Tag: accused

  • بھارت میں پرکشش منافع کا لالچ دے کر 50 کروڑ ڈالر ہڑپ کرنے والا گرفتار

    بھارت میں پرکشش منافع کا لالچ دے کر 50 کروڑ ڈالر ہڑپ کرنے والا گرفتار

    نئی دہلی : پولیس نے محمد منصور خان نامی شخص کو اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ نئی دہلی پر دبئی سے وطن واپسی پرگرفتار کیا۔

    تفصیلا ت کے مطابق لوگوں کو رقم ڈبل کرنے کا جھانسا دے کر ان کا سرمایہ ہڑپ کر جانے والا با اثر سرمایہ دار کو وطن واپسی پر گرفتار کرلیا،محمد منصور خان نامی شخص کو اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ نئی دہلی پر دبئی سے وطن واپسی پر پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    خیال رہے کہ مذکورہ شخص پر لاکھوں افراد بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ فراڈ کا الزام ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ منصور خان نے 2006 میں بھارتی شہر بنگلور میں آئی مانیٹری ایڈوائزری (آئی ایم اے) نامی ایک کمپنی بنائی جس میں اس نے اسلامی اصولوں کے عین مطابق منافع کے وعدے کیے تاہم حال میں بھارتی پولیس کو تقریباً 50 ہزار کے قریب سرمایہ کاروں کی شکایات موصول ہوئیں کہ انہیں کمپنی سے منافع ملنا بند ہوگیا ہے جس کے بعد ریاست کرناٹکا کی پولیس نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہناتھا کہ تقریباً 40 ارب بھارتی روپے کا یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد کرناٹکا حکومت کی اعلیٰ شخصیات سمیت 20 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ مذکورہ رقم منصور خان کی کمپنی کی جانب سے دی گئی تھی جبکہ اس کے پاس ابھی بھی سرمایہ کاروں کے 20 کروڑ ڈالر موجود ہیں۔

    پولیس کی جانب سے ریاست کے 2 بڑے سیاست دانوں سے بھی تفتیش کی گئی جن میں سے ایک سے منصور خان نے 5 کروڑ ڈالر ادھار لیے تھے، تاہم سیاست دان نے ان الزامات کو مسترد کردیا۔

    خیال رہے کہ پونزی اسکیم ایک ایسا فراڈ ہے جس میں سرمایہ کاروں کو بھاری منافع کی پیشکش کا لالچ دیا جاتا ہے اور انہیں یہ رقوم دیگر افراد سے لے کر ادا بھی کی جاتی ہیں، تاہم جیسے ہی اس میں سرمایہ کاروں کا شامل ہونا بند ہوجاتا ہے تو یہ نظام پوری طرح ختم ہوجاتا ہے۔

    تفتیش کاروں نے بتایا کہ آئی ایم اے نامی کمپنی لوگوں کو سالانہ 30 فیصد تک منافع کی پیشکش کرتی تھی۔تاہم کمپنی کا موقف ہے کہ اس نے لوگوں کے سرمائے کو ہیرے اور سونے کے کاروبار کے ساتھ ساتھ ریئل اسٹیٹ میں بھی لگایا۔

    واضح رہے کہ بھارت اسلامی بینکنگ کے تصور کو قبول نہیں کرتا جو سرمایہ کاروں کو سود کی بیناد پر منافع سے باز رکھتا ہے، تاہم کچھ نجی کمپنیاں ملک کی 17 کروڑ مسلمان آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے شریعت کے مطابق منافع بخش اسکیم چلاتی ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارتی پولیس ریاست مغربی بنگال میں بھی سردھا گروپ کے خلاف 6 ارب ڈالر کی پونزی اسکیم کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں تقریباً 15 لاکھ افراد نے سرمایہ کاری کی تھی جبکہ یہ اسکیم 2014 میں خاتمے کا شکار ہوئی تھی۔

  • بھارت میں جنسی زیادتی میں ملوث رکن اسمبلی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

