Tag: ABAD

  • آباد نے حکومت کو پراپرٹی سے متعلق ٹیکسز کے حوالے سے کیا بجٹ تجاویز پیش کی ہیں؟

    آباد نے حکومت کو پراپرٹی سے متعلق ٹیکسز کے حوالے سے کیا بجٹ تجاویز پیش کی ہیں؟

    کراچی: آباد نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے وفاقی حکومت کو جامع تجاویز پیش کی ہیں۔

    آباد کی جانب سے آئندہ بجٹ کے لیے تجاویز پیش کر دی گئیں، ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کے لیے جامع تجاویز پیش کرتے ہوئے ٹیکس پالیسیوں میں تسلسل، نرمی اور شفافیت پر زور دیا ہے۔

    آباد کے چیئرمین حسن بخشی کا کہنا تھا کہ بلڈرز سے خریداروں کو پراپرٹی کی منتقلی پر عائد ایڈوانس ٹیکس ختم کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ ٹیکس ریٹ 0.5 فی صد مقرر کیا جائے، نیز ٹیکس پالیسی میں کم از کم 15 سال کا تسلسل ہونا چاہیے تاکہ سرمایہ کاروں کو اعتماد حاصل ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے قوانین میں اصلاحات اور پراپرٹی سیکٹر میں پیچیدگیاں ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ تجاویز کے مطابق بلڈرز سے خریداروں کو پراپرٹی کی منتقلی پر عائد ایڈوانس ٹیکس ختم کیا جائے، جب کہ زیادہ سے زیادہ ٹیکس ریٹ 0.5 فی صد مقرر کیا جائے۔



    حسن بخشی نے کہا کہ کراچی میں نافذ فرضی آمدن ٹیکس معقولیت سے عاری ہے، جسے فوری ختم کیا جانا چاہیے۔ اُن کا کہنا تھا کہ فی رقبہ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور سہولت کو یقینی بنایا جائے۔

    آباد نے کیپیٹل گین ٹیکس کو ہولڈنگ پیریڈ کی بنیاد پر دوبارہ بحال کرنے، ٹیکس ریفنڈ کی منتقلی کے لیے درکار تحریری منظوری کا تقاضہ ختم کرنے اور بجٹ سے پہلے پراپرٹی ویلیوایشن ٹیبلز میں موجود تضادات دور کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    تجاویز میں وِد ہولڈنگ ٹیکس میں کمی اور اوورسیز پاکستانیوں کی ڈالروں سے خریدی گئی جائیداد پر غیر منصفانہ ٹرانسفر ٹیکس ختم کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ چیئرمین آباد کا کہنا تھا کہ اگر بجٹ 2025-26 میں ٹیکس اصلاحات کو شامل کر لیا جائے تو اس سے معیشت کو مستحکم اور تعمیراتی شعبے کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

  • ٹیکس کی ادائیگی : بلڈرز نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    ٹیکس کی ادائیگی : بلڈرز نے خطرے کی گھنٹی بجادی

    کراچی : تعمیراتی مٹیریل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے باعث بلڈرز کیلئے پروجیکٹ کو بروقت تیار کرنا ناممکن ہوگیا، بلڈرز نے ٹیکسوں کی ادائیگی پر سوالات کھڑے کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے وفد نے ایف بی آر حکام سے ملاقات کی اور مہنگائی کے باعث پیش آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا۔

    چیئرمین آباد الطاف طائی اور سابق چئیرمین آباد حسین بخشی نے چیف کمشنر امتیاز احمد سولنگی سے ملاقات میں بتایا کہ موجودہ معاشی حالات میں شہر میں جاری ساٹھ فیصد زیر تعمیر پروجیکٹ وقت پر مکمل ہونا ممکن نہیں ہیں۔

    آباد عہدیداران نے کہا کہ بلڈرز نے معاشی سست روی کے باعث خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ تعمیراتی میٹریل اور سامان مہنگا ہوگیا ہے، تعمیراتی پروجیکٹس مکمل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔

    الطاف طائی نے کہا کہ صرف رجسٹرڈ بلڈرز کا ہی خون چوسا جارہا ہے جبکہ نان فائلر مزے کررہے ہیں، جو بلڈرز رجسٹرڈ نہیں ہیں ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں وہ ٹیکس بھی نہیں دیتے۔

