Tag: About 09 May

  • امریکا کا 9 مئی سے متعلق مؤقف سامنے آگیا

    امریکا کا 9 مئی سے متعلق مؤقف سامنے آگیا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کے واقعات کی مذمت کر دی، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ احتجاج پُرامن طریقے سے کیا جانا چاہیے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہم پُرتشدد کارروائیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔

    پریس کانفرنس سے دوران ایک صحافی کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ 9مئی کو مظاہرین کی جانب سے فوجی تنصیبات پر حملوں کو کس طرح دیکھتا ہے؟۔

    جس کے جواب میں میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ امریکا 9 مئی طرز کے پُرتشدد واقعات کی مخالفت کرتا ہے، ہم آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم آزادی اظہار رائے اور پرامن احتجاج کے حق کی حمایت اور پرتشدد مظاہروں کی مخالفت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم توڑ پھوڑ لوٹ مار آگ لگانے کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، تمام احتجاج پرامن طریقے سے ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ پرامن احتجاج کے زمرے میں نہیں آتا، قانون پر سختی سے عملداری کی جانی چاہیئے۔

    اس کے علاوہ میتھیو ملر سے وزیر دفاع خواجہ آصف کے ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے بیان پر بھی سوال کیا گیا۔

    کیا امریکا ٹی ٹی پی کے خلاف پاکستانی حملوں کی حمایت کرتا ہے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے۔

    ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں پاکستان امریکا کا مشترکہ مفاد ہے، ہم پاکستانی شہری اداروں کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔

  • لاہور : سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں اہم پیشرفت

    لاہور : سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں اہم پیشرفت

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت میں 9مئی کے مقدمات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے چالان دوبارہ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ نو مئی کے مقدمات کا چالان کا جائزہ لینے کے بعد اسے نامکمل ہونے کی بنیاد پر واپس بھجوایا دیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جناح ہاؤس حملہ کیس سمیت گیارہ مقدمات کے چالان واپس بھجوا دیئے۔

    عدالت نے مقدمات کے چالان مکمل نہ ہونے کی بنا پر واپس بھجوائے، عدالت نے ضروری دستاویز منسلک کرکے چالان دوبارہ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ چالان مکمل ہونے کے بعد عدالت مقدمے میں کارروائی کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق پراسیکیوشن نے 9مئی واقعات پر 11مقدمات کے چالان جمع کرائے تھے، چالان میں متعدد گواہان کے بیانات اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ رپورٹس شامل نہیں تھیں۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے ان مقدمات کا ٹراٸل جیل میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت نے اس حوالے سے اکیس جون کا نوٹیفیکیشن پبلک کردیا۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق عسکری ٹاور پر حملے، تھانہ شادمان پرحملے اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے کا ٹرائل بھی جیل میں ہوگا۔پراسیکیوشن نے ملزمان کے خلاف چالان مکمل کر کے عدالت میں جمع کرا رکھے ہیں۔

  • نومئی کیس : تمام گرفتار ملزمان سے ازسرنو تفتیش کی اجازت

    نومئی کیس : تمام گرفتار ملزمان سے ازسرنو تفتیش کی اجازت

    لاہور : نومئی کو ہونے والے جناح ہاؤس پر حملے اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے پولیس کو گرفتار ملزمان کے خلاف نئے الزامات کی بنیاد پر تفتیش کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نو مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی کی گرفتار خواتین رہنماؤں سمیت 68 ملزمان سے پولیس کو نئے الزامات کی بنیاد پر تفتیش کی اجازت مل گئی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پولیس کی استدعا منظور کرلی، عدالت نے خدیجہ شاہ، صنم جاوید سمیت68 ملزمان کو دوبارہ شامل تفتیش کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفتیشی افسر نے انسداد دہشت گردی عدالت میں مزید تحقیقات کیلئے درخواست دائر کی، تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ مقدمے میں بغاوت، جنگ چھیڑنے اور فسادات کی دفعات شامل کردی گئی ہیں۔

    مذکورہ افسر کے مطابق ملزمہ خدیجہ شاہ اور دیگر ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، گرفتار ملزمان پر بغاوت اور جنگ چھیڑنے کاالزام ہے۔