    بھارت میں جنسی زیادتی میں ملوث رکن اسمبلی نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا

    نئی دہلی : جنسی زیادتی میں ملوث سماج پارٹی کے رکن اسمبلی اٹل رائے نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست اترپردیش کے علاقے غوثی سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے اٹل رائے نے جنسی زیادتی کے الزام میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے رکن بہوجن سماج پارٹی کے رکن اسمبلی کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، پولیس نے سخت حفاظتی حصار میں رکن اسمبلی کو جیل منتقل کیا۔

    الیکشن سے قبل بالیا کی رہائشی لڑکی نے شکایت درج کرائی تھی کہ رکن اسمبلی نے اہلیہ سے ملانے کے بہانے اپنے فلیٹ میں بلا کر مارچ 2018 میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ درخواست میں کہا گیا کہ رکن اسمبلی نے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیکر باربار زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے 20 مئی کو رکن اسمبلی کو مفرور قرار دیا اور گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے مفرور قرار دیئے جانے کے باوجود اٹل رائے نے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے مضبوط امیدوار کو شکست سے دوچار کیا تھا۔

  • امریکی منصفہ کیررول کا ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    امریکی منصفہ کیررول کا ٹرمپ پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام

    واشنگٹن : امریکی مصنفہ ای جین کیررول نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 90ء کی دہائی میں ایک شاپنگ مال میں انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نیویارک میگزین میں شائع ہونے والے ایک کالم میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے 90ءکی دہائی کے وسط میں فکشن رائٹر ای جین کیررول پر ایک شاپنگ مال کے ’چینجنگ روم‘ میں جنسی حملہ کیا۔

    مصنفہ ای جین کیررول نے میگزین کو بتایا کہ 1995ءیا 1996ءمیں شاپنگ مال میں خریداری کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی خاتون کےلئے لباس منتخب کرنے میں مدد طلب کی تھی اور مذاقاً کہا کہ آپ اسے پہن کر دیکھیں۔

    مصنفہ نے کہا کہ چینجنگ روم میں ٹرمپ بھی آگئے اور انہوں نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کرتے ہوئے نازیبا حرکات کیں، میں نے بڑی مشکل سے خود کو چنگل سے آزاد کروایا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خاتون کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مصنفہ اپنی کتاب کے اجراءکو کامیاب بنانے کے لیے سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں میں کبھی ان خاتون سے نہیں ملا۔

    واضح رہے کہ 75 سالہ کیررول صدر ٹرمپ کے عہدہ سنھالنے کے بعد جنسی حملے اور فحش حرکات کرنے کا الزام عائد کرنے والی 15 ویں خاتون ہیں تاہم صدر ٹرمپ تمام الزامات کو مسترد کرتے آئے ہیں۔

  • گاڑی میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا جائے، سعودی استغاثہ

    گاڑی میں خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا جائے، سعودی استغاثہ

    ریاض : سعودی پراسیکیوٹر جنرل نے خواتین کو ہراساں کرنے والے افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمومی آداب کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے شر سے معاشرے کو محفوظ بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے پراسیکیوٹر جنرل الشیخ سعود بن عبداللہ المعجب نے ایک گاڑی میں موجود سعودی دوشیزہ کو ہراساں کرنے والے ملزم کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن کے مانیٹرنگ یونٹ نے گردش کرنے والے ایک ویڈیو کلپ میں دیکھا کہ گاڑی میں موجود سعودی دوشیزہ کو ایک اوباش نوجوان ہراساں کر رہا ہے۔

    ویڈیو کلپ کے حقیقی ہونے کی تصدیق کے بعد پراسیکیوٹر جنرل نے ہدایت کی ملک میں ہراسیت کے جرم کے خاتمہ کے لئے رائج سسٹم کو بروکار لاتے ہوئے ہراساں کرنے والے ملزم کی فوری گرفتار کا حکم دیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ استغاثہ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ محکمہ ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جلد سے جلد کیفر کردار تک پہنچانے کا مصمم ارادہ رکھتا ہے تاکہ عمومی آداب کی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے شر سے معاشرے کو محفوظ بنایا جا سکے۔