    حسین بخشی نے کہا کہ بلڈرز ایف بی آر کو جو ٹیکس دینے ہیں وہ بلکل دیں گے لیکن ہمیں وقت دیا جائے۔ بلڈرز کو ٹیکس کی ادائیگی کے لیے کم سے کم چھ مہینے کا وقت درکار ہے۔

    اس موقع پر چیف کمشنر امتیاز احمد سولنگی نے کہا کہ ہم ٹیکس وصول کرنے کے لئے بلڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ آباد سے ہم نے تجاویز لی ہیں کہ ٹیکس وصولی کیسے آسان کی جا سکتی ہے۔

    امتیاز احمد سولنگی کا کہنا تھا کہ اس وقت جو بلڈرز غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں ان کا ڈیٹا جمع ہورہا ہے، ایڈوانس ٹیکس کا ہدف 2 ارب اور 6 ماہ میں جمع کرنا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جائیداد کی خریدو فروخت کا ڈیٹا موجود ہے ڈیٹا کو کمپیوٹرائزڈ کررہے ہیں اب تک 5ہزار بلڈرز کا ڈیٹا جمع ہوگیا ہے اس میں سے 1 ہزار نان فائلر بلڈرز کو نوٹس بھیج رہے ہیں۔

  • سندھ پولیس افسران کا زمینوں پر قبضے میں ملوث ہونے کا انکشاف

    سندھ پولیس افسران کا زمینوں پر قبضے میں ملوث ہونے کا انکشاف

    کراچی : ایسوسی ایشن بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے آئی جی سندھ کو سندھ پولیس کے افسران کا زمینوں پر ناجائز قبضوں میں ملوث ہونے کے معاملے سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین آباد الطاف طائی نے سندھ پولیس کے افسران پر لینڈ گریبرز کی سرپرستی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو لکھے گئے ایک خط میں چیئرمین آباد الطاف طائی نے انکشاف کہ سندھ پولیس کے 6 افسران کراچی میں زمینوں پر قبضوں کے معملات میں ملوث ہیں۔

    خط میں بتایا گیا کہ پولیس افسران قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے اور کرپشن میں ملوث ہیں، ملوث افسران میں4 ایس ایچ اوز، ایک ڈی ایس پی اور اے ایس آئی شامل ہیں۔

    الطاف طائی نے خط میں بتایا کہ ان افسران میں ایس ایچ او ماڑی پورغلام حسین کورائی، یاسین گجر، ایس ایچ او منگھوپیر سرفراز اعوان اور سچل راجہ تنویر، ڈی ایس پی اور اے ایس آئی ماڑی پور کے نام شامل ہے۔

    چیئرمین آباد نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے قبضہ مافیا کی سرپرستی میں ملوث افسران کے خلاف نوٹس کی اپیل کرتے ہوئے ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کی بھی اپیل کی ہے۔

  • آباد وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش، گورنر سندھ نے یقین دہانی کرا دی

    آباد وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش، گورنر سندھ نے یقین دہانی کرا دی

    کراچی: ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز (آباد) کے وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے، گورنر سندھ نے آباد وفد کو ملاقات کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج گورنر سندھ عمران اسمٰعیل سے تعمیراتی صنعت سے متعلق اہم تنظیم آباد کے 15 رکنی وفد نے محسن شیخانی کی سربراہی میں ملاقات کی۔

    وفد نے کنسٹرکشن انڈسٹری کو درپیش چیلنجز اور دیگر مسائل سے گورنر سندھ کو آگاہ کیا اور انھیں تجاویز پیش کیں۔

    وفد کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ ملک کے دیگر صوبوں کی طرح، کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں کے لیے ریگولرائزیشن کی حکمت عملی مرتب کی جائے، اور ریگولرائزیشن پالیسی کے تحت ریگولرائزیشن کمیشن کا قیام بھی ناگزیر ہے۔

    وفد نے تجویز دی کہ تعمیرات کے حوالے سے بلڈنگ این او سی اور اپروول پروسیجرز وَن ونڈو آپریشن کے تحت ممکن بنایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ون ونڈو آپریشن پر عمل درآمد سے پروجیکٹ مکمل ہونے پر بلڈرز اور رہائشیوں کو بعد میں کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگا۔

