Tag: about

  • گنڈا پور کو میدان سے بھاگنے کی عادت ہے، فیصل کریم کنڈی

    گنڈا پور کو میدان سے بھاگنے کی عادت ہے، فیصل کریم کنڈی

    اسلام آباد : گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو میدان سے بھاگنے کی عادت ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آوور میں گفتگو کرتے ہوئے گورنر کے پی نے گزشتہ روز علی امین گنڈا پور کے انٹرویو کے حوالے سے گفتگو کی اور اسی سلسلے میں کچھ سوالات کے جوابات بھی دیئے۔

    ایک سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور نے ایک بندہ جب جھوٹ بولے تو پھر کیا کرسکتے ہیں، میں نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ صوبائی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے۔

    میں نے اجلاس میں سوال اٹھایا تھا کہ اب تک پولیس کو کیوں اپ گریڈ نہیں کیا گیا، کے پی حکومت کو 500ارب ملے جو عیاشیوں اور دھرنے کی نذر ہوگئے۔

    فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کی میدان سے بھاگنے کی عادت ہے، وہ اس دن میٹنگ سے اٹھ کر سگریٹ پینے چلے گئے تھے۔

    گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو وفاق سے پولیس اپ گریڈ کرنے کے پیسے ملے جو انہوں نے کھالیے۔

    خیبرپختونخوا حکومت وفاق سے روزانہ پیسے طلب ہے لیکن جو پیسے ملے ہیں وہ کہاں خرچ کیے ہیں؟ فیصل کریم کنڈی

    فیصل کریم کنڈی وفاق کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت کو پیسے دھرنوں کے لیے نہیں پولیس کے لیے ملے تھے۔

    آرمی چیف سے ملاقات میں وزیراعظم سے گفتگو کی ساری باتیں رکھیں، گنڈا پور

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں علی امین گنڈا پورمیں کہا تھا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم کے ساتھ سخت گفتگو ہوئی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات میں سخت گفتگو کی ساری باتیں رکھیں، میں نے چھبیس نومبرسے متعلق بات کرنا تھی، اسحاق ڈارمیٹنگ میں موجود تھے،انہوں نے معاملہ اٹھایا تو میں نے تمام باتیں کردیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے وفاقی فنڈز سے متعلق غلط بیانی کی تو میں نے انہیں ٹوکا، وہ کہنے لگے مجھے گفتگو سے نہ روکیں، میں نے کہا گورنر کے پی گفتگو کرلیں تو اجلاس میں شریک ہوجاؤں گا پھر میں اٹھ کر چلا گیا۔

  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کا حکم

    سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کا حکم

    سپریم کورٹ نے حکومت کو رات 10 بجے تک پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دیا ہے ساتھ ہی تمام گرفتار کارکنوں کو بھی فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو ایچ نائن میں احتجاج کی اجازت دیدی ہے اور حکومت کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے ساتھ ہی حکومت کو رات 10 بجے تک پی ٹی آئی جلسے کیلیے ہر ممکن سیکیورٹی اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے معاملات طے کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو رات 10 بجے ملاقات کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے گرفتار تمام کارکنوں کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ گرفتار وکلا کے حوالے سے کہا ہے کہ جن وکلا پر کوئی سنگین الزام نہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔

    سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے روکتے ہوئے حکومت کو گھروں اور دفاتر پر چھاپوں سے بھی روک دیا ہے اور چادر اور چار دیواری کا تقدس یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دروان پکڑی جانےوالی ٹرانسپورٹ کو بھی چھوڑنے حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس ٹرانسپورٹ سے متعلق سنگین ایشوز نہیں اسے چھوڑ دیا جائے۔

    عدالت عظمیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو مکمل سیکیورٹی دینے اور سری نگرہائی وےپر ٹریفک میں خلل نہ ڈالنے کی بھی ہدایات کیں تاہم سپریم کورٹ نے راستوں سے فوری رکاوٹیں ہٹانے کی استدعا مسترد کردی اور جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ابھی کیس ختم نہیں ہوا کل بھی سنیں گے۔

    اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان سے استفسار کیا کہ احتجاج کب ختم ہوگا؟ جس پر بابر اعوان نے جواب دیا کہ ہمارا احتجاج آج سے شروع ہوا ہے وقت نہیں بتاسکتا۔