  • 9 مئی کے بعد 20 روز تک چھپا رہا، پرویز خٹک

    9 مئی کے بعد 20 روز تک چھپا رہا، پرویز خٹک

    پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میں 9مئی کےواقعے بعد20روز تک چھپا رہا اور سوچا غلطی کہاں ہوئی؟

    نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ایک اور ٹیم بنی ہوئی تھی جو ہماری نظر میں نہیں تھی، اس ٹیم کو احتجاج سے متعلق کچھ اور ہدایت دی گئی تھیں، 9مئی کو پرامن احتجاج کی کال تھی لیکن ہمیں نہیں پتا تھا کہ تشدد ہوگا۔

    پرویزخٹک نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں رہ کر محنت کی اور پارٹی کو اٹھایا، ہم پارٹی میں انتشار اور ملک کو نقصان پہنچانے کیلئے نہیں آئے تھے، ہم نے محنت اس لیے کی تھی کہ ملک ترقی کرے اور انتشار بھی نہ ہو لیکن 9مئی کے واقعے کے بعد عجیب ماحول بن گیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں الیکشن کرانے کے لیے4مواقع ملے تھے، ہر پارٹی چاہتی تھی الیکشن ہوں لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہیں مانتے تھے، حکومتی ٹیم اور قمر جاوید باجوہ سے بھی مذاکرات ہوئے لیکن آسان شرائط پر بھی چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن کیلئے نہیں مانتے تھے۔

    پرویزخٹک نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں کہا گیا کہ علیم خان کو وزیراعلیٰ بنادیں حکومت نہیں جائے گی، جولائی میں الیکشن کیلئے سب تیار تھے لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہ مانے،
    اگر وہ مان جاتے تو سانحہ9مئی نہ ہوتا، چیئرمین پی ٹی آئی کئی بار حامی بھرنے کے بعد پھر انکاری ہوجاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی ان سے کئی بار کہا کہ مذاکراتی ٹیم میں ہماری حیثیت ختم کررہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اپنی مرضی سے فیصلے کرتے تھے پھر چاہے کوئی تڑپتا رہے۔ ڈھونڈنا پڑے گا کہ وہ کون تھا جس نے انتشار پھیلانے کی ڈائریکشن دی، شکر ہے9مئی کو گولی نہیں چلی فوج گولی چلاتی تو انتشار ہوجاتا، مجھے لگتاہے پروگرام اس لیے بنا تھا کہ اس دن گولیاں چلیں، اداروں کو بدنام کرنے کے لیے یہ ڈرامہ بنایا گیا تھا

    پرویز خٹک نے بتایا کہ پی ٹی آئی میں کسی اور کی رائے میں کوئی اہمیت نہیں تھی، ہم نے اجلاسوں میں کہا کہ انتشار نہیں ہونا چاہیے، صرف پرامن احتجاج کرنا چاہیے،

    میری قمرجاوید باجوہ اور فیض حمید سے ملاقاتیں ہوتی تھیں، وہ پالیسی تیار کرتے تھے اور ہماری طرف سے انکار ہوجاتا تھا، پنجاب کی بات کی گئی وہ نہیں مانی گئی،الیکشن کی بات بھی نہیں مانی گئی، قمرجاوید باجوہ آخر میں تھک چکے تھے اس لیے اختلافات پیدا ہوگئے، باجوہ نے کہا وہ ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں یہ ٹھیک نہیں ہوتا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نہیں چاہتے تھے ان کی پارٹی میں کوئی مشہور ہو یا لیڈر بنے، ہمارے صوبے میں حالات کچھ اور تھے جن کی چیئرمین پی ٹی آئی کو سمجھ نہیں تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو کٹھ پتلی وزیراعلیٰ چاہیے تھا اس لیے مجھے وزیراعلیٰ نہیں بنایا، میں کٹھ پتلی نہیں تھا لیکن پھر بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو اعتماد میں لے کر فیصلےکرتا تھا۔

    پرویزخٹک نے مزید کہا کہ میں بطور وزیراعلیٰ چیئرمین سمیت ہر کسی کو قائل کرکے فیصلے کرتا تھا، میں نے اضلاع کی سطح پر لوگوں کو مضبوط کیا اس لیے ووٹ حاصل کیا۔