    آباد کے وفد نے کہا کہ نسلہ ٹاور کے مکین جس پریشانی سے گزر رہے ہیں، اسے انسانی بنیادوں پر دیکھا جائے، اور ان کی بحالی کے لیے کوئی حکمت عملی تیار کی جائے۔

  • ریلی مؤخر کر دی، نسلہ ٹاور کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: چیئرمین آباد

    ریلی مؤخر کر دی، نسلہ ٹاور کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: چیئرمین آباد

    کراچی: آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا ہے کہ ہم نے ریلی مؤخر کر دی ہے، اور غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے محسن شیخانی نے کہا کہ کل جب سے ہم نے ریلی کا اعلان کیا ہے، ایک ماحول بنا ہوا ہے اور تاثر دیا جا رہا ہے کہ ہم اداروں یا حکومتوں کے خلاف ہیں، ہم غیر قانونی کنسٹرکشن کے خلاف ہیں۔

    انھوں نے کہا آباد کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی ابھی مؤخر کی ہے، غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دینے والوں کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، پالیس میٹر جو ہے اسی پر قائم رہا جائے، نسلہ کی پٹیشن میں بتایا جائے کہ کن اداروں نے اس کی اجازت دی، نسلہ گرانے کا حکم سپریم کورٹ کا ہے، ہم اس کے خلاف نہیں جا سکتے، لیکن اپیل کر سکتے ہیں۔

    محسن شیخانی نے کہا کل سعید غنی بھی ہمارے پاس آئے، صبح کمشنر صاحب آئے انھوں نے کہا ریلی کی اجازت نہیں دیں گے، کوئی حادثہ ہوا تو آباد ذمہ دار ہوگا، ہمیں تو حکومت ہی پرمٹ دیتی ہے، اس کے بعد اون کرنا حکومتی ذمہ داری ہے، ہم کوئی سیاسی جماعت نہیں، ہمیں کاروبار کرنے دیا جائے۔

    چیئرمین آباد نے تعمیرات کے سلسلے میں اپروول دینے کے لیے سنگل اتھارٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا اپروول ملنے کے بعد جو بھی کچھ ہو، اس کی ذمہ داری ادارے کی ہو، بلڈر کی نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز پر مبنی ایک ماسٹر پلان بنایا جائے تاکہ سب اس کو فالو کریں، انکوائری کمیشن بیٹھنا چاہیے جو ان ساری چیزوں پر لائحہ عمل بنائے، ہم نے چارٹر اف ڈیمانڈ گورنر کو جمع کرا دیا ہے۔

    محسن شیخانی نے کہا کہ کیسز کی بنیاد پر 17 بلڈر ممبرز ایسے ہیں جنھیں آباد سے نکال دیا گیا ہے، ان لوگوں کا اب آباد سے تعلق نہیں، چائنا کٹنگ اور نالوں پر تجاوزات قائم کرنے والے آباد سے نہیں، کراچی میں ساڑھے 4 لاکھ ایکڑ زمین خالی پڑی ہے، کسی جگہ تو شہر کو انفرا اسٹرکچر دیں۔

    انھوں نے مزید کہا ہم نے 3 دن کا وقت دیا ہے، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے آباد کے وفد کو کل بلایا ہے، اس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ ہمارے ساتھ بیٹھیں گے، جب پالیسی آجائے گی تو چیف جسٹس سے بھی درخواست کریں گے۔

  • ملک بھر میں مکان خریدنے کے خواہش مند ہوجائیں ہشیار

    ملک بھر میں مکان خریدنے کے خواہش مند ہوجائیں ہشیار

    کراچی : حکومت نے ملک بھر میں پراپرٹی خریدنے والوں کو ٹیکس کے دائرے میں لانے کے لیے بلڈرز اور ڈیولپرز سے کلائنٹس کا ڈیٹا مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملک بھر میں موجود بلڈرز اور ڈیولپرز سے مطالبہ کیا ہے کہ جائیداد خریدنے والے حضرات کاڈیٹا فراہم کیا جائے ‘ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس کا دائر ہ کار بڑھانے کے لیے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

    اس فیصلے سے بلڈرز اور ڈیولپرز میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کی ایسو سی ایشن نے وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو خط لکھ کر ایف بی آر کے اس عمل کو بلڈرز کو ہراساں کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