    کیا یہ احتجاج لامحدود ہوگا؟ جسٹس اعجاز الاحسن کے اس سوال پر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں پارٹی لیڈر شپ ہی فیصلہ کرے گی میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    اس موقع پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے حکومت نے ٹیم تشکیل دے دی ہے حکومتی مذاکراتی ٹیم میں یوسف رضا گیلانی، ایاز صادق، اسعد محمود، فیصل سبزواری، خالد مگسی، اعظم نذیر تارڑ اور احسن اقبال شامل ہیں اور مذاکراتی کمیٹی میں ملاقات 10 بجے چیف کمشنر آفس میں ہوگی۔

    سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کل صبح ساڑھے9 بجے تک ملتوی کردی۔

    واضح رے کہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں بابراعوان، فیصل چوہدری، عامر کیانی اور علی نواز اعوان شامل ہیں۔

  • قطب مینار کیا ہے؟ ایک اور مضحکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا

    قطب مینار کیا ہے؟ ایک اور مضحکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا

    بھارت میں قطب مینار کو ہندو انتہا پسند پہلے ہی متنازع بنانے کیلیے کوشاں ہیں اب اس حوالے سے ایک اور مضحکہ خیز دعویٰ سامنے آیا ہے۔

    بھارت میں جب سے مودی حکومت اقتدار میں ہے تب سے مسلمانوں کیخلاف اور مسلم حکمرانوں کی تاریخی تعمیرات کو متنازع بنانے کیلیے آئے دن کچھ نہ کچھ اوچھے اقدامات سامنے آتے رہتے ہیں۔ حال ہی میں تاج محل، گیان واپی مسجد کے واقعات سامنے ہیں جب کہ دہلی میں واقع تاریخی قطب مینار جس کو پہلے ہی یہ دعویٰ کرکے متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اس کی تعمیر مندر کو توڑ کر ہوئی تھی اور یہاں پوجا پاٹ کی اجازت دینے کا مطالبہ بھی تواتر سے کیا جاتا رہا ہے لیکن اب اس حوالے سے ایک اور مضحکہ خیز دعویٰ سامنے آیا ہے۔

    قطب مینار جس کو ہندوستان میں مسلم سلطنت کی بنیاد ڈالنے والے قطب الدین ایبک اور ان کے جانشین شمس الدین التمش نے 1200 صدی عیسوی میں تعمیر کرایا تھا۔ اس کے بارے میں اب بھارتی محکمہ ثقافت (آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا) کے سابق ریجنل ڈائریکٹر دھرمویر شرما نے مضحکہ خیز دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اے ایس آئی کے سابق افسر دھرمویر شرما نے اپنے مضحکہ خیز دعوے میں کہا ہے کہ قطب مینار دراصل ایک شمسی ٹاور ہے اور اس کو قطب الدین ایبک نہیں بلکہ راجا وکرما دتیہ نے تعمیر کرایا تھا۔

    اپنے اس دعوے کی وضاحت انہوں نے کچھ اس انداز میں پیش کی ہے کہ اے ایس آئی کی جانب سے کئی بار قطب مینار کا سروے کیا گیا ہے۔ سورج کی سمت دیکھنے کے ساتھ ہی ماہر آثار قدیمہ 27 نکشتروں (ستاروں) کا مطالعہ کر سکیں اس لیے شمسی ٹاور کی تعمیر کرائی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ثبوت بھی موجود ہیں۔

    دھرمویر شرما کا کہنا ہے کہ ’’قطب مینار قطب الدین ایبک نے نہیں بلکہ پانچویں صدی میں راجا وکرمادتیہ نے بنوایا تھا۔ قطب مینار میں 25 انچ کا جھکاؤ ہے۔ ایسا اس لیے ہے کیونکہ یہ سورج کا جائزہ لینے کے لیے بنائی گئی تھی۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ اس علاقے کو وِشنو پد پہاڑی کی شکل میں جانا جاتا تھا جہاں اس وقت کے باقیات ہیں جب چوہان، تومر، پرتیہار حکمراں تھے۔

    سابق اے ایس آئی ریجنل ڈائریکٹر دھرمویر شرما کا مزید کہنا ہے کہ قطب مینار احاطہ میں 27 ایسے ڈھانچے ہیں جنھیں 27 قیمتی جواہرات سے تراشا گیا ہے۔ جسے قطب مینار کے نام سے جانا جاتا ہے وہ ایک آزاد ڈھانچہ ہے۔ قطب مینار کا دروازہ بھی شمال کی طرف ہے اور یہ ستاروں کو دیکھنے کے لیے ہے۔

