Tag: aamir liaquat

  • مریم نواز کو گرفتار کرکے کارروائی کرنی چاہیے، عامر لیاقت

    مریم نواز کو گرفتار کرکے کارروائی کرنی چاہیے، عامر لیاقت

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت کا کہنا ہے کہ 100فیصد متفق ہوں کہ لیگی کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پری پلان تھی، مریم نواز کو گرفتار کرکے کارروائی کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی سے متعلق بیان میں کہا کہ چوروں، لٹیروں، ڈاکوؤں اور قومی دولت لوٹنے والے شریفوں کو مفت مشورہ ہے ، نیب بلائے توہجوم جمع کرا کر پتھراؤکرا دیجیے، پیشی منسوخ ہوجائے گی، بریانی کی دیگیں زیادہ پکوائیے گا بعد ازاں محنت کشوں کو کھانا کھلانا ہوگا۔

    عامر لیاقت نے سوال کیا کیا کوئی بلٹ پروف گاڑی کےشیشےپتھر سے ٹوٹ سکتے ہیں، مریم نواز نے کہا کہ جب بلایا ہے تو ڈرتے کیوں ہوں، 100فیصد متفق ہوں کہ لیگی کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پری پلان تھی، مریم نواز نے کیلبری فونٹ آنے سے پہلے ہی ایجاد کردیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا مریم نواز کو گرفتار کرکے کارروائی کرنی چاہیے۔

  • ‘نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے’

    ‘نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے’

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے پاکستان کے سیاسی نقشے پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے، ہربات، فیصلے پر تکلیف، ہم نے حدود بنادیں، باقی حدود میں رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ حیرت ہے نقشے بازوں کونقشے کی فکر ہے؟ ناک نقشہ دیکھیں تو بھارتی شکلیں اور چلے نقشے کا مذاق اڑانے، نقشہ تو بن گیا کسی کے باپ میں ہمت ہے تو بدل کر دکھائے، ایساکرنےوالے کا ہی نقشہ بگڑکررہ جائے گا، ہربات، فیصلے پر تکلیف، ہم نے حدود بنادیں، باقی حدود میں رہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل حکومت پاکستان نے اپنا سیاسی آفیشل نقشہ جاری کیا تھا ، جس میں مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو پاکستان کا حصہ ظاہر کیا گیا جبکہ لائن آف کنٹرول کو محض فوجی لائن قرار دیاگیاتھا اور سابقہ فاٹا خیبرپختونخوا کا حصہ اور یہی باؤنڈری اب انٹرنیشنل بارڈر ہوگا۔

    پاکستان کےنئے سیاسی نقشے پر چین کو اعتماد میں لیاگیا ہے، نقشے کو اقوام متحدہ میں پیش کیا جائےگا اور سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمدکے بعدحتمی نقشہ سامنے آئے گا۔

    بعد ازاں بھارت نے پاکستان کی جانب سے نئے نقشے میں مقبوضہ کشمیر کو شامل کرنے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی قانونی حیثیت ہے نہ عالمی ساکھ۔

    بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر اور گجرات کے کچھ علاقوں کو نئے پاکستانی نقشے میں شامل کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، ان کے مطابق یہ ایک نام نہاد سیاسی نقشہ ہے۔

  • توہین عدالت کیس، رکن قومی  اسمبلی عامرلیاقت پر فردِ جرم عائد

    توہین عدالت کیس، رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت پر فردِ جرم عائد

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی عامر لیاقت پر فرد جرم عائد کردی گئی، جس کے بعد عامر لیاقت نے عدالت سے ایک مرتبہ پھر غیرمشروط معافی مانگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عامر لیاقت کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی عامر لیاقت پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    وکیل نے کہا عامر لیاقت عدالت سےایک مرتبہ پھر غیرمشروط معافی مانگتے ہیں، انہوں نے پروگرام کیا اس میں توہین عدالت کا کوئی ارادہ نہیں تھا، پروگرام کے کونٹینٹ سے کوئی ایسا تاثر پیدا ہوا ہو تو معافی مانگتے ہیں۔

    جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا آپ نے گزشتہ تاریخ پر بھی معافی مانگی تھی، مؤقف سنا آج کی تاریخ فرد جرم عائد کرنے کے لئے مقررکی تھی، مقدمے کی کارروائی میں مناسب وقت پر معافی پر غور کریں گے۔

    عدالت نے کہا توہین عدالت کی شق 204تھری کے تحت الزام عائدکیا جاتا ہے، کیا آپ الزام قبول کرتے ہے، جس پر عامرلیاقت نے فردجرم کی صحت سے انکار کیا۔ بعد ازاں سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کی معافی کی استدعا مسترد کردی تھی اور چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عامرلیاقت پرفردجرم آج ہی عائد کی جائے گی۔

    بعد ازاں وقت کی کمی کے باعث عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی تھی۔

