Tag: 90

  • نائن زیرو سےپکڑاگیامشتبہ شخص میڈیاکےسامنےپیش

    نائن زیرو سےپکڑاگیامشتبہ شخص میڈیاکےسامنےپیش

    کراچی:ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو کے قریب سےپکڑا گیا مشکوک شخص میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا۔

    افغانستان کےعلاقے نورستان سے تعلق رکھنے والا مشتبہ شخص سیف اللہ جو پشاور سے آج ہی کراچی پہنچا تھا،ایم کیو ایم رہنمائوں کےمطابق مشتبہ شخص نائن زیرو کے قریب سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ نائن زیرو کے قریب مبینہ طور پر ریکی کے لیے موجود تھا اور ایم کیو ایم ہیڈکوارٹر اور اطراف کی ویڈیو بنا رہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق مشکوک شخص مسجد جانے کے بہانے نائن زیرو جانے والی گلی میں پہنچا جہاں رینجرز کو دیکھ کر وہ گھبرا گیا اور اس نے جناح گراونڈ کی جانب سے بھاگنے کی کوشش کی۔

    افتخارعالم کا کہنا ہے کہ ملزم سے افغانستان کی جامعات کے کارڈز،موبائل فون،بیٹریز، سمیں،ریلوے ٹکٹ اور کالعدم تحریک طالبان کا لٹریچر سمیت حکیم اللہ محسود اور طالبان کمانڈر کی تصاویر بھی ملی ہیں۔

    مشتبہ شخص کو عزیز آباد پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے،واضح رہے متحدہ رہنمائوں پر اورنائن زیرو پر حملے کی دھمکیاں کئی عرصےسےایم کیو ایم کومل رہی تھیں۔

  • نائن زیرو کے قریب سے مشکوک شخص پکڑا گیا

    نائن زیرو کے قریب سے مشکوک شخص پکڑا گیا

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو کے قریب سے پکڑا گیا مشکوک شخص میڈیا کے سامنے پیش کردیا گیا، دہشت گردی کیلئے جاسوسی کرنیوالا شخص افغانستان کا شہری سیف اللہ ہے۔

    ایم کیو ایم رہنماء افتخار عالم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان شہری نے چھوڑنے کیلئے ایک لاکھ ڈالر کی پیشکش کی۔ ایم کیو ایم کے رہنما افتخار عالم کا کہنا ہے کہ ملزم سے افغانستان کی جامعات کے کارڈز ، موبائل فون، بیٹریز، سمیں ،ریلوے ٹکٹ اور کالعدم تحریک طالبان کا لٹریچر سمیت حکیم اللہ محسود اور طالبان کمانڈر کی تصاویر بھی ملی ہیں ۔

    نورستان سے تعلق رکھنے والا شخص نائن زیرو کے قریب دہشت گردی کیلئے جاسوسی کررہا تھا، سیف اللہ پشاور سے آج ہی کراچی پہنچا تھا اور نائن زیرو اوراطراف کی ویڈیو بنا رہا تھا، ملزم کو مسجد کے قریب سے پکڑا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مشکوک شخص مسجد جانے کے بہانے نائن زیرو جانے والی گلی میں پہنچا جہاں رینجرز کو دیکھ کر وہ گھبرا گیا اور اس نے جناح گراونڈ کی جانب سے بھاگنے کی کوشش کی۔

    اس دوران نائن زیرو کی انتظامیہ نے اسے پکڑا۔ مشتبہ شخص کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا، ذرائع کے مطابق مشکوک شخص سے 25سے 30ہزار روپے نقد ی بھی برآمد ہوئی ہے۔

  • متحدہ رہنماؤں کوطالبان کی جانب سے بھتے کی پرچیاں موصول

    متحدہ رہنماؤں کوطالبان کی جانب سے بھتے کی پرچیاں موصول

    کراچی : بھتہ مافیا کراچی میں بے قابو ہوگئی، کالعدم تنظیم نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو بھی بھتے کی پرچیاں بھیج دیں،ایم کیوا یم کے رہنما فاروق ستار کہتے ہیں کہ کالعدم تنظیم کی جانب سے ایم کیوایم کو سیاسی سرگرمیاں بند کرنے کی بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کےمتعدداراکین کوبھتے کی پرچیاں موصول ہونے رابطہ کمیٹی نے اظہار تشویش اور مذمت کا اظہار کیا ہے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ایم کیو ایم اور قائد تحریک الطاف حسین کو طالبان کیخلاف بولنے پر دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

