Tag: Accountability Court

  • فلیگ شپ ریفرنس اور اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت آج ہوگی

    فلیگ شپ ریفرنس اور اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد: سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس اور سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی سماعت احتساب عدالت میں آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں اڈیالہ جیل سے ضمانت پر رہا نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ کی سماعت ہوگی جب کہ نیب کی درخواست پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کی بھی آج ہی سماعت ہوگی۔

    نواز شریف کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کریں گے، جب کہ اسحاق ڈار کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کریں گے۔

    نواز شریف اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد تیسری بار احتساب عدالت میں پیش ہوں گے، دوسری طرف نیب کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک مقیم ہو گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  العزیزیہ ریفرنس : جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسر بطورشواہد پیش نہیں کرسکتے‘ عائشہ حامد


    فلیگ شپ ریفرنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا اپنا بیان قلم بند کرائیں گے، 27 ستمبر کو بھی نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے، اس سے قبل کی سماعت میں نواز شریف کے وکیل نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح مکمل کرلی تھی۔

    اسحاق ڈار کے کیس میں نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق درخواست پر دلائل دیں گے، گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی گئی تھیں، احتساب عدالت نے جائیداد قرقی کے لیے نوٹس کی تعمیلی رپورٹ مانگ رکھی ہے۔

  • احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات پیش

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی تفصیلات میں پیش کردی گئی، جس کے بعد فاضل جج نے جائیداد قرقی کے عدالتی نوٹسز کی تعمیلی رپورٹ پیر کو طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق کی درخواست پر جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

    عدالت نے اسحاق ڈار کی قرق کی گئی جائیداد کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔

    پراسیکیوٹر نیب نے کہا مقررہ وقت تک اعتراض نہ آئے توجائیداد فروخت کی جا سکتی ہے، جائیداد قرق کرنے کے6ماہ بعد تک ملزم رجوع کر سکتا ہے، ملزم کی جانب سے ابھی تک کوئی اعتراض نہیں آیا، فروخت کے بعد بھی پیش ہونے پر عدالت حقوق فراہم کر سکتی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم کی کچھ جائیدادیں لاہور اور اسلام آباد میں بھی ہیں، جو پراپرٹیز عدالتی دائرہ کار میں نہیں آتیں، اس سے متعلق حکم دیا جائے۔

    وقفے کے بعد اشتہاری ملزم اسحاق ڈار کی جائیداد کی نیلامی کے لئے نیب کی درخواست پر سماعت میں ملزم کی قرق شدہ جائیداد کی تفصیلات پیش کر دی گئیں، جس کے مطابق ملزم اسحاق ڈار کے دبئی میں تین فلیٹس اور ایک مرسیڈیز گاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک تین کمپنیوں میں شراکت بھی ہے۔

    اسحاق ڈار کے گلبرگ لاہور میں ایک گھر اور چار پلاٹس ہیں جبکہ اسلام آباد میں بھی چار پلاٹس ہیں جبکہ اسحاق ڈاراور ان کی اہلیہ کے پاس پاکستان میں تین لینڈکروزر گاڑیاں ہیں۔

    پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس دو مرسڈیز اور ایک کرولا گاڑی بھی ہے، اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کی شراکت میں ٹرسٹس کے لاہور اور اسلام آباد میں بینک اکاؤنٹس ہیں جبکہ دونوں کی ہجویری ہولڈنگ کمپنی میں چونتیس لاکھ تریپن ہزار کی سرمایہ کاری ہے۔

    فاضل جج نے جائیداد قرقی کےعدالتی نوٹسز کی تعمیلی رپورٹ پیر کو طلب کر لی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کی جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر کی تھی۔

    مزید پڑھیں : جائیداد کی فروخت سے متعلق نیب کی درخواست سماعت کے لئے مقرر

    یاد رہے نیب کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر عدالتی کارروائی سے مفرور ہیں، ملزم بیماری کا بتا کر بیرون ملک گیا اور وہاں روز مرہ سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے رہا ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ اسحاق ڈار کی کچھ جائیداد ضبط کی جا چکی ہے اور کچھ جائیداد اس عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، عدالت اسحاق ڈار کی باقی جائیداد سے متعلق بھی حکم نامہ جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے ریونیو آفیسرز کو نمائندے مقرر کرے۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر خزانہ پاکستان اسحاق ڈار کے خلاف نیب کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے، اسحاق ڈار 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات سے قبل طبیعت کی خرابی کے باعث لندن چلے گئے تھے، جس کے بعد تاحال اسحاق ڈار لندن میں ہی مقیم ہے