    یاد رہے 11 ستمبر کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور 27 ستمبر تک فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ کیا ہم یہاں تذلیل کرانے کے لئے بیٹھےہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں توہین عدالت کرکے معافی مانگ لی جائے۔

    چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد عامر لیاقت رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟ جس پرعامر لیاقت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد وہ رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔ خیال رہے کہ عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی مسترد کردی

    واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پرعامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے کہ کیوں نہ عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے تھے اور کہا تھا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے جبکہ عدم حاضری پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔

  • توہین عدالت کیس، عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی

    توہین عدالت کیس، عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامرلیاقت پرنااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، توہین عدالت کیس میں عامرلیاقت پر آج فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین پر فرد جرم آج عائد کی جائے گی، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت حسین کی معافی مسترد کردی تھی۔

    یاد رہے 11 ستمبر کو سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت کا غیر مشروط معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور 27 ستمبر تک فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا کہ کیا ہم یہاں تذلیل کرانے کے لئے بیٹھےہیں، یہ کوئی طریقہ نہیں توہین عدالت کرکے معافی مانگ لی جائے۔

    چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے وکیل سے استفسار کیا تھا کہ کیا فرد جرم عائد ہونے کے بعد عامر لیاقت رکن قومی اسمبلی رہ سکتے ہیں؟ جس پر عامر لیاقت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد وہ رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے عامر لیاقت کی معافی مسترد کردی

    خیال رہے عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی تھی۔

    واضح رہے چیف جسٹس ثاقب نثار نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کیا تھا اور ریمارکس دیئے تھے کہ کیوں نہ عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہے۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے تھے اور کہا تھا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے جبکہ عدم حاضری پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔

  • عامر لیاقت کا بطور رکن اسمبلی اپنی پہلی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    عامر لیاقت کا بطور رکن اسمبلی اپنی پہلی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے بحیثیت ایم این اے اپنی پہلی تنخواہ ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بطور رکن اسمبلی اپنی پہلی تنخواہ ڈیم فنڈمیں دوں گا اور جمعے کی چھٹی کی بحالی کی کوشش کروں گے۔

    عامر لیاقت کا کہنا تھاکہ قومی اسمبلی میں بہت سے کام کرنے ہیں، سب مل کر کریں گے۔

    یاد رہے ملک کی 15 ویں قومی اسمبلی کا  اجلاس ہوا ، اجلاس میں اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا، جس کے بعد ارکان کی جانب سے باری باری رجسٹرمیں دستخط کیے جا رہے ہیں۔

    ایجنڈامکمل ہونےپر اجلاس پندرہ اگست تک ملتوی کردیا جائے گا، پندرہ اگست کواسپیکراورڈپٹی اسپیکرکاانتخاب ہوگا جبکہ سترہ اگست کو قائد ایوان کے لیے ووٹنگ ہوگی اور عمران خان اٹھارہ اگست کو وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے۔

    خیال رہے قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف ایک سواٹھاون نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہےجب کہ مسلم لیگ (ن) بیاسی نشستوں کے ساتھ دوسرے، پیپلز پارٹی ترپین نشستوں کے ساتھ تیسر ے نمبر پر ہے۔

    متحدہ مجلس عمل پندرہ نشستوں کے ساتھ چوتھے، متحدہ قومی موومنٹ سات نشستوں کے ساتھ پانچویں، مسلم لیگ (ق) پانچ نشستوں کے ساتھ چھٹے، بلوچستان عوامی پارٹی پانچ نشستوں کے ساتھ ساتویں اور بلوچستان نیشنل پارٹی چار نشستوں کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔

    جی ڈی اے نے قومی اسمبلی میں کل تین نشستیں حاصل کیں جب کہ عوامی نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی نے ایک ایک نشست حاصل کی ہے۔

  • توہین آمیز الفاظ کا استعمال، عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    توہین آمیز الفاظ کا استعمال، عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، چیف جسٹس نے کہا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں ڈاکٹر عامر لیاقت کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کیوں نہ عامر لیاقت کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا ایک ایسا شخص جسے یہ معلوم نہیں کہ پبلک فورم پر کیسے بولنا ہے، کیا ایسے شخص کو پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس نے کہا آپ نےتوہین آمیزالفاظ کس کے لئے استعمال کئے، عدالت میں غلط بیانی پر توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، چیف جسٹس نے عامرلیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے


    گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس نے عامر لیاقت کے خطاب کے کلپس طلب کرلئے تھے اور کہا تھا کہ ہرکوئی خود کو عالم، ڈاکٹر اور فلسفی سمجھتا ہے۔

    چیف جسٹس نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی عدم حاضری پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کیوں نہیں آئے یہ توہین عدالت کا کیس ہے، کیوں نہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیں۔

