Tag: Accountability Court

  • احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کا محفوظ فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کر دیا

    احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کا محفوظ فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کر دیا

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس کا محفوظ فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کے خلاف ایل این جی ریفرنس میں احتساب عدالت اسلام آباد نے محفوظ فیصلہ ایک بار پھر مؤخر کر دیا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ فیصلہ مکمل تحریر نہیں کیا جا سکا ہے اس لیے مزید وقت درکار ہے، عدالت نے کہا کہ اب ایل این جی ریفرنس کا محفوظ فیصلہ 18 جولائی کو سنایا جائے گا۔

  • نواز اور شہباز شریف کی جائیدادیں منجمد کرنے کیخلاف درخواستوں کی سماعت

    نواز اور شہباز شریف کی جائیدادیں منجمد کرنے کیخلاف درخواستوں کی سماعت

    لاہور : احتساب عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف خاندان کی جاٸیدادیں منجمد کرنے کے خلاف درخواستوں پر وکلاء کو دلاٸل کے لیے طلب کرلیا۔

    احتساب عدالت میں دونوں مقدمات کی سماعت ہوٸی، عدالت نے پلاٹ الاٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف کی جاٸیداد قرق کرنے کے خلاف درخواستوں پر وکلاء کو یکم مارچ کو دلاٸل کے لیے طلب کرلیا۔

    یوسف عباس سمیت دیگر کی جانب سے مؤقف اختیارکیا گیا کہ نیب میاں نواز شریف کی وہ جاٸیدادیں بھی ضبط کرکے نیلام کر رہا ہے جو تقسیم ہو چکی ہیں لہٰذا عدالت نیلامی کا حکم واپس لے تاکہ میاں نواز شریف واپس آ کر کیس کا سامنا کرسکیں۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف نے نوازشریف کی واپسی سے متعلق اٹارنی جنرل کے خط کو خلاف قانون قرار دے دیا

    علاوہ ازیں منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف خاندان کی جاٸیدادیں منجمد کرنے کے خلاف حمزہ شہباز اور نصرت شہباز نے مؤقف اختیارکیا کہ عدالت کا اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ حقاٸق کے برعکس ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جاٸے،عدالت نے وکلا کو11 فروری کو بحث کے لیے طلب کرلیا۔

  • سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بڑی مشکل میں پھنس گئے

    سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بڑی مشکل میں پھنس گئے

    اسلام آباد: سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا مشکل میں پھنس گئے، پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں عدالت نے ان پر فرد جرم عائد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں کڈنی ہلز ریفرنس میں پلاٹس کی غیر قانونی طورپر الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی، جہاں عدالت نے ریفرنس میں نامزد سلیم مانڈوی والا ، اعجاز ہارون ، عبد الغنی مجید کی بریت کی اپیل خارج کر دی۔

    عدالت نے ریفرنس میں نامزد سابق ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا اور فرد جرم عائد کرنے کیلئے چوبیس مئی کی تاریخ مقرر کردی۔

    یاد رہے کہ رواں سال انیس جنوری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کیا گیا تھا، دیگر ملزمان میں اعجاز ہارون، ندیم حکیم مانڈوی والا، عبدالقادر شیوانی، عبدالقیوم، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود شامل تھے۔

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکاؤنٹس سےملیں، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، انھوں نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، بعد میں پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شئیر خریدے، کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی ہی جعلی اکاؤنٹس سے تھی۔

    احتساب عدالت میں پیش کردہ نیب ریفرنس کے مطابق سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ جعلی اکاؤنٹس سے وصول ہوئے، سلیم مانڈوی والا اور ندیم مانڈوی والا نے رقم سے منگلا ویو کمپنی کے شیئر خریدے، یہ شیئرز بے نامی طارق محمود کے نام پر خریدے گئے۔

  • شہباز شریف کو کورونا ویکسین لگوانے کا حکم

    شہباز شریف کو کورونا ویکسین لگوانے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو کورونا ویکسین لگوانے کاحکم دیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ 2 روز میں شہبازشریف کی ویکسی نیشن کروائیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کےایڈمن جج جوادالحسن نے سماعت کی۔

    سماعت میں ریفرنس کے گواہ تنویر حسین پر جرح شروع کی گئی ، وکیل شہبازشریف نے کہا شہبازشریف بیٹھنا چاہتے ہیں، جس پر عدالت نے کہا فاصلےپربیٹھیے گا۔