    واضح رہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر رکھا ہے، جس میں انہیں مفرور قرار دیا جاچکا ہے۔

  • نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نمبرٹو کے جج ارشد ملک نے نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت لایا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر خواجہ حارث کے معاون وکیل نے معزز جج ارشد ملک کو بتایا کہ نوازشریف کے وکیل اسلام آباد ہائی کورٹ میں مصروف ہیں جہاں آج ڈویژن بینچ میں درخواست سماعت کے لیے مقرر ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ ڈویژن بینچ میں سماعت کتنے بجے شروع ہوتی ہے جس پر معاون وکیل نے جواب دیا کہ ساڑھے 11 بجے بینچ سماعت شروع کرتا ہے۔

    معزز جج نے معاون وکیل سے کہا کہ پھر ہم ساڑھے 12 بجے تک سماعت میں وقفہ کرلیتے ہیں، اس دوران آپ خواجہ حارث سے رابطہ کرکے پوچھ لیں کہ کیا وہ اس سے پہلے آسکتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت میں ساڑھے 12 بجے تک وقفہ کیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کل دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جے آئی ٹی سربراہ سے شماریات کی اصلاحات سے متعلق سوالات کیے تاہم واجد ضیاء نے جواب دینے سے گریز کیا۔

    واجد ضیاء کا عدالت میں کہنا تھا کہ خواجہ حارث مکمل طور پرتکنیکی ٹرمز سے متعلق سوالات کررہے ہیں۔

    نوازشریف کے وکیل نے استغاثہ کے گواہ سے سوال کیا تھا کہ جے آئی ٹی نے سعودی حکام سے ایچ ایم ای کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی فنانشل اسٹیٹمنٹ مانگی تھی؟۔

    جے آئی ٹی سربراہ کا کہنا تھا کہ اس سوال کا جواب دینے کے لیے مجھے ریکارڈ دیکھنا پڑے گا، سعودی حکام کو لکھا گیا ایم ایل اے والیم 10 میں موجود ہے اور وہ اس وقت میرے پاس موجود نہیں ہے۔

    نوازشریف کےخلاف ریفرنسزکی سماعت 6 ہفتوں میں مکمل کرنےکا حکم

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے احتساب عدالت کو نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزاورفلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید 6 ہفتے کی مہلت دی تھی۔

  • احتساب عدالت کا شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزمیں توسیع کےلیےسپریم کورٹ کوخط

    احتساب عدالت کا شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزمیں توسیع کےلیےسپریم کورٹ کوخط

    اسلام آباد: احتساب عدالت کے جج نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نمبردو کے جج ارشد ملک نے ریفرنسز میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    معزز جج کی جانب سے عدالت عظمیٰ کوخط میں لکھا گیا ہے کہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے توسیع دی جائے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 27 اگست کو ریفرنسز کی مدت میں توسیع کے حوالے سے سماعت کرے گا۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریفرنسز نمٹانے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے ریفرنسز مکمل کرنے کے لیے احتساب عدالت کو چھ ماہ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

    احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر4 مرتبہ ریفرنسز کی مدت میں توسیع حاصل کرچکے ہیں۔ انہیں مارچ میں دو ماہ، جبکہ مئی میں ایک ماہ کی ڈیڈلاتن میں توسیع دی گئی تھی۔

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے جون میں ایک ماہ اور جولائی میں 6 ہفتوں کی توسیع کی تھی۔

    عدالت عظمیٰ نے آخری بار 10 جولائی کو احتساب عدالت کی ڈیڈ لائن میں 6 ہفتوں کی توسیع کی تھی۔

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 27 اگست تک ملتوی

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو 27 اگست کو طلب کررکھا ہے۔

  • نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی

    نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسزکی سماعت کی۔

    نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتربند گاڑی کے ذریعے عدالت لایا گیا جبکہ
    پراسیکیوشن کے گواہ واجد ضیاء اور نیب ٹیم بھی ریکارڈ لے کراحتساب عدالت پہنچی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کو مختصرسماعت کے بعد واپس اڈیالہ جیل روانہ کردیا گیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اورفلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت 15 اگست تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف سماعت سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما پرویزرشید، بیرسٹر ظفراللہ، چوہدری تنویرکواحاطہ عدالت میں جانے سے روک دیا گیا۔

    پولیس حکام کی جانب سے ن لیگی رہنماؤں کو بتایا گیا کہ صرف مقدمے سے متعلق افراد ہی عدالت جاسکتے ہیں۔

