Tag: 94th Birthday

  • ملکہ برطانیہ کی 94ویں سالگرہ آج سادگی سے منائی جارہی ہے

    ملکہ برطانیہ کی 94ویں سالگرہ آج سادگی سے منائی جارہی ہے

    لندن : برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ آج اپنی 94ویں سالگرہ منارہی ہیں، تاہم کوروناوائرس کے پیش نظرانہیں سالگرہ پر توپوں کی سلامی نہیں دی جائے گی اور نہ ہی ان کے شایان شان کسی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہریوں کے دلوں کی دھڑکن اور طویل ترین حکمرانی کرنے والی ملکہ ایلزبتھ آج اپنی 94ویں سالگرہ سادگی سے منارہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر شاہی خاندان اور برطانوی عوام کی جانب سے مبارکبادوں کا تانتا بندھ گیا۔

    کورونا وائرس کی وجہ سے برطانیہ بھرمیں لاک ڈاون ہے اور اب تک سترہ ہزار کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں اس لیے اس بار ملکہ کی سالگرہ سادگی سے بغیر کسی مرکزی تقریب کے منائی جارہی ہے تاہم شاہی محل کی جانب سے تاحال تقریب کی منسوخی کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

    ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کو پہلی بار ان کی سالگرہ پرتوپوں کی سلامی نہیں دی جائے گی، تاہم شاہی خاندان کے افراد انہیں ایک ویڈیو کال کرکے ان کی سالگرہ منائیں گے۔

    دوجون 1953 کو برطانیہ کی ملکہ کی حیثیت سے تخت نشین ہونے والی الزبتھ الیگزینڈرا میری21 اپریل 1926 کو برطانوی بادشاہ جارج چہارم کے گھر پیدا ہوئیں، ملکہ الزبتھ نے دوسری جنگِ عظیم کے درمیان شاہی ذمہ داریاں اٹھانا شروع کیں اور کئی عہدوں پر فائز  رہیں۔

    اپنے والد کی وفات کے بعد ملکہِ برطانیہ بننے والی الزبتھ دوئم نہ صرف آئین کی رو سے 16 آزاد ممالک کی شاہی حکمراں اور سربراہِ مملکت ہیں بلکہ دولتِ مشترکہ میں شامل 54 ممالک کی سربراہ بھی ہیں۔ ملکہ کو ڈیوک آف کیمبرج شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے بھی سوشل میڈیا پر سالگرہ کی مبارکباد دی۔

    ملکہ برطانیہ الزبتھ اور شہزادہ فلپ کے چار بچے ، آٹھ پوتے پوتیاں اور 5 پڑ پوتے اور پڑ پوتیاں ہیں، ملکہ برطانیہ الزبتھ اور شہزادہ فلپ کی شادی 72 برس قبل 20 نومبر 1947 کو ہوئی تھی، ان کی جوڑی کو دنیا کی کامیاب جوڑی کے طور پر بھی مانا جاتا ہے۔

  • قومی کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان کا94واں یوم پیدائش، گوگل کا ڈوڈل عبدالحفیظ کاردار کے نام

    قومی کرکٹ ٹیم کے پہلے کپتان کا94واں یوم پیدائش، گوگل کا ڈوڈل عبدالحفیظ کاردار کے نام

    کراچی : پاکستان کے نامور ٹیسٹ کرکٹر اور قومی ٹیم کے پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار کی آج 94ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، عبدالحفیظ کاردار17جنوری 1925ء کو لاہور میں پیدا ہوئے تھے اس عظیم کھلاڑیوں کی خدمات کے پیش نظر گوگل نے اپنا ڈوڈل ان کے نام کردیا۔

    انہوں نے قیام پاکستان سے قبل تین ٹیسٹ میچوں میں بھارت کی نمائندگی کی اور پھر 1952ء سے1958ء کے دوران انہوں نے 23 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی قیادت کی جن میں چھ میچ جیتے، چھ ہارے اور گیارہ ٹیسٹ میچ ڈرا ہوئے۔

    عبد الحفیظ کاردار نے اپنا پہلا ٹیسٹ بھارت کی جانب سے 1946ء کے دورۂ انگلستان میں کھیلا اور اس سیریز کے بعد آپ ہندوستان واپس آنے کی بجائے آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے انگلستان ہی میں ٹھہر گئے اور اس دوران اپنی کرکٹ کو بھی جاری رکھا۔

    آپ 1952ء میں بیرون ملک کا پہلا دورہ کرنے والے پاکستانی دستے کے قائد تھے۔ پاکستان نے اپنا پہلا دورہ بھارت کا کیا تھا جہاں لکھنؤ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں فضل محمود کی شاندار گیندبازی کی بدولت پاکستان نے تاریخی کامیابی سمیٹی۔

    آپ 1972ء میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے وابستہ ہوئے اور یہاں تک کہ اس کے سربراہ بھی بن گئے، البتہ 1977ء میں آپ کو بے جا حکومتی مداخلت اور کھلاڑیوں کے احتجاج کے باعث مستعفی ہونا پڑا۔

    عبدالحفیظ کاردار نے پورے کیریئر کے دوران جنٹلمین گیم سے وابستگی کی لاج رکھی، قائدانہ صلاحیتوں کے بل پر عالمی کرکٹ پر پاکستان کی دھاک بٹھانے میں ان کے کردار سے انکار ممکن نہیں، لیجنڈ حنیف محمد بھی اپنے کپتان کی صلاحیتوں کے معترف تھے۔

    آپ نے سیاست میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ایک مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر رکن پنجاب اسمبلی بھی منتخب ہوئے تھے اور صوبائی کابینہ میں وزیر بھی رہے۔21اپریل 1996کو عبدالحفیظ کاردار لاہور میں وفات پاگئے، آپ میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