Tag: Above

  • کورونا ویکسینیشن،  حکومت نے 40 سال سے زائد عمر افراد کو بڑی سہولت دے دی

    کورونا ویکسینیشن، حکومت نے 40 سال سے زائد عمر افراد کو بڑی سہولت دے دی

    اسلام آباد : حکومت نے 40سالہ افراد کو واک ان ویکسی نیشن کی سہولت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا واک ان کی سہولت کل سے دستیاب ہو گی، شہری کسی بھی سینٹر سے ویکسی نیشن کراسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے شہریوں کی ویکسی نیشن میں آسانیوں کیلئے اقدامات جاری ہے ، حکومت کا40سالہ افرادکوواک ان ویکسی نیشن کی سہولت دینےکافیصلہ کرلیا ، 40سال سےزائد عمر افراد کیلئے واک ان کی سہولت کل سے دستیاب ہو گی۔

    40سال سے زائدعمر افرادکسی بھی سینٹر سےویکسی نیشن کراسکیں گے ، ملک میں40 سال سے زائد عمر افراد کی ویکسی نیشن کا آغاز3 مئی سےہواتھا تاہم ملک بھر میں ابتک تقریباً 4 ملین افراد کی ویکسی نیشن ہو چکی ہے۔

    اس سے قبل اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ کل 12 مئی سے 40 سال سے زائد کے رجسٹرڈ افراد کسی بھی مرکز سے ویکسی نیشن کراسکتے ہیں، ویکسی نیشن مراکز صرف عید کے2دن بند ہوں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بزرگوں سے ویکسی نیشن شروع کرنےکی وجہ عالمی سطح پرمحدودفراہمی ہے، ایک اور وجہ ملک میں ویکسی نیشن کی گنجائش بھی ہے، مستقل کوشش سے ویکسین کی فراہمی ،گنجائش دونوں مسلسل بڑھ رہی ہے۔

    خیال رہے واک ان ویکسینیشن کرانے والے افرادکو رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ، واک ان کے خواہشمند کسی بھی سینٹر سے کورونا ویکسینیشن کرا سکتے ہیں۔

  • لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    لندن : تین لاکھ سے زائد بچے جرائم پیشہ گروہوں سے منسلک ہیں، چلڈرن کمشنر

    لندن : بچوں کے حقوق کیلئے کرنے والے کمشنر کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں تین لاکھ تیرہ ہزار بچے جرائم پیشہ گروہوں میں شامل میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں 3 لاکھ 13 ہزار کم عمر بچے گینگ ممبر ہیں اور 34 ہزار بچے ایسے ہیں جو پُرتشدد جرائم کا تجربہ کرچکے ہیں۔

    کمشنر اینی لانگ فیلڈ کا کہنا تھا کہ گینگ ممبران جرائم کی سطح میں اضافے اور بچوں کی ذہن سازی کے لیے مخصوص طریقوں کا استعمال کرتے ہیں۔

    برطانوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ’ہم حساس بچوں (جن کا ذہن جلد جرائم کی طرف مائل ہوجائے) کی حفاظت کو کسی بھی صورت میں یقینی بنانا ہے‘۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق 14 سالہ روس (فرضی نام) کا کہنا ہے کہ جب وہ 12 برس کی تھی تو گھر کے ہی ایک فرد کی جانب سے جسمانی اور جنسی طور پر ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد وہ جرائم پیشہ گروہوں سے جڑ گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس اب قاعدگی سے ہیروئن و کا استعمال اور فروخت کرتی ہے اور روس کا بڑا بھائی بھی جرائم پیشہ گروہوں کا حصّہ ہے۔

    مزید پڑھیں : برطانوی والدین بچوں پر ایک گھنٹہ بھی صرف نہیں کرتے:سروےرپورٹ

    رپورٹ کے مطابق روس روزانہ شراب نوشی کرتی ہے اور پیسوں کی خاطر ڈرگز کی فروخت کے لیے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر قبیح فعل بھی انجام دیتی ہے۔

    چلڈرن کمشنر نے برطانوی حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے مجرمانہ استحصال کا معاملہ قومی ترجیحات میں شامل کیا جائے۔