  • ‘ تحریک عدم اعتماد لانے والے ناکام ہونگے’

    ‘ تحریک عدم اعتماد لانے والے ناکام ہونگے’

    ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جیسے بیانات کافی عرصے سے سن رہے ہیں، تحریک لانے والوں کو ناکامی ہوگی۔

    ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد جیسے بیانات کافی عرصے سے سن رہے ہیں، وزیر اعلیٰ میرعبدالقدوس بزنجو پر تمام اراکین اسمبلی اعتماد کرتے ہیں جب کہ صوبے کے عوام بھی وزیراعلیٰ پر اعتماد کرتے اور ان سے مطمئن ہیں، دعویٰ کرنے والے تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں انہیں ناکامی ہوگی۔

    فرح عظیم کا مزید کہنا تھا کہ سردار یار محمد رند کے اپنے علاقے کے لوگ ان پر اعتماد نہیں کرتے، صرف وہی حکومت کا حصہ نہ ہونے پر بے چین ہیں، کرپشن پر جن لوگوں کو ہٹایا گیا وہ بےچینی کا شکارہیں، جام کمال نے تین سال میں ریکوڈک معاملے پر کوئی قدم نہیں اٹھایا تھا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت نے ایسے اقدامات کئے ہیں کہ مستقبل کے حالات تبدیل ہونگے، موجودہ وزیراعلیٰ نےریکوڈک سمیت بہت بڑے بڑے فیصلے کئے ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان کو 50 سے زائد لوگوں کی حمایت ہے، ایسا وزیراعلیٰ اس سے قبل نہیں آیا جس کو اپوزیشن بینچوں پر بیٹھے لوگوں کو بھی اعتماد ہو۔

    علاوہ ازیں مشیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کیلیے تیار ہیں اور اگر آئی تو ناکام بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کا امکان ہے اور یہ عدم اعتماد کی تحریک آئندہ 24 گھنٹے میں جمع کرائی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف تحریک عدم اعتماد آئندہ 24 گھنٹے میں جمع کرائے جانے کا امکان

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ عدم اعتماد کیلئے بی اے پی، اے این پی اور پی ٹی آئی اراکین کی مشاورت مکمل ہوگئی ہے اس سلسلے میں گزشتہ 2روز سے سردار یار محمد رند، جام کمال اور اصغر اچکزئی میں مشاورت جاری تھی۔

  • ‘پنجاب اسمبلی کے آج کے اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان شرکت نہیں کرینگے’

    ‘پنجاب اسمبلی کے آج کے اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان شرکت نہیں کرینگے’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین اسمبلی شرکت نہیں کریں گے۔

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب کیے جانے پر پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے عوامی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج کے اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان شرکت نہیں کرینگے۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں مزید لکھا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان 16 اپریل کے اجلاس میں شرکت کریں گے کیونکہ قانونی طور پر اجلاس کا نوٹیفکیشن 16 اپریل کا ہی ہوا ہے۔

     

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید لکھا ہے کہ تاریخیں بھی خریدی جارہی ہیں، رات کی تاریکی میں ایک ٹی  وی چینل پر سادہ پرچی نشر کی گئی، سادہ پرچی نشرکرنے پر ہمارے اراکین اسمبلی نہیں جائیں گے۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کیخلاف پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

    یہ تحریک عدم اعتماد پی ٹی آئی رہنماؤں محمود الرشید، احمد خان، سبطین خان ودیگر کی جانب سے سیکریٹری اسمبلی کے دفتر میں جمع کرائی گئی۔
    اسمبلی نہیں جائیں گے۔

    اس حوالے سے صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2اپریل کو دوست مزاری حمزہ شہباز سے میٹنگ کررہے تھے ، دوست محمد مزاری حمزہ شہباز اور اپوزیشن کےاشارے پر چل رہےہیں۔

  • بھولنا بیماری نہیں اچھی ذہانت کی نشانی، نئی تحقیق میں انکشاف

    بھولنا بیماری نہیں اچھی ذہانت کی نشانی، نئی تحقیق میں انکشاف

    ہمارا دماغ ہزاروں لاکھوں خلیوں پر مشتمل ہے جس میں ان گنت واقعات کی یادوں کا خزانہ موجود ہے، کبھی انسان ان یادوں میں سے کچھ کو بھول بھی جاتا ہے جو پریشان کن نہیں

