Tag: accused

  • مضر صحت کھانے سے جاں بحق بچوں کا کیس، عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

    مضر صحت کھانے سے جاں بحق بچوں کا کیس، عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

    کراچی : کلفٹن میں مضر صحت کھانے سے بچوں کی اموات کے کیس میں عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں گزشتہ ماہ 10 نومبر کو ایریزونا گرل نامی ریسٹورنٹ میں مضر صحت کھانا کھانے کرنے سے دو بچے جاں بحق ہوگئے تھے جس کے الزام میں گرفتار مینجر عدنان اور عامر شیخ کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ریسٹورنٹ کا مالک ندیم ممتاز راجہ ضمانت قبل از گرفتاری پر ہے، ملزمان سے تفتیش کرکے دیگر ملزمان کو گرفتار کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ گرفتار ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے تاہم عدالت نے ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایریزونا ریسٹورنٹ کے مینجر اور سسٹر کمپنی اسٹریم ٹریڈنگ کے جنرل مینجر ملزمان ہیں۔

    مضر صحت کھانا کھانے سے 4 سالہ محمد اور ڈیڑھ سالہ احمد کی موت ہوئی تھی۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کا بیان قلم بند کرنے کے بعد آئندہ سماعت پرپیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت گردے فیل ہونے سے ہوئی تھی، مضر صحت کھانے میں خطرناک بیکٹریا پائے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی: کلفٹن میں مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بچے جاں بحق، ریسٹورنٹ سیل. 4 افراد زیر حراست

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے کلفٹن کی زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں 2 بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے، بچوں کی والدہ کو بھی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے کہا تھا کہ ریسٹورنٹ میں بچا ہوا کھانا فریزر میں رکھا ہوا تھا، ریسٹورنٹ کا کچن بدبو دار نکلا، سندھ فوڈ اتھارٹی نے 2 لیبارٹریز سے ٹیسٹنگ کنٹریکٹ کیا ہوا ہے۔

    ابرار شیخ کے مطابق ریسٹورنٹ اور پلے لینڈ کو سیل کرکے کھانے اور ٹافیوں کے نمونے ٹیسٹنگ کے لیے بھجوا دئیے تھے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث ایس ایس پی اورایس پیز کو او ایس ڈی بنا دیا

    سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث ایس ایس پی اورایس پیز کو او ایس ڈی بنا دیا

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 5 افسران کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا، افسران میں معروف واہلہ، طارق عزیز،عبدالرحیم شیرازی ،آفتاب پھلڑوان،عمران کرامت بخاری شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ایس ایس پی اورایس پیز کو کو عہدے سے ہٹا کر او ایس ڈی بنانے کے احکامات کر دیئے ہیں، او ایس ڈی کئے جانے والوں میں معروف واہلہ، طارق عزیز، عبدالرحیم شیرازی ،آفتاب پھلڑوان،عمران کرامت بخاری شامل ہیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسران جنہیں سابق آئی جی پنجاب محمد طاہر نے وزیر اعظم پاکستان کے حکم کے باوجود او ایس ڈی نہیں بنایا تھا اور انہیں مختلف اضلاع میں تعینات کردیا تھا۔

    یاد رہے 17 اکتوبر کو بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث 116پولیس اہلکاروں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا، جن میں ڈی ایس پی،انسپکٹر،انچارج انویسٹی گیشن رینک کے اہلکار شامل تھے۔

    تمام اہلکاروں کو پولیس لائن رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا ، ہٹائے گئے اہلکاروں میں میاں شفقت، میاں یونس اور رضوان قادر، عامر سلیم جبکہ احسان اشرف بٹ اور عبد اللہ جان کو بھی ایس ایچ اوز کے عہدوں سے ہٹایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث116پولیس اہلکاروں کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا

    اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث چار ایس پیز کو پہلے ہی فیلڈ پوسٹنگ سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے رابطہ کرکے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کانشانہ بننے والوں کو انصاف فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا خون سے ہاتھ رنگنے والوں کو فرار کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک کو عدالتوں سے انصاف ملنا چاہیئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کل بھی عوامی تحریک کے ساتھ تھے اور آج بھی ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • جنید اکرم بھی Metoo# کی زد میں آگئے، پانچ خواتین کے الزامات

