Tag: Abdullah case

  • ننھے عبداللہ کو کاغذی کاروائی کے بعد اس کی نانی کے حوالے کر دیا گیا

    ننھے عبداللہ کو کاغذی کاروائی کے بعد اس کی نانی کے حوالے کر دیا گیا

    کراچی : عدالتی حکم پر ایدھی سینٹر میں مقیم عبداللہ کو کاغذی کاروائی کے بعد اس کی نانی کے حوالے کر دیا گیا، گزشتہ روز عدالت نے ننھے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتی حکم پر ننھے عبد اللہ لینے اسکی نانی اور خالہ دستاویز لے کر ایدھی سینٹر پہنچی،جہاں عبداللہ کی سپردگی کے لیے ایدھی انتظامیہ اور عبداللہ کی نانی کے درمیان کاغذی کارروائی مکمل کی گئی، اس طرح دو ماہ پانچ دن کی مدت کے بعد عبداللہ کو اس کی نانی کے حوالے کیا گیا۔

    مزید پڑھیں :  عبداللہ حوالگی کیس : عدالت کا ننھے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم

    اس موقع پر ایدھی فاونڈیشن کے رہنما فیصل ایدھی نے بتایا کہ عدالت نے گزشتہ روز عبداللہ کو اس کی نانی کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا لیکن نانی کے شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزی کی تصدیق نہیں کرائی گئی، جس کے باعث عبداللہ کو اس کی نانی کے حوالے نہیں کیا گیا تھا، عبداللہ کو اس کی نانی کے ہی حوالے کرنا چاہتے تھے کیونکہ عبداللہ کی نانی نے بتایا ہے کہ عبداللہ کی خالہ رابعہ بے اولاد ہے اور وہ عبداللہ کو ایک بیٹے کی حیثیت سے کفالت کرنا چاہتی ہے جبکہ عبداللہ کو اس کے والد کے حوالے کرنے پر کچھ خدشات تھے ۔

    عبداللہ کی خالہ رابعہ نے بتایا کہ وہ عبداللہ کو پا کر بہت خوشی محسوس کر رہی ہے، عبداللہ کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہونے دیں گے اور اس کی کفالت بھرپور طریقے سے کی جائے گی جبکہ عبداللہ کے ماموں عمر کا کہنا تھا کہ عبداللہ کے والد جب چاہیں رابطہ کرکے عبداللہ سے ملاقات کر سکتے ہیں اس سلسلے میں انھیں عدالت نے بھی اجازت دے رکھی ہے۔

    مزید پڑھیں : عبداللہ کے والد اور بھائی پہنچ گئے،ایدھی سینٹر کا بچہ دینے سے انکار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقامی عدالت نے ایدھی ہوم میں موجود مقتولہ حلیمہ کے بیٹے عبداللہ کو نانی کے حوالے کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کے باپ کو بیٹے سے ملاقات کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔

    مزید پڑھیں : عبداللہ کیس : مرکزی ملزم رضوان سپرہائی کے قریب سے گرفتار

    عدالت نے حکم دیا کہ عبداللہ کے حوالے سے کسی بھی غیر ذمہ داری اور غفلت کی اطلاعات نہیں ملنی چاہئے۔

    یاد رہے کہ رواں برس مئی میں رضوان ایاز نامی شخص ایک چھوٹے بچے عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑ گیا تھا اور کہا کہ اس کو یہ بچہ دو دریا سے ملا ہے اس کے والدین گم ہوگئے ہیں جسے ایدھی فاؤنڈیشن نے مسنگ چائلڈ کے طور پر اپنے پاس رکھ لیا اور اس کے والدین کی تلاش شروع کردی۔

    مزید پڑھیں :   دو دریا سے ملنے والے بچے کے حوالے سے کہانی کا نیا رخ سامنے آگیا

    رضوان وہی شخص تھا، جس نے عبداللہ اورا س کی والدہ کو دہلی کالونی میں ناصر منزل میں دوسری منزل پر فلیٹ کرائے پر دلوایا ،کرائے نامہ میں بھی رضوان نے اپنا اوورسیز والا شناختی کارڈ لکھوایا جبکہ رضوان نے ایدھی سینٹر میں غلط بیانی سے کام لیا کہ بچہ اس کو دو دریا سے ملا ہے۔

