Tag: 90روز کیلئے

  • طارق محبوب رینجرز کی حراست میں نہیں تھے، ترجمان رینجرز

    طارق محبوب رینجرز کی حراست میں نہیں تھے، ترجمان رینجرز

    کراچی: سنی اتحاد کونسل کےمرکزی رہنماطارق محبوب انتقال پر ترجمان رینجرزکا کہنا ہے طارق محبوب ان کی حراست میں نہیں تھے، انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا جہاں موت واقع ہوئی۔

    سنی اتحاد کونسل اورانجمن نوجوانان اسلام کےرہنماطارق محبوب کا سینٹرل جیل میں دل کادورہ پڑنےسےانتقال ہوا، چندروزپہلے رینجرزنے جرائم پیشہ افراد سےتعلق کےشبےمیں گرفتارکیا تھا۔

    ترجمان رینجرز نے اس بات کی تردید کی کہ طارق محبوب ان کی تحویل میں جاں بحق ہوئے، ترجمان کے مطابق طارق محبوب کی موت جیل میں ہوئی،دودن پہلےانسداددہشت گردی عدالت نے نوےروزکےریمانڈپرجیل بھیج دیا تھا ادھرمیت کے پوسٹ مارٹم کےبعد پولیس سرجن ڈاکٹر جلیل قادر نے بتایا کہ طارق محبوب کے جسم پر بظاہر تشدد کے نشان موجود نہیں ۔

     طارق محبوب کے بھائی اشتیاق محبوب نے کہا کہ تمام معاملے میں سندھ حکومت کو ذمہ دار سمجھتے ہیں، طارق محبوب شوگر کے مریض تھے، ان کی طبیعت کے حوالے سے جب بھی جیل حکام سے پوچھا یہی جواب ملا کہ وہ ٹھیک ہیں۔

  • کراچی: طارق محبوب 90روز کیلئے رینجرز کی حوالے

    کراچی: طارق محبوب 90روز کیلئے رینجرز کی حوالے

    کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سنی اتحاد کونسل کے رہنماء طارق محبوب اور ڈائریکٹر لینڈ سمیت دیگر ملزمان کو نوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا ہیں۔

    کراچی کے مختلف علاقوں سے گرفتار ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا، عدالت نے تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت سنی اتحاد کونسل کے رہنما طارق محبوب کو نوے روز کیلئے جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

    دوسری جانب ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے نجم الزمان سمیت دیگر ملزمان محمد انور محمد علی اور عبدالقوی کو بھی نوے روز کے ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کردیا۔

    ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے نجم الزمان پر زمینوں پر قبضے اور چائنہ کٹنگ کا الزام ہے۔

  • کراچی: ایم کیوایم کے گرفتار 3کارکن 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی: ایم کیوایم کے گرفتار 3کارکن 90روز کیلئے رینجرز کے حوالے

    کراچی: ایم کیوایم کے تین گرفتار کارکنوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا، تینوں کارکنوں کو نوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

    کراچی کے علاقے گلشن معمار سے حراست میں لئے گئے ایم کیوایم کے تین کارکنوں کو رینجرز نے انسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، ملزمان کو رینجرز نے سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت میں پیش کیا اور ملزمان کی شناخت چھپانے کیلئے ان کے چہروں پر کپڑا ڈالا گیا۔

    ملزمان کی جانب سے عدالت میں مؤقف اپنایا گیا کہ ملزمان کے خلاف فل شواہد موجود ہیں، عدالت ملزم سے تفتیش کرنے کیلئے نوے روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیں، جس پر عدالت نے رینجرز کے وکیل کی استدعا منظور کرلی۔

    تحفظ پاکستان آرڈیننس کے تحت ایم کیو ایم کے تین کارکنوں کو نوے روز کی نظربندی کے تحت رینجرز کی تحویل میں دیدیا ہے۔

    کاشف ، زکریا اور نواز کو چوبیس ستمبر کو رینجرز نے شک کی بنیاد پر گلشن معمار کے علاقے میں سیاسی جماعت کے دفتر سے تیئس ساتھیوں کے  ہمراہ گرفتار کیا تھا۔

    دوسری جانب رینجرز نے ایم کیوایم کے  تیئس میں سے پندرہ افراد کو رہا کیا جاچکا ہے۔ جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ نے حکام کی جانب سے دیگر کارکنوں کی رہائی کی یقین دہائی کے بعد شہر سے دھرنے ختم کردیئے تھے ۔

    ایم کیو ایم کے رہنماء اور صوبائی وزیر فیصل سبزواری نے وزیرِاعلی ہاوس اور اہم شاہراہوں پر دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے باقی کارکن بھی جلد ہمارے درمیان ہوں گے،  فیصل سبزواری نےکہا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کی حمایت کرتے ہیں تاہم آپریشن کے نام پر ظلم اور جبر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