Tag: abdul qadir baloch

  • بھارتی فوج کی کھوئی رٹہ اور سماہنی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ

    بھارتی فوج کی کھوئی رٹہ اور سماہنی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ

    راولپنڈی: جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فوج نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کھوئی رٹہ اور سماہنی سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔ 

    پاک فوج کے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج نے ایک مرتبہ پھر لائن آف کنٹرول پر کھوئی رٹہ سیکٹر اور سماہانی پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے بعد پاک فوج نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارت کی بندوقوں کو خاموش کروائیں۔

    یاد رہے بھارت کی جانب سے رواں برس بھی متعدد بار لائن آف کنٹرل کی خلاف ورزی کی گئی ہے، قبل ازیں گزشتہ برس بھارتی فوج نے خود ساختہ اور مضحکہ خیز سرجیکل اسٹرائیک کا دعوی کیا تھا جو وہ خود اپنی پارلیمنٹ اور عالمی میڈیا کے سامنے سچا ثابت نہیں کر سکے تھے جس پر انہیں کافی سُبکی کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

    واضح رہے آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفننگ میں واضح کیا تھا کہ بھارت افغانستان اور ایران کے راستے پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے جس سے پاکستان بخوبی واقف ہے، ہمارے جواب بیرونی جارحیت کا بھرپور طریقے سے جواب دینا چاہتے ہیں۔

  • ایم کیو ایم کے بانی نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا،عبدالقادر بلوچ

    ایم کیو ایم کے بانی نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا،عبدالقادر بلوچ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے کبھی پاکستان کو تسلیم ہی نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عبد القادر بلوچ نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ایک پاگل سے چھٹکارا حاصل کر لیا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں باقی سب صاف ہے، انہوں نے کہا کہ بتایا جائے 1984میں مزار قائد کے سامنے پاکستان کا پرچم کس نے جلایا الطاف حسین کس بنیاد پرجیل گئے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں جا کر الطاف حسین نے کیوں کہا کہ پاکستان کا بننا بڑی غلطی تھی، اسے کب تک ذہنی کیفیت کا نام دیا جائے، پاکستان کے لئے قربانیوں کا ذکر نہ کیا جائے نہ ہی خود کو بانیان پاکستان کہا جائے اس سے ہماری دل آزاری ہو تی ہے۔

    عبد القادر بلوچ نے کہا کہ الطاف حسین سے دوری اختیار کرنے کے فاروق ستار کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

    قومی اسمبلی میں انکوائری کمیشن دو ہزار سلہ بل بھی پیش کیا گیا، اپوزیشن نے اس بل کو مسترد کیا اور کہا کہ اس بل کا کوئی فائدہ نہیں ،حکومت وزیراعظم کو پاناما لیکس سے بچانا چاہتی ہے، جسے مسترد کرتے ہیں۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