    ہماری ایک نسل  پرائمری کی اردو کتاب میں شان الحق حقی کی ایک دلچسپ نظم ‘‘بھائی بھلکڑ’’ پڑھ کر بڑی ہوئی ہے ہمارے معاشرے میں بھی ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو کئی باتیں بھول جاتے ہیں جنہیں لوگ مذاقاْ بھائی بھلکڑ یا کمزور دماغ کا قرار دیتے ہیں۔

    لیکن نئی تحقیق نے اس بات کی نفی کردی ہے کہ بھولنا کوئی بیماری ہے۔

    آئرلینڈ میں اس حوالے سے ہونے والی نئی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ بھولنا کوئی بری علامت نہیں بلکہ یہ ممکنہ طور پر سیکھنے کی ایک قسم ہوسکتی ہے۔

    ٹرینیٹی کالج میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مخصوص یادوں تک رسائی کے حوالے سے ہماری صلاحیت میں ماحولیاتی تبدیلیاں ماحولیاتی فیڈ بیک اور قابل پیشگوئی جیسے عناصر کے باعث آتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق بھول جانا دماغ کا ایک فعال فیچر ہوسکتا ہے جس سے وہ ماحول کے ساتھ جڑنے کے قابل ہوتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کچھ یادوں کو فراموش کرنا زیادہ لچکدار رویوں اور بہتر فیصلہ سازی کے لیے فائدہ مند ہوسکتا ہے، اس طرح ہم کچھ یادوں کو بھولنا اور اہم باتوں کو یاد رکھنا سیکھتے ہیں۔

    تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ یادیں انگرام سیلز نامی نیورونز میں محفوظ ہوتی ہیں اور ہمارا خیال ہے کہ بھولنا سرکٹ ری ماڈلنگ کا نتیجہ ہوتا ہے جس کے ذریعے قابل رسائی انگرام سیلز ناقابل رسائی ہوجاتے ہیں اور یہ سیکھنے کے عمل کا ایک حصہ ہے تاکہ ہم ان یادوں تک ہی رسائی حاصل کرسکیں جو موجودہ ماحول سے مطابقت رکھتی ہوں۔

    اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے نیچر ریویوز نیوروسائنسز میں شائع ہوئے ہیں۔

    اس سے قبل 2017 میں ہونے والی ایک  طبی تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ بہت زیادہ بھلکڑ ہونا قابل تشویش ہوسکتا ہے مگر کبھی کبھار بھولنا  اچھی ذہانت کی نشانی ہے جو بتاتی ہے کہ آپ کی یاداشت کا نظام صحت مند اور درست طریقے سے کام کررہا ہے۔

  • امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    امریکہ میں پناہ گزین بچوں کی موت باعث تشویش ہے ، یونیسیف

    واشنگٹن : یونیسیف نے امریکا میں پناہ گزین بچوں کی موت پرتشویش کا اظہار کیا ہے، پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے امریکہ میں امیگریشن اور پناہ گزینی کے عمل کے دوران مہاجرین اور پناہ گزین بچوں کی اموات کے بارے میں حال ہی میں شائع رپورٹ کو تشویشناک قرار دیا۔

    یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ ہر بچہ چاہے وہ کہیں کابھی ہواسے محفوظ اورزیر سرپرستی ہونے کا حق حاصل ہے اس لئے کہ ہر بچہ اپنے محفوظ مستقبل کی تلاش میں اپنے گھر کو چھوڑتا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کی شکل میں آنے والے بچوں کو حراست میں نہیں رکھا جانا چاہئے اور انہیں صحت اور دیگر ضروری سہولیات دی جانی چاہئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کی حراست میں پناہ گزین بچوں کی موت پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کی تحقیقات اور ان کو تبدیل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

    امریکی حکام نے بدھ کو کہا تھا کہ ال سلواڈور کی ایک 10 سالہ لڑکی گزشتہ سال سرحدی حکام کی حراست میں انتقال کرگئی تھی۔ سرحدی حکام کے ذریعہ گزشتہ سال حراست میں موت کے چھ معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

  • وزیر اعظم کا ماحولیات و پودوں سے متعلق وژن واضح ہے، فواد چوہدری

    وزیر اعظم کا ماحولیات و پودوں سے متعلق وژن واضح ہے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے وزیر اعظم پاکستان کی شجر کاری مہم ’پلانٹ فار پاکستان‘ کے دوران پودا لگاتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملک بھر میں 15 لاکھ پودے لگائے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران کی جانب سے’پلانٹ فار پاکستان‘ کے نام سے ملک بھر میں شجر کاری کے لیے شروع کی جانے والی مہم کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی پودا لگا دیا۔

