Tag: accused

  • سعد رفیق کا چیئرمین سینیٹ کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا الزام

    سعد رفیق کا چیئرمین سینیٹ کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا الزام

    اسلام آباد : حکومتی جماعت کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین سینیٹ کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگاتے ہوئے شکوہ کیا منتخب سینیٹرزکووفاداریاں تبدیل کرانےنامعلوم مقام لے جایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ن لیگ کے امیدواروں کی حمایت کررہی ہے اور اعلان بھی کردیا ہے، جماعت اسلامی کے قائدین سےملنےبھی جارہے ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کردیا اور کہا کمنتخب سینیٹرزکووفاداریاں تبدیل کرانے نا معلوم مقام لے جایا گیا ،کل جب ملنے گئے تو معلوم ہوا سینیٹر صاحب نامعلوم مقام گئے ہوئے ہیں۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ آصف زرداری، عمران خان جو کھیل کھیل رہے ہیں وہ جمہوریت کش ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ راجہ ظفرالحق نے پوری زندگی آئین وقانون کیلئے جدوجہد کی، دوسری طرف صادق سنجرانی ہیں، جن کے سیاسی ماضی کا کچھ پتہ نہیں۔

    عمران خان اورآصف زرداری ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں، رانا ثنااللہ

    دوسری جانب وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ یہ لوگ پوری طرح سے بے نقاب ہوچکے ہیں ، ووٹوں کا واضح فرق نہیں نظر آرہا ہے ، فاروق ستار پارٹی کے سربراہ ہوتے تو صورتحال کچھ اور ہوتی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان اورآصف زرداری ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں، ملک کے 21کروڑ عوام ان کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ(ن) جمہوریت کی نمائندہ جماعت ہے ، میں نے اپنے حلقے سے 60ہزار ووٹ لئے تھے ، ایک دو ووٹ کافرق ہے جو اتنا بڑا نہیں ہے، ن لیگ کا امیدوار ہی چیئرمین سینیٹ کی نشست پر بیٹھے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے 11سال کی بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو بری کردیا

    سپریم کورٹ نے 11سال کی بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو بری کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے عدم ثبوت کی بنا پر گیارہ سال کی بچی سے زیادتی کا ملزم کو بری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے 11سال کی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنیوالے ملزم کو بری کردیا ، ملزم عدم شواہد کی بنا پر بری کیا گیا، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ متاثرہ بچی کا طبی معائنہ ہی نہیں کرایا گیا، طبی معائنے کے بغیر زیادتی ہونا ثابت نہیں ہوسکتا۔

    سپریم کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ چشم دید گواہ ہے نہ بچی کوملزم کےساتھ جاتےدیکھا گیا،ٹھوس شواہد کے بغیر کسی کو سزا نہیں دی جاسکتی۔

    بچی کا پوسٹمارٹم قبر کشائی کے بعد کیا گیا، قتل کیسے ہوا ٹرائل کورٹ میں کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی۔

    یاد رہے کہ گیارہ سال کی نعلین کو سولہ جون 2012 کوتربت میں قتل کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی تاہم اسلام آبادہائی کورٹ نے ملزم کی سزا عمر قید میں تبدیل کردی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • سعودی عرب کا ایران پر براہ راست فوجی مداخلت کا الزام

    سعودی عرب کا ایران پر براہ راست فوجی مداخلت کا الزام

    ریاض : سعودی عرب نے ایران پربراہ راست فوجی مداخلت کا الزام عائد کردیا اور کہا کہ ایران کی یمن کو میزائل کی فراہمی براہ راست جنگی جرم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالات کشیدہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، سعودی ولی عہدشاہ سلمان نے برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے  ٹیلی فونک رابطے میں ایران کے خلاف تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایران کی یمن کومیزائل کی فراہمی براہ راست جنگی جرم اورخطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے ایران پر سعودی الزامات کی تائید کی ہے۔

    دوسری جانب ایران نے سعودی عرب کے براہ راست فوجی مداخلت کے الزامات کومسترد کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ریاض، حوثی باغیوں کا ایئرپورٹ پر میزائل حملہ


    یاد رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب کنگ خالد ائیرپورٹ پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا تھا ، جسے سعودی ایئر ڈیفنس نے ناکام بنادیا تھا تاہم حملے سے کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

    باغیوں کے ترجمان نے عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے میزائل حملے کا دعوی کرتے ہوئے بتایا تھا کہ 800 کلومیٹر تک مار کرنے والے برقان ایچ ٹو نامی میزائل داغا گیا ہے جو اپنے ہدف تک پہنچنے میں کامیاب رہا جبکہ حملے کی ویڈیو بھی جاری کی گئی تھی۔

    بعد ازاں سعودی وزارت داخلہ نے حکومت مخالف مطلوب یمنی رہنماؤں اور سعودی عرب کے خلاف دہشتگردی کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد میں ملوث چالیس افراد کی فہرست جاری کی تھی۔

    سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ ان مطلوب افراد کی گرفتار ی میں مدد دینے یا ان کے ٹھکانے کی اطلاع دینے والوں کو بھاری معاوضہ انعام میں دیا جائے گا۔

