Tag: Aaloo

  • آلو کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    آلو کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے گزشتہ برس پیش آنے والے آلو کے بحران کے بعد حکمت عملی تیار کر تے ہوئے آلو کی درآمدپر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    لاہور میں مکئی کے ہائبرڈ بیج کی تعارفی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال آلو کی پیداوار میں نمایاں کمی کے بعد بھارت سے آلو درآمد کرنا پڑے تھے۔

    تاہم رواں سال آلو کی پیداوار سرپلس رہی ہے ۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تین لاکھ ٹن آلو برآمد کر سکتے ہیں ۔

    ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ عالمی اور لوکل منڈی میں قیمتوں کے فرق کے پیش نظر دس لاکھ ٹن سے زائد گندم کی برآمدپر حکومت ربیٹ بھی دیگی۔

    اس سے پہلے ڈاکٹر فرخ جاوید نے مکئی کے ہائبرڈ بیج کو متعارف کرایا اور بتایا کہ مکئی کے تحقیقی مرکز یوسف والا ساہیوال میں اس ہائبرڈ بیج کو تیار کیا گیا ہے۔

    یہ بیج استعمال کر کے کسان تین گنا کم لاگت سے 90 ٹن فی ایکڑ تک پیداوار حاصل کر ینگے۔

  • آلو کی برآمد مشکلات کا شکار، کروڑ روپے کے آلو خراب ہونے کا خدشہ

    آلو کی برآمد مشکلات کا شکار، کروڑ روپے کے آلو خراب ہونے کا خدشہ

    کراچی: حکومت کی جانب سے آلو کی برآمدات پر ریگیولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کے باوجود آلو کی برآمدات تاحال مشکلات کا شکار ہیں۔

    حکومت کی جانب سے آلو کی برآمد پر عائد ریگیولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کا نوٹیکفیشن جاری کر دیا گیا مگر کسٹم کے سسٹم میں انٹری نہ ہونے کے باعث کروڑوں روپےکے آلو بندرگاہ پر پھنس گئے، برآمد کنندگان کے مطابق اگر فوری طور پر آلو برآمد نہیں کئے گئے تو آلو کی شپ منٹ خراب ہوجانے کا خدشہ ہے اور برآمدی آڈرز بھارت اور بنگلہ دیش کی طرف منتقل ہو جائیں گے، بندرگاہ پر پھنسے ہوئے آلو کی مالیت تقریبا آٹھ کروڑ روپے بتائی جارہی ہے ۔

  • آلو کی برآمد پرعائد ریگیولیٹری ڈیوٹی ختم

    آلو کی برآمد پرعائد ریگیولیٹری ڈیوٹی ختم

    اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے آلو کی برآمد پر عائد ریگیولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی ہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہوا۔

    اجلاس میں آلو کی برآمد پر عائد پچیس فیصد ریگیولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے ۔سیکریٹری فوڈ نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ رواں سال آلو کی فصل اچھی ہوئی ہے اور یہ فیصلہ معاشی لحاظ سے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

    اس کے علاوہ ای سی سی نے چھ لاکھ پچاس ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنےکی اجازت بھی دے دی۔برآمدکنندگان پندرہ مئی تک چینی برآمد کر سکتے ہیں۔