Tag: abusing

  • صحافیوں کے استحصال کے لیے حکومتیں سفارتی قیمت ادا کریں، جیریمی ہنٹ

    صحافیوں کے استحصال کے لیے حکومتیں سفارتی قیمت ادا کریں، جیریمی ہنٹ

    لندن: برطانیہ نے صحافیوں کو حفاظتی تربیت اور قانونی مشورے فراہم کرنے کے لیے عالمی فنڈمیں ایک کروڑ 50 لاکھ امداد دینے کا وعدہ کردیا، برطانوی وزیرخارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ صحافیوں کا استحصال کرنے والے ممالک کو سفارتی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا کی آزادی پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لبرل جمہوریتوں کوہماری تعلیمات کی مشق بھی ضرور کرنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہم ساتھ کام کریں تو ہم استحصال پر نظر رکھ سکتے ہیں اور وہ جو صحافیوں کو نقصان پہنچاتے یا ان کو ان کے فرائض انجام دینے سے روکتے ہیں ان پر سفارتی قیمت کا نفاذ کرسکتے ہیں۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور کینیڈا جہاں میڈیا کی آزادی پر حملہ ہوتے ہیں وہاں ایک ذہنیت رکھنے والے ممالک میں ہم آہنگی کے لیے ایک گروپ بنانا چاہتے ہیں۔

    اس موقع پر کینیڈین وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا تھا کہ جب آپ اکیلے نہ ہو تو بولنا آسان ہوتا ہے۔تاہم جیریمی ہنٹ نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ رپورٹرز ودآوٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کی جانب سے آزادی صحافت انڈیکس میں ان کے ملک کا 33واں نمبر ہونے کے بعد ان کے اپنے ملک کو مزید بہتری کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم میں سے وہ لوگ جو کھلے معاشرے میں یقین رکھتے ہیں انہیں اس کی مشق کرنی چاہیے جس کی ہم تبلیغ دے رہے ہیں۔

    اس موقع پر جب ان سے جعلی خبروں کے لیے میڈیا پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حملوں سے متعلق پوچھا گیا تو جیریمی ہنٹ نے کہا کہ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جو ہم کہہ رہے ہیں اس کا ان دیگر ممالک پر کیا اثر پڑے گا جہاں پریس کی آزادی حاصل نہیں کی جاسکتی۔

    دوران کانفرنس برطانیہ نے صحافیوں کو حفاظتی تربیت اور قانونی مشورے فراہم کرنے کے لیے عالمی فنڈ کے کک اسٹارٹ کے لیے 30 لاکھ پاؤنڈ (37 لاکھ 50 ہزار ڈالر) جبکہ آزاد میڈیا کی مدد کے لیے مزید ایک کروڑ 50 لاکھ کا وعدہ بھی کیا۔

  • مودی کی مداح خاتون کی دلت اقلیت کو مغلظات بکنے کی ویڈیو وائرل

    مودی کی مداح خاتون کی دلت اقلیت کو مغلظات بکنے کی ویڈیو وائرل

    نئی دہلی : مودی کی مداح خاتون کی دلت اقلیتوں کو سب و شتم کا نشانہ بنانے اور نفرت کا اظہار کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیوٹر میں بھارت میں اعلیٰ ذات سمجھے جانے والی برہمن سے تعلق رکھنے والی خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خاتون دلت اقلیت سے ناصرف شدید نفرت کا اظہار کر رہی ہیں بلکہ غیر اخلاقی زبان بھی استعمال کر رہی ہیں۔

    بھارتی میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں کوٹے کی وجہ سے دلت اقلیتوں کو برے القاب سے پکارنے والی خاتون وزیراعظم نریندرا مودی کی تعریفوں کے پل باندھ رہی ہیں اور واشگاف الفاظ میں مودی سرکار کی اقلیتوں کے خلاف نفرت آمیز پالیسی کی مداح ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام سے گجرات کے قصاب کا عالمی لقب حاصل کرنے والے نریندرا مودی کی ساری سیاست اقلیتوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور اکھنڈ بھارت کے کبھی نہ پورا ہونے والے سوشے پر انحصار کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی کے دور حکومت میں مسلمانوں اور دلتوں سمیت دیگر اقلیتوں کے لیے زمین تنگ کردی گئی۔