    آباد ( ایسو سی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز )کے چیئرمین عارف جیو ا کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آباد ایک ہزار سے زائد کنسٹرکشن کمپنیز کے ساتھ ملک کے اس بڑے کاروباری سیکٹر کی نمائندہ تنظیم ہے ‘ جو کہ زراعت کے بعد سب سے زیادہ غریبوں کو روزگار فراہم کررہی ہے‘ انہوں نے اپنے خط کلائنٹس کا ڈیٹا طلب کرنے کو غیر قانونی اور ہراساں کرنا قرار دیا ہے۔

    خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ جائیداد کی رجسٹریشن کے وقت سرکار کے پاس قانون کے سیکشن 236 کے ، 236 سی اور 236 ڈبلیو کے تحت خریدار کا پورا ڈیٹا موجود ہوتا ہے‘ پھر اس کے بعد بلڈرز سے ڈیٹا طلب کرنا تشویش ناک ہے۔

    آباد کے چیئرمین عارف جیوا نے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ ایف بی آر کو کسی بھی صورت اپنے کلائنٹس کا ڈیٹا نہیں دیں گے‘ انہوں نے وزیراعظم کے مشیر خزانہ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملےکا نوٹس لے کر ایف بی آر کو اس سلسلے میں ہدایات جاری کریں۔

    یا درہے گزشتہ برس رواں مالی سال کے بجٹ میں ایف بی آر نےٹیکس ایبل رینٹل انکم کی حددو دولاکھ سےکم کرکےڈیڑھ لاکھ کردی ہے اور پراپرٹی کی قیمتوں پر بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے‘ جس کے سبب پراپرٹی کی قیمتوں اور کرایے کی شرح میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • بھتہ مافیا کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے، بلڈرزکا مطالبہ

    بھتہ مافیا کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے، بلڈرزکا مطالبہ

    کراچی : ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے بھتہ مافیا کیخلاف سخت ایکشن کا مطالبہ کردیا۔ چیئرمین آباد محسن شیخانی کہتے ہیں کہ کراچی میں بھتہ خور پھرسرگرم ہوگئے، ان کیخلاف کارروائی نہ کی گئی تواپنا کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے،۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بھتہ خور مافیا پھر سرگرم ہوگئی، بلڈرز کیلئے ناظم آباد اور سرجانی میں سائٹ پر جانا مشکل ہوگیا، چیئرمین ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) محسن شیخانی نے آرمی چیف، کورکمانڈرکراچی اور وزیراعظم سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، محسن شیخانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ دنوں گلبہار میں ایک بلڈر کے دفترپرحملہ کا واقعہ نہایت افسوس ناک ہے۔

    سلیم چاکلیٹی گروپ کی جانب سے بھتے کی کالز آرہی ہیں جو ایران میں مقیم ہے، سات ایسی شکایات ہیں۔ محسن شیخانی کا کہنا تھا کہ ہمیں پھر وہی پرانی صورت حال نظر آرہی ہے اسے نہ روکا گیا توحالات پھر قابو سے باہر ہوجائیں گے۔

    انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ بھتہ خوروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرکے شہر کے بلڈرزاور تاجروں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : گلبہارمیں بھتہ خوروں کا بلڈرکے دفتر پردستی بم حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز گلبہار کے علاقے میں بھتہ نہ دینے پر گینگ وار کے مسلح موٹر سائیکل سوار کارندوں نے بلڈر کے دفتر پر دستی بم مارا تھا، مذکورہ بلڈر کو چند ماہ پہلے بھتے کی پرچی ملی تھی۔ تاہم واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا اور ملزمان حسب سابق باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

  • جائیداد کی خریداری پر رجسٹریشن ڈیوٹی پچاس فیصد کم کی جائے، خواجہ اظہار الحسن

    جائیداد کی خریداری پر رجسٹریشن ڈیوٹی پچاس فیصد کم کی جائے، خواجہ اظہار الحسن

    کراچی : ایم کیو ایم کے رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ آنے والے بجٹ میں عام آدمی کیلئے پراپرٹی کی خریداری پر رجسٹریشن ڈیوٹی پچاس فیصد کم کی جائے ۔