    جنید اکرم بھی Metoo# کی زد میں آگئے، پانچ خواتین کے الزامات

    کراچی: معروف مزاحیہ ویڈیو بلاگر بھی Metoo# کی زد میں آگئے، پانچ خواتین نے اُن پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے جنہیںجنید اکرم نے مسترد کرتے ہوئے قانونی جنگ لڑنےکا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاشرے کے پیچیدہ سماجی و معاشرتی مسائل کو مزاحیہ انداز سے اجاگر کرنے والے جنید اکرم نے بہت کم عرصے میں فیس بک پر عوام میں پذیرائی حاصل کی اور وہ سوشل میڈیا کی معروف شخصیت بن کر سامنے آئے۔

    دنیا بھر میں جنسی ہراسانی کے حوالے سے Metoo# مہم جاری ہے، ہالی ووڈ سے شروع ہونے والی یہ مہم بالی ووڈ تک پہنچ چکی اور اب کراچی سے تعلق رکھنے والے بلاگر بھی اس کی زد میں آگئے۔

    مزاحیہ فنکار اور بلاگر پر پانچ خواتین نے الزامات عائد کیے کہ انہیں مختلف اوقات میں جنید اکرم نے بلیک میل کرتے ہوئے ہراساں کیا۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا کی معروف شخصیت کا فروغِ مطالعہ مہم

    ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ ’میں اور جنید ایک دوسرے سے میسج پر کافی عرصے تک بات کرتے رہے مگر مجھے اُس نے کبھی اپنی شادی اور بیٹی سے متعلق نہیں بتایا، ہم ایک دوسرے کے بہت قریب تھے، ایک بار جنید نے زبرستی قریب آنے کی کوشش کی جس پر میں نے اُس کو تھپڑ مارا ‘۔

    دوسری خاتون نے الزام عائد کیا کہ جنید اکرم نےمختلف یونیوسٹریز میں ہونے والے اپنے پروگراموں کو کامیاب بنانے کے لیے مجھ سے لوگوں کو زبردستی مدعو کروایا، انکار کرنے پر دھمکی دی کہ وہ میری ذاتی معلومات شیئر کردیں گے۔

    تیسری خاتون کا کہنا ہے کہ ’جنید نے مجھے دھوکا دے کر نازیبا باتیں کیں اور جب میں نے انکار کیا تو اُس نے تمام حدیں پار کردیں اور ویڈیو چیٹ انٹرنیٹ پر شیئر کرنے کی دھمکی بھی دی جس کی وجہ سے مجھے اپنا نمبر تک تبدیل کرنا پڑا‘۔

    ایک اور خاتون نے مبینہ الزام عائد کیا کہ ’جنید نے مجھ سے فیس بک پر اُس وقت رابطہ کیا جب میری عمر صرف 20 سال تھی، میں نے روکا نہیں جو میری غلطی تھی مگر بات آگے بڑھتی گئی تو بہت ساری شرمناک چیزیں سامنے آئیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: می ٹو: ہراسمنٹ کے بارے میں پاکستانی خواتین کیا کہتی ہیں؟

     چوتھی خاتون نے 2014 میں جنید اکرم پر مبینہ الزام عائد کیا تھاکہ وہ باقاعدگی سے ویڈیوز دیکھ کر اُن پر اپنی رائے کا اظہار کرتی تھیں، پھر ایک دن جنید نے واٹس ایپ نمبر مانگا اور پھر سب سے پہلے جمعہ مبارک کا پیغام بھیجا، بعد ازاں اُس نے مجھے خود کو دکھانے کا مطالبہ بھی کیا جس پر میں نے اُسے بلاک کردیا‘۔

    پانچویں خاتون نے الزام عائد کیا کہ جنید سے میری دوستی اس قدر گہری ہوگئی تھی کہ میں اُس کی محبت میں گرفتار ہوچکی تھی اور ہماری ملاقاتیں بھی ہوتی تھیں مگر اُس نے کبھی اپنی شادی کے بارے میں نہیں بتایا۔

    دوسری جانب معروف بلاگر نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر کافی عرصے سے متحرک ہیں اور اس دوران اُن کی سیکڑوں لوگوں سے بات چیت ہوئی مگر کبھی اس طرح کی بات سامنے نہیں آئی۔

