Tag: Abuse case

  • گوجرہ اجتماعی زیادتی کیس : ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا

    گوجرہ اجتماعی زیادتی کیس : ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دے دیا گیا

    گوجرہ میں موٹروے پر لڑکی سے اجتماعی زیادتی کیس میں گرفتار ملزمان کو گوجرہ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا، عدالت نے ملزمان کو چار روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس نے آج زیادتی کے مقدمہ میں نامزد دونوں ملزمان کو مقامی عدالت کے جج عابد اسلام کوڑیاں کی عدالت میں پیش کرکے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    عدالت نے گرفتار دونوں ملزمان کو چار دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے مذکورہ گرفتار ملزمان کو منگل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    پولیس نے دونوں ملزمان حماد احمد اور رحمان کو گزشتہ روز گرفتار کر لیا تھا۔ زیادتی کے مقدمہ میں نامزد شریک ملزمہ لائبہ کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے۔

    مزید پڑھیں : گوجرہ میں خاتون سے زیادتی کیس کا ایک ملزم گرفتار

    واضح رہے کہ ایف آئی آر کے مطابق تین ملزمان حماد، رحمان اور لائبہ نے گارڈن ٹاؤن کی رہائشی اٹھارہ سالہ لڑکی کو نوکری کے انٹرویو کا جھانسہ دے کر کارمیں بیٹھایا اور فیصل آباد موٹر وے ایم فور پر ملزمان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، جس کے بعد ملزمان متاثرہ لڑکی کو فیصل آباد انٹر چینج پر پھینک کر فرار ہو گئے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعہ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب اور آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کی تھی۔

  • لاہور: گجر پورہ میں لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کیس میں نیا موڑ آگیا

    لاہور: گجر پورہ میں لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کیس میں نیا موڑ آگیا

    لاہور: گجر پورہ میں دو لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کا واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، گرفتار ملزم کے بیان سے نئی کہانی سامنے آگئی۔

    لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کیس میں گرفتار فیکٹری مالک ندیم کا بیان سامنے آگیا، ملزم ندیم نے بتایا کہ میرے کزن عرفان کےگھر اس کے بیٹے کی پیدائش پر ڈانس پارٹی کرنے منصوبہ بنایا تھا۔

    ملزم ندیم کے مطابق پارٹی کے لیےعرفان نے دیگر5دوستوں کو بھی فیکٹری میں بلایا تھا، پارٹی کے لیے دونوں لڑکیوں کو شاہدرہ سے لایا گیا تھا۔

    ملزم ندیم نے پولیس کو دئے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ دونوں لڑکیوں کو پارٹی میں ڈانس کے لیے15ہزار میں بک کیا گیا تھا، وعدے کے مطابق لڑکیوں کو دو بجے واپس گھر چھوڑ کر آنا تھا۔

    ملزم کا کہنا تھا کہ وقت پر چھوڑ کر نہ آسکے توصبح 7بجے لڑکیوں کو ان کے گھر پہنچادیا، وہاں پیسوں کے معاملے جھگڑا ہوگیا، اس تنازع پر لڑکیوں نے ہم پر زیادتی کا الزام لگا یا۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں خواتین، بچیوں اور بچوں سے اجتماعی زیادتی کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں، 9 ستمبر 2020 کو ملزم شفقت نے عابد ملح سے مل کر گجرپورہ میں موٹر وے پر دوران ڈکیتی خاتون کو بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

  • بھارت میں خاتون سے ذیادتی کا مقدمہ دس سال بعد درج

    بھارت میں خاتون سے ذیادتی کا مقدمہ دس سال بعد درج

    نئی دہلی : بھارتی خاتون نے دس سال بعد شانتی کونج گایتری (دارالامان) کے سربراہ کیخلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرادیا، خاتون کا کہنا ہے کہ مقدس مشن کی آڑ میں وہاں لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک خاتون نے شانتی کنج کے سربراہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ’ سال 2010 میں ہریدوار کے شانتی کونج آشرم میں ان کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی، لیکن جب سے نربھیا مجرموں کو سزا سنائی گئی ہے، میری جرات اور قانون پر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

    پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں خاتون نے بتایا کہ سال2010 میں جب وہ 14 سال کی تھی تب 19 مارچ 2010 کو اپنے گاؤں کے ایک شخص کے ساتھ وہ ہریدوار پہنچی تھی۔ شانتی کونج گایتری والوں کی جانب سے پڑھائی اور شادی کرانے کا لالچ دے کر اس خاتون کو 21 مارچ 2010 کو کھانا بنانے کے لئے وہاں رکھا گیا تھا۔

    مدعیہ کے مطابق جولائی 2010 کو وہ شانتی کونج کے سر براہ کو ‘کافی’ دینے کی غرض سے کمرے میں گئی جس کے بعد کمرے کا دروازہ بند کردیا گیا۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ کمرے میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

    متاثرہ کے مطابق واقعے کے ایک ہفتہ بعد اس کے ساتھ دوبارہ زیادتی کی گئی اور دھمکی دی گئی کہ وہ کسی سے بھی اس واقعے کا تذکرہ نہیں کرے گی، لیکن جب ہمت کرکے اس واقعے کا تذکرہ کیا تو مجھے دوبارہ دھمکی دی گئی ہے۔

    متاثرہ خاتون نے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ واقعے کے بعد اس کی طبیعت خراب رہنے لگی تھی۔ علاج کے بعد بھی جب کوئی بہتری نہ ہوئی تو اسے 2014 میں گھر واپس بھیج دیا گیا تھا۔

    صحت بہتر ہونے کے بعد انہیں دوبارہ ہریدوار بلایا گیا لیکن انہوں نے جانے سے انکار کردیا۔ سال 2018 میں اس نے پھر سے اس واقعے کے بارے میں شکایت درج کروانے کی کوشش کی، لیکن شانتی کونج سربراہ کو معلوم ہوا تو انہوں نے فون پر دھمکی دی کہ ان کی شکایت سے کچھ نہیں ہوگا۔

    متاثرہ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ جب نربھیا کے مجرموں کو سزا دی گئی تو ان کی حوصلہ افزائی ہوئی اور قانون پر اعتماد بڑھتا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقدس مشن کی آڑ میں وہاں لڑکیوں کے ساتھ غلط کام کیے جارہے ہیں۔

    متاثرہ نے 7اپریل کو ای میل کے ذریعے پی ایم او اور قومی کمیشن برائے خواتین کو آگاہ کیا۔ متاثرہ کے مطابق وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دہلی میں پھنسی ہوئی ہے، لہذا یہاں زیرو ایف آئی درج کرائی گئی ہے۔