Tag: Accountability Court

  • نااہل وزیراعظم نوازشریف کل لاہورپہنچیں گے

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کل لاہورپہنچیں گے

    لاہور: نا اہل سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نوازشریف کل لندن سے وطن واپس پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نا اہل سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نوازشریف کل لندن سےلاہور پہنچیں گے۔

    نوازشریف کے ساتھ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور نواسی ماہ نورصفدربھی آئیں گی۔

    اے آروائی نیوز نے نوازشریف کی ٹکٹ کی کاپی حاصل کرلی، نوازشریف پی آئی اے کی پرواز پی کے758 سے صبح 8 بجے لاہورپہنچیں گے۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے سلسلے میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف کو حاضری سے ایک ہفتے کے لیے اسثنیٰ دیا تھا جس کے بعد وہ لندن روانہ ہوگئے تھے۔


    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی


    یاد رہے کہ 11 دسمبرکو احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن(ر) صفدرکوطلب کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عدالت کا اسحاق ڈارکےضامن کی منقولہ جائیداد قرق کرنےکا حکم

    عدالت کا اسحاق ڈارکےضامن کی منقولہ جائیداد قرق کرنےکا حکم

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بیشرنے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ محمد عظیم عدالت میں پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا جبکہ دوسرے گواہ فیصل شہزاد اپنی بہن کی شادی کی وجہ سے پیش نہ ہوسکے۔

    عظیم طارق خان اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کے 3بینک اکاؤنٹ کی تفصیل پیش کیں اور بتایا کہ نیب نے اگست 2017 میں اسحاق ڈارکے اکاؤنٹ کی تفصیل مانگی تھی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ اسحاق ڈار کا پہلا اکاؤنٹ اکتوبر2001 سےاکتوبر 2012 کے درمیان کھولا گیا جبکہ دوسرا اکاؤنٹ اگست 2012 سے دسمبر 2016 کے درمیان کھولا گیا۔

    عظیم خان نے عدالت کو بتایا کہ تیسرا اکاؤنٹ جنوری 2017 سے اگست 2017 کے درمیان فعال رہا۔

    استغاثہ کے گواہ نے تمام اکاؤنٹس کی کمپیوٹرائزڈ تفصیلات عدالت میں پیش کیں، ہجویری ہولڈنگ کمپنی کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی ریکارڈ کا حصہ ہے۔

    اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کے نام پر لاکر کا ریکارڈ بھی احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    دوسری جانب احتساب عدالت نے مسعود غنی اور گواہ عبدالرحمن کو بھی ریکارڈ سمیت آج دوبارہ پیشی کا حکم دیا تھا جن کا بیان پہلے ہی ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔

    گواہ عبدالرحمن نے اسحاق ڈار کی 2005 سے2017 تک آمدن کا ریکارڈ فراہم کردیا جس کے بعد عدالت نے گواہ عبدالرحمن اور مسعود غنی کو جانے کی اجازت دے دی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے آئندہ سماعت پر9 گواہوں کو پیش کرنے کی استدعاکی تاہم عدالت نے5 گواہوں کو طلبی کے لیے سمن جاری کردیے۔

    علاوہ ازیں احتساب عدالت نے آج اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو طلب کررکھا تھا، سماعت کے آغاز پر جب انہیں طلب کیا گیا تو وہ غیرحاضر تھے۔

    عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کی منقولہ جائیدار قرق کرنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ 18 دسمبر تک جمع کرانےکا حکم دیا اور سماعت بھی 18 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی کو آج 50 لاکھ روپے کے زرِ ضمانت جمع کرانے تھے جو جمع نہ کرانے پرعدالت نے جائیداد کی قرقی کا حکم دیا۔


    آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار


    یاد رہے کہ تین روز قبل احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا تھا۔

    احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو50 لاکھ روپے زرضمانت 3 دن میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں ۔

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بیشرنے شریف خاندان کے نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنسز کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغازپرسابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث استغاثہ کے گواہ ملک طیب سے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس جو لوگ چیک لاتے تھےانہیں ذاتی طور پر جانتے ہیں۔

    ملک طیب نے جواب دیا کہ میں ان لوگوں کو ذاتی حیثیت میں نہیں جانتا جس پرنوازشریف کے وکیل نے کہا کہ آپ نے صرف دستیاب دستاویزات کو پڑھ کر بیان دے دیا۔

    استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے کہا کہ میرے پاس جو ریکارڈ تھا اسی کے مطابق بیان دیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ استغاثہ کےگواہ آفاق احمد کے بیان کی کاپی فراہم کی جائے۔

    نیب کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ آفاق احمد کے بیان کی کاپی سپریم کورٹ میں جمع ہے، بیان کی کاپی فراہم کرنے کے لیے وقت دیا جائے۔

    دوسری جانب ایون فیلڈ ریفرنس میں گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹرنیب عدیل اختر کا بیان قلمبند کرلیا گیا، خواجہ حارث نے گواہ پرجرح بھی مکمل کرلی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ آج کمرہ خالی خالی نظر آ رہا ہے، ایسا لگتا ہے سب عمران خان کی طرف گئے ہیں میڈیا والے بھی کم ہی نظر آ رہے ہیں۔

    عدالت نے شریف خاندان کے خلاف تینوں ریفرنسزکی سماعت 19دسمبرتک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن(ر) صفدرکوطلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر نوازشریف کی معاون وکیل نے کہا تھا کہ نورین شہزاد اپنے ادارے کا اتھارٹی لیٹرپیش کرنے میں ناکام رہیں، ان کی دستاویزات کوریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، دستاویزات کوریکارڈ سےخارج کیا جائے۔


    نوازشریف کےمختلف بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش


    عدالت نے عائشہ حامد کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے نورین شہزاد کی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا گیا تھا۔

    استغاثہ کے گواہ ملک طیب کی جانب سے نوازشریف کے مختلف بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کےمختلف بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش

    نوازشریف کےمختلف بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے عدالت میں پیش کردہ دستاویزات کے خلاف سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی معاون وکیل کی دائردرخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب کے عدالت جج محمد بشیر نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کی معاون وکیل عائشہ حامد نے استغاثہ کی گواہ نورین شہزاد کی جانب پیش کردہ دستاویزات کے خلاف درخواست دائر کی۔

    عائشہ حامد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نورین شہزاد کا نام گواہوں میں شامل نہیں ہے کس حیثیت میں یہ دستاویزات پیش کررہی ہیں۔

    نوازشریف کی معاون وکیل نے کہا کہ نورین شہزاد اپنے ادارےکا اتھارٹی لیٹرپیش کرنے میں ناکام رہیں، ان کی دستاویزات کوریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، دستاویزات کوریکارڈ سےخارج کیا جائے۔

    عائشہ حامد نے کہا کہ نورین شہزاد کو پیش کرنے سے پہلے ہمیں نوٹس نہیں کیا، کل بھی یہ خاتون عدالت میں تھیں مگرہمیں نہیں بتایا گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اب بینک کی منیجرنورین شہزاد ہیں اس لیے ان کی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف کی معاون وکیل کی درخواست مسترد کردی اور نورین شہزاد کی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے نوازشریف کے مختلف بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کردیں۔

    احتساب عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق 12مئی 2012 کو 50 ہزار کے3 چیک جاری ہوئے، 8 دسمبر 2012 کو 50 ہزار کے 6 چیک جاری ہوئے۔

    استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے عدالت میں بتایا کہ 12مئی 2012 کو1.5 ملین کا چیک کیش کرایا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی

    اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں غیرقانونی اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کے دوران اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احستاب عدالت کے جج محمد بشیر اسحاق ڈارکے خلاف غیرقانونی اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پراسحاق کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار نے خود کو چھپایا نہیں ہے، عدالت کو تحمل کا مظاہرہ کرکےاسحاق ڈارکومہلت دینی چاہیے۔

    قوسین مفتی نے کہا کہ اشتہاری قراردینے کا وقت بھی کم کرکے 10 روز کیا گیا جبکہ اسحاق ڈار کے وارنٹس لندن نہیں بھجوائے گئے۔

    اسحاق ڈار کے وکیل نے کہا کہ نیب نے اسحاق ڈارکی میڈیکل رپورٹس کی تصدیق نہیں کرائی جس پراحتساب عدالت کے جج نے ریماکس دیے کہ اسحاق ڈارپاکستان میں ہوتے تومیڈیکل بورڈ بنایا جاسکتا تھا۔