  • عدالت کا ٹھوس ثبوت کے بغیرعبداللہ کو باپ کے حوالے کرنے سے انکار

    عدالت کا ٹھوس ثبوت کے بغیرعبداللہ کو باپ کے حوالے کرنے سے انکار

    کراچی : ننھےعبداللہ کی حوالگی کیس کی سماعت پندرہ جون تک ملتوی کردی گئی۔ ایدھی سینٹر نے بھی بغیر ثبوت کے بچہ دینے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ننھے عبداللہ کے والد چوہدری اقبال کی جانب سے بچے کی حوالگی کے لئے دائر درخواست کی سماعت فیملی کورٹ میں ہوئی۔

    عدالت نے عبداللہ کو لینے آنے والے چودھری اقبا ل کو حکم دیاکہ پہلے وہ بچے سے اپنا رشتہ ثابت کریں پھر حوالگی کا حکم ملےگا۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ ابھی عبداللہ ایدھی سینٹر میں ہی رہے گا۔ اس موقع پر چوہدری اقبال کے وکیل کی جانب سے عبداللہ کا برتھ سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ والدہ حلیمہ کے انتقال کے بعد چوہدری اقبال ہی بچے کے حقیقی وارث ہیں لہذا عبداللہ کو والد کے سپرد کیا جائے۔ اقبال چوہدری کے وکیل کاکہنا تھا کہ تمام دستاویزات موجود ہیں۔

    دریں اثناء عبداللہ کی والدہ حلیمہ قتل کیس کی سماعت میں پولیس ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم رضوان کی اہلیہ سونیا کو پیش کیا گیا۔

    عدالت نے ملزمہ سونیا کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے چودہ روزہ عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم دے دیا اس سے پہلے عبد اللہ کی ماں حلیمہ کے قتل کا ملزم رضوان عدالت میں اعترافی بیان سے مکر گیا تھا۔

    عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فریقین کو آئندہ سماعت پر بچے کی حوالگی کے حوالے سے ٹھوس شواہد پیش کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کیس کی سماعت 15 جون تک ملتوی کردی۔

     

  • عبداللہ کیس : مرکزی ملزم رضوان سپرہائی کے قریب سے گرفتار

    عبداللہ کیس : مرکزی ملزم رضوان سپرہائی کے قریب سے گرفتار

    کراچی : دو دریا سے شروع ہونے والی ننھے عبداللہ کی کہانی میں ہر روز نیا موڑ آرہا ہے، مرکزی ملزم رضوان کو پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی ملزم رضوان گرفتار ہواتو سوتیلے بھائی نے نادرا کے برتھ سرٹیفکیٹ کے حصول کی کوششیں شروع کردیں۔

    ننھے ننھا عبداللہ جس سے بچپن میں ہی ماں کا سایہ چھین لیا گیا۔ عبداللہ کی کہانی کے مرکزی ملزم رضوان کو پولیس نے سپرہائی کے قریب سے گرفتار کرلیا، ملزم کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوئی۔

    عبداللہ کی ماں حلیمہ کی لاش چند دن پہلے دہلی کالونی کے فلیٹ سے ملی تھی۔ حلیمہ کو فلیٹ کرائے پر دلوانے والا شخص بھی رضوان ہی تھا اورعبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑنے والا بھی رضوان ہی تھا۔

    پولیس کو شبہ ہے حلیمہ کو قتل رضوان نے کیا ہے، عبداللہ کو حاصل کرنے کے لئے سوتیلے بھائی اور باپ چوہدری اقبال کراچی پہنچے۔

    سوتیلے بھائی انصر چوہدری کا کہنا ہے کہ عبداللہ کابرتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی کوکشش کررہےہیں، عبد اللہ کے سوتیلے بھائی کا کہنا تھا کہ برتھ سرٹیفکیٹ کے بعد عدالت سےرجوع کریں گے۔