون نیند نہ آنا ہماری صحت کو متاثر کرتا ہے اور نیند کو بہتر بنانے کے لیے ہزاروں جتن کیے جاتے ہیں۔

    تاہم ماہرین نے اب جلدی اور پرسکون نیند لانے والا ایک انوکھا طریقہ دریافت کیا ہے جسے سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

    سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پرتجسس شوز کو دیکھنے سے نیند کے معیار پر منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے بلکہ جلد سونے میں مدد ملتی ہے۔

    اس تحقیق میں 50 افراد کو شامل کیا گیا جن کو سونے سے قبل ٹی وی پر کسی شو کی 3 اقساط دکھائی جاتی تھیں، 50 فیصد رضا کاروں کو مختلف پرتجسس شوز دکھائے گئے جبکہ دیگر افراد کو دستاویزی شوز دکھائے گئے۔

    تحقیق کے دوران ان افراد کی دل کی دھڑکن کی رفتار اور ایک ہارمون کورٹیسول کی سطح کے ذریعے تناؤ کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ اگرچہ پرتجسس شوز کو دیکھنے کے دوران تناؤ بڑھ جاتا ہے مگر انہیں دیکھنے والے افراد کی نیند کا معیار یا دورانیہ متاثر نہیں ہوا۔

    ماہرین کے مطابق ہم نے دریافت کیا کہ دستاویزی پروگرامز دیکھنے والوں کے مقابلے میں پرتجسس شوز دیکھنے والے بستر پر جا کر جلد سوجاتے تھے۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ذہن گھما دینے والے اختتام پر مبنی پرتجسس شوز دیکھنے والے افراد بستر پر لیٹنے کے بعد اوسطاً 19 منٹ 13 سیکنڈ کے اندر سوجاتے تھے جبکہ دستاویزی شوز والے گروپ کے افراد میں یہ دورانیہ 21 منٹ 20 سیکنڈ ریکارڈ ہوا۔

    اسی طرح عام پرتجسس شوز کو دیکھنے والوں کو سونے کے لیے 18 منٹ 39 سیکنڈ درکار ہوتے تھے۔

    ماہرین کے مطابق ٹی وی شوز سے کسی فرد کے نیند کے دورانیے، گہری نیند اور دیگر عوامل پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے بلکہ وہ جلد سونے لگے۔

    ماہرین اس کی وجہ تو دریافت نہیں کر سکے مگر ان کے خیال میں پرتجسس مواد دیکھنے والوں کے لیے زیادہ دلچسپ ہوتا تھا جبکہ دستاویزی پروگرامز دیکھنے سے بیزاری کے باعث ممکنہ طور پر نیند متاثر ہوتی ہے۔

  • دیوہیکل مینڈک کی دریافت نے ماہرین کو حیران کر دیا

    کوئنزلینڈ: آسٹریلیا کے ایک برساتی جنگل میں ایک دیوہیکل مینڈک کی دریافت نے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا کی شمالی ریاست کوئنزلینڈ کے ایک برساتی جنگل میں رینجرز اہل کاروں کو ایک دیوہیکل ’کین ٹوڈ‘ ملا ہے، جسے انھوں نے گوڈزیلا کی مناسبت سے ’ٹوڈ زیلا‘ کا نام دے دیا ہے۔

    یہ دیوہیکل مینڈک کانوے نیشنل پارک میں میں 12 جنوری کو نگاہوں میں آیا تھا، رینجر اہل کار کائلی گرے کا کہنا تھا کہ اتنے بڑے مینڈک کو دیکھ کر انھیں بہت حیرت ہوئی۔

    دریافت شدہ مینڈک کا وزن 2.7 کلو گرام تھا، واضح رہے کہ سب سے بڑے مینڈک کا گنیز ورلڈ ریکارڈ (1991) سویڈن کے ایک پالتو مینڈک کے پاس ہے، جو 2.65 کلو گرام کا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والا مینڈک ایک نوزائیدہ انسانی بچے کے وزن جتنا ہے۔ کوئنز لینڈ کے محکمہ ماحولیات و سائنس نے جمعہ کو کہا کہ ممکنہ طور پر اس مینڈک کا وزن ایک نیا عالمی ریکارڈ ہو سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق پکڑے گئے ٹوڈزیلا کے ساتھ یہ مسئلہ ہے کہ یہ عام کین ٹوڈز سے بہت خوراک کھاتا ہے، اور انھیں کانوے نیشنل پارک سے ہٹانے کی بڑی وجہ اس کے ماحول پر مضر اثرات ہیں۔

    رینجرز کائلی گرے نے بتایا کہ کین ٹوڈ کی مادہ 35 ہزار انڈے دیتی ہے، جو پورے عمل کے ہر مرحلے پر دوسرے جانوروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں، اور یہ 15 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔

    تاہم، اے بی سی نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ پکڑے گئے دیوہیکل مینڈک کو ماحول بچانے کے لیے موت کے حوالے کر دیا گیا۔

