Tag: aasma jahangir

  • سپریم کورٹ بارانتخابات: عاصمہ جہانگیرکے حمایت یافتہ پیرکلیم احمد صدرمنتخب

    سپریم کورٹ بارانتخابات: عاصمہ جہانگیرکے حمایت یافتہ پیرکلیم احمد صدرمنتخب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ بار کے سالانہ انتخابات میں عاصمہ جہانگیر کے حمایت یافتہ پیر کلیم احمد خورشید صدر اور صفدر حسین تارڑ سیکرٹری منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کے نتائج کے مطابق پیر کلیم خورشید نومنتخب صدر اور صفدر حسین تارڑ نومنتخب سیکرٹری قرار پائے ہیں۔

    انتخابات میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے کلیم خورشید اور حامد خان گروپ کے عبدالرحمن انصاری کے درمیان مقابلہ تھا، ووٹوں کی گنتی کے بعد پیر کلیم احمد خورشید نے گیارہ سو پینتالیس ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مد مقابل حافظ عبدالرحمٰن انصاری ایک ہزار باسٹھ ووٹ حاصل کر پائے۔

    سیکرٹری کی نشست پر صفدر تارڑ نے ایک ہزار اٹھانوے ووٹ حاصل کر کے برتری حاصل کی جبکہ ان کے مد مقابل امیدوار میاں اسلم چھ سو اڑتیس ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔

    قمرالزمان قریشی پنجاب سے نائب صدر کی نشست جیت گئے، انتخابی نتائج کا اعلان ہوتے ہی جیتنے والے عہدیداروں کے حامیوں نے خوب جشن منایا، نو مبتخب عہدیداروں کو پھولوں کے ہار پہنانے گئے اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔

    اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے نو منتخب صدر پیر کلیم احمد خورشید کا کہنا تھا کہ وہ وکلاء سے کئے وعدوں کو پورا کریں گے اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالا دستی کے لئے ہمیشہ جدوجہد کی اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے، قبل ازیں سپریم کورٹ میں پولنگ کا عمل صبح نو بجے شروع ہوا جو شام پانچ بجے تک کسی وقفہ کے بغیر جاری رہا۔

    چاروں صوبوں کے نائب صدورکی نشست پر8امیدواروں میں مقابلہ تھا جبکہ چاروں صوبوں سے ایگزیکٹو ممبران کی نشست پر27امیدوارمیدان میں تھے۔

  • اے آروائی کی مہم "میں ایدھی ہوں” ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی

    اے آروائی کی مہم "میں ایدھی ہوں” ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گئی

    کراچی : سادگی کا پیکر، خدمت خلق میں اپنا آپ بھلادینے والے عبدالستار ایدھی کو بچھڑے ایک سال بیت گیا، اےآروائی کی شروع ہونے والی مہم ’میں ایدھی ہوں‘ ٹوئیٹرپرٹاپ ٹرینڈ بن گئی۔

    انسانیت کی خدمت کی منفرد مثال عبدالستار ایدھی کی آج پہلی برسی ہے، آٹھ جولائی کو نیشنل چیئرٹی ڈے منانے کے لئے اےآروائی کی مہم ’میں ہوں ایدھی‘ نے ملک بھر میں پذیرائی حاصل کی۔

    مہم ’میں ہوں ایدھی‘ کا نعرہ زباں زد عام ہوا اور ٹوئٹر پر میں ایدھی ہوں کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    مذہب، فرقہ رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر خدمت کرنے والے ایدھی کو ہر جانب سے خراج تحسین مل رہا ہے، کوئی ان کی یاد میں تصاویرشیئرکررہا ہے تو کوئی مہم میں ہوں ایدھی کے ٹائیٹل کے ساتھ اپنی تصاویر دکھا رہا ہے۔

    پاکستان کے سیاسستدان، رہنما ، شوبز شخصیات اور کھلاڑی بھی اے آروائی کی مہم میں ایدھی ہوں کا حصہ بن گئے اور عبد الستار ایدھی کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ پرحملے کی تحقیقات کروائی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    پارلیمنٹ اورسپریم کورٹ پرحملے کی تحقیقات کروائی جائیں، عاصمہ جہانگیر

    لاہور : سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ دہشت گرد گھر میں گھس آئے ہیں۔

