حافظ آباد : پنجاب کے شہر حافظ آباد میں باپ نے پسند کی شادی کرنے پر بیٹی، داماد اور دو نواسوں کو کلہاڑی اور چھرے کے وار سے قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو آلہ قتل سمیت گرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کر نے جرم میں باپ نے بیٹی داماد اور ان کے دو بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا، تھانہ جلال پور بھٹیاں کے نواحی گاؤں نسووال میں قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی۔
بیس سالہ ثناء نے چار سال پہلے فردوس نامی لڑکے سے پسند کی شادی کی تھی۔ ثنا کے باپ کو اس بات کا بہت رنج تھا۔ ملزم گلزار عرصہ دراز سے موقع کی تلاش میں تھا کہ کسی طرح ان کی زندگی کاخاتمہ کردے۔
گذشتہ رات ملزم گلزار نے موقع پا کر غیرت کے نام پر بیٹی داماد اور بچوں کو قتل کردیا، مقتولین کی شناخت فردوس، ثناء اور زین کے نام سے ہوئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او حافظ آباد پولیس جائے واردات پر پہنچے، لاشوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال پنڈی بھٹیاں منتقل کردیا۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم گلزار کو آلہ قتل سمیت گرفتارکر لیا، پولیس نے قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے، مقتولین کا پوسٹ مارٹم کروایا جارہا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد انہیں تدفین کے لیے ورثاء کے حوالے کر دیا جائے گا۔
لاہور : پولیس نے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کر کے اسلحہ اور مسروقہ مال برآمد کرلیا، جبکہ پرانی انارکلی میں موبائل شاپ پر ڈکیتی میں مسلح افراد قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق چکوال پولیس نے لاہور میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم عمیر نواز ڈکیتی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث ہے۔
گرفتار ملزم سے اسلحہ، زیورات اور بڑی تعداد میں نقدی برآمد ہوئی ہے، ملزم عمیر نواز پنجاب کانسٹیبلری کا ملازم ہے پولیس کے مطابق ملزم ڈی پی او چکوال کے گھر واردات میں بھی ملوث تھا، چکوال پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد گرفتار ملزم کو سی آئی اے لاہور کے حوالے کردیا ہے۔
دوسری جانب لاہور کے علاقے پرانی انارکلی میں موبائل شاپ پر ڈکیتی کی واردات میں مسلح افراد دکان سے موبائل فونز اوردیگر قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے، اے آر وائی نیوز نے دکان میں ڈکیتی کی فوٹیج حاصل کرلی ہے۔
اپنے بیان میں دکان مالک نے الزام عائد کیا ہے کہ متعدد افراد نے دکان سے سامان لوٹا اور مجھ پر تشدد بھی کیا جبکہ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج ہونے کے باوجود مقدمہ درج کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا مؤقف ہے کہ واقعے کی مکمل تفتیش کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
کراچی : ایئر پورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) نے کراچی ایئرپورٹ پر ہیروئن کی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنادیا، مسافر کے قبضے سے دو کلو سے زائد ہیروئن برآمد کرلی۔
تفصیلات کے مطابق اے ایس ایف نے کراچی ایئر پورٹ سے ہیروئن دبئی اسمگل کرنے والے ملزم کو رنگے ہاتھوں حراست میں لے لیا، عرفان نامی مسافر غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز ای کے 604 کے ذریعے دبئی براستہ جدہ جارہا تھا۔
اے ایس ایف اہلکاروں نے مسافر کے سامان کی تلاشی لی تو ٹرالی بیگ کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی ہیروئن برآمد ہوئی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمد ہونے والی ہیروئن کی مالیت کروڑوں روپے میں ہے۔