    وزیر اطلاعات پاکستان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جہاں جنگلات کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔

    فواد چوہدری نے پلانٹ فار پاکستان مہم کے دوران کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 5 سال میں پاکستان تحریک انصاف نے بلین ٹری منصوبہ شروع کیا تھا، ہمارا آئندہ 5 سال میں ملک بھر میں 10 ارب پودے لگانے کا ہدف ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کا ماحولیات اور پودوں سے متعلق وژن واضح ہے، پاکستان تحریک انصاف کے سوا ملک میں کوئی اور سیاسی جماعت ماحولیات کی بات نہیں کرتی۔

    وزیر اطلاعات پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک کا منشور بھی ماحولیات کی آگاہی سے متعلق واضح ہے، آج ملک بھر میں 15 لاکھ پودے لگائے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے شروع کی جانے والی ملک بھر میں شجرکاری کرنے کی مہم کے حوالے سے حکومت کے پاکستان کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر بھی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان ’پلانٹ فار پاکستان مہم‘ کے حوالے سے کہا ہے کہ شجر کاری مہم کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا ہے، شجر کاری مہم تمام شہروں میں شروع کررہے ہیں، پورے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا، 5 سال میں پورے پاکستان کو سرسبز و شاداب کرنا ہے، جو بھی خالی علاقے اور زمین ملے گی وہاں پر پودے لگائیں گے۔

  • آج شام زین قریشی کی کامیابی دکھائی دے رہی ہے، شاہ محمود قریشی

    آج شام زین قریشی کی کامیابی دکھائی دے رہی ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان : پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی، آج شام زین کی کامیابی دیکھائی دے رہی ہے۔
    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملتان میں پی ٹی آئی کلین سویپ کرے گی، 2013 اور 2018 الیکشن میں زمین وآسمان کا فرق ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارا ووٹرز پر جوش و منظم دیکھائی دے رہا ہے، پر امید ہوں شیخ رشید جیتیں گے، آج شام زین کی کامیابی دیکھائی دے رہی ہے، زین نے اچھی مہم چلائی، خوش دلی سے قبول کیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کا کہنا ہے کہ الیکشن کے انتظامات بہت اعلیٰ ہیں، فوج پولیس کی تعیناتی سے نظم و ضبط نظرآرہا ہے۔


    عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوگیا جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابی عمل کے دوران حفاظتی اقدامات کے پیش نظر3لاکھ 70 ہزار فوجی جوان جبکہ ساڑھے چار لاکھ پولیس اہلکار تعینات ہیں، 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنزکوانتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انتخابات میں دھاندلی کی بات کرنا ن لیگ کا سیاسی بیان ہے، بیرسٹر علی ظفر

    انتخابات میں دھاندلی کی بات کرنا ن لیگ کا سیاسی بیان ہے، بیرسٹر علی ظفر

    اسلام آباد : نگراں وزیر قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ کے اہم ترین انتخابات ہیں، فیصلہ عوام کا ہوگا، جس کو چاہے جتوا دے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کے وزیر قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کی بات کرنا ن لیگ کا سیاسی بیان ہے، الیکشن میں فیصلہ عوام کا ہوگا، جس کو چاہے جتوا دے۔

    نگراں وزیر قانون ملک میں تاریخ کے اہم ترین انتخابات ہو رہے ہیں، شفاف و غیر جانبدار انتخابات کے لئے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل نگراں وزیر اطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ ووٹر بہتر جانتا ہے کہ اس نے ووٹ کس کو دینا ہے، نگراں حکومت غیر جانبدار انداز میں بخوبی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کی بھرپور معاونت کررہے ہیں، تین سال کی محنت سے الیکشن ایکٹ 2017 منظور کرایا گیا تھا، نگراں حکومت طویل مدتی فیصلے نہیں کرسکتی، الیکشن نتائج کی بروقت ترسیل یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔


    عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ کا عمل شروع


    واضح رہے کہ پاکستان کے گیارہویں عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں پولنگ کا آغاز ہوگیا جہاں 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابی عمل کے دوران حفاظتی اقدامات کے پیش نظر3لاکھ 70 ہزار فوجی جوان جبکہ ساڑھے چار لاکھ پولیس اہلکار تعینات ہیں، 17 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنزکوانتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