  • امریکی پادریوں کے ہاتھوں ۱ہزار بچے جنسی استحصال کا شکار

    امریکی پادریوں کے ہاتھوں ۱ہزار بچے جنسی استحصال کا شکار

    واشنگٹن : گرینڈ جیوری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا کے 1 ہزار سے زائد بچے کیتھولک چرچ کے تقریباً 300 پادریوں کی ہوس کا نشانہ بنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست پینسلوینا کے چھ شہروں کے کیتھولک چرچ انتظامیہ سے حاصل کی جانے والے رپورٹ و دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مسیحی برادری کے تقریباً 300 مذہبی پیشواؤں کی جانب سے ایک ہزار سے زائد کم عمر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    گرینڈ جیوری کی رپورٹ کے مطابق جاری کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ سنہ 1947 سے اب تک ہونے والے جنسی زیادتی کیسز پر مشتمل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے ’ہمیں یقین ہے کہ مسیحی پادریوں کے جنسی ہوس کا نشانہ بننے والے درجنوں بچوں کا ریکارڈ غائب ہے یا پھر متاثرہ افراد دنیا کے سامنے آنے سے خوفزدہ ہورہے ہیں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’کیتھولک چرچ کے مذہبی پیشواؤں کے ہاتھوں کم عمر بچوں اور بچیوں کی عصمت دری ہوتی رہی ہے لیکن ذمہ دار افراد کی جانب سے بچوں کے جنسی زیادتی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کے جرم کی بھی پردہ پوشی کی‘۔

    گرینڈ جیوری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں اور بچیوں کا جنسی استحصال کرنے والے پادری طویل عرصے سے مختلف عہدوں پر فائز ہیں اور ذمہ داروں کی جانب سے انہیں حقائق جاننے کے باوجود تحفظ فراہم کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیتھولک انتظامیہ نے جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث کئی پادریوں کو اعلیٰ عہدوں تعینات کردیا تھا۔

    امریکا کی گرینڈ جیوری کی جانب سے وضاحت پیش کی گئی ہے کہ کیتھولک چرچ کے نظام حقائق کی پردہ پوشی کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1 ہزار بچوں کی عصمت دری سے متعلق واقعات کی نشاندہی امریکا کی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے کی تھی، ایف بی آئی اہلکاروں کو واقعات کا علم کیتھولک چرچ کی دستاویزات دیکھنے کے بعد ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ جون میں پوپ فرانسس نے بچوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث چلی کے تین پادریوں کے استعفے منظور کیے تھے، ایک اطلاع کے مطابق پادریوں کی جانب سے مشترکہ استعفیٰ دو دہائی قبل دیا گیا۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری کردہ بیان کے مطابق استعفیٰ دینے والوں میں 61 سالہ پادری جان بیروس شامل ہیں، انہیں 2015 میں منتخب کیا گیا تھا۔

    بشپ جان بیروس پر الزام تھا کہ انہوں نے فرنینڈو کرادیما کی خرافات کو چھپانے کی کوشش کی ہے، ویٹی کین نے فرنینڈو کرادیما پر بچوں کے ساتھ زیادتی کے الزامات پر انہیں تاحیات منصب سے معطل کردیا تھا۔

  • رمضان اخلاقی تربیت اورمعاشرتی اقدارکی پرورش کا مہینہ ہے

    رمضان اخلاقی تربیت اورمعاشرتی اقدارکی پرورش کا مہینہ ہے

    رمضان المبارک اپنے دامن میں جہاں کئی قسم کے فیضان و برکات لے کرآتا ہے وہیں یہ ہماری اخلاقی تربیت کا بھی مہینہ ہے اوررمضان ہم پرکچھ خصوصی پابندیاں لگاتا ہے جن کی پابندی اگر ہم پورا سال کرلیں تو ہماری شخصیت نکھرجاتی ہے۔ ان میں سے ایک برائی جس سے روزہ ہمیں روکتا ہے گالم گلوچ ہے جس سے ہماری شخصیت کا برا تاثرابھرتا ہے۔

    گالی دینا یا کسی کو برا بھلا کہنا اخلاقِ رزیلہ میں شمارہوتا ہے۔ دنیا میں بہت سارے ایسے لوگ بھی پائے جاتے ہیں جو بات بات پراپنی زبانوں کو گالیوں سے گندا کرتے ہیں۔ اکثرلوگوں کا تو گالیوں کے بغیر کلام ہی مکمل نہیں ہوتا لیکن ایک باوقار اوربردبار شخص ہمیشہ اس سے اپنی زبان کو محفوظ رکھتا ہے۔