    عدالت نے سوال پر تفصیل بیان کرنے پر گواہ تنویر حسین کو جھاڑ پلا دی اور کہا آپ ابا بننے کی کوشش نہ کریں، اگر آپ اتنے لائق ہوتے تو ملک ترقی کر چکا ہوتا، اپنی افسری اور علم گھر چھوڑ کر آیا کریں، یہاں پر آپ ایک گواہ ہیں۔

    جس پر گواہ ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو تنویر حسین نے غیر مشروط معافی مانگ لی۔

    منی لانڈرنگ کیس کی سماعت میں شہبازشریف نےجج جوادالحسن کی طبیعت سےمتعلق پوچھا کہ آپ کا گلہ اب کیسا ہے، جس پر فاضل جج نے جواب دیا کہ اب بہتر ہے۔

    شہباز شریف نے عدالت میں کہا کہ مجھےابھی تک میڈیکل رپورٹ نہیں دی گئی، کہاگیاتھا کہ آپ کومل جائےگی، ابھی تک رپورٹ نہیں ملی، میڈیکل بورڈ ایک ماہ پہلے آیا تھا، جس پر عدالت نے کہا اگر ایسا معاملہ ہے تو ہوم سیکرٹری کو بلا لیتے ہیں۔

    عدالت نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ شہباز شریف کو فراہم کرنے اور شہبازشریف کوکوروناویکسین لگوانےکاحکم دے دیا اور سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی کہ 2 روز میں شہبازشریف کی ویکسی نیشن کروائیں۔

    شہباز شریف نے کہا اس سال میں 70سال کا ہو جاؤں گا، کوروناویکسین لگوانےکامیرابھی حق ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے گواہان کو جرح کے لیے طلب کر لیا۔

  • حمزہ شہباز کی رہائی کا امکان

    حمزہ شہباز کی رہائی کا امکان

    لاہور : احتساب عدالت نے ضمانتی مچلکے جمع ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی رہائی کے روبکار جاری کر دیے ، جس کے بعد حمزہ شہباز کی رہائی کا امکان ہے‌۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں رمضان شوگر ملز ریفرنس میں حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے گئے، امجد پرویز ایڈووکیٹ کی جانب سے حمزہ شہباز کا ایک کروڑ کا ضمانتی مچلکہ جمع کروایا گیا۔

    حمزہ شہباز کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت کے جج امجد نذیر چودھری کی عدالت میں جمع کروائے گئے ، ضمانتی مچلکے کیلئے ولید احمد اور مسعود اختر خان نے گواہی دی۔

    حمزہ شہباز کی 2020 میں لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ضمانت منظور کی تھی، آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتاری اور ضمانت نہ ہونے پر رمضان شوگر مل کیس میں ضمانتی مچلکے جمع نہیں کروائے گئے تھے جو آج جمع کروا دیے گٸے۔

    عدالت نے مچلکوں کی تصدیق کے بعد رہاٸی کے روبکار جاری کر دیے، حمزہ شہباز کے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانتی مچلکے جمع ہونا باقی ہے جس کے بعد ان کی رہائی عمل میں آ سکے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روزلاہور ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک ایک کروڑ کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

  • 21ارب کی ریکوری:  نیب نے  جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    21ارب کی ریکوری: نیب نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو ( نیب) راولپنڈی نے جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سب سے بڑی کامیابی حاصل کرلی، 21ارب کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب) راولپنڈی کو جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سرکاری زمینوں کے غبن کا ڈراپ سین ہوگیا اور نیب راولپنڈی کی 21 ارب روپے مالیت کی پلی بارگین منظور کرلی گئی۔

    بلڈراحسان الہٰی نے اعتراف جرم کرلیا ، جس کے بعد اسٹیل مل اورسندھ حکومت کی زمینیں وگزار کرالی گئی، احسان الہٰی نے ڈی جی ایس بی سی اے منظور قادرکو35 ملین کی رشوت دی تھی۔

    نیب نے بتایا کہ احسان الہٰی نے سرکاری زمین پر سوسائٹی کا منصوبہ بنایا ، جس کی منظور قادر نے منظوری دی ، ہاوسنگ سوسائٹی کے356 متاثرین میں بھی 300 ملین واپس تقسیم کر دیے گئے ہیں۔