    اسلام آباد میں پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ پر حملے کی تحقیقات کروائی جانی چاہئیں۔ اگر کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی تو اب تک اس کی دھجیاں اڑا دی جاتیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہورہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، عاصمہ جہانگیر نے سانحہ لاہور پر اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلشن اقبال کے سانحہ سے واضح ہوگیا کہ یہاں کوئی شخص محفوظ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی دہشت گردی اور سلمان تاثیر کے قاتل کو عجلت میں پھانسی دینے کی تحقیقات ہونی چاہئیں ۔ کیونکہ سزائے موت کے منتظراور بھی مجرمان موجود تھے۔

    انہو ں نے کہا کہ قومی سلامتی کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں تو ادارے کیوں خاموش ہیں۔ کوئی سیاسی جماعت ایسا کرتی تو حشر کیا ہوتا۔ سب کو معلوم ہے۔مگر انتہا پسندوں کو اس کی اجازت دی گئی۔

     

  • الطاف حسین کی وکالت کرنے پرعاصمہ جہانگیر کیخلاف وکلاء برادری مشتعل

    الطاف حسین کی وکالت کرنے پرعاصمہ جہانگیر کیخلاف وکلاء برادری مشتعل

    لاہور : متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین کی وکالت کرنے پر وکلاء برادری عاصمہ جہانگیر کیخلاف سڑکوں پر نکل آئی،۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں الطاف حسین کا وکیل بننے پر عاصمہ جہانگیر کے خلاف وکلاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مشتعل وکلاء الطاف حسین اور عاصمہ جہانگیر کیخلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔

    احتجاج کرنے والے وکلاء کا کہنا تھا کہ بارہ مئی دو ہزار سات کو کراچی میں ایم کیو ایم نے وکلاء کو زندہ جلایا، وکلاء کو زندہ جلانے والی جماعت کی وکیل بننے پر عاصمہ جہانگیر کی بار ممبر شپ منسوخ کی جائے۔

    وکلاء کا کہنا تھا عاصمہ جہانگیر نے خود بیان دیا تھا کہ ایم کیو ایم دہشت گردی کا نیٹ ورک چلا رہی ہے ۔وکلاء نے عاصمہ جہانگیرکی شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرےسے ملاقات سمیت بھارت میں مختلف ناپسندیدہ سرگرمیوں سے متعلق پمفلٹس بھی تقسیم کئے۔

  • حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوگئی، عاصمہ جہانگیر

    حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام ہوگئی، عاصمہ جہانگیر

    لاہور: سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ موجودہ ملکی صورتِ حال کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ مسائل بیٹھ کر ہی حل ہوں گے۔لاہور میں نجی یونیورسٹی کے کانووکیشن میں سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ حریف سیاسی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے ہی سیاسی بحران ختم کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حکومت معاملات کاسیاسی حل نکالنے میں ناکام رہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا جمہوریت کا حسن ہے لیکن تشدد کرنے کا حق کسی کو نہیں۔ عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ نواز شریف نے اپنے تیسرے دورِ حکومت میں پہلے سےزیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

  • بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    کوئٹہ: انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مقتدر قوتوں کی مداخلت کم ہوئی ہے۔انسانی حقوق کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ مشن کے بلوچستان کے دورے کے اختتام پر ایچ آر سی پی کی جانب سے کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دی گئی ۔

    انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرہ یوسف نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی نسبت موجودہ دور حکومت میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو بہتر ی آئی ہے لوگوں کو لاپتہ کئے جانے کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں تاہم مکران ڈویژن سے اب بھی شکایات موصول ہورہی ہیں ۔

    عمران خان کے سابق ججز پر الزامات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کمیشن کی رکن و سابق چیئرپرسن عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے متنازعہ رہے ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی جمہوریت کی خدمت نہ کی،انہوں نے قانون کی حکمرانی قائم کی تاہم وہ انتخابات میں دھاندلی نہیں کراسکتے۔

    سائن آف بلوچستان میں صحافیوں کے قتل کے واقعات کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کمیشن کی چیئرپرسن زہرہ یوسف کا کہنا تھا کہ صوبے میں اب تک 40صحافی مارے گئے مگر کسی قاتل کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

    صوبے میں چائلڈ لیبر اور جنسی تشدد کی شکایات بھی موصول ہوئیں ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک ان معاملات پر خصوصی توجہ دیں۔‘