Tag: 8th muharram

  • شہدائے کربلا کی یاد، ملک بھرمیں آٹھ محرم کے جلوس برآمد، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    شہدائے کربلا کی یاد، ملک بھرمیں آٹھ محرم کے جلوس برآمد، سیکیورٹی ہائی الرٹ

    کراچی : ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے جلوس آج نکالے جارہے ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ، مختلف شہروں میں جلوس کے روٹس پر موبائل فون سروس معطل ہے جبکہ  دکانیں سیل کردی گئیں ہیں ۔

    شہدائے کربلا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں جلوسوں اور مجالس کا سلسلہ جاری ہے ، امن وامان یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، جلوس کے گزر گاہوں کے قریب موبائل فون سروس معطل ہے ۔

    کراچی میں 8 محرم الحرام کا مرکزی جلوس دوپہرایک بجے برآمد ہوگا، جلوس کی برآمدگی سے قبل نشترپارک میں مجلس ہوگی، نمازظہرین پونے ایک بجے خراسان میں اور نماز مغربین عزادار امام بارگاہ بارہ امام پر ادا کریں گے جبکہ جلوس مقررہ راستوں سے ہوکرحسینیان ایرانیان پراختتام پذیر ہوگا۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ کا کہنا ہے موبائل سروس ماتمی جلوس کے روٹس پرصبح دس سے رات نو بجے تک معطل رہےگی، کراچی میں جلوس کی گزر گاہوں کے قریب دکانیں سیل کردی گئیں ہیں جبکہ تیرہ ہزار پولیس اہلکار سیکورٹی پر مامور ہیں۔

    کراچی ٹریفک پولیس نے آٹھ ، نو اور دس محرم کے لیے ٹریفک پلان بھی جاری کردیا ہے، کسی بھی قسم کےٹریفک کوگرومندرسےآگےجانےکی اجازت نہیں ہوگی، صرف پاسز والی گاڑیاں جلوس مقام تک جاسکیں گی۔

    لاہور میں آٹھ محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ دربار حسین موری گیٹ سے برآمد ہوگا جو لوہاری، انارکلی، مال روڈ سے گزرتا ہوا پام اسٹریٹ انارکلی پر اختتام پذیر ہوگا، جلوس کے راستوں پر موبائل فون سروس معطل رہے گی۔

    کراچی اور اسلام آباد میں آج سے دس محرم رات بارہ بجے تک موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، نوابشاہ اوردیگرشہروں میں موبائل سروس بند ہے۔

    دوسری جانب سکھر ،حاصل پور ،بہاولپورسمیت مختلف علاقوں میں سیکورٹی سخت ہے، آٹھ محرم کے جلوس میں آنے والوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے۔

    کراچی ٹریفک پولیس نے آٹھ ، نو اور دس محرم کے لیے ٹریفک پلان بھی جاری کردیا ہے، کسی بھی قسم کےٹریفک کوگرومندرسےآگےجانےکی اجازت نہیں ہوگی، صرف پاسز والی گاڑیاں جلوس مقام تک جاسکیں گی۔

  • آٹھ محرم کا دن حضرت علیؓ کے صاحبزادے حضرت عباس علمدار سے منسوب

    آٹھ محرم کا دن حضرت علیؓ کے صاحبزادے حضرت عباس علمدار سے منسوب

    کراچی : آٹھ محرم کا دن حضرت علیؓ کے صاحبزادے حضرت عباس علمدار سے منسوب ہے، شاید یہ دنیا کےواحد شہید ہیں جو کہ شہادت کے بعد غازی کے منسب پر فائز ہوئے، اس دن حضرت عباسؓ علمدار کی یاد میں مجالس اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔

    حضرت عباسؓ علمدار کی ولادت 4 شعبان سن 26 ہجری اور شہادت میدان کربلا میں سن 61 ہجری میں ہوئی، آپ حضرت علیؓ اور حضرت بی بی ام البنین کے فرزند ہیں، حضرت عباس کو “ابوالفضل”، “علمدار” اور ’’ باب الحوائج بھی کہا جاتا ہے۔

    کربلا میں حسینی فوج کے کمانڈر حضرت عباس شہنشاہ وفا اور سقائے سکینہ کے طور پر مشہور ہے، آپ میدان کربلامیں یزیدی فوج کیلئے خوف کی علامت تھے۔