    اسے بھی پڑھیں: جامعہ الازہر نے جنسی ہراسانی کو حرام قراردے دیا

    اُن کا کہنا تھا کہ ’میں نے مذکورہ الزامات پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا اور اس حوالے سے اپنی لیگل ٹیم سے طویل مشاورت بھی کی تاکہ ان خواتین کو نوٹس بھیجا جائے، اگر میں کہیں بھی قصور وار ہوا تو سب کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے معافی مانگوں گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس ہالی ووڈ سے جنسی ہراسانی کے خلاف شروع ہونے والی مہم میں کئی نامور شخصیات کو الزامات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حالیہ دنوں بالی ووڈ کے معروف اداکار اور دیگر شخصیات اس کی زد میں ہیں۔

  • شارجہ: 12 سالہ بچے سے زیادتی کے الزام میں عرب شہری گرفتار

    شارجہ: 12 سالہ بچے سے زیادتی کے الزام میں عرب شہری گرفتار

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات میں 12 سالہ اماراتی لڑکے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں پولیس نے عرب شہری کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست شارجہ کے علاقے ابو شاگرا میں واقع ایک عمارت میں جنسی زیادتی کا واقع پیش آیا ہے۔ جس میں ایک عرب شہری نے سیڑھیوں پر بچے کو اغواء کرنے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

    شارجہ پولیس کے مطابق یونیورسٹی کے طالب علم عرب شہری نے متاثرہ بچے کو دیکھا جو اپنے دوست کے ساتھ پارک میں کھیل رہا تھا، جب وہ اپنے گھر جانے کے لیے عمارت کی سیڑھیوں پر پہنچا تو ملزم نے بچے کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچے نے اپنے بچاؤ کے لیے شور مچانا شروع کردیا تھا جس کے باعث عرب شہری نے بچے کا منہ بند کرکے دھمکی دی کہ اگر شور مچایا تو ماروں گا تاہم بچہ پھر بھی اپنا دفاع کرتا رہا اور ملزم سے بچ نکلا۔

    اماراتی میڈیا کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد بچے کے والد نے پولیس نے جنسی زیادتی کی شکایت درج کروائی تھی، پولیس نے والد کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا جس پر 10 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔


    مزید پڑھیں : دبئی: بچے کو ہراساں کرنے پر پاکستانی شخص‌ جیل منتقل


    یاد رہے کہ چند ماہ قبل متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں ساحل سمندر پر جنسی ہراسگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ ڈرائیور کو ایک کم عمر بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے جرم میں عدالت نے سزا سنائی تھی۔

  • کراچی: اسٹریٹ کرائم کی 200 وارداتوں میں ملوث سرکاری افسران کے بچے گرفتار

    کراچی: اسٹریٹ کرائم کی 200 وارداتوں میں ملوث سرکاری افسران کے بچے گرفتار

    کراچی: سندھ پولیس نے شہر قائد میں کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی 200 سے زائد وارداتوں میں ملوث تین رکنی گروہ کو گرفتار کیا ہے، ملزمان بااثر سرکاری افسران کے بچے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانہ زمان ٹاؤن کی پولیس نے دو درجن سے زائد اسٹریٹ کرائم اورڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تین نوجوانوں کو گرفتار کیا جن کی شناخت عتیق، عدنان اور واصف کے ناموں سے ہوئی۔

    ایس ایس پی کورنگی ساجد کے مطابق ملزمان پوش علاقوں میں کارروائیاں کرتے تھے اور انہوں نے سرکاری ملازمتوں کے حصول کے لیے درخواستیں بھی دے رکھی تھیں، تینوں نوجوان بااثر سرکاری افسران کے بچے ہیں جنہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بدستور جاری

    نمائندہ اے آر وائی نذیر شاہ کے مطابق ملزمان 200 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف کراچی کے 12 سے زائد تھانوں میں مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، دو ملزمان سرکاری افسران جبکہ ایک نوجوان اعلیٰ پولیس افسر کا بیٹا ہے۔

    آئی جی سندھ نے زمان ٹاؤن تھانے کو مذکورہ کارروائی پر شاباش دیتے ہوئے جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا مزید تنگ رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

     واضح رہے کہ شہر قائد میں گزشتہ کئی روز سے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں ہونے والی وارداتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئیں۔

    مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم عمران خان کا کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور بچوں کے اغوا پر اظہارِ تشویش

    گزشتہ دنوں کراچی کے دورے پر آئے وزیراعظم عمران خان نے بھی کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور بچوں کے اغوا کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو مؤثر حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت دی تھی۔