اس حوالے سے اے ایس ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر سے دو کلو سے زائد ہیروئن برآمد کی گئی ہے، مسافر عرفان کو حراست میں لے کر مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے کچھ روز قبل کراچی ایئر پورٹ سے ہی میاں بیوی کو بھی ہیروئن لے جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا تھا، جنہوں نے اپنی بچی کے فیڈر میں ہیروئن چھپا رکھی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی : لانڈھی پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی درسی کتب کباڑیئے سے برآمد کرلیں، یہ کتابیں اسکول کے طلباء کو مفت تقسیم کی جانی تھیں، واقعے کا مقدمہ درج کرکے ایک ملزم گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی ہزاروں کتابیں کباڑیے سے برآمد کرلیں، مذکورہ کتابیں سرکاری اسکولوں کے طلباء میں مفت تقسیم کی جانی تھیں، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت چھاپی گئی کتابوں پر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی نمایاں ہے۔
ایس ایچ او لانڈھی سرور کمانڈو نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کباڑیے رضوان کو گرفتار کرکے اس کے قبضے اور اس کی نشاندہی پر ہزاروں کی تعداد میں کتب برآمد کی گئی ہیں، یہ کتب سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے تحت چھاپی گئیں جبکہ ان پر بے نظیر بھٹو کی تصویر بھی چھپی ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ کتابیں سرکاری اسکولوں کے طلباء میں مفت تقسیم کی جانی تھیں لیکن سرکاری افسران نے ملی بھگت کرکے یہ کتابیں کباڑ میں فروخت کردیں۔
کیمیا، ریاضی، انگریزی اور دیگر مضامین کی کتابیں سال2016 ، سال2017 اور سال2018 کی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ کام عرصہ دراز سے جاری ہے۔
سرور کمانڈو نے مزید بتایا کہ کتابیں برآمد کیے جانے کے بعد انہوں نے محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطہ کیا تو محکمہ تعلیم سندھ کے افسران نے بتایا کہ یہ کتابیں سٹی ڈسٹرکٹ کے ماتحت اسکولوں میں تقسیم کی گئی تھیں۔
بعد ازاں انہوں نے سٹی ڈسٹرکٹ کے محکمہ تعلیم کے افسران سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ مذکورہ کتابیں لانڈھی کے ایک اسکول کو دی گئی تھیں اور انہوں نے اس حوالے سے محکمہ جاتی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔
بعدازاں کتابیں تقسیم کیے جانے کی مانیٹرنگ کمیٹی کی خاتون فوکل پرسن کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا اور واقعے کی مزید تفتیش بھی شروع کردی گئی ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ اس کیس میں مزید کئی گرفتاریاں متوقع ہیں، کتابوں کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ ان کی مالیت بھی لاکھوں روپے میں ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں سرور کمانڈو کا کہنا تھا کہ ملزم رضوان نے ابتدائی طور پر بیان دیا ہے کہ وہ کافی عرصے سے یہ کام کررہا ہے اور محض بارہ سے تیرہ روپے فی کلو کے حساب سے کتابیں خرید کر انڈسٹریل ایریا میں مختلف فیکٹریوں کو فروخت کرتا تھا جوکہ ری سائیکل کرکے ان کتابوں کو گتے کی شکل دیتی تھیں ، پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
مانسہرہ : خواجہ سرا کو قتل کرنے والا ملزم پولیس نے گرفتار کرلیا، ملزم نے گزشتہ روز خواجہ سرا کو شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے ہوئے گولی ماری تھی۔
تفصیلات کے مطابق4مئی کو مانسہرہ کے علاقے دھمن شریف میں شادی کی تقریب میں اسٹیج پر ڈانس کرنے والے خواجہ سرا کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا،۔
پولیس کے مطابق ملزم خواجہ سرا کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا تھا، دوسری جانب دھمن شریف میں خواجہ سراؤں نے اپنے ساتھی کے قتل کے خلاف کچہری چوک پر احتجاج کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ رقم کے لین دین کے تنازعہ پر ریاض نامی شخص نے خواجہ سرا کو قتل کیا۔
بعد ازاں خواجہ سرا کے قتل کی فوٹیج سامنے آگئی، اے آر وائی کو موصول فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواجہ سرا کو شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے ہوئے سر میں گولی ماری گئی تھی۔
خواجہ سراؤں کی جانب سے ساتھی کے قتل کے خلاف جس وقت احتجاج ہوا، اس دوران جسٹس اعجاز افضل ڈسٹرکٹ بار آرہے تھے انہوں نے کچہری چوک بلاک دیکھا تو مظاہرین سے ملاقات کی۔