    حضرت عباسؓ علمدار کو نہایت خوش چہرہ نوجوان ہونے کے ناطے قمر بنی ہاشم کا لقب دیا گیا، آپ کربلا میں اپنے بھائی حسین ابن علی کے لشکر کے علمدار تھے۔

    آٹھ محرم الحرام حضرت عباسؓ کے مصائب سے منسوب ہے، آپ اپنی شجاعت میں اپنی مثال آپ تھے، میدان کربلا میں فوج اشقیا پر آپ کے نام سے لرزا طاری ہوجاتا تھا۔

    یزیدی لشکر نے جب پانی بند کیا تو جہاں بڑوں نے صبر کیا وہیں بچے پیاس سے نڈھال تھے لیکن حضرت عباسؓ علمدار اپنی پیاری بھتیجی سکینہ کے پانی مانگنے پر رہ نہ سکے اور مشک و علم تھاما اور دریائے فرات کی جانب روانہ ہوگئے، فرات پر پہنچ کر انھوں نے مشکیزے میں پانی بھرا اور خیموں کی طرف واپس جانے لگے تو اس دوران گھات لگائے، یزیدی فوج نے پانی کے مشکیزے کو تیر کا نشانہ بنایا اور نیزوں اور تیروں کی بارش کی، اس کوشش میں انھوں نے اپنے دونوں ہاتھ کٹوا دیئے اور شہادت پائی۔

    حضرت امام حسینؓ جب حضرت عباسؓ کے قریب پہنچے تو وہ زخموں سے چور تھے، حضرت عباسؓ نے اپنے بھائی کے ہاتھوں میں ہی شہادت پائی۔ انکی شہادت کے موقع پر امام حسینؓ نے فرمایا کہ آج میری کمر ٹوٹ گئی۔

    حضرت عباسؓ علمدار نے کربلا کے میدان میں صبر و شجاعت اور وفاداری کے وہ جوہر دکھائے کہ تاریخ میں جس کی مثال نہیں ملتی۔

    آٹھ محرم کو حضرت عباسؓ علمدار کی یاد میں مجالس برپا اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موبائل سروس بند

    کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں موبائل سروس بند

    کراچی :  کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں آٹھ محرم الحرام کے دوران موبائل سروس بند کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق 8 محرم الحرام کے جلوس میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کراچی، سکھر ،حیدر آباد ،شکار پورمیں موبائل فون سروس بند کردی گئی جبکہ چکوال، فیصل آباد اور بھکر میں بھی موبائل فون خاموش ہوگئے، غیر اعلانیہ موبائل سروس کی بندش سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب موبائل فون کے ساتھ ٹریکروالی گاڑیاں بھی جام ہوگئیں ، جس کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں سے ٹریکر کمپنیوں میں شکایاتوں کی لائن لگ گئی، ٹریکر کمپنی کا کہنا ہے کہ گاڑیاں جام ہونے پر صارفین کے فون آرہے ہیں، ٹریکر میں بھی سم استعمال ہوتی ہے، ہمیں نہیں بتایا گیا تھا آج بھی سروس بند کی جائے گی۔

    ٹریکر کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ آج صرف جلوس کے راستوں پر موبائل جام ہونا تھی، متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے ٹریکرسم کھلوانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی میں آٹھ سے دس محرم تک موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائدکردی ہے جبکہ جلوس کے راستے کنٹینر لگا کر بند کر دئیے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : یوم عاشور: کراچی میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات ونشریات ناصر حسین شاہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی کے پیش نظر8اور9محرم الحرام کو سندھ میں جلوسوں کی گزرگاہوں پرموبائل سروس بند رہے گی، جبکہ دس محرم کو کراچی میں موبائل سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اس دوران انٹرنیٹ ڈیوائسز اور وی وائرلیس سروس بھی معطل رہے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آٹھ محرم الحرام کا جلوس: ملک بھرمیں سیکورٹی کےسخت انتظامات

    آٹھ محرم الحرام کا جلوس: ملک بھرمیں سیکورٹی کےسخت انتظامات

    کراچی : ملک بھر میں آٹھ محرم الحرام کی منسابت سے برآمد ہونے والے جلوسوں کی سیکورٹی کے لیے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ کئی شہروں میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آٹھ محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوکر کھارادار حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا جبکہ جلوس کی گزرگاہوں سےملحقہ علاقوں میں موبائل سروس بند ہوگی۔