    فہرست کے مطابق سب سے بڑی رقم 30ملین ڈالر حوثی باغیوں کے سربراہ عبد الملک حوثی پر رکھی گئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گلوکارہ حمیرا ارشد پر حملہ ، شوہر احمد بٹ گرفتار

    گلوکارہ حمیرا ارشد پر حملہ ، شوہر احمد بٹ گرفتار

    لاہور : گلوکارہ حمیرا رشد اور انکے سابق شوہر کے درمیان نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا، گلو کارہ حمیرا رشد نے اپنے سابق شوہر پر حملے کے الزام لگا دیا، جس کے بعد پولیس نے احمد بٹ اور اسکے بھائی  کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکارہ حمیرا ارشد اور شوہر احمد بٹ میں پھر جھگڑا ہوگیا ، حمیرا ارشد نے شوہر پر مسلح افراد کے ہمراہ گھر پر حملہ کرنے اور اہل خانہ پر تشدد کا الزام عائد کیا ہے۔

    حمیراارشد کا کہنا تھا کہ احمدبٹ نے مسلح افراد کے ساتھ گھردھاوابول دیا اور میرےبھائی اور اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا، خود کو اہلخانہ کے ساتھ گھر میں بند کر رکھا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں حمیر ارشد کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچے کے بدلے احمد بٹ کو اپنا مکان دینے کو تیار تھیں لیکن احمد بٹ نے کاغذ لکھوانے کے بعد بچہ دینے سے انکار کردیا۔

    حمیرا ارشد کا کہنا تھا کہ وہ احمد بٹ کوبچہ دیں گی اور نہ ہی گھر، وہ عدالت سےکیس میں جیت چکی ہیں۔


    مزید پڑھیں : بچے کی حوالگی،حمیرا ارشد نےسابق شوہرسے صلح نامہ طے کرلیا


    حمیرا ارشد کی جانب سے شکایے درج کرانے کے بعد پولیس نے احمد بٹ، اس کے بھائی اور حمیر ا ارشد کے تین بھائیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    واضح رہے کہ معروف گلوکارہ حمیرا ارشد اور ان کے شوہر احمد بٹ کے درمیان دو مرتبہ راضی نامہ کرنے کے باوجود دو سال سے جاری رنجشیں اور چپقلش کا خاتمہ طلاق پر ہوا تھا۔

    جس کے بعد دونوں کی جانب سے بچے کی حوالگی کے لیے عدالت میں رسہ کشی کا آغاز ہوگیا تھا جو باہمی رضامندی کے بعد صلح نامے جمع کرانے کے بعد یہ کیس ختم کردیا گیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • برطرف ایف بی آئی ڈائریکٹر کا ٹرمپ انتظامیہ پرایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام

    برطرف ایف بی آئی ڈائریکٹر کا ٹرمپ انتظامیہ پرایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام

    واشنگٹن : ایف بی آئی کے برطرف ڈائریکٹر جیمز کومی کہتے ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ان کے اور ایف بی آئی کے بارے میں جھوٹ بولاجبکہ ٹرمپ ٹیم اور روس کیخلاف تحقیقات ان کی برطرفی کی وجہ بنا۔

    صدر ٹرمپ کی جانب سے برطرف کئے جانے والے ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی نے سینٹ میں پیش ہوکر ٹرمپ انتظامیہ پر انہیں اور ایف بی آئی کو بدنام کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے، جیمز کومی نے واضح کیا کہ روس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کی اور یہی تحقیقات ان کی برطرفی کی وجہ بنی۔

    جیمز کومی کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی صدر بش یا صدر اوباما کے ساتھ ملاقاتوں کا تحریرمیمو تیار نہیں کیا ، تاہم ٹرمپ کی طبیعت اور عادتیں دیکھ کر محسوس ہوا کہ مستقبل میں ان ملاقاتوں کے ریکارڈ کی ضرورت پڑسکتی ہے اور اگر صدر ٹرمپ کے پاس کوئی ریکارڈ ہے تو جاری کریں۔


    مزید پڑھیں : کانگریس نے ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر کو طلب کرلیا‘ ٹرمپ کے لیے خطرے کی گھنٹی


    جیمز کومی کا دعویٰ ہے کہ صدر ٹرمپ نے انہیں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر مائیکل فلن کیخلاف مجرمانہ تحقیقات ختم کرنے کیلئے دباؤ ڈالا تاہم سینیٹرز نے سوال کیا کہ انہوں نے صدر کو کیوں نہیں کہا کہ وہ انہیں ایسی بات نہیں کہہ سکتے جس پر کومی نے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی باتوں پر دنگ اور حیران تھے۔

    جیمز کومی کا کہنا تھا کہ ان کے دور میں ہیلری کلنٹن کیخلاف ای میل اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہو چکی تھیں جبکہ روس اور ٹرمپ ٹیم کیخلاف تحقیقات میں مزید انکشافات ہورہے تھے، جو وہ بند کمرے کے اجلاس میں سینیٹرز کو بتا سکیں گے۔

    ڈھائی گھنٹے کی پیشی کے بعد سینیٹرز کا جیمز کومی سے اگلا مرحلہ بند کمرے میں شروع ہوا