    نوازشریف کی پیشی کے سلسلے میں جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، احتساب عدالت کے اطراف 200 سے زائد اہلکار تعینات تھے۔

    دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل بینچ شریف خاندان کے خلاف اپیلوں پرسماعت کرے گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطلی کی درخواستوں پرسماعت ہوگی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے آج نوازشریف کو اور جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بطور گواہ طلب کررکھا تھا۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • احتساب عدالت کا نوازشریف کوپیرکو پیش کرنےکا حکم

    احتساب عدالت کا نوازشریف کوپیرکو پیش کرنےکا حکم

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کے دوران سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو13 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرنیب پراسیکیوٹر سردار مظفرعباسی نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے ریفرنسزاحتساب عدالت منتقل کردیے ہیں۔

    انہوں نےعدالت کو بتایا کہ ریفرنسز میں 3،3 ملزمان نامزد ہیں، حسن اورحسین نواز اشتہاری ہیں جبکہ نوازشریف جیل میں قید ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نوازشریف کوسیکیورٹی خدشات کے باعث پیش نہیں کیا گیا احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ دفاع کے وکیل آجائیں پھردیکھتے ہیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے پیر کو نوازشریف کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرجے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو بھی طلب کرلیا۔

    بعدازاں معزز جج محمد ارشد ملک نے شریف خاندان کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت ملتوی کردی۔

    العزیزیہ فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواستیں منظور

    یاد رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی العزیزیہ فلیگ شپ ریفرنسز دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواستیں منظور کرلی تھیں۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کولاہور ایئرپورٹ پرطیارے سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نےسزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک لیے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغازپر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں شریف خاندان کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہیں جس پرمعزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ سے کیا حکم آتا ہے اس کا انتظار کرلیتے ہیں۔

    احتساب عدالت کے جج نے نوازشریف کے وکیل سے کہا کہ آپ کی دونوں درخواستیں ہائی کورٹ بھیج دی تھیں جس پر وکیل نے کہ ہم نے بھی ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔

    فاضل جج محمد بشیر نے نوازشریف کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا لگتا ہے آج فیصلہ آجائے گا۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ایک درخواست ہائی کورٹ میں دی ہے، سنا ہے کہ وزارت قانون نے بھی جیل ٹرائل کا کہا ہے۔

    معزز جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ خواجہ حارث کب آئیں گے، ان سے طے کریں گے کہ جیل ٹرائل اور دیگر دو ریفرنسز کا کا کیا کرنا ہے جبکہ شام تک ہائی کورٹ سے بھی فیصلہ آ جائے گا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کل تک لیے ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے جج محمد بشیر نے کہا کہ صحافیوں کونوازشریف کا جیل ٹرائل کورکرنے کی اجازت ہوگی، صحافیوں کے لیے خصوصی پاس بنوائے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت سے معذرت کرلی تھی۔

    نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اورجرمانہ

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احتساب ہوتا نظر آرہا ہے، اب غریب کے ساتھ امیر کو بھی سزا ہوگی، شیخ رشید

    احتساب ہوتا نظر آرہا ہے، اب غریب کے ساتھ امیر کو بھی سزا ہوگی، شیخ رشید

    روالپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نیب کے فیصلے نے پاکستان کے مستقبل کی سیاست کا تعین کردیا، سب کو احتساب ہوتا نظر آرہا ہے، اب غریب کے ساتھ امیر کو بھی سزا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ شریف خاندان نے عوام کے پیسے لوٹے، یہ ساری دولت پاکستان واپس لائی جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آج کےفیصلےنےپاکستان کےمستقبل کی سیاست کارخ تعین کردیا، نوازشریف فیصلے پر اگر اپیل کرنا چاہیں گے تو 10 روز میں پاکستان واپس آجائیں گے۔

    مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف / مریم نوازکو قید کی سزا

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ  نوازشریف کو نیب کی جانب سے سزا کے بعد ہمدردی کاووٹ پڑتانظرنہیں آرہا، شریف خاندان نے ایون فیلڈفلیٹس کوفروخت کرنےکی کوشش کی مگر وہ اس میں ناکام رہے۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شہبازشریف،شاہدخاقان وکٹ کےدونوں طرف کھیل رہےہیں، نوازشریف اپنے بچاؤ کے لیے کچھ ثابت نہیں کرسکے جس سے ثابت ہوگیا کہ وہ کون ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: کرپشن کا گاڈ فادر اپنے انجام کو پہنچ گیا، طاہر القادری

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ  نوازشریف پہلے ہی نااہل ہیں اب مریم نواز بھی نااہل ہوگئی ہیں مگر معلوم نہیں کیپٹن(ر)صفدرکی نااہلی سےمتعلق کیافیصلہ ہوگا، مریم نواز نے عدالت میں جمع کرائی جانے والی دستاویزات پر جعلی دستخط کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب کی جانب سے 15دن جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا، پیشی کے موقع پر عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے اور پولیس کی بھاری نفری بھی احتساب عدالت میں تعینات کی گئی۔

    احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے فواد حسن فواد کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    وکیل نیب نے دلائل میں کہا کہ فوادحسن فواد نے غیر قانونی طور پر نجی کمپنی کا معاہدہ معطل کیا، معاہدہ معطل کرنے سے پنجاب حکومت کو6 لاکھ جرمانہ دینا پڑا، نجی کمپنی کو ڈیڑھ ارب کا ٹھیکہ منسوخ کرادیا گیا اور ڈیڑھ ارب کے بجائے 4ارب کا پیراگون کی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا۔

    جس پر فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے کسی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کیا نہ کسی نئی کمپنی کو دیا، آشیانہ اقبال ٹھیکہ میں بے ضابطگیاں تھیں، جس پر انکوائری کا حکم دیا، میں نے وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر انکوائری کا حکم دیا، انکوائری کے آرڈر پر اینٹی کرپشن نے آج تک کارروائی نہیں کی۔

    وکیل فوادحسن فواد کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے، عدالت فواد حسن فواد کا میڈکل چیک اپ کرائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد فواد حسن فواد کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد حسن فواد کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کیا تھا اور ڈی جی نیب نےگرفتاری کی تصدیق کردی تھی۔


    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل ، نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد گرفتار


    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ فواد حسن فواد کو آج آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل میں طلب کیا گیا تھا، تفتیشی ٹیم نے فواد حسن فواد پر لگنے والے کرپشن الزامات کے حوالے سے تفتیش کی، فواد حسن فواد برہم ہوئے اور سوالوں کا جواب نہ دے سکے، جس پر نیب نے انہیں گرفتار کر لیا۔

    نیب حکام نے فواد حسن فواد پر کرپشن الزامات کی چارج شیٹ بھی جاری کی تھی، فواد حسن فواد پر بطور سیکٹری صحت موبائل اسپتال خریداری میں بڑے پیمانے پربے ضابطگیوں کے الزام ہیں جبکہ انھوں نے وزیر اعلی کے سیکٹریری کے طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دیا،جس سے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    فواد حسن فواد نے حکومتی اجازت کے بغیر ستمبر 2015 سے جولائی 2016 تک بنک الفلاح میں نوکری کی، اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 9 سی این جی سٹیشن ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں غیر قانونی طور پر منتقل کیے۔

    خیال رہے کہ آشیانہ اقبال اسکیم میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق سربراہ احد چیمہ بھی زیرحراست ہیں، احد چیمہ شہبازشریف کے منظور نظر بیورو کریٹ سمجھے جاتے ہیں، احد چیمہ کے بعد فواد حسن فواد کا گرفت میں آنا دوسری بڑی گرفتاری ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں۔

    پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی، مذکورہ اسکیم سے روابط کے الزام پرپی ٹی آئی نے پنجاب اسمبلی میں خواجہ سعد رفیق کو عہدے سے برطرف کرنے کیلئے قرار داد بھی جمع کرائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • احتساب عدالت کی شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزنمٹانےکی مدت میں توسیع کی درخواست

    احتساب عدالت کی شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزنمٹانےکی مدت میں توسیع کی درخواست

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس نمٹانے کی مدت میں ایک بار پھر توسیع کی درخواست دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے سپریم کورٹ میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز نمٹانے کے لیے مدت میں توسیع کی درخواست دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ نیب ریفرنسزکا فیصلہ 9جون تک نہیں ہوسکتا، وقت بڑھایا جائے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے دیا گیا وقت 9 جون کو ختم ہو رہا ہے اور گواہان ابھی باقی ہیں، ایون فیلڈ ریفرنس میں حتمی دلائل جاری ہیں، العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرس میں واجد ضیاء پرجرح جاری ہے، العزیزیہ میں تفتیشی افسراور فلیگ شپ ریفرنس میں واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کا بیان قلمبند ہونا باقی ہے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ریفرنسز میں اس سے پہلے دو مرتبہ وقت بڑھایا ہے، 6 ماہ میں ٹرائل مکمل نہ ہونے پرسپریم کورٹ نے دو ماہ کا مزید وقت دیا تھا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے آخری بار احتساب عدالت کو 9 جون تک نیب ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے تھے جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنس سے متعلق ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