    قوسین مفتی نے کہا کہ میڈیکل بورڈ اب بھی بن سکتا ہے، جج محمد بیشر نے اسفسار کیا کہ اسحاق ڈار کب لندن گئے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ اسحاق ڈار 30 اکتوبر کو لندن گئے۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریماکس دیے کہ ایک ماہ 4 روز ہوگئے مگر ملزم پیش نہیں ہوا۔

    اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی، وکیل نے کہا کہ اسحاق ڈار اگلے ہفتے اپنا ایم آر آئی کرائیں گے۔

    قوسین مفتی نے کہا کہ عدالت چاہے توبرطانیہ میں پاکستانی سفارت خانہ اسحاق ڈارکا طبی معائنہ کرے، عدالت اس بارے میں دفتر خارجہ کواحکامات جاری کرسکتی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹرکا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی بیماری نہیں معلوم تو پھروہ بیرونی ملک کیوں گئے۔


    اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے ریماکس دیے تھے کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت4 دسمبر تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکی سماعت4 دسمبر تک ملتوی

    لاہور: شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں نیب کی جانب سے دائرریفرنسز کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کی۔

    اس موقع پر سابق وزیراعظم نوازشریف ، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

    سماعت کے آغاز پرنا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی گئی۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ کہ ہائی کورٹ نے ریفرنس یکجا کرنےکا فیصلہ آئندہ ہفتےسنانا ہے، ریفرنس یکجا کرنے کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے فیصلہ سنانے کی کوئی تاریخ نہیں رکھی، سماعت ملتوی نہ کی جائے۔


    نوازشریف کی میڈیا سے غیررسمی گفتگو


    احتساب عدالت سے باہر نکل کر سابق وزیراعظم نوازشریف نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ باتیں بہت ہیں، ایک دو دن میں کروں گا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل نا اہل وزیراعظم نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ پیشی کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے جہاں ایئرپورٹ پر میئراسلام آباد شیخ انصر نے ان کا استقبال کیا۔


    احتساب عدالت میں شریف خاندان 28 نومبر کو دوبارہ طلب


    واضح رہے کہ اس سے قبل 22 نومبر کو نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے حاضری سے استثنیٰ کی تاریخوں میں تبدیلی کی درخواست کی تھی جس پرعدالت نے نیب سے جواب طلب کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کےخلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    نوازشریف کےخلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے نا اہل سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے خلاف نیب کی جانب سے دائر العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بشیر نے نیب کی جانب سے دائر العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت کی۔

    سماعت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث عدالت نہ پہنچ سکے جبکہ استغاثہ کے گواہ ملک طیب بھی راستے بند ہونےکے باعث عدالت نہ پہنچ سکے۔

    احتساب عدالت نے گواہ اور ملزمان کی عدم پیشی پر سماعت بغیر کارروائی کے کل تک کے لیے ملتوی کردی۔


    احتساب عدالت میں شریف خاندان 28 نومبر کو دوبارہ طلب


    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم نوازشریف نے حاضری سے استثنیٰ کی تاریخوں میں تبدیلی کی درخواست کی تھی جس پرعدالت نے نیب سے جواب طلب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ نا اہل وزیراعظم نوازشریف 7 مرتبہ جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدد 9،9 مرتبہ احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔


    ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد


    واضح رہے کہ رواں برس 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ اسی روز عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    بعد ازاں عدالت کا وقت ختم ہونے کے باعث اس سے اگلے روز 20 اکتوبر کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی نامزد ملزم نواز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد

    ایون فیلڈریفرنس کے بعدعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نوازشریف پر فردجرم عائد

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نااہل نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فردِ جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنسز کی سماعت کی، سماعت میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی اور ملزمان کو فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔

    عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جبکہ نا اہل نوازشریف پرفرد جرم ان کے نمائندے ظافرخان کے ذریعے عائد کی گئی۔

    ظافر خان نے نوازشریف کی جانب سے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ آئین میرے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے اور شفاف ٹرائل میرا بنیادی حق ہے۔

    احتساب عدالت نے فرد جرم کی کارروائی کے بعد استغاثہ سے شہادتیں طلب کرتے ہوئے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت 26 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

    نواز شریف پر عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد

    دوسری جانب نوازشریف پر دوسرے ریفرنس عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی فردجرم عائد کردی گئی، نوازشریف کے نمائندے ظافرخان نے صحت جرم سے انکار کیا، جس کے بعد نوازشریف کیخلاف عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں شہادتیں طلب کرلی ہے، عدالت نےعزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں نیب کےگواہ طلب کرلیے۔

    فردجرم کے متن میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نےسرکاری عہدےلینےکےساتھ ساتھ کاروبارکیا ، وزارت اعلیٰ اوروزارت عظمیٰ کےباوجوداپنےنام سےکاروبارکیاگیا، 1991 میں نوازشریف نےکاروباربچوں کےنام منتقل کیا۔

    متن کے مطابق کہ کروڑوں روپےکےفنڈزبچوں نےوالدکوتحفےمیں دیے، نوازشریف نے1983سےٹیکس دیناشروع کیا، گلف اسٹیل مل کامعاہدہ بھی غلط تھا، حسن نوازطالب علم تھےمگران کےنام پربےنامی جائیدادخریدی گئی۔

    دوسری جانب فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نوازشریف پر فردجرم کی کارروائی کل تک مؤخر کردی گئی ، فرد جرم کی کارروائی عدالتی وقت ختم ہونے پرملتوی کی گئی۔


    وزیراعظم کی وکیل عائشہ حامد


    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے سماعت روکنے کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا جس کے بعد نااہل وزیراعظم نوازشریف کی جانب سےتینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    عدالت نے نوازشریف کی وکیل کی جانب سےتینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    احتساب عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو نااہل وزیراعظم نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے احتساب عدالت میں درخواست دائرکی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ میں نیب کے تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست کر رکھی ہے لہذا جب تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ آئے اس وقت تک سماعت کی کارروائی روکی جائے۔

    عائشہ حامد نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا گیا اور ایک الزام پر صرف ایک ہی ریفرنس دائر کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام ریفرنسز کا انحصار جے آئی ٹی رپورٹ پر ہے، تمام ریفرنسزایک جیسے ہیں جن میں بعض گواہان مشترک ہیں۔

    عائشہ حامد نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ سے نظرثانی کی درخواست کے تفصیلی فیصلے کا بھی انتظار ہے جبکہ ریفرنسز یکجا کرنے کے لیے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کررکھا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پہلے ہی مسترد کی جاچکی ہےاور سپریم کورٹ نے ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر حکم امتناع ابھی نہیں دیا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفرنے کہا تھا کہ کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کرکے نوازشریف اور دیگرملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے۔


    ایڈووکیٹ امجد پرویز


    احتساب عدالت میں سماعت کے دوران مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے فرد جرم نہ عائد کرنےکی درخواست کی تھی جس میں کہا گیا کہ ابھی تک والیم 10 کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ گواہوں کے بیانات کی کاپی بھی فراہم نہیں کی گئی، بیانات اوروالیم 10 کی کاپی کی فراہمی تک فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا تھا کہ جن کے بیانات ریکارڈ کیے وہ استغاثہ کے گواہوں کی فہرست میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ جن 3 افراد کے بیان کا ذکر کیا انہیں ملزم بنانا ہے یا گواہ بنانا ہے۔


    مریم نوازکی کمرہ عدالت میں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو


    مریم نواز نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نواز شریف رواں ہفتے کےآخر یا آئندہ ہفتے واپس آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سزا پہلے سنائی گئی ٹرائل بعد میں ہورہا ہے۔

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ والدہ کی کیمو تھراپی ہوئی ہے ،صحت بہتر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پہلی بارایسا ہورہا ہے کہ سسلین مافیاعدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔

    مریم نواز کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس، اسپیشل برانچ، ٹریفک پولیس کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔


    احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے 19اکتوبرتک ملتوی


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں وکلا کی ہلڑ بازی کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم کی کارروائی 19 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا

    احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا

    اسلام آباد:احتساب عدالت میں شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز میں سابق وزیراعظم کے بیٹوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے شریف خاندان کیخلاف ریفرنسزکی سماعت ہوئی ، سماعت میں نیب کے 3افسران نے حسن اورحسین نواز سے متعلق بیان ریکارڈ کرایا، نیب افسران نے کہا کہ  حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی۔

    جس کے بعد احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے بیٹوں حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا اور سماعت13اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے نوازشریف،مریم نواز،کیپٹن(ر)صفدر کو آئندہ سماعت پر طلبی کا سمن جاری کردیا۔