  • امریکی پادریوں کے ہاتھوں ۱ہزار بچے جنسی استحصال کا شکار

    امریکی پادریوں کے ہاتھوں ۱ہزار بچے جنسی استحصال کا شکار

    واشنگٹن : گرینڈ جیوری نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکا کے 1 ہزار سے زائد بچے کیتھولک چرچ کے تقریباً 300 پادریوں کی ہوس کا نشانہ بنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ریاست پینسلوینا کے چھ شہروں کے کیتھولک چرچ انتظامیہ سے حاصل کی جانے والے رپورٹ و دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مسیحی برادری کے تقریباً 300 مذہبی پیشواؤں کی جانب سے ایک ہزار سے زائد کم عمر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    گرینڈ جیوری کی رپورٹ کے مطابق جاری کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ سنہ 1947 سے اب تک ہونے والے جنسی زیادتی کیسز پر مشتمل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے ’ہمیں یقین ہے کہ مسیحی پادریوں کے جنسی ہوس کا نشانہ بننے والے درجنوں بچوں کا ریکارڈ غائب ہے یا پھر متاثرہ افراد دنیا کے سامنے آنے سے خوفزدہ ہورہے ہیں‘۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’کیتھولک چرچ کے مذہبی پیشواؤں کے ہاتھوں کم عمر بچوں اور بچیوں کی عصمت دری ہوتی رہی ہے لیکن ذمہ دار افراد کی جانب سے بچوں کے جنسی زیادتی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کے جرم کی بھی پردہ پوشی کی‘۔

    گرینڈ جیوری کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں اور بچیوں کا جنسی استحصال کرنے والے پادری طویل عرصے سے مختلف عہدوں پر فائز ہیں اور ذمہ داروں کی جانب سے انہیں حقائق جاننے کے باوجود تحفظ فراہم کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کیتھولک انتظامیہ نے جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث کئی پادریوں کو اعلیٰ عہدوں تعینات کردیا تھا۔

    امریکا کی گرینڈ جیوری کی جانب سے وضاحت پیش کی گئی ہے کہ کیتھولک چرچ کے نظام حقائق کی پردہ پوشی کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1 ہزار بچوں کی عصمت دری سے متعلق واقعات کی نشاندہی امریکا کی سیکیورٹی ایجنسی ایف بی آئی کے اہلکاروں نے کی تھی، ایف بی آئی اہلکاروں کو واقعات کا علم کیتھولک چرچ کی دستاویزات دیکھنے کے بعد ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ جون میں پوپ فرانسس نے بچوں کے ساتھ زیادتی میں ملوث چلی کے تین پادریوں کے استعفے منظور کیے تھے، ایک اطلاع کے مطابق پادریوں کی جانب سے مشترکہ استعفیٰ دو دہائی قبل دیا گیا۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری کردہ بیان کے مطابق استعفیٰ دینے والوں میں 61 سالہ پادری جان بیروس شامل ہیں، انہیں 2015 میں منتخب کیا گیا تھا۔

    بشپ جان بیروس پر الزام تھا کہ انہوں نے فرنینڈو کرادیما کی خرافات کو چھپانے کی کوشش کی ہے، ویٹی کین نے فرنینڈو کرادیما پر بچوں کے ساتھ زیادتی کے الزامات پر انہیں تاحیات منصب سے معطل کردیا تھا۔

  • راس الخیمہ، چیریٹی کی رقم میں‌ غبن، عرب شہری کو سزا

    راس الخیمہ، چیریٹی کی رقم میں‌ غبن، عرب شہری کو سزا

    راس الخیمہ : متحدہ عرب امارات کی عدالت نے چندے کی رقم میں 1 لاکھ درہم کا غبن کرنے کےجرم  میں عرب شہری کو سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چندے کے بُکس سے خطیر  رقم چوری کرنے والے ملازم کو گرفتار کرکے ریاست کی عدالت عالیہ میں پیش کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چندے کےڈبّے سے 1 لاکھ درہم کی بھاری رقم کا غبن کرنے والا ملازم چیریٹی سوسائٹی کا ملازم ہے۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق راس الخیمہ کی مقامی چیریٹی ایسوسی ایشن نے پولیس کو اپنے ایک عرب ملازم کے خلاف شکایت درج کروائی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کی ایسوسی ایشن کا ایک ملازم غبن میں ملوث ہے۔

    عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ ملازم نے سوسائٹی کے چیریٹی بُکس کو نقلی چابی کی مدد سے کھول کر رقم چوری کی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ’ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ ملزم نے اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے چیریٹی بُکس تک رسائی حاصل کی اور چندے کی رقم لے جانے والی گاڑی اور ایسوسی ایشن کے چیریٹی بیگز میں سوسائٹی سے چندے کے 1 لاکھ درہم لے کر فرار ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ راس الخیمہ کی عدالت نے فریقین کے بیانات سننے کے بعد ملزم کو چندے کی رقم میں غبن کرنے کے الزام میں سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

  • یورپ اسرائیل مخلاف مہم چلانے والی این جی اوز کی مالی معاونت بند کرے، اسرائیل

    یورپ اسرائیل مخلاف مہم چلانے والی این جی اوز کی مالی معاونت بند کرے، اسرائیل

    تل ابیب : اسرائیلی حکومت نے یورپی یونین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ اسرائیلی مصنوعات کے خلاف بائیکاٹ مہم چلانے والی این جی اوز اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کرنا بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی حکومت نے یورپی یونین پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے خلاف مہم چلانے والی غیر سرکاری این جی اوز کی معاونت کرنا مدد کرے۔

    اسرائیل کی وزارت برائے اسٹریٹیجک افیئرز کا ایک رپورٹ میں کہنا تھا کہ یورپی یونین دہشت گردی کے حوالے سے بنائی گئی پالیسیوں کی خود خلاف ورزی کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزارت اسٹریٹیجک افیئرز نے جمعے کے روز اپنی رپورٹ شائع کی جس میں ان این جی اوز کی فہرست بھی شامل تھی جن کو یورپ سے فنڈ کی صورت میں رقم وصول ہوتی ہے۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ رقم وصول کرنے والی این جی اوز اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلاتی ہیں۔ رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ مذکورہ این جی اوز کا تعلق دہشت گرد تتنظیموں سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کو توقع کررہی ہے کہ یورپی یونین مکمل شفافیت کے ساتھ اقدامات کرتے ہوئے واضح کرے گا کہ یورپ کس حد تک ان تنظیموں کی مالی معاونت کررہا ہے جو اسرائیل کے خلاف دہشت گردی اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ میں ملوث ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطالعے سے مزید تشویش بڑھ گئی ہے کہ یورپ کے ٹیکس دہندگان کا پیسہ اسرائیل کے خلاف کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کے لیے صرف کیا جارہا ہے۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ یورپی یونین ان این جی اوز اور تنظیموں کی مالی معاونت کرنا بند کرے جو اسرائیلی مصنوعات کے خلاف مسلسل بائیکاٹ مہم چلا رہی ہیں۔

    اسرائیل کا کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں یورپی یونین کی جانب سے 50 کروڑ یورو کے فنڈز جن این جی اوز اورتنظیموں کو موصول ہوئے تھے ان کی فہرست بھی اسرائیل کے پاس موجود ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایسی کوئی چیز موصول نہیں ہوئی ہے اور یورپ پر اعتماد ہے کہ ’یورپی یونین کسی بھی ایسی تنظیم یا این جی اوز کو مالی معاونت فراہم نہیں کررہا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • برطانیہ روس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈاکرکے آگ سےکھیل رہا ہے،روسی سفیر

    برطانیہ روس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈاکرکے آگ سےکھیل رہا ہے،روسی سفیر

    ماسکو : روس اور برطانیہ کے کشیدگی مزید بڑھنے لگی، روسی سفیر نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ کیا برطانیہ روس کے خلاف اس سے بہتر کہانی نہیں بناسکتا تھا؟

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روسے کے سفیر نے برطانیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ برطانیہ روس پر بے بنیاد الزامات لگا کر ہمیں رسوا اور ہماری ساکھ کو خراب کرنا چاہتا ہے۔

    سلامتی کونسل کا اجلاس روس کی خصوصی درخواست پر بلایا گیا تھا جس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ برطانوی حکومت روس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کررہا ہے اور ہم پر لگائے گئے الزامات انتہائی خطرناک اور غیر مصدقہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق جاسوس اسکریپال اور اس کی بیٹی کو اعصاب متاثر کرنے والے زہر کا نام روسی ضرور ہے لیکن یہ کیمیکل روس کے علاوہ بھی دنیا کے دیگر ممالک میں تیار کیا جاتا ہے۔ برطانیہ یاد رکھے کہ ’وہ روس کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلا کر ’آگ سے کھیل رہا ہے‘۔