    ایم اے جناح روڈ اورصدر میں آٹھ محرم الحرام کے جلوس کی گزرگاہوں سے ملحقہ سڑکوں کو کنٹینرلگا کر بند کرگیا ہے۔


    کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی عائد


    کراچی میں آٹھ، نو اور دس محرم الحرام کومحکمہ داخلہ سندھ نے موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی ہے۔ حکام کا کہنا ہے پابندی لگائے جانے کی وجہ یومِ عاشور پر کیے جانے والے سیکورٹی انتظامات کو موثر بناناہے۔


    محرم الحرام جلوس، متبادل ٹریفک پلان جاری


    کراچی ٹریفک پولیس نے رواں سال بھی 8 تا 10 محرم پر نکالنے جانے والے جلوسوں کے پیش نظر متبال ٹریفک پلان جاری کردیا۔

    دوسری جانب لاہور میں آٹھ محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ دربار حسین موری گیٹ سے برآمد ہوگا جو لوہاری، انارکلی، مال روڈ سے گزرتا ہوا پام اسٹریٹ انارکلی پر اختتام پذیرہوگا۔ جلوس کے راستوں پر موبائل فون سروس معطل رہے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آٹھ محرم کا دن حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ علمدار کے نام سے منسوب

    آٹھ محرم کا دن حضرت عباس رضی اللہ تعالی عنہ علمدار کے نام سے منسوب

    آٹھ محرم کا دن حضرت علیؓ کے صاحبزادے حضرت عباس علمدار سے منسوب ہے، شاید یہ دنیا کےواحد شہید ہیں جو کہ شہادت کے بعد غازی کے منسب پر فائز ہوئے، اس دن حضرت عباسؓ علمدار کی یاد میں مجالس اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔

    حضرت عباسؓ علمدار کی ولادت 4 شعبان سن 26 ہجری اور شہادت میدان کربلا میں سن 61 ہجری میں ہوئی، آپ حضرت علیؓ اور حضرت بی بی ام البنین کے فرزند ہیں، حضرت عباس کو “ابوالفضل”، “علمدار” اور ’’ باب الحوائج بھی کہا جاتا ہے۔

    کربلا میں حسینی فوج کے کمانڈر حضرت عباس شہنشاہ وفا اور سقائے سکینہ کے طور پر مشہور ہے، آپ میدان کربلامیں یزیدی فوج کیلئے خوف کی علامت تھے۔

    حضرت عباسؓ علمدار کو نہایت خوش چہرہ نوجوان ہونے کے ناطے قمر بنی ہاشم کا لقب دیا گیا، آپ کربلا میں اپنے بھائی حسین ابن علی کے لشکر کے علمدار تھے۔

    آٹھ محرم الحرام حضرت عباسؓ کے مصائب سے منسوب ہے، آپ اپنی شجاعت میں اپنی مثال آپ تھے، میدان کربلا میں فوج اشقیا پر آپ کے نام سے لرزا طاری ہوجاتا تھا۔

    یزیدی لشکر نے جب پانی بند کیا تو جہاں بڑوں نے صبر کیا وہیں بچے پیاس سے نڈھال تھے لیکن حضرت عباسؓ علمدار اپنی پیاری بھتیجی سکینہ کے پانی مانگنے پر رہ نہ سکے اور مشک و علم تھاما اور دریائے فرات کی جانب روانہ ہوگئے، فرات پر پہنچ کر انھوں نے مشکیزے میں پانی بھرا اور خیموں کی طرف واپس جانے لگے تو اس دوران گھات لگائے، یزیدی فوج نے پانی کے مشکیزے کو تیر کا نشانہ بنایا اور نیزوں اور تیروں کی بارش کی، اس کوشش میں انھوں نے اپنے دونوں ہاتھ کٹوا دیئے اور شہادت پائی۔

    حضرت امام حسینؓ جب حضرت عباسؓ کے قریب پہنچے تو وہ زخموں سے چور تھے، حضرت عباسؓ نے اپنے بھائی کے ہاتھوں میں ہی شہادت پائی۔ انکی شہادت کے موقع پر امام حسینؓ نے فرمایا کہ آج میری کمر ٹوٹ گئی۔

    حضرت عباسؓ علمدار نے کربلا کے میدان میں صبر و شجاعت اور وفاداری کے وہ جوہر دکھائے کہ تاریخ میں جس کی مثال نہیں ملتی۔

    آٹھ محرم کو حضرت عباسؓ علمدار کی یاد میں مجالس برپا اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