  • ووٹرز کو کھوکھلے سیاسی نعروں سے باہر نکالیں گے، عامر لیاقت

    ووٹرز کو کھوکھلے سیاسی نعروں سے باہر نکالیں گے، عامر لیاقت

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما عامر لیاقت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی عام انتخابات سے قبل آگاہی مہم چلائے گی جس میں ووٹرز کو آگاہی دی جائے گی کہ وہ سیاسی جماعتوں کے کھوکھلے نعروں سے باہر آئیں۔

    اے آر وائی کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ ووٹ کو عزت دینے سے قبل ووٹر کو عزت دینےکی ضرورت ہے، ہمیں نااہل قرار دیا گیا اس لئے اب ووٹ کو عزت دینے کی بات کررہےہیں۔

    اُن کا کہنا تھاکہ گذشتہ عام انتخابات آر او ہوئے جس کا اظہار عمران خان اور آصف زرداری نے کیا، کراچی میں تحریک انصاف باہر نکلی اور اور ووٹرکو اُس کی اہمیت کا احساس دلایا کہ وہ اپنے نمائندوں سے پوچھیں کس علاقے سے کام کریں گے۔

    مزید پڑھیں: مجھے قتل کیا گیا تو ذمہ دار الطاف حسین ہوں گے،عامر لیاقت

    تحریک انصاف کے رہنماء کا کہنا تھا کہ جمہوری اور منظم معاشروں میں سیاست مسائل کےحل کیلئےہوتی ہے ، سیاسی جماعتوں نے ووٹرز کو روایتی نعروں میں لگایا ہوا ہے جس کی بنیاد پر انہیں ہر انتخابات میں ووٹ مل جاتے ہیں۔

    اُن کا کہناتھا کہ ’میں اتفاق کرتا ہوں منزل نہیں رہنما کا نعرہ غلط تھا، کراچی میں دھاندلی کس طریقے سے ہوتی اور ٹھپے کیسے لگتے ہیں اس بات کا سب کو اچھے سے علم ہے‘۔

    ڈاکٹر عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ  تحریک انصاف نے 25سے 30 ووٹ فروخت کرنے والے اراکین کے خلاف تفتیش کے بعد ضمیر فروشوں کی نشاندہی کی اور ایم پی ایز کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: مہاجر قوم کی خاطر کامران ٹیسوری کو دستبردار ہوجانا چاہیے، عامر لیاقت

    عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف 29 اپریل کو مینار پاکستان پر جلسہ کرے گی جو انتخابی سرگرمیوں کا پہلا حصہ ہوگا، اس پروگرام میں ووٹرز کو اُن کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے سندھ حکومت کی کارکردگی پر پیپلزپارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ذوالفقار علی بھٹو بہت اچھے سیاستدان تھے مگر بھٹو زندہ ہے کا سیاسی نعرہ اچھا نہیں کیونکہ تھرپارکر کی ابتر صورتحال سب کے سامنے ہے جہاں لوگ بھوک و پیاس کی وجہ سے مررہے ہیں‘۔

    ویڈیو دیکھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عامر لیاقت حسین کا تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ

    عامر لیاقت حسین کا تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ

    کراچی: معروف مذہبی اسکالر عامر لیاقت حسین نے تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا تاہم اس کا باضابطہ اعلان وہ کل پریس کانفرنس کے ذریعے کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کل عمران اسماعیل کی رہائش گاہ پر عمران خان سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے ذریعے تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

    اے آر وائی کے نمائندے وسیم بادامی کے مطابق عامر لیاقت نے تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے موصول ہونے والی خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے کل شمولیت کا عندیہ دیا ہے۔

    پڑھیں: مجھے قتل کیا گیا تو ذمہ دار الطاف حسین ہوں گے،عامر لیاقت

    واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین گزشتہ کئی عرصے سے مختلف چینلز پر مذہبی پروگرام کرتے نظر آتے ہیں اور وہ آج کل ایک نجی ٹیلی ویژن پر ٹاک شو بھی کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ عامر لیاقت حسین نے اپنا سیاسی کیریئر متحدہ کے پلیٹ فارم سے شروع کیا اور وہ مشرف دورِ حکومت میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امورکے امور سرانجام دے چکے ہیں، گزشتہ برس 22 اگست سے قبل عامر لیاقت نے متحدہ میں دوبارہ شمولیت کا اعلان کیا تھا تاہم ملک مخالف نعروں کے اگلے روز ہونے والی پریس کانفرنس میں انہوں نے فاروق ستار کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔

    مزید پڑھیں: متحدہ جوائن نہیں کروں گا، عامر لیاقت کا فاروق ستار کو دو ٹوک جواب

    ڈاکٹر عامر لیاقت نے دو روز بعد اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا تاہم اب وہ ایک بار پھر سیاسی میدان میں اترنے کا اعلان کرچکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