Tag: About 09 May cases

  • فواد چوہدری نے 9 مئی کیس کے شواہد پر سوالات اٹھا دیے

    فواد چوہدری نے 9 مئی کیس کے شواہد پر سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے 9 مئی کیس میں شواہد کی ساکھ پر سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ یہ صرف تین پولیس اہلکاروں کے بیانات پر مبنی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس 9 مئی واقعات کا صرف یہی ثبوت ہے کہ تین پولیس اہلکار زمان پارک میٹنگ میں چھپ کر شامل ہوئے اور بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کو سنا۔

    حکومت کے پاس ثبوت یہ ہے کہ پولیس اہلکار بھیس بدل کرمیٹنگ میں شامل ہوئے بانی ٹی آئی کی بم پھینکنے کی ہدایات ان پولیس اہلکاروں نے سنیں اور کسی کو پتا بھی نہ چلا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ تینوں اہلکاروں نے عمر وعیارکی چادراوڑھی ہوئی تھی جو کسی کو نظر ہی نہیں آئے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پوری قیادت کو محض ایک بے بنیاد مقدمے میں ملوث کیا گیا ہے، جس کا نہ سر ہے اور نہ پیر،

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے کارکنان کو ملٹری تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی ہدایت نہیں دی تھی، کارکنان نے اپنے طور پر کی ہوگی۔

    فواد چوہدری نے 9 مئی کے واقعے میں پی ٹی آئی قیادت، بشمول سابق چیئرمین کے کسی بھی حوالے سے ملوث ہونے سے انکار کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے قومی حکومت کے قیام کی تجویزدیتے ہوئے کچھ عرصے کیلئے مشترکہ وزیراعظم لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی ملک کیلئے ضروری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو گرانے کیلئے عدالتی نظام کو ختم کردیا گیا ہے اور ملک کی معیشت سیاست اور عدالت بٹھادی گئی۔

    انہوں نے بتایا کہ میں نے ہائیکورٹ میں درخواست دی کہ ایک واقعے پر 82مقدمے ہوگئے ہیں، لیکن میری درخواست سنی ہی نہیں گئی حالانکہ فیصلہ یہ ہے کہ ایک واقعے پر ایک مقدمہ ہوگا۔

    ان کاکہنا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت کو کسی جمہوری ملک کی جانب سے مبارکباد نہیں آئی، ایس سی او کانفرنس میں مہمان آئے تھے تو وہ کانفرنس پہلے سے طے تھی، کوئی ایک جمہوری لیڈربتا دیں جس نے شہبازشریف کو مبارکباد دی ہو، برطانوی وزیراعظم کو شہباز شریف نے مبارکباد کی3ٹوئٹس کیے ایک کا بھی جواب نہیں آیا

  • رانا ثناءاللہ نے 9 مئی کے مقدمات سے متعلق اپنی رائے سے آگاہ کردیا

    رانا ثناءاللہ نے 9 مئی کے مقدمات سے متعلق اپنی رائے سے آگاہ کردیا

    وزیراعظم کے مشیر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ میری ذاتی رائے ہے کہ نو مئی کے مقدمات کے فیصلے تین ماہ میں ہوجانے چاہیئں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ جو گناہ گار ہوتے انہیں سزا ملتی جو بے گناہ ہوتے وہ اب تک گھر چلے جاتے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کئی سال تک لوگوں کو مقدمات میں الجھائے رکھنا عدالتی نظام کی ناکامی ہے جو ان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں ختم نہیں ہوتیں اگر ختم ہونا ہوتی تو آج پیپلزپارٹی کا نام نشان بھی نہ ہوتا۔ سیاسی جماعتیں غلط کرتی ہیں توان کے خلاف مقدمات بھی درج ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلے کا حل بات چیت کے علاوہ ہے ہی نہیں، جب تک سیاسی جماعتیں آپس میں بیٹھیں گی نہیں مسائل کا حل نہیں نکل سکتا، پی ٹی آئی والے اداروں کو مخاطب کررہے ہیں ہمیں تو کبھی مخاطب نہیں کیا۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی تو کہتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں سے بات ہی نہیں کرنی، ان کے اسی رویے کی وجہ سے ہم نے بھی بات چیت کا ذکر کرنا چھوڑ دیا،

    بانی پی ٹی آئی کو جیل میں جو سہولتیں دی جا رہی ہیں ہمارا بتادیں کبھی ہم ایک بھی اعتراض بھی کیا ہو؟ کون کس کے ماتحت ہے یہ سب کو پتہ ہے کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں۔