  • نومئی : چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرادیے

    نومئی : چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں نے جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرادیے

    لاہور : تحریک انصاف کے چیئرمین کی دو ہمشیراؤں نے سانحہ نو مئی کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی کے سامنے بیانات ریکارڈ کرادیے۔

    ڈی آئی جی انویسٹی گیشن عمران کشور کی سربراہی میں قائم جے آئی ٹی میں حلیمہ خان اور عظمیٰ خان نے4مقدمات کی تفتیش میں اپنے بیان ریکارڈ کرائے۔

    اپنے بیانات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی دونوں ہمشیراؤں نے نو مئی کو توڑ پھوڑ اور دیگر املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

    عظمیٰ خان نے جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ جناح ہاؤس کے سامنے مظاہرے میں شریک تھی جبکہ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ میں 9مئی کو زمان پارک میں موجود تھی۔

    جے آئی ٹی کی ٹیم نے دونوں بہنوں کو جناح ہاؤس، ماڈل ٹاؤن، عسکری پلازہ اور گلبرگ کے مقدمات کے حوالے سے بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا تھا۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس : ملزمان کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں، عدالت

    جی ایچ کیو حملہ کیس : ملزمان کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں، عدالت

    راولپنڈی : جی ایچ کیو حملہ کیس میں 10ملزمان کی ضمانت بعد ازگرفتاری کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ پنڈی کے دو رکنی بینچ نے فیصلہ جاری کیا، عدالت نے27 جولائی کو مختصر فیصلے میں دس ملزمان کی ضمانت منظور کی تھی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ 9مئی کو جی ایچ کیو حملے میں نہ کوئی زخمی ہوا نہ ہی کوئی آرمی آفیسر واقعے کا مدعی بنا، جی ایچ کیو کے اندر اور باہر کسی سی سی ٹی وی کیمرے کو قبضے میں نہیں لیا گیا۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ شناختی پریڈ کے دوران فوج کے کسی ملازم کو شامل نہیں کیا گیا نہ کوئی گواہ ہے، جی ایچ کیو مقدمے میں کسی خاتون کو نامزد نہیں کیا گیا۔

    عدالتی فیصلے کے مطابق جائے وقوعہ پر موجود پولیس افسران و اہلکاروں نے مظاہرین کو جی ایچ کیو کے اندر داخل ہونے سے نہیں روکا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق بادی النظر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کا اطلاق نہیں پایا جاتا لہٰذا ملزمان کیخلاف مقدمہ مزید تحقیقات کا محتاج نہیں اور نہ ہی انہیں جیل میں رکھنے کا کوئی جواز ہے۔

    جی ایچ کیو حملہ کیس کی پیروی ایڈوکیٹ عبدالرازق خان، ذوالفقار عباسی، ظفراقبال وڑائچ ودیگر ساتھی وکلاء نے کی۔

  • جناح ہاؤس حملے کے 50 فیصد ملزمان گرفتار نہ ہوسکے

    جناح ہاؤس حملے کے 50 فیصد ملزمان گرفتار نہ ہوسکے

    لاہور : نومئی کے موقع پر لاہور میں جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس) پر پر حملہ کرنے والے 50 فیصد ملزمان آج تک آزاد گھوم رہے ہیں جن میں حملے کے مرکزی کردار بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نومئی کے سانحے کو 2ماہ گزرنے کے باوجود جناح ہاؤس حملے کے مرکزی کرداروں سمیت50فیصد ملزمان تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔

    اس حوالے سے لاہور پولیس ریکارڈ کے مطابق اب تک جناح ہاؤس کے اندر توڑ پھوڑ کرنے والے صرف 151 ملزمان کو گرفتار کیا جاسکا جبکہ جناح ہاؤس کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے والے1400 ملزمان میں صرف 425 کو گرفتار کیا جاسکا۔

    پولیس ریکارڈ کے مطابق جناح ہاؤس کے اندر حملہ کرنے والے 185ملزمان تاحال نامعلوم ہیں، جناح ہاؤس کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے والے 915 ملزمان کو تاحال شناخت کیا جاسکا۔