    روسی سفیر نے کہا کہ چار مارچ کو برطانوی شہر سالسبرے میں سرگئی اسکریپال اور یویلیا اسکریپال کے زخمی حالت میں ملنے کے بعد سے ان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ جبکہ برطانیہ سمیت دنیا کے 23 ملکوں نے سابق جاسوس کو زہر دینے کے الزامات پر روس کے سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا، روس مسلسل ان بے بنیاد الزامات کو مسترد کررہا ہے۔

    Former Russian Spy
    سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی یویلیا اسکریپال

    روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں برطانوی اقدامات کے خلاف قانونی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو ان سوالات کے جواب دینے ہوں گے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ کیا برطانیہ کے پاس روس پر الزامات لگانے کے لیے کوئی بہتر کہانی نہیں تھی؟ روسی حکام کسی بھی شخص کو قتل کرنے کے لیے ایسے خطرناک طریقے کا استعمال کیوں کرے گا؟

    اقوام متحدہ میں تعینات برطانیہ کے سفیر کیرن پائرس نے برطانوی حکام کی جانب سے روس کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے روس پرالزام لگایا کہ روس دوسری جنگ عظیم کے بعد سے برطانیہ کی حفاظت کرنے والے اداروں کو مسلسل کمزور کر رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس پر شکوک اورالزامات کی بہت سی وجوہات ہیں، ملک خفیہ سے معلومات لے کر فرار ہونے یا ملک سے غداری کرنے والے افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے، جس کے ثبوت ریاست کے پاس موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی بیٹی کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم ابھی وہ مکمل صحت یاب نہیں ہوئے لیکن پہلے سے بہتر ہیں۔


    سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا: روسی وزیر خارجہ کا الزام



    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا: روسی وزیر خارجہ کا الزام

    سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا: روسی وزیر خارجہ کا الزام

    ماسکو:روسی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق روسی ایجنٹ پر حملہ برطانیہ کے مفاد میں‌ تھا، یہ حملہ بریگزٹ کے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے پیر کے روز روس اور برطانیہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ’برطانوی حکومت اور اس کے مغربی اتحادیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ ممالک مسلسل غیر مناسب رویہ اختیار کرتے ہوئے سفید جھوٹ اور غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔

    سرگئی لاروف نے پریس کانفرنس ک دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارچ کے اوائل میں برطانیہ کے شہر سالسبری میں ڈبل ایجنٹ پر اعصاب متاثر کرنے والے کیمیکل سے قاتلانہ حملہ خود برطانوی حکومت کے مفاد میں ہے۔

    برطانیہ اس وقت خود بریگزٹ کے وعدے پورے نہ کرنے کے باعث مشکلات کا ہے اس لیے انہوں نے اس طرح کے اوچھے ہھتکنڈوں کے ذریعے بریگزٹ میں پیش آنے والے مسائل سے عوام کے توجہ ہٹانا چاہی ہے۔

    انہوں نے صحافی کی جانب سے سرد جنگ کی نسبت حالیہ دنوں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر کہا کہ ’ سرد جنگ میں کچھ اصول و قوانین ہوتے تھے اور مناسب رویہ اختیار کیا جاتا تھا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’مغربی دنیا برطانیہ اور امریکا کے پیچھے چلنے والے ممالک تمام قابل قبول رویوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ابھی بچوں کا کھیل رہے ہیں لیکن ہم بچوں کا کھیل نہیں کھلتے‘۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ سابق ڈبل ایجنٹ سرگئی سکریپال اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کا واقعہ برطانیہ کی خصوصی فورسز کے مفاد میں بھی ہوسکتا ہے کیونکہ وہ قتل کے لائسنس کی حامل ہیں اور اپنی ان صلاحیتوں کے لیے معروف ہیں۔

    لاروف نے اس امر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ حملہ روس نے نہیں کیا کیوں کہ ’’اگر ایسا ہوتا تو متاثرین فوری طور پر مرچکے ہوتے اور جہاں تک میں سمجھتا ہوں ایسے پراسرار اور پیچیدہ حملوں میں فوری طور پر موت واقع ہوجاتی ہے‘‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس واقعے کی دیگر بھی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور ان میں سے کسی ایک کے بھی امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا‘‘۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس کا الزام برطانیہ نے روس پر عائد کرتے ہوئے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے حکم دیاتھا۔

    تاہم برطانیہ کی حمایت میں امریکا سمیت کئی مغربی ممالک نے بھی اس سرد جنگ میں حصّہ لیتے ہوئے روسی سفارت کاروں کو جاسوس قرار دے کر نکال دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں