غزہ (23 اگست 2025): غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 71 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 71 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں شدید قحط سے اموات کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 مزید افراد جان کی بازی ہار گئے۔
وزارتِ صحت نے بتایا کہ غزہ میں 273 افراد غذائی کمی کی وجہ سے انتقال کر گئے، جن میں 112 بچے بھی شامل ہیں۔
بچوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ غزہ میں قحط کی وجہ سے بچے شدید مشکل حالات کا شکار ہیں۔
نیتن یاہو نے غزہ میں قحط سے متعلق رپورٹ کو ’جھوٹا‘ قرار دے دیا
اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے جاری ایک بیان میں کہا کہ ’اسرائیل کی پالیسی میں کسی کو خوراک سے محروم کرنا نہیں ہے بلکہ ہماری کوشش تو ایسی مُشکل سے لوگوں کو نکالنا ہے۔‘
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل نے ’دو ملین ٹن امداد غزہ کی پٹی میں داخل ہونے دی ہے، یعنی فی کس ایک ٹن سے زائد امداد۔‘
نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتیں اسرائیل کی جانب سے انسانی امداد میں اضافے کی وجہ سے گر گئی ہیں۔ انھوں نے آئی پی سی پر الزام لگایا کہ ’اس رپورٹ میں قیمتوں میں کمی کا کوئی ذکر نہیں ہے۔‘
روسی صدر نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے شرائط رکھ دیں
بیان میں اسرائیلی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ ’آئی پی سی کی گزشتہ تمام رپورٹس کی طرح اس رپورٹ میں بھی اسرائیل کی انسانی ہمدردی کی کوششوں اور حماس کی مذموم کارروائیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