Tag: 74 افراد جاں بحق

  • سانحہ تیزگام: حادثے میں جاں بحق شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی

    سانحہ تیزگام: حادثے میں جاں بحق شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی

    لاہور: صوبہ پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گزشتہ روز ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی، آج دوپہر کو تدفین کی جائے گی، تدفین کےاخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لیاقت پور کے قریب پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی میت لاہور پہنچا دی گئی، 45 سالہ محبوب مسیح سیون اپ پھاٹک کا رہائشی تھا۔

    ایدھی انفارمیشن بیورو کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے شخص کی آج دوپہر کو تدفین کی جائے گی، تدفین کےاخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گا۔

    لیاقت پور: تیزگام کی 3 بوگیوں میں آگ لگ گئی، 74 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں پنجاب کے علاقے لیاقت پور کے قریب گیس سلینڈر پھٹنے سے آتشزدگی کے باعث 74 افراد جاں بحق اور متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔

    تیزگام ایکسپریس کو حادثہ صبح چھ بجکر پندرہ منٹ پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور میں چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری اسٹیشن پر پیش آیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے حادثے پر اپنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا تھا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم

    کوئٹہ: بلوچستان کی حکومت نے سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے 74 افراد کی تحقیقات کےلیے عدالتی کمیشن قائم کردیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق رواں سال 8 اگست کو کوئٹہ سول اسپتال میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعے میں 54 وکلاء سمیت 74 افرادجاں بحق ہوگئے تھے جن میں نجی نیوز چینلنز کے کیمرہ مین محمود خان اور شہزاد خان بھی شامل تھے۔

    صوبائی حکومت کے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عدالتی کمیشن بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل کمشین قائم کیا جائےگا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ کمیشن 2 ماہ میں صوبائی حکومت کو رپورٹ پیش کرے گا۔

    کمیشن سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کرے گا جس میں وکلاء، اسپتال اسٹاف اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے اہلکار شامل ہیں۔

    دوسری جانب معروف وکیل عامر لہری نے بلوچستان ہائی کورٹ میں سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے ایک درخواست جمع کروائی ہے جسے عدالت نے سماعت کےلیے منظور کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت سے التجا کی ہے کہ سول اسپتال میں ہونے والا بم حملہ انتظامیہ کی غفلت اور خراب سیکیورٹی کا نتیجہ تھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل 17 اگست کو بلوچستان کی صوبائی حکومت نے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کےلیے ایک اعلیٰ سطحی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنائی تھی۔

    مزید پڑھیں:کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 74افراد جاں بحق، 112 زخمی

    یاد رہے کہ 8 اگست کو بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کو جاں بحق کردیا گیا تھا،جن کی میت کے ساتھ بڑی تعداد میں وکلاء سول اسپتال پہنچے تھے کہ اسی دوران شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر خودکش دھماکا ہوا،جس کے نتیجے میں وکلا سمیت 70 سے زائد افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

    واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی اختیار کرنے والے دہشت گرد گروپ جماعت الاحرار نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا،بعدازاں داعش نے بھی خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