خواجہ سراؤں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے تقریب میں گولی مارنے والے شخص کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا لیکن پولیس نے قاتل کو بھگا دیا، جسٹس اعجاز افضل کے نوٹس پر پولیس نے قاتل ریاض کو گرفتار کرلیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی : شہر قائد میں کم عمر بچیوں سے زیادتیوں کے متعدد واقعات میں ملوث ملزم کو ملیر پولیس نےگرفتار کرلیا ، ملزم کا تعلق پنجاب سے ہے ،پولیس نے مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ایسٹ ذوالفقار لاڑک نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ملیر کے مختلف علاقوں سے کم عمر بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی کافی شکایات موصول ہورہی تھیں، واقعات میں تیزی آئی تو اس سلسلے میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی،مذکورہ ٹیم نے اہم انکشافات کیے ہیں۔
ذوالفقار لاڑک نے بتایا کہ دوران تفتیش پانچ کیسز ایسے سامنے آئے جن کی ڈی این اے رپورٹس میں واضح ہوا کہ ان تمام وارداتوں میں ایک ہی ملزم امجد علی ملوث ہے۔
اے آر وائی نیوز نے ملزم کی بچی کے گھر کے باہر کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی، ملزم کو اسی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ملزم امجد علی چھ سال قبل کراچی آیا، ملزم نے سی سی ٹی وی کیمرے سے کچھ دور ہی بچی کو اغواء کیا تھا، جس کے بعد اس نے بچی کے ساتھ زیادتی کی اور فرار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ضلع ملیر میں26سے زائد زیادتی کی وارداتیں کرچکا ہے،26 میں سے پانچ ڈی این اے رپورٹس میں ملزم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں جبکہ اس کے مزید بیس کیسز میں ڈی این اے ٹیسٹ کرائے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹس میں بڑی رقم موجود ہے، رقم کی موجودگی اور کریڈٹ کارڈز سے شکوک پیدا ہوئے، ملزم کے قبضے سے پانچ موبائل فونز اور دس سم کارڈز بھی برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی این اے رپورٹ کی وجہ سے تفتیش میں بہت مدد ملی، کارروائی کے دوران ایک اہم ملزم امجد علی گرفتار ہوا، ملزم امجد علی کا تعلق پنجاب کے شہر جھنگ سے ہے اور وہ کراچی کے علاقے لانڈھی میں گل احمد فیکٹری میں ملازم ہے۔
ملزم نفسیاتی مریض بھی ہوسکتا ہے کیونکہ اس نے واردارتوں کے دوران سات سے نو سال کی بچیوں کو نشانہ بنایا، اس نے ہر واردات جمعے کے دن کی ہے، ملزم ایک جگہ نہیں بلکہ مختلف مقامات پر وارداتیں کیاکرتا تھا۔
ملزم کے خلاف تھانہ شاہ لطیف میں مقدمہ درج ہوا ہے، اس کے علاوہ پنجاب پولیس کے ریکارڈ سے بھی جانچ پڑتال کی جائے گی کہ کیا وہاں بھی ملزم نے ایسی وارداتیں کیں ہیں یا نہیں۔
ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق2015میں قائدآباد تھانے میں آٹھ سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا کیس رپورٹ ہوا، اس کے علاوہ2016,17اور 2018فروری میں بھی مختلف کیسسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاہور : سیکیورٹی گارڈ نے معمولی تلخ کلامی پر نوجوان کو گولی ماردی، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے نشتر کالونی میں ایک فرنچائز کے باہر تعینات سیکیورٹی گارڈ نے معمولی تلخ کلامی پر ایک نوجوان کی پیٹ میں گولی مار دی، نوجوان کا قصور یہ تھا کہ وہ فرنچائز کے باہر کھڑا تھا۔
اے آر وائی نیوز کو موصول سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر لوگوں کا ہجوم لگا ہوا ہے اسی اثناء میں اچانک ایک فائر ہوا اورگولی نوجوان امان اللہ کے پیٹ میں جالگی۔
زخمی نوجوان کراہتا ہوا چند قدم آگے جاکر گر گیا، وہاں موجود لوگوں نے زخمی نوجوان کو رکشہ میں بٹھا کر جنرل اسپتال منتقل کیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
لاہور : لوگوں پر رعب جمانے کیلئے نوجوان نے شادی کی تقریب میں ممنوعہ خود کار اسلحے سے شدید ہوائی فائرنگ کی، اے آر وائی نیوز میں خبر نشر ہونے پر پولیس نے نوجوان کو گرفتارکرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے کاہنہ کا تاجر فاروق بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانہ بن گیا، ممنوعہ خود کار اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کرتا رہا۔
سفید شلوار قمیض اور ویسکوٹ میں ملبوس نوجوان نے علاقے کے لوگوں پر رعب ڈالنے کے لیے گولیاں چلائیں، اے آر وائی کو موصول فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوان یکے بعد دیگرے میگزین لوڈ کرکے مسلسل ہوائی فائرنگ میں مصروف ہے۔
خادم اعلیٰ کے شہر میں قانون کے رکھوالوں کی آنکھ کھل گئی، پولیس نے خبر نشر ہونے کے بعد فاروق کو گرفتار کرلیا۔ شہریوں کی جانوں کو سنگین خطرے سے دوچار کرنے والے کو سیاستدان بننے کا شوق ہے۔
یہ نوجوان اکثراوقات رکن اسمبلی بننے کی اداکاری بھی کرتارہتا ہے، واضح رہے کہ لاہور میں یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے، اکثر تقریبات میں مسلح افراد نہ صرف دندناتے پھرتے ہیں بلکہ سرعام اسلحے کی نمائش بھی کرتے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
لاہور : گھریلو ملازم پر تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، پولیس نے متاثرہ لڑکے کو بازیاب کروا کر ملزم شہباز کو گرفتار کرنے کے بعد مقدمہ درج کرلیا۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے ایف آئی اے کی مدد سے انسانی اسمگلر کے قبضے سے گیارہ سال کی خدیجہ کو بازیاب کرالیا۔
پولیس کے مطابق لاہور کے علاقے گلدشت ٹاؤن میں گھریلو ملازم 12سالہ علی حسن کو مالک مکان شہباز کی جانب سے بے دردی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پولیس نے علی حسن کو بازیاب کروا کر طبی امداد اور معائنے کے لیے میو ہسپتال منتقل کردیا۔
متاثرہ لڑکے علی حسن کا کہنا ہے کہ اس کو گرم راڈ لگا کر جلایا گیا، متاثرہ لڑکے کے والد عبدالستار کی جانب سے گھر کے مالک شہباز کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی گئی جس پر ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب چئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو صبا صادق نے گلدشت ٹاؤن میں گھریلو ملازم پر تشدد کے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے بچے کو جناح ہسپتال برن یونٹ منتقل کرنے کا کہا ہے جہاں مذکورہ بچے کو مکمل علاج معالجہ فراہم کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں لاہور ہی میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے کارروائی کرکے گیارہ سال کی خدیجہ کو بازیاب کرالیا، خدیجہ کو انسانی اسمگلر ایک سال پہلے ابوظہبی لے گئے تھے۔ ایف آئی اے کی مدد سے بچی کی تک رسائی حاصل کی۔
کراچی: میٹھادر میں قائم ایدھی سینٹر میں ڈکیتی کرنے والے گروہ کا اہم اور مرکزی ملزم پولیس نے کورنگی سے گرفتار کرلیا ہے، ملزم سے مسروقہ سامان اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ پولیس ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے سرگرم۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے آج کورنگی کے علا قے میں دوران کاروائی میٹھا در میں واقع ایدھی سینٹر میں ہونے والی ڈکیتی کے اہم اور مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوہ کیا ہے، پولیس کے مطابق ملزم مظہرعرف اکو سےلوٹی گئی کچھ رقم اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے ملزم سے تفتیش کی جارہی ہے اور امید ہے کہ پولیس جلد تمام ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
پولیس نے گرفتاری کے حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ایک اہم اطلاع پر کورنگی کے علاقے زمان ٹاؤن میں کارروائی کرکے ایدھی سینٹر میٹھادر میں ڈکیتی کے مرکزی ملزم کو حراست میں لے کر اس کے قبضے سے ملکی اور غیر ملکی کرنسی برآمد کی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم 16 سال سے ڈکیتیوں کی کئی وارداتوں میں ملوث رہا ہے اور کئی ماہ جیل میں بھی رہ چکا ہے، رواں برس اس نے ایدھی سینٹر کے علاوہ دیگر کئی وارداتیں بھی کی ہیں، ملزم نے مسروقہ سونے اور دیگر نقدی کے علاوہ اپنے دیگر ساتھیوں کی بھی نشاندہی کی ہے جس پر کارروائیاں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار 8سے 10 ڈاکو میٹھا در میں واقع ایدھی سینٹر میں عبدالستار ایدھی اور دیگر عملے کو یرغمال بنا کر لاکھوں ڈالر سمیت کروڑوں روپے مالیت کی نقدی اور 5 کلو سونا لوٹ کر فرار ہوگئےتھے۔