  • کپتان نے مسلم لیگ ن کی بڑی وکٹ اڑا دی

    سرگودھا: سابق وفاقی وزیرمذہبی امور پیر الحسنات نے ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کردیا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ پیرالحسنات کی شمولیت سے سرگودھا میں پی ٹی آئی پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق کپتان نے مسلم لیگ ن کی بڑی وکٹ اڑا دی، مسلم لیگ ن کے سابق وفاقی وزیرمذہبی امورپیرالحسنات ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں باقاعدہ شامل ہوگئے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی رہنماؤں اور پیرالحسنات نے نیوز کانفرنس کی۔

    جس میں سابق وفاقی وزیرمذہبی امور نے پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا وقت گزرتا ہے اور اسباب پیدا ہوتے رہے ہیں، شاہ محمود قریشی صاحب ہمارے خاندان کے سربراہ ہیں، امید ہے شاہ محمود ہمارے سروں پر شفقت کا ہاتھ پھیرتے رہیں گے۔

    پیر الحسنات کا کہنا تھا کہ اسدعمر کے ساتھ 5 سال اسمبلی میں گزارے، اسد عمر کو ہمیشہ اسمبلی میں مدلل بات کرتے دیکھا، آج اسدعمر آئے ہیں ہم اپنا دل ان کے راستے میں بچھاتے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 1906سے پیر حسنات کا خاندان سیاست میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے، عمران خان نے حرمت رسول اور دین کیلئےعالمی خدمات سرانجام دیں، عالمی سطح پر حرمت رسول کا جس طرح معاملہ اٹھایا وہ سب کے سامنے ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب سے ن لیگ کا پہلے ہی صفایا ہوچکا تھا، رہی سہی کسر آج پوری ہوگی، سرگودھا میں ن لیگ پیر حسنات کی پی ٹی آئی میں شمولیت سے ختم ہوگی۔

    تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمودقریشی نے بھی پیر حسنات کوخوش آمدید کہتے ہوئے کہا پیرحسنات شاہ ضلع سرگودھا کی نامور شخصیت ہیں، ان کے بہت سے حوالے ہیں، میں دینی حوالے کو ترجیح دیتا ہوں، پیر حسنات شاہ سے عرصہ درازسے روحانی رشتہ ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ پیر حسنات شاہ کی شمولیت سے سرگودھا میں پی ٹی آئی کو تقویت ملے گی، ان کی شمولیت سے سرگودھا میں پی ٹی آئی پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگی۔

    اسد عمر نے بھی کہا کہ اس وقت ملک میں تاریخ ساز تحریک چل رہی ہے ، پاکستان ایک حقیقی پاکستان بننے جارہا ہے ، پاکستان کی بہتری کے لیے پیر حسنات کے ساتھ سفر جاری رکھیں گے۔

  • اسپیکر نے اپنے عمل سے ثابت کر دیاکہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس نہیں، شاہ محمود

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئروائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے عمل سے ثابت کر دیاکہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس نہیں ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پی ٹی آئی وفد اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر پہنچا تاہم اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف چیمبر میں موجود نہیں تھے۔

    پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج اسپیکر نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس نہیں، اسپیکر نے میرے خط کے جواب میں کہا تھا کہ اجتماعی استعفے منظور نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا، انہوں نے اجلاس موخر کردیا، ہم نے اسمبلی میں آنے کا فیصلہ کیا، تمام ممبر پورے ہوئے تو انہوں نے راتوں رات میٹنگ کی اور  مزید 35 ممبرز کے استعفے منظور کرلیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب تک ان کے کیسز موجود ہیں یہ اسمبلی کو طول دیں گے، ہم تو پنجاب میں آزمائش پر پورے اترے، آپ اپنے ممبرز کو آزمائش میں ڈالنے سے بھی کترا رہے ہیں، ان کے اپنے حلیف آپ سے نالاں دکھائی دے رہے ہیں ۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ عوام کاسامنا نہیں کرنا چاہتے اپنی مرضی مسلط کرنا چاہتے ہیں، یہ ارینجمنٹ کے تحت ملک کو چلانا چاہتے ہیں، معیشت ڈوبتی ہے ڈوب جائے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہیں ذاتی مفادات ملکی مفادات سے زیادہ عزیز ہیں، ذاتی ایجنڈے کو ملکی ایجنڈے پرفوقیت دے رہے ہیں، ان کے پاس کوئی ایکشن پلان اور ووٹ بینک نہیں ہے، دہشت گردی پھر سراٹھا رہی ہے، موجودہ حکومت کنفیوژن کا شکار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج یہ حکومت ایک مرتبہ پھربے نقاب ہوگئی، اسپیکر صاحب آپ کہاں ہیں ممبرز آپ کی تلاش میں ہیں، بلاتے تھے ہم آپکو صدائے دے رہے ہیں آئیں استعفیٰ قبول کریں۔