Tag: Abolish Nuclear Weapons

  • شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن : شمالی کوریائی حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکا یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیار تلف کرنے پر مجبور کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’امریکا شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے بہت پر امید ہے لیکن صرف بات چیت کی بنیاد پر پابندیاں ختم نہیں کرسکتے، جب تک جوہری ہتھیاروں کے تلف ہونے کی تصدیق نہیں ہوجاتی اس وقت اقتصادی پابندیاں جاری رہیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کم جونگ ان اور صدر ٹرمپ کے درمیان یہ بات طے ہوئی تھی کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تلفی کی تصدیق کے لیے نظام وضع کیا جائے گا، جس کے بعد اقتصادی پابندیاں ختم کی جایئں گی۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کے بعد بیان سامنے آیا تھا کہ ’امریکا بد معاشوں کی طرح ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی کا مطالبہ کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے دیئے جانے والے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا غنڈوں کی مانند مطالبہ کررہا ہے تو اس اعتبار سے اقوام متحدہ بھی مد معاش ہوئی کیوں کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام فوری طور بند کرنے کا کہہ چکی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات کامیابی کے ساتھ آگے بڑھیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’امریکا شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر مجبور کررہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے رواں برس شمالی کوریا کا تیسرا دورہ کیا تھا، تاہم حالیہ دورے کے دوران مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرنے والی عالمی مہم نے امن کانوبل انعام جیت لیا

    جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرنے والی عالمی مہم نے امن کانوبل انعام جیت لیا

    اوسلو : جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرنے والی عالمی مہم  آئی سی اے این نے امن کانوبل انعام جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناورے کی نوبل امن کمیٹی اس سال کا امن نوبل انعام پانے والے کا اعلان کردیا ،اس برس امن کا نوبل انعام جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے چلائی جانے والی ایک بین الاقوامی مہم آئی سی اے این کے نام رہا ۔

    ناورے کی نوبل کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کیلئے چلائی جانے والی اس بین الاقوامی مہم آئی سی اے این کے تحت جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے ہونے والے تباہ کن اثرات کی جانب توجہ دلائی گئی۔

    نوبل کمیٹی نے امن کا نوبل انعام دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، طویل عرصے بعد ایک بار پھر دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بڑھ گیا ہے، کچھ ممالک ہیں جو اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنا رہے ہیں، جس کی مثال شمالی کوریا بھی ہے۔

    اس سے قبل کہا جارہا تھا کہ اس سال نوبل انعام شامی رضا کار تنظیم ’وائٹ ہیلمٹ‘ کو دیا جانے کا امکان ہے جبکہ ایسے امکانات بھی تھے کہ یہ انعام ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کو دیا جا سکتا ہے کیونکہ دونوں نے ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین جوہری ڈیل ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

    امن کا نوبل انعام جیتنے کے بعد آئی سی اے این کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے ہماری جدوجہد پر امن کا نوبل انعام ہمارے لیے عزت کا باعث ہے۔

    خیال رہے دنیا بھر سے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کی عالمی مہم آئی سی اے این دنیا کے 100ممالک سے تعلق رکھنے والی غیر سرکاری تنظیموں کے اتحاد کا نام ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