Tag: Accounts

  • ٹوئٹر نے 10 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس بند کردیے

    ٹوئٹر نے 10 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس بند کردیے

    کیلی فورنیا: مائیکروبلاگنگ اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے دہشت گردی کی ترغیب دینے یا اُس کی ترویج کرنے والے دس لاکھ سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس بند کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے گذشتہ برس اعلان کیا تھا کہ انتظامیہ تشدد پر اکسانے یا پھر دوسرے صارف کو ہراساں کرنے والے اکاؤنٹس کے خلاف سخت ایکشن لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    ٹوئٹر انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ’ہم نے اپنے پلیٹ فارم کی شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے اب تک 10 لاکھ سے زائد ایسے صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کیے جو دہشت گردی کی ترغیب دیتے یا پھر اس طرف اکساتے تھے۔

    مائیکروبلاگنگ نے اس ضمن میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس جولائی سے دسمبر تک 2لاکھ 74 ہزار اور 460 ایسے اکاؤنٹس کو نشاندہی کے بعد بند کیا گیا جو دہشت گردی کو فروغ دے رہے تھے۔

    ٹونٹر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم صارفین کو مثبت پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے اس پالیسی پر گامزن ہیں جس کے لیے باقاعدہ مانیٹرنگ ٹیم بھی ترتیب دی گئی ہے جو خاص طور پر اکاؤنٹس پر نظر رکھتی ہے۔

    دہشت گردی کے خلاف نبرآزما ممالک نے ٹویٹر انتظامیہ پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر دہشت گردوں کی ترویج کو ہرصورت روکیں کیونکہ اس اقدام سے انسداد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے مثبت نتائج سامنے نہیں آرہے۔

    ٹوئٹر رپورٹ کے مطابق گذشتہ 6 ماہ کے دوران رپورٹ کیے جانے والے 93 فیصد اکاؤنٹس عالمی قوانین کے تحت بند کردیے گئے جبکہ 74 فیصد کو پہلے ہی ٹوئٹ پر بند کیا گیا۔

    انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ گذشتہ 6 ماہ کے دوران ہر قسم کے اقدامات کے باوجود سرکاری رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ ابھی بھی 0.2 فیصد اکاؤنٹس شدت پسندی پر لوگوں کو اُکسا رہے ہیں۔ ٹوئٹر کا مزید کہنا ہے کہ کسی بھی صارف کا اکاؤنٹ بند ہونا آزادی اظہار رائے کی پابندی نہیں بلکہ یہ اقدام دہشت گردی کی روک تھام کے لیے کیا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سائبر حملہ، کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹ ہیک،’’یاہو‘‘ کی تصدیق

    سائبر حملہ، کروڑوں صارفین کے اکاؤنٹ ہیک،’’یاہو‘‘ کی تصدیق

    کیلی فورنیا: انٹرنیٹ کی معروف کمپنی ’یاہو‘ نے تصدیق کی ہے کہ سنہ 2013 میں ہونے والی ہیکنگ سے ایک ارب سے زائد صارفین کے اکاؤنٹس متاثر ہوئے مگر یہ سائبر حملے 2014 میں ہونے والی دخل اندازی کے واقعے سے الگ ہیں۔

    بی بی سی کے مطابق انٹرنیٹ کی مقبول کمپنی نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ ہیکرز نے 2013 میں 1 ارب صارفین کے اکاؤنٹس ہیک کر کے انہیں متاثر کیا تاہم ان سائبر حملوں کے نیتجے میں صارفین کے نام‘ فون نمبرز‘ پاس ورڈز اور ای میل ایڈریسز متاثر ہوئے لیکن بینک ادائیگیوں کا ڈیٹا محفوظ رہا۔

    انٹرنیٹ کی مقبول کمپنی یاہو کے مطابق یہ سائبر حملہ 2014 میں ہونے والی دخل اندازی کے واقعے سے الگ ہے جس کے بارے میں رواں برس ستمبر میں بتایا گیا تھا جبکہ اس سائبر حملے کے نتیجے میں 50 کروڑ صارفین کے اکاؤنٹس متاثر ہوئے۔


    پڑھیں: ’’ ہیکرز نے 50 کروڑ صارفین کی معلومات چوری کیں،یاہو ‘‘


    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اکاؤنٹ ہیک ہونے کی تصدیق ہونے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں اور جلد اُن لوگوں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ یاہو کے مطابق’ ان کے خیال میں ایک تیسرے فریق نے اگست 2013 میں ایک ارب سے زائد صارفین سے منسلک مواد کو چوری کر لیا‘۔

    yahoo-2

    یاہو کا حملے سے متعلق کہنا ہے کہ ‘یہ حملہ 22 ستمبر 2016 کو کمپنی کی جانب سے افشا کیے جانے والے دخل اندازی کے واقعہ سے الگ ہے تاہم 3 برس پرانی ہیکنگ کو 2014 میں ہونے والے سائبر حملے کی حکام اور سکیورٹی ماہرین کی جانب سے جاری تحقیقات کی وجہ سے سامنے نہیں لایا گیا۔

    کمپنی نے اپنے صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے پاس ورڈز اور سکیورٹی سوالات تبدیل کرلیں تاکہ اُن کا اکاؤنٹ محفوظ رہ سکے۔