    اب تک صرف جناح ہاؤس کے اندر حملہ کرنے والے 38فیصد ملزمان گرفتار ہوسکے اور جناح ہاؤس کےباہر حملہ کرنے والے صرف 30 فیصد ملزمان گرفتار کیے جاسکے ہیں۔

    جناح ہاؤس کے مرکزی ملزمان میں حماد اظہر،زبیر نیازی، حسان نیازی سمیت دیگر گرفتار نہ ہوئے، جناح ہاؤس حملے کے 28ملزمان کے ٹرائل ملٹری کورٹ میں بھجوائے جاچکے ہیں۔

  • 9مئی کی منصوبہ بندی کرنے والا پوچھ رہا ہے فائدہ کس کو ہوا، مریم

    9مئی کی منصوبہ بندی کرنے والا پوچھ رہا ہے فائدہ کس کو ہوا، مریم

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ نو مئی کی منصوبہ بندی کرنے والا خود پوچھ رہا ہے کہ فائدہ کس کو ہوا؟

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس شخص نے اپنے کارکنوں کو ایجنسی کے لوگ قرار دیا وہ پوچھتا ہے نو مئی کا فائدہ کس کو ہوا؟

    انہوں نے کہا کہ گرفتاری کا وارنٹ ملا تو آپ نے حملہ کرنے کا حکم دیا، آپ پاکستانی سیاست کے واحد شخص ہو جس نے ہر جرم کیا ہے، آپ قوم کے مجرم اور گھڑی چور ہو، ملک میں نفرت پھیلانے کے مجرم ہو۔

    ان کو سیاسی طور پر گرفتار کرنا ہوتا تو 12 اپریل کے بعد ہی گرفتار کرلیتے، ہم نے تحقیقات کرائیں کیسز کی اور پھر کارروائی کی گئی کیونکہ نومئی کا ماسٹر مائنڈ یہ فارن ایجنٹ ہے، تحریک انصاف پر پابندی لگی تو ذمہ دار اس جماعت کا سربراہ ہوگا۔

    وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ جس شخص نے ملکی معیشت تباہ کی اس کا آج کوئی ترجمان نہیں۔ صرف ٹوئٹر ہینڈل ان کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، اسی فارن ایجنٹ نے اپنے ٹوئٹ میں کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ بیرون ملک میں سابق وزیراعظم کے پراکسیز موجود ہیں، کوئی بھی شخص اس فتنے کیلئے سامنے لانے کو تیار نہیں، ان کے ایسے بیانات سے کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوا تو ذمہ دار یہ فارن ایجنٹ ہوگا۔ اس فارن ایجنٹ کو ہٹانے کا فائدہ پاکستان کو ہوا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو پتہ ہے کہ اس نے غیرقانونی فنڈنگ لی ہے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ 9مئی کے واقعات کا فائدہ پاکستان کے دشمن کو ہوا ہے، یہ شخص جھوٹا اور ذہنی مریض ہے یہ لاعلاج ہے، پاگل ہمیشہ کہتا ہے میں پاگل نہیں ہوں اور یہی مسئلہ اس کا ہے، اداروں کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائی جارہی ہے۔

    انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ، فارن فنڈنگ کیس ،190ملین کے جوابات ہیں تو عدالتوں میں دو، یہ کہتا ہے اسٹیبلشمنٹ اور میرے درمیان شہباز شریف دوریاں پیدا کررہا ہے جبکہ تم نے شہداء کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا، جناح ہاؤس پر حملہ کیا، ریڈیو پاکستان جلا دیا۔

    دوسروں کو چور کہنے والے لوگ آج نواز شریف کی اچھائی کی گواہیاں دے رہے ہیں، ملک سے باہر بیٹھا فسادی ٹولہ اداروں کے خلاف مہم جوئی کرتا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان آج وزیراعظم سے ملاقات کر رہے ہیں، وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ حکومت کی آئینی مدت کے خاتمے کے بعد عام انتخابات کی طرف جائیں گے۔

  • سانحہ 9 مئی کے اہم مقدمات کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال

    سانحہ 9 مئی کے اہم مقدمات کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال

    لاہور : تفتیشی اداروں نے سانحہ9مئی، دہشت گردی کے5اہم مقدمات کی تفتیش کی مکمل رپورٹ اعلیٰ حکام کو روانہ کردی۔

    ،تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت تھانہ سرور روڈ میں 5مقدمات درج ہیں جن کی تفتیش انسپکٹر رینک کے افسران کررہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے5مقدمات میں 430ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 2افراد قتل، 64پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے کا الزام مقدمات میں شامل ہے۔

    سانحہ 9 مئی کے ان مقدمات میں 49ملزمان نامزد ہیں،51کو ویڈیو فوٹیج سے شناخت کرکے پکڑا گیا، 330نامعلوم افراد کی گرفتاری دہشت گردی کے مقدمات میں کی گئی۔

    اس کے علاوہ 74ملزمان کو شناخت پریڈ کے بعد ڈسچارج کردیا گیا، کینٹ ڈویژن میں دیگر دفعات کے تحت 27 مقدمات درج کیے گئے، تمام مقدمات کی تفتیش ابھی بھی جاری ہے۔

    سانحہ 9 مئی کیس : شاہ محمود اور اسد عمر نے بیان ریکارڈ کرا دیا

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر نو مئی کے کیسز میں شامل تفتیش ہوگئے اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو بیان ریکارڈ کرادیا۔

    شاہ محمود قریشی نے بیان میں کہا کہ سربراہ جے آئی ٹی نے کچھ سوالات کیے اور پوچھا کہ آپ کا کردار کیا رہا، ہمارا کوئی کردار تھا نہ ہی ہم ملوث ہیں، تفتیش کے سوالات اور نکات کو میڈیا پرلانا مناسب نہیں جبکہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ پولیس نے نو مئی کے حوالے سے پوچھا جتنی معلومات تھی ہم نے بتادی۔

  • توقع نہیں تھی کہ سیاسی پارٹی اپنی ہی فوج پر حملہ آور ہوگی، آئی ایس پی آر

    توقع نہیں تھی کہ سیاسی پارٹی اپنی ہی فوج پر حملہ آور ہوگی، آئی ایس پی آر

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کوئی سیاسی جماعت اپنے کارندوں کو فوج پرحملہ آور کرادے گی ایسی توقع ہرگز نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے سے لوگوں سے کہا گیا کہ ادھرجاؤ اُدھر جاؤ، لوگوں کو پوری تیاری اور منظم منصوبہ بندی کے ساتھ مختلف مقامات پر بھیجا گیا۔

    میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اگر پاکستان نے آگے جانا ہے تو9مئی کے سہولت کاروں، منصوبہ سازوں کی شناخت کرنا ہوگی، 9مئی کے واقعات کا اصل مقصد تھا کہ فوج سے فوری ردعمل لیا جائے، ان کی کوشش تھی نقصانات ہوں اور ان سے اپنی سیاست چمکائی جائے۔

    9مئی کے ہینڈلرز چاہتے تھے ہم اپنا شدید ردعمل دیں اور ملک میں مزید انتشارپھیلے لیکن فوج نے تحمل اور سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جو بالکل ٹھیک کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 9مئی کے بعد15مئی کو جاری کیے گئے کور کمانڈر اعلامیہ میں واضح ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ جمہوریت مضبوط، معاشی استحکام آئے، اسی اعلامیہ میں کہا گیا ہے پاک فوج ہر ایسے عمل کو سپورٹ کرتی ہے اور کرتی رہے گی، ہمارے لئے تمام حقیقی سیاسی جماعتیں قابل احترام، مقدم اور بلاتفریق ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوج کا اس حوالے سے مضبوط نظام ہے، 9مئی ہوا تو تعین ضروری تھا گیریژن پرسیکیورٹی بریچ کے پیچھے غفلت یا ناکامی تو نہیں، غیر ارادی غفلت پر کچھ ذمہ داران سامنے آئے جس کے نتیجے میں انہیں سزائیں دی گئیں۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم اپنی طاقت اور جذبہ شہادت اس ملک کی مٹی اور عوام کی حمایت اور محبت سے لیتے ہیں، افواج پاکستان نے آپ کا اور عوام کا سر تمام چیلنجز کے آگے فخر سے بلند رکھا ہے اور آئندہ بھی رکھیں گی۔