    قرآن مجید میں ہے

    لاَّ یُحِبُّ اللّہُ الْجَہْرَ بِالسُّوٓئ ِ مِنَ الْقَوْلِ ِٓلاَّ مَن ظُلِمَ وَکَانَ اللّہُ سَمِیْعاً عَلِیْماً۔ِٓان تُبْدُواْ خَیْراً أَوْ تُخْفُوہُ أَوْ تَعْفُواْ عَن سُوْٓئٍ فَاِنَّ اللّہَ کَانَ عَفُوّاً قَدِیْرا۔

    سورۃ النساء – 148،149

    اللہ اس کو پسند نہیں کرتا کہ آدمی بدگوئی پرزبان کھولے، الّا یہ کہ کسی پرظلم کیا گیا ہو اوراللہ سب کچھ سننے اورجاننے والا ہے۔ ﴿مظلوم ہونے کی صورت میں اگرچہ تم کو جواب دینے کا حق ہے﴾ لیکن اگر تم ظاہر و باطن میں بھلائی ہی کیے جاؤ، یا برائی سے درگزر کرو پس یقیناً اللہ تعالٰی پوری معافی کرنے والا ہے اور پوری قدرت والا ہے۔”

    احادیثِ مبارکہ میں ارشاد ہے کہ 

    حضرت عبداللہ بن مسعودؒ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا

    سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوْقٌ وَ قِتَالُہ کُفْر

    صحیح مسلم – 128

    کسی مسلمان کو گالی دینا فسق اور اس سے قتال کرنا کفر ہے

    ایک حدیث میں آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے گالی گلوچ کو کبائر میں شمار کیا ہے۔

    عَنْ عَمْرِوبْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی الله علیہ وسلم قَال:َ مِنَ الْکَبَائِرَ شَتْمُ الرَّجُلِ وَالِدَیْہِ۔ قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَھَلْ یَشْتِمُ الرَّجُلُ وَالِدَیْہِ؟ قَالَ، نَعَمْ یَسُبُّ أَبَا الرَّجُلِ فَیَسُّبُ أَبَاہُ وَیَسُبُّ أُمَّہ، فَیَسُبُّ أُمَّہ،۔

    صحیح بخاری-5563، ترمذی -1962

    حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسولصلی الله علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا آدمی کا اپنے والدین کو سب و شتم کرنا بڑے گناہوں میں شمار ہوتا ہے۔

    صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی الله علیہ وسلم کیا ایسا بھی ممکن ہے کہ کوئی اپنے والدین کو گالی دے؟

    آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ ﴿وہ اس طرح کہ﴾ ایک شخص کسی کے والد کو گالی دیتا ہے جواب میں وہ بھی پہلے شخص کے والد کو گالی دیتا ہے اور ساتھ میں  اس کی ماں کو گالی دیتا ہے اور وہ بھی اس کی ماں کو گالی دیتا ہے تو سمجھا جائے گا کہ اس نے خود اپنے والدین کو گالی دے دی۔

    گالیں بکنے سے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں۔ آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے گالم گلوچ کرنے والوں کے بارے میں وعید فرمائی ہے اوراسے مفلس قراردیا ہے۔

    عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ قَالُوا الْمُفْلِسُ فِينَا مَنْ لَا دِرْهَمَ لَهُ وَلَا مَتَاعَ فَقَالَ إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِي يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصَلَاةٍ وَصِيَامٍ وَزَکَاةٍ وَيَأْتِي قَدْ شَتَمَ هَذَا وَقَذَفَ هَذَا وَأَکَلَ مَالَ هَذَا وَسَفَکَ دَمَ هَذَا وَضَرَبَ هَذَا فَيُعْطَی هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْضَی مَا عَلَيْهِ أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ ثُمَّ طُرِحَ فِي النَّارِ۔

    صحیح مسلم – 6483

    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے

    رسول اللہ صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ مفلس کون ہے؟

    صحابہ نے عرض کیا ہم میں مفلس وہ آدمی ہے کہ جس کے پاس مال اسباب نہ ہو۔

    آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن میری امت کا مفلس وہ آدمی ہو گا کہ جو نماز روزے زکوة و غیرہ سب کچھ لے کر آئے گا لیکن اس آدمی نے دنیا میں کسی کو گالی دی ہو گی اور کسی پر تہمت لگائی ہو گی اور کسی کا مال کھایا ہو گا اور کسی کا خون بہایا ہو گا اور کسی کو مارا ہو گا تو ان سب لوگوں کو اس آدمی کی نیکیاں دے دی جائیں گی اوراگر اس کی نیکیاں ان کے حقوق کی ادائیگی سے پہلے ہی ختم ہو گئیں تو ان لوگوں کے گناہ اس آدمی پرڈال دئے جائیں گے پھر اس آدمی کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔-"