    کالعدم تنظیم نے بھتہ نہ دینے کی صورت میں حملوں کی دھمکی دی ہے اوراراکین سے 5سے25لاکھ روپے تک بھتہ مانگاگیا ہے،انہوں نے بتایا کہ ’’تحریک طالبان زندہ باد‘‘  کے لیٹر ہیڈ پر نائن زیرو کے پتے پرخط موصول ہوا ہے،مذکورہ خط رابطہ کمیٹی کے گیارہ اراکین کے نام بھیجا گیا ہے جس میں خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار، بابر غوری، حیدر عباس رضوی، نسرین جلیل ودیگر شامل ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ جس طرح آئی ڈی پیز کی امداد کی جا رہی ہے اسی طرح طالبان رہنماؤں اور شہیدوں کے اہل خانہ کی بھی کفالت کی جائے اور اس سلسلے میں رقوم کی ادائیگی ان افرادکو کی جائے جن کے فون نمبرز مذکورہ خط میں درج کئے گئے ہیں۔

    فاروق ستار نے کہا کہ طالبان کی جانب سے پانچ سے پچیس لاکھ روپے تک کی رقم کا مطالبہ کیا گیا ہےاور یہ دھمکی دی گئی ہے کہ اگر رقم کا بندوبست نہ کیا گیا تو مذکورہ اراکین کہ جہنم واصل کر دیا جائے گا۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ  یہ خط پندرہ ستمبر کو موصول ہوا تھا اوررابطہ کمیٹی نے ایک ماہ قبل حکام بالاکوآگاہ کردیا تھا جس کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیاگیا۔

  • تحریک کا بوجھ مزید نہیں اٹھا سکتا، الطاف حسین

    تحریک کا بوجھ مزید نہیں اٹھا سکتا، الطاف حسین

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لندن سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب میں تحریک کی ذمہ داریوں کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔

    وہ کراچی میں منعقدہ جنرل ورکرز کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ کئی معاملات میں ناکردہ گناہوں کی سزا بھگت رہا ہوں، میری تعلیمات کا مذاق اڑایا جاتا رہا ہے، آج ہی رابطہ کمیٹی سے ایک شخص نامزد کیا جائے جو رابطہ کمیٹی کو سنبھالے۔

    انہوں نے کہا کہ قوم کے لئے کئی دکھ برداشت کئے اپنے ہی ملک میں در بدر ہوتا رہااور اب کئی سال ہوگئے ہین کہ اپنوں سے دور ہوں جبکہ میرا نہ کسی سے اختلاف ہے اور نہ ہی کسی سے جھگڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں میرا جو بھی حشر ہوجائے لیکں حقائق منظر ِ عام پرلاؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بنانے کے لئے بیس لاکھ جانوں کی قربانیاں دیں تھی تو نیا پاکستان بنانے کے لئے بھی بیس لاکھ قربانیاں دے سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر سویلین اور فوجی حکمران مجھے پاکستان آنے دیں تو پندرہ دن میں کراچی اور چھ مہینے میں ملک کو پاک و صاف کردوں گا۔

    کارکنوں نےان کے اعلان کو خیر مقدم کیا اور اس عزم کا اعادہ کیاکہ اگر ایم کیو ایم کے قائد وطن تشریف لاتے ہیں تو کارکن ان کی حفاظت کے لئے سر دھڑ کی بازی لگادیں گے، جس پر الطاف حسین نے اپنی صحت کی بحالی تک کارکنوں کو منظم ہونے کا حکم دیا۔

    ان کاکہنا تھا کہ کراچی میں آج بھی آپریشن جاری ہے اور حکمران آپریشن کے بارے میں غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بانوے میں متحدہ قومی موومنٹ پر بے تحاشہ ظلم ڈھائے گئے اگر ہم مقابلے پرآجاتے پندرہ ہزار کے بجائے ایک یا دو لاکھ افراد مارے جاتے۔ بہتر بڑی مچھلیوں کی فہرست دی گئی میں آصف زرادری کا نام بھی تھا، میں نے کہا تھا کہ یہ فہرست دکھاوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک کارکنوں سے کوئی بات نہیں چھپائی ہے اورآج میں جو کچھ بھی کہوں گا اس پر آپ لوگوں کو غصہ آئے گا لیکن آپ خاموشی سے مان لیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے عہدیداران کو اختیارات کا ناجائز استعمال نہ کرنے کی ہدایت پرذمہ داریاں دی گئی لیکن میری جانب سے دیا گیا اختیار بدقسمتی سے ذاتی پسند اورناپسند میں تبدیل ہوگیا ہے۔ حد یہ ہے کہ ایم این اے اور ایم پی اے کے لئے بھی سفارش ہورہی ہے۔

    انہوں نے اس بات پرشدید افسوس کا اظہار کیا کہ تنظیم کے شہیدوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے، ان کے بچوں کے پاؤں میں چپل بھی نہیں ہوتی۔

    انہوں نے خطاب میں اے آر وائی نیوز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریر کے براہ راست ٹیلی کاسٹ کیا گیا، اس کے ساتھ ہی انہوں نے جیو کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی تو پالیسی ہے جیو اور جینے دو تو کود بھی جئیں اور ہمیں بھی جینے دیں۔

    ان کی تقریر کے دوران اور تقریر کے بعد بھی کارکنان جذباتی انداز میں نعرے لگاتے رہے اور الطاف حسین سے محبت کا اظہار کرتے رہے۔