    یہ بات انہوں نے ایسوسی ا یشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) آفس کے دورہ کے موقع پر کہی اس موقع پر انہوں نے بلڈرز سے بجٹ پر تجاویز بھی لیں۔

    خواجہ اظہار الحسن کاکہنا تھا کہ قبضہ مافیا کراچی کی تیس فیصد زمین پر قابض ہیں۔ قبضہ مافیا دندناتے پھرتے ہیں اور معصوم لوگوں کی اراضی ہتھیاچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس رینجرز اور حکومت ہنگامی طور پر لینڈ مافیا کے خلاف آپریشن شروع کرے اور ایک اسپیشل ٹاسک فورس بنائی جائے اور جو رینجرز اور پولیس کے ساتھ مل کر قبضہ کی گئی اراضی کو خالی کرائے ۔

    اس موقع  پر آباد کے چئیرمین جنید تالو کا کہنا تھا کہ اربوں روپے ٹیکس دینے والے بلڈرز کو سہولت میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہاؤسنگ انڈسٹری کو مراعا ت دینے کا اعلان کرے۔

  • رینجرز نے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رہا کردیا

    رینجرز نے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رہا کردیا

    کراچی : رینجرز نے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رہا کردیا، سانحہ بلدیہ کیس کے تین ملزمان کو نوے روز کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصلات کے مطابق زمینوں پر مبینہ قبضے کے الزام میں  گرفتار ہونے والے آباد کے سابق چیئرمین بابر چغتائی کو رینجرز نے رہا کردیا۔

    ۔زمینوں پر مبینہ قبضے کے الزام میں نوے روز کیلئے جیل بھیجا گیا تھا، جس کے بعد رینجرز حکام نے بابر چغتائی کو فورتھ شیڈول کےتحت رہا کردیا۔

    علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ بلدیہ میں ملوث تین مبینہ ملزمان کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت 90 روز کے لئےجیل بھیج دیا۔

    رینجرز نے سخت حفاظتی تحویل میں ملزمان ماجد بیگ ،عبداللہ، اور منصور کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، ذرائع کے مطابق ملزمان پر سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

    رینجرز نے ملزمان کے نوے دن کی نظر بندی کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرلیا، ملزمان کاتعلق ایم کیو ایم سے ہے جبکہ عدالت نے ٹارگٹ کلرز شکیل الدین اور حاجی یونس کو بھی نوے دن کی نظر بندی پر رینجرز کے حوالے کیا۔

    سانحہ بلدیہ میں ملوث ماجداور منصور سمیت تین ملزموں کو رینجرز کے سخت پہرےمیں انسداد دہشت گردی کی عدالت لایا گیا۔ پیشی کے وقت ملزمان کے چہرے کپڑے سے ڈھانپے ہوئے تھے، سانحہ بلدیہ میں دو سو انسٹھ مزدور جھلس کر جاں بحق ہوئے تھے۔

      دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل میں گرفتار ملزم احمد علی عرف پپو کشمیری کے ریمانڈ میں بھی سات دن کی توسیع کردی۔

  • بابر چغتائی کو نوّے روز کیلئے جیل بھیجنے کا حکم

    بابر چغتائی کو نوّے روز کیلئے جیل بھیجنے کا حکم

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے آباد کے سابق چیئرمین بابر مرزا چغتائی کو 90 روز کیلئےجیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ رینجرز نے ٹارگٹ کلرز کی مالی معاونت کرنے کے الزام میں گرفتار سابق چیئرمین ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد )کے چیئرمین بابر چغتائی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔

    اس کے علاوہ  فیصل مسرور اور مجیب اللہ صدیقی کو بھی سخت سیکورٹی میں کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اس موقع پر عدالت کے احاطے میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بھاری نفری موجود تھی، ملزم بابر چغتائی کو آنکھوں پر پٹی اور سر پر کپڑا باندھ کر عدالت میں پیش کیا گیا۔ گیا۔

    بابرچغتائی کو سیاسی جماعت کے ٹارگٹ کلرز کی مالی معاونت اور سرکاری و نجی زمینوں پرقبضہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ملزمان کو دہشت گردی ایکٹ کے تحت نوے روز کیلئے جیل بھیجنے کی استدعا کی گئی ۔عدالت نے بابر چغتائی کو نوے روز کیلئے دہشت گردی ایکٹ کےتحت جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