Tag: aAzadi march

  • حقیقی آزادی مارچ : دریائے راوی کے پُل کو سیل کردیا گیا

    حقیقی آزادی مارچ : دریائے راوی کے پُل کو سیل کردیا گیا

    لاہور : ازادی مارچ کے شرکاء کا راستہ روکنے کیلئے حکومت نے دریائے راوی کے پل پر شہر کے خارجی راستے کو سیل کردیا۔

    اس حوالے سے ذرایع نے بتایا کہ راوی پل کا راستہ بھاری کنٹینرز لگا کر بند کردیا گیا جبکہ پرانا راوی پل پہلے ہی بڑی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

    شہریوں نے متبادل راستے کے طور پر میٹرو بس سروس ٹریک کواستعمال کرنا شروع کردیا، اسلام آباد جانے والے راستوں کو بھی بند کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سگیاں پل کو بھی ٹریکٹر ٹرالیاں لگا کر بند کردیا گیا، کسی بھی ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کیلئے پولیس کی بھری نفری بھی علاقے میں موجود ہے۔

    واضح رہے کہ عمران خان کے حقیقی آزادی مارچ کو روکنے کے لئے پولیس کی تیاری مکمل ہوگئیں، اس حوالے سے اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند کرنے اور مظاہرین سے نمٹنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔،

    پولیس اہلکار خصوصی کٹس اور جدید سازو سامان سے لیس ہیں۔ ترنول ، بھارہ کہو ، روات ، فیض آباد کے انٹری پوائنٹس اور ریڈزون کو سیل کرنےکیلئے 600 کنٹینر پہنچا دیئے گئے۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی آزادی مارچ روکنے کیلیے حکومت کے 2 پلان تیار

    مصدقہ ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں کو جدید کٹس دی گئی ہیں جن میں مظاہرین کے ڈنڈوں اور پتھراؤ سے بچاؤ کا سازوسامان موجود ہے۔ پنجاب اور آزاد کشمیر ریزرو پولیس کی 10 ہزار کی نفری بھی اسلام آباد پہنچ گئی۔ احتجاجی مظاہرین کے لئے ربڑ کی 25 ہزار گولیاں خریدلی گئیں۔

  • مولانا کے مطالبات ، حکومتی مذاکرتی کمیٹی کا اپوزیشن سے رابطہ

    مولانا کے مطالبات ، حکومتی مذاکرتی کمیٹی کا اپوزیشن سے رابطہ

    اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے رابطہ کرکے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیا اور کہا  جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سامنے آنے کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے رابطہ کیا ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے رہنماپیپلزپارٹی نیر بخاری کو فون کرکے اپوزیشن کی رہبرکمیٹی سے ملاقات کےلیےوقت مانگ لیا۔

    صادق سنجرانی نے کہا مارچ کے معاملے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں ، جمہوری لوگ ہیں جمہوری طریقے سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں ، ہر مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر نے بھی شہبازشریف اور میاں افتخار سے رابطہ کیا۔

    یاد رہے گذشتہ روز مولانا کے مارچ پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا ، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کرکے پرویزخٹک نے مولانا کے مطالبات سے آگاہ کیا تھا۔

    حکومت کی مذاکراتی کمیٹی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تحت کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ سے رابطہ کریں گے، ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم فضل الرحمان سے ملاقات کاوقت مانگے گی۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے پھر رابطے کا فیصلہ

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان اوررہبرکمیٹی کو معاہدے پر قائم رہنے کیلئے قائل کریں گے، کوشش ہے ایسی صورتحال پیدا نہ ہو جو مشکلات کاباعث بنے، حالات دو دن بعد ان کے قابو میں نہ ہوئے تو ہمارے بھی قابومیں نہ ہوں گے، نقصان جو بھی ہوگا اس کی ذمہ داری رہبر کمیٹی پر عائد ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کوشش ہو گی رہبر کمیٹی کی وساطت سےمولاناتک رسائی حاصل کریں،عوام کے دینی اور روحانی جذبات سے نہ کھیلا جائے، عمران خان پر بے ہودہ الزام لگانا علما اکرام کو زیب نہیں دیتا۔

  • فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نواز شریف کریں گے

    فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نواز شریف کریں گے

    اسلام آباد : حکومت مخالف تحریک سے متعلق ن لیگی رہنماؤں اور مولانا فضل الرحمان سے درمیان ملاقات میں کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا، آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نوازشریف سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ وفد اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ملاقات میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے آزادی مارچ15نومبر کے بعد کرنے کی تجویز پیش کی تاہم ن لیگ آزادی مارچ میں شرکت کرے گی یا دھرنے میں فیصلہ نوازشریف کریں گے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کا کہ اکتوبر کا فیصلہ اور تیاری کرچکے اب فیصلہ کل مجلس عاملہ کرے گی، انہوں نے احسن اقبال سے سوال کیا کہ کیا ن لیگ صرف مارچ میں ساتھ دے گی یا دھرنے میں بھی بیٹھے گی؟ جس پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں شرکت اور دھرنے کا فیصلہ نوازشریف کریں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا مؤقف ہے کہ ابھی ہماری مکمل تیاری مکمل نہیں ہے، شہباز شریف کل نوازشریف سے ملاقات کرکے رہنمائی لیں گے۔

    واضح رہے کہ حکومت مخالف تحریک سے متعلق ن لیگ میں دو آرا پائی جاتی ہیں، پارٹی اجلاس میں پہلی باردونوں طرف سےکھل کر اختلافات سامنے آئے۔

    مزید پڑھیں : ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کرنا درست نہیں، خواجہ آصف

    شہبازشریف، خواجہ آصف اور رانا تنویر گروپ نے لاک ڈاؤن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے سوال کیا کہ اگر لاک ڈاؤن ناکام ہوا، تو ہم کہاں کھڑے ہوں گے، اس طرح کے اقدام سے مارشل لا کا خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔

  • وزیراعظم نوازشریف سے اپوزیشن جرگے کی ملاقات

    وزیراعظم نوازشریف سے اپوزیشن جرگے کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف سے اپوزیشن جرگے کی سراج الحق کی قیادت میں ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے جبکہ اپوزیشن جرگے نے وزیراعظم نواز شریف کو مذاکرات میں اب تک ہونی والی پیشرفت سے آگاہ کیا۔

    وزیراعظم نواز شریف سے اپوزیشن جرگے کی سراج الحق کی قیادت میں ملاقات جاری ہے، ملاقات میں رحمان ملک، جی جی جمال، لیاقت بلوچ ، کلثوم پروین شامل ہیں، اپوزیشن جرگے کی جانب سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مذاکراتی عمل پر بریفنگ دی گئی، وزیر اعظم نے سیاسی جرگے کی کوششوں کا سراہا ۔

    اپوزیشن جرگے نے گزشتہ روز تحریک انصاف اور پاکستان عوام تحریک کی مذاکراتی ٹیموں سے ملاقات کی تھی، اپوزیشن جرگے نے مذاکرات میں اب تک ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا،  وزیراعظم نواز شریف نے مذاکراتی عمل میں اپوزیشن جرگے کی کوششوں کی تعریف کی۔

    اپوزیشن جرگے اور فریقین کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کامیاب تو نہیں ہوسکے پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