    دوسری جانب نواز شریف کی صرف آج عدالت میں حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف آئندہ حاضرنہ ہوئے تو فردجرم عائد کر دی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : مریم نوازاحتساب عدالت سے واپس روانہ‘ کیپٹن صفدر کی ضمانت منظور


    اس سے قبل شریف خاندان کیخلاف ریفرنسز کیس میں مریم نوازاحتساب عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ ان کے شوہر کیپٹن صفدر کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا تھا‘ انہیں بھی میڈیکل چیک اپ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔

    طارق فضل چوہدری نے مریم نواز کی جانب سے عدالت میں پیشی کو یقینی بنانے کے لیے 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرائے اور احتساب عدالت نے مریم نوازکو ریفرنس کی کاپی فراہم کردی گئی۔

    کیپٹن صفدر کی عدالت میں پیشی پر عدالت نے انہیں 50 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کرلی اور کیپٹن(ر)صفدر کو بیرون ملک جانے سے پہلے آگاہ کرنے کا حکم بھی دیا۔

    مریم نواز نے احتساب عدالت سے باہر آکر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو آئین کے سامنے سرجھکاتے ہیں انہیں ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا جاتا ہے‘ قانون توڑںے والوں کوئی نہیں پوچھتا، نااہلیت کے باوجود ٹرائل چل رہا ہے، اس قسم کےٹرائل قیامت تک چلتے رہیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ میرےخلاف کیسزاس لیےبنائےکیونکہ نوازشریف کی بیٹی ہوں، دوسروں کے وارنٹ جاری ہوتے ہیں اوروہ جلسے کررہے ہوتے ہیں۔ تحفظات کے باوجود آج عدالت میں پیش ہوئے‘ احتساب کا معاملہ جیسے چلایا گیا وہ سب کے سامنے ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد

    اسلام آباد :احتساب عدالت نےآمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد کردی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بیشر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کرسنائے جس پراسحاق ڈار نے آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کو غلط قرار دے دیا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میرے تمام اثاثے آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں جبکہ مجھ پرعائد الزامات بے بنیاد ہیں جنہیں عدالت میں ثبوتوں کے ذریعے ثابت کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا اورالزامات کا دفاع کروں گا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد ان کے وکلا نے عدالت سے درخواست کی کہ ان کے موکل پرفرد جرم عائد ہوچکی ہے اس لیے انہیں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔


    اسحاق ڈارکوحاضری سےاستثنیٰ نہیں دیا گیا‘ طارق فضل چوہدری


    نیب کے وکلا نے اسحاق ڈار کے وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کی،عدالت نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہ سناتے ہوئےسماعت 4 اکتوبرتک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہان کو طلب کرلیا جبکہ اسحاق ڈارکو بھی آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا۔

    خیال رہے کہ ناجائزاثاثہ جات کیس میں پیشی کے لیے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارآج احتساب عدالت پہنچے توطارق فضل چوہدری، انوشہ رحمان، اور بیرسٹرظفراللہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    اسحاق ڈار کو دروازہ بند ہونے کے باعث انہیں باہرانتظار کرنا پڑا جس کے باعث وہ واپسی اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے تاہم کچھ دیر بعد وہ عقبی دروازے سے عدالت میں داخل ہوئے۔

    اس موقع پرعدالت کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور احاطہ عدالت کو مکمل طور پرسیل کردیاگیا ہے جبکہ میڈیا کے نمائندوں کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔

    عدالت نے ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کے بعد ضابطے کی کارروائی شروع کرتے ہوئے نیب کو الزامات ثابت کرنے کا حکم دیا جس پر نیب حکام نے 28 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرادی تاہم ان گواہان کے نام سامنے نہیں آسکے جو عدالتی ریکارڈ کا حصہ ہیں۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش


    یاد رہے کہ دو روز قبل احتساب عدالت نے سماعت پرملزم اسحاق ڈار کو 23 والیم پرمشتمل ریفرنس کی نقول فراہم کی گئی تھی۔

    اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے اسحاق ڈار اور اور ان کے اہل خانہ کے831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصرمدت میں 91 گناہ بڑھے اور ان سب کا ٹرائل کرپشن الزامات کے تحت کیا جائے گا۔


    نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےاحتساب عدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دی تھی جبکہ حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