    احسان الہٰی کےفرنٹ مین آفتاب پٹھان کے ذریعے 262 ایکڑ کی الاٹمنٹ ہوئی ، 29ایکڑ نجی زمین کےبدلے ملزمان نے562 ایکڑسرکاری زمین ملیربن قاسم میں الاٹ کرائی ، قانون کےمطابق سرکاری زمین کاپرائیویٹ زمین کیساتھ تبادلہ ہو ہی نہیں سکتا۔

    کُل 562 ایکڑ سرکاری زمین کا غبن ہوا، 362 ایکڑ پاکستان اسٹیل کی تھی، پلی بارگین کی درخواست کی چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منظوری دی ، ڈی جی نیب راولپنڈی نےپلی بارگین کی توثیق کے لیےعدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

    ڈی جی نیب عرفان منگی کا کہنا ہے کہ تمام زمینیں اور رقوم برآمد ہو چکیں، پلی بارگین منظور کی جائے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل سردار مظفر نے اپنے بیان میں کہا کہ آج نیب راولپنڈی کو بڑی کامیابی ملی ہے ، نیب راولپنڈی نے 21ارب کی ریکوری کی اور 21ارب کی پلی بارگین کی درخواست احتساب عدالت نے منظور کرلی۔

  • قومی احتساب بیورو کی پلی بارگین سے متعلق خبروں پر وضاحت

    قومی احتساب بیورو کی پلی بارگین سے متعلق خبروں پر وضاحت

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے میڈیا پر پلی بارگین سے متعلق خبروں پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پلی بارگین کی منظوری احتساب عدالت کرتی ہے۔

    ترجمان قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پلی بارگین نیب کے سیکشن 25بی کے تحت کی جاتی ہے جس میں ملزم اپنا جرم تسلیم کرتا ہے اور اعترافی بیان پر دستخط بھی کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزم اپنے خلاف ثبوت دیکھنے کے بعد ہی پلی بارگین کرتا ہے، پلی بارگین دیگر ممالک میں بھی کی جاتی ہے، قانون کے مطابق پلی بارگین کے بعد ملزم10سال کیلئے الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قرار پاتا ہے۔

    نیب ترجمان نے قومی احتساب بیورو کی کارکردگی سے متعلق فصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک466ارب روپے مختلف ملزمان سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

  • ‘اشتہاری ملزم نوازشریف کے توشہ خانہ ریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں’

    ‘اشتہاری ملزم نوازشریف کے توشہ خانہ ریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں’

    اسلام آباد : توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ اشتہاری ملزم نوازشریف کے ریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے نوازشریف کے اثاثوں کی قرقی کا تحریری حکم جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اشتہاری ملزم نوازشریف کےریفرنس میں ظاہر اثاثے ضبط کیے جائیں اور چیئر مین ایس ای سی پی، ڈپٹی کمشنر لاہور، شیخوہ پورہ، راولپنڈی ، ایبٹ آباد کو عمل کی ہدایت کردی ہے۔

    تحریری حکم میں ای ٹی او لاہور، اسلام آباد کو گاڑیاں ، بنک اکاؤنٹس قرق کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا جائیدادوں ،گاڑیوں ، اکاؤنٹس قرق کرنے سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے ، احتساب عدالت نے عملدرآمد رپورٹ 13اکتوبر تک پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    حکم نامے میں کہا ہے کہ نواز شریف کے مختلف بینکس میں 3 غیرملکی کرنسی سمیت 8 اکاؤنٹس قرقی میں شامل ہیں جبکہ نواز شریف کے محمد بخش ٹیکسٹائل ملز میں 4 لاکھ 67 ہزار حصص اور اتفاق ٹیکسٹائل ملز میں 48ہزار 606 حصص قرق ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کے اثاثوں کی تفصیلات منظرعام پر آگئی

    تحریری حکم میں کیا گیا حدیبیہ پیپر ملزمیں نواز شریف3لاکھ43 ہزار شیئرز اور حدیبیہ انجینئرنگ کمپنی میں نوازشریف کے 22 ہزار شیئرزہیں جبکہ ان کے 5 بینک اکاؤنٹس میں6 لاکھ 12 ہزار روپے موجود ہیں، غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں 566 یورو، 698 ڈالرز اور 498 برطانوی پاؤنڈز ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لاہور موضع مانک میں 936 کنال ،موضع بڈوکسانی میں 299 کنال ملکیت ہے،نواز شریف اور زیر کفالت افراد کےنام لاہور،شیخو پورہ ، مری اورایبٹ آباد میں جائیدادیں ہیں جبکہ مری میں بنگلہ، چھانگلہ گلی ایبٹ آباد میں 15 کنال کا مکان اور اپر مال لاہور پر جائیداد شامل ہیں۔

    تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اور زیر کفالت افراد کے نام 1752 کنال سےزائد زرعی اراضی شامل ہیں جبکہ وہ ایک لینڈ کروزر، 2 مرسڈیز گاڑیوں سمیت 2 ٹریکٹرز کے مالک ہیں۔

  • پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چھ جولائی کی تاریخ مقرر کر دی، نیب حکام کو ویڈیو لنک کے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس کی سماعت کی، دوران سماعت سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، فاروق ایچ نائیک نے کہا یوسف رضا گیلانی عدالت پیش ہوئے انہیں کورونا ہوگیا ، آصف علی زرداری کے لیے سفر کرنا مشکل ہے، ان کی عمر زیادہ ہے ،کورونا وائرس نہ ہوجائے۔

    جج اعظم خان نے استفسار کیا آپ بھی پیش ہورہے ہیں کیا آپ کو زندگی پیاری نہیں ؟ جب آپ پیش ہورہے ہیں توآصف علی زرداری کوبھی بلا لیں، زیا دہ مسئلہ ہے تو آصف زرداری کو الگ بلا کر دستخط لے لیتے ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آصف علی زرداری اسپتال میں ہیں، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ آصف علی زرداری کراچی میں اپنےگھر میں ہیں، پوری دنیامیں غیرمعمولی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    یب ٹیم نے کراچی اسپتال سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملزم انور مجید کو پیش عدالت پیش کیا، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ سے بات ہوسکتی ہے،؟انورمجید نے جواب دیا میں پہلے سے بہتر ہوں۔

    عدالت نے ریمارکس دئیے آصف علی زرداری کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کردیں، سابق صدر آصف زردری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا ہم ٹرائل سے گھبراتے نہیں ، کرونا وائرس کی وجہ سے صورتحال خراب ہے،حکومت نے کہا ساٹھ سال سے زائد عمر کے لوگ باہر نہ نکلیں جبکہ پی آئے اے کی حالت عدالت کے سامنے ہے، کئی پائلٹس کے لائسنس جعلی نکل آئے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے ٹرائل مکمل کرنے کے کئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ایک ملزم کے نہ آنے سے ٹرائل متاثر ہورہا ہے، آصف علی زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کردیں۔

    جس پر عدالت آصف زرداری پر ویڈیولنک سے فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہویے کہا چھ جولائی کو آصف علی زرداری سمیت پارک لین ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    عدالت نے ہدایات جاری کیں کہ کراچی میں موجود ملزمان کے لیے ایک جگہ پر ویڈیو لنک کے انتظامات مکمل کرلیں، ملزم انور مجید کے لیے اسپتال میں ہی ویڈیو لنک کے انتظامات کئے جائیں، اڈیالہ جیل میں قید ملزمان پر بھی ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    بعد ازاں عدالت نے نیب کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 6جولائی تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے ریفرنس میں آصف زرداری،اسلم مسعود، عبدالغنی مجید، انور مجید اور دیگر ملزم نامزد ہیں، ملزمان پر پارک لین کی کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈھائی ارب سے زیادہ کے قرض غبن کا الزام ہے جبکہ آصف زرداری کوپارک لین کا25فیصد شئیر ہولڈر ہونے پر ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

  • شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

    شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا ، شہباز شریف فیملی14دن میں اعتراضات فائل کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، فیصلے میں عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز ، نصرت شہباز، تحمینہ درانی کے 15 اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

    نیب کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف فیملی کے 15 اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا، جن میں ماڈل ٹاون میں دو رہائش گاہیں , چنیوٹ میں 389 کنال زمین، ایبٹ آباد میں نشاط لاجز ، ڈی ایچ اے کے دو گھر ، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں ، جوہر ٹاون اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جبکہ نو کمپنیوں میں شئیرز شامل ہیں۔

    یاد رہے نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، اثاثوں میں شہباز شریف فیملی کے گھر ، اراضی اورکمپنیوں میں شیئرزشامل ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ یہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا جائے۔

    نیب نے جائیداد منجمد کرنے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا تھا ،جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