  • قومی سلامتی کو تاراج کرنے کے الزام میں گرفتار مزید 4 سعودی خواتین رہا

    قومی سلامتی کو تاراج کرنے کے الزام میں گرفتار مزید 4 سعودی خواتین رہا

    ریاض : سعودی حکام نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار مزید خواتین رضاکاروں کو عدالت میں سماعت کے دوران حاضری کی پابندی کی شرط پر رہائی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی ایک عدالت نے ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار چار خواتین کو مشروط ضمانت پر رہا کر دیا ہے، سعودی قانون کے مطابق زیر سماعت مقدمے کے ملزموں کے نام سرکاری طور پر ظاہر نہیں کئے جاتے۔

    برطانوی خبر رساں ایجنسی نے ملزمان کی شناخت ھتون الفاسی، امل الحربی، میساء المانع اور عبیر نمنکانی کے نام سے کی ہے۔ اس سے ایک ماہ قبل سعودی عدالت تین دیگر خواتین کو بھی اس شرط پر رہا کرچکی ہے کہ وہ اپنے مقدمات کی پیروی کے لئے عدالت میں پیش ہوتی رہیں گی۔

    سعودی پبلک پراسیکیوٹر کے ایک بیان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ تمام مدعلیھم کے خلاف تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور اب ان کے خلاف فرد جرم تیار کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاستی سلامتی کے دیوان نے متذکرہ خواتین ملکی سلامتی، استحکام اور قومی وحدت کو گزند پہنچانے والی منظم اور مربوط منصوبوں کی نشاندہی کے بعد حراست میں لیا تھا۔

    سعودی پراسیکیوٹر نے گذشتہ برس 2 جون کو 17 مشتبہ افراد کے خلاف تحقیقات کا اغاز کیا جس میں پانچ مرد اور چار خواتین کے خلاف ٹھوس شواہد ملنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ استغاثہ نے دعویٰ کیا ہے کہ زیر حراست ملزمان نے مملکت مخالف تنظیموں کے ساتھ رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔

    سعودیہ میں قید انسانی حقوق کی علمبردار تین خواتین عارضی طور پر رہا

    یاد رہے کہ رواں برس مارچ کے اواخر میں سعودی حکام نے انسانی حقوق کی علمبردار اور حقوق نسواں کے لئے مسلسل جدوجہد کرنے والی تین خواتین رضاکاروں کو عارضی طور پر رہا کیا تھا۔

    برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی سعودی تنظیم اے ایل کیو ایس ٹی کا کہنا ہے کہ رہائی پانے والی خواتین میں ایمان الفجان، عزیزہ یوسف اور رقیہ المحارب شامل ہیں۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ترجمان نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا تھا کہ رہائی پانے والی اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی دیگر خواتین پر عائد الزامات ختم کرکے انہیں بھی غیر مشروط رہائی دے۔

    خیال رہے کہ انسانی حقوق اور حقوق نسواں کےلیے کوششیں کرنے والی گیارہ خواتین کو گزشتہ برس جون میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی تھی۔

  • ایرانی ٹی وی کے سابق سربراہ کا سربراہ ایم آئی مجتبیٰ خامنہ ای پر کرپشن کے الزام

    ایرانی ٹی وی کے سابق سربراہ کا سربراہ ایم آئی مجتبیٰ خامنہ ای پر کرپشن کے الزام

    تہران : ایرانی نشریاتی ادارے کے سابق سربراہ نے ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ مجتبیٰ خامنہ ای پر کرپشن کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فوج سرکاری میڈیا پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سرکاری ریڈیو اینڈ ٹیلی ویڑن کارپوریشن کے سابق چیئرمین محمد سرفراز نے ایران کی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ مجتبیٰ خامنہ ای کی ریاستی اداروں میں کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سے لوگوں کو کرپشن پر زبان کھولنے کی پاداش میں زندگی سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔

    ایران کے سابق عہدیدار محمد سرفراز نے بتایا کہ پاسداران انقلاب بدعنوانی کے انسداد کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو مبینہ طور پر ناکام بنانے میں سرگرم ہے تاکہ کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث افراد کو بچایا جا سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سرفراز نے کہا کہ اگر ان اداروں کے اندر سے کرپشن کے خلاف کوئی آواز بلند کرنے کی جرات کرتا ہے تو اسے مختلف طریقوں سے خاموش کرا دیا جاتا ہے، بہت سے لوگوں کو کرپشن پر زبان کھولنے کی پاداش میں زندگی سے ہاتھ دھونا پڑے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کے افسران مبینہ طور پر دھوکہ دہی اور رشوت کے ذریعے ریڈیو اور ٹیلی ویڑن پرگرامات پر اثر انداز ہوتے۔

    انہوں نے9 ملین ڈالر مالیت سے ڈیٹا سینٹر قائم کیا۔ اس کے علاوہ پاسداران انقلاب نے ریڈیو اور ٹی وی کے مختلف منصوبوں میں قریبا 5 کھرب ایرانی ریال کی سرمایہ کاری، اس کے علاوہ انہوں نے 515 ملین ریال مالیت سے آئی پی ٹی وی پراجیکٹ شروع کیا۔

    محمد سرفراز نے بتایا کہ سابق انٹیلی جنس افسر سابق وزیر محنت نے حسین طائب کی ملی بھگت سے پاسداران انقلاب کے ماتحت کمپنیوں کے ٹھیکے حاصل کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایرانی انٹیلی جنس نے شہرزاد میر قولی خان کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا اور اسے دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے کوئی ٹینڈر حاصل کرنے کی کوشش کی تو اسے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ امریکا و دیگر عالمی طاقتوں کی جانب سے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف آئے روز ایسی سازشیں رچائی جاتی ہیں جس کے ذریعے ان کی آبرو ریزی کی جاسکے اور جو افراد الزامات عائد کرتے ہیں بعدازاں معلوم ہوتا ہے کہ انہیں خود کرپشن کے الزام میں ادارے سے برطرف کیا گیا ہے۔

  • آرمینی باشندوں کے قتل کا الزام سعودی عرب کو بدنام کرنے کی سازش ہے، سعودی حکام

    آرمینی باشندوں کے قتل کا الزام سعودی عرب کو بدنام کرنے کی سازش ہے، سعودی حکام

    باکو : سعودی حکام نے آذربائیجان میں آرمینی باشندوں کے قتل عام کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ من گھڑت پروپیگنڈہ کر کے سعودی عرب کو بدنام کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وسطی ایشیائی ریاست آذربائیجان میں قائم سعودی عرب کے سفارت خانے کی طرف سے سوشل میڈیا اور دوسرے غیر مستند ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ واشنگٹن میں متعین سعودی سفیر ریما بنت بندر نے کانگریس میں ایک بل کی حمایت کی ہے جس میں خلافت عثمانیہ کے دورمیں اس کی فوج کے ہاتھوں آرمینی باشندوں کے قتل عام کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آذر بائیجان میں موجود سعودی سفارت خانے کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ برادر ملک آذر بائیجان کے حوالے سے سعودی عرب کا موقف مسلمہ ہے۔ اس طرح کے الزامات اور دعووں میں کوئی صداقت نہیں۔

    خاتون سعودی سفیر ریما بنت بندر بن سلطان نے امریکا میں سفیر مقرر ہونے کے بعد ابھی تک کسی امریکی رکن کانگریس سے ملاقات نہیں کی۔ اس کے علاوہ ریما بنت بندر نے آرمینی باشندوں کے قتل عام سے متعلق کوئی بیان بھی نہیں دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان کے حوالے سے بعض ذرائع ابلاغ کی طرف سے من گھڑت پروپیگنڈہ کرکے سعودی عرب کو بدنام کرنے اور مسلمان ممالک اور سعودیہ کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتار

    جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتار

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجرگرفتارکرلیا اور دعوی کیا ہے کہ جنرل مینجر ٹرے کام سلیم فیصل جعلی اکاؤنٹس کیس کااہم ملزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات میں پیش رفت سامنے آئی ، سابق صدر آصف زرداری کی فرنٹ کمپنی کا منیجر بھی نیب کی گرفت میں آگیا۔

    نیب کا کہنا ہے جنرل مینجرٹرے کام سلیم فیصل جعلی اکاؤنٹس کیس کااہم ملزم ہے، سلیم فیصل کی گرفتاری پارک لین کمپنی کیس میں عمل میں لائی گئی ہے، ملزم ٹیرے کام کمپنی بھی جعلی اکاؤنٹ کیس میں ملوث ہے۔

    نیب حکام نے بتایا ملزم نے پیراتھون کمپنی کوکرپشن سے قرض دلوانےمیں معاونت کی، پیراتھون کمپنی کوقرض دلوانےکیلئے پراپرٹی کا زیادہ تخمینہ لگایاگیا، فرضی کمپنی پیراتھون کودھوکا دہی سے ڈیڑھ ارب کاقرض دلوایاگیا۔

    بعد ازاں قومی احتساب بیورو نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ملزم سلیم فیصل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا اور ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر کرپشن کے الزامات ہیں اس لیے تفتیش کےلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، نیب کے مطابق ملزم محمد سلیم فیصل ایم ایس ٹریکام کا جنرل منیجر تھا جس نے جائیدادوں کا تخمینہ زیادہ ریٹ پر لگایا تھا۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : پارک لین کی فرنٹ کمپنی کےڈائریکٹراقبال خان نوری گرفتار

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ اس کیس کے دوسرے ملزم محمد اقبال نوری کا ریمانڈ کب تک ہوا ؟ آپ کے ساتھی اقبال نوری کے ساتھ ہی دوبارہ پیش کر دیا جائےگا۔

    جس کے بعد عدالت نے ملزم کو 13 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔

    گزشتہ روز نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پارک لین کی فرنٹ کمپنی کے ڈائریکٹراقبال خان نوری کو گرفتار کیا تھا ، یہ کمپنی آصف زرداری پارک لین کمپنی کے لئے کام کرتی ہے، ملزم نے کرپشن سے پیسوں میں ساڑھے 3ارب کااضافہ کیا۔

    خیال رہے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں اور آصف زرداری نے 29 اپریل تک جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

  • کراچی: کمسن بیٹی کو قتل کرنے والا سفاک باپ گرفتار

    کراچی: کمسن بیٹی کو قتل کرنے والا سفاک باپ گرفتار

    کراچی: سندھ پولیس نے کمسن بیٹی کو قتل کرنے والے باپ عبدالحکیم کو حراست میں لے لیا جس نے سالگرہ کا کیک نہ کھانے پر مسکان نامی بچی کو موت کی نیند سلا دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع زمان ٹاؤن میں دو روز قبل عبدالحکیم نامی سفاک باپ نے اپنی سات سالہ کمسن بیٹی مسکان کو سالگرہ کا کیک نہ کھانے پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

    عبدالحکیم نے نشے کی حالت میں بچی پر شدید تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئی تھی، سفاک باپ کارروائی کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا۔

    آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام نے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کورنگی کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ملزم کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سالگرہ کا کیک نہ کھانے پر باپ نے چھ سالہ بیٹی کو قتل کردیا

    ایس ایس پی کورنگی علی رضا نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زمان ٹاؤن پولیس نے اب سے کچھ دیر قبل سفاک بیٹی کے قتل میں ملوث باپ کو گرفتار کر لیا، ملزم نشے کا عادی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ قتل سے متعلق تفتیش جاری ہے جس میں پیشرفت کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ زمان ٹاؤن تھانہ میں بچی کے قتل کا مقدمہ 111/2019 والد کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔ مقتولہ کی والدہ نے پولیس کو بیان دیا تھا کہ مسکان کی سالگرہ تھی اور وہ اپنے والد کا لایا ہوا کیک نہیں کھا رہی تھی، جس پر عبدالحکیم کو غصہ آیا اور پھر اُس نے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔

    مقتولہ کی والدہ کا کہنا تھا کہ عبدالحکیم اس سے قبل بھی دیگر جرائم کی وارداتوں میں ملوث تھا اور جیل کی سزا کاٹ کر آچکا ہے۔

    یاد رہے کہ اسی طرح کا ایک واقعہ رواں ماہ کے آغاز میں پیش آیا تھا جب کراچی کےعلاقے کلفٹن میں اپنی پھول جیسی کمسن ڈھائی سالہ بیٹی انعم کو سمندر میں ڈبو کرقتل کرنے کے بعد ماں نے خود بھی خودکشی کی کوشش کی تھی۔ ملزمہ کے اہل ِ خانہ کا کہنا تھا کہ وہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی، ماں نے ڈھائی سالہ بچی کو سمندر میں ڈبو کر قتل کردیا

    دوسری جانب گزشتہ سال دسمبر میں صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں ایک باپ نے اپنی معاشی حالت میں بہتری کے لیے جعلی عامل کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ڈیڑھ سالہ بیٹی مبینہ طور پر قتل کردی تھی ، پولیس نے والد اور عامل دونوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • کرپشن کیس میں نامزد بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ کو بیرون ملک سفر کی اجازت

    کرپشن کیس میں نامزد بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ کو بیرون ملک سفر کی اجازت

    نئی دہلی : عدالت نے بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ ایس پی تیاگی کی آئندہ برس امریکا جانے کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ 73 سالہ ایس پی تیاگی سمیت 9 افراد وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کرپشن کیس میں نامزد ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وی وی آئی ہیلی کاپٹر کرپشن کیس آج نئی دہلی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ اور ان کے ایک عزیز سنجیو پیش ہوئے۔

    ایس پی تیاگی اور سنجیو نے عدالت میں آئندہ برس مارچ میں امریکا جانے کی درخواست دائر کی ہوئی تھی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں منی لانڈرنگ سے متعلق متعدد درخواستوں پر سماعت ہوئی جس نے 3 جنوری تک ملتوی کردیا گیا تاہم اگر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ بیرون ملک سفر کی مخالفت کرتی ہے تو ممکن ہے عدالت اجازت منسوخ کردے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سی بی آئی نے ستمبر 2017 میں وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر کیس میں چارج شیٹ تیار کی تھی جس میں ایس پی تیاگی اور برطانوی نژاد مسیحی مائیکل ملزمان میں شامل کیے گئے تھے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر معاہدے میں رشوت ستانی کیس میں ایس پی تیاگی اور مائیکل کے علاوہ بھی 9 افراد کو چارج شیٹ میں نامزد کیا گیا ہے۔

    واضح  رہے کہ 73 سالہ ایس پی تیاگی بھارتی فضائیہ کے پہلے سربراہ ہیں جنہیں سی بی آئی نے کرپشن اور کرمنل کیس میں نامزد کیا تھا تاہم ایس پی تیاگی نے تمام الزامات کی تردید کی تھی۔

    خیال رہے کہ بھارتی حکام کی جانب سنہ 2006 اور 2007 میں اعلیٰ عہدیداروں کےلیے ڈھائی سو کروڑ روپوں میں خریدے گئے جس کی رقم برطانوی اور اماراتی بینکوں کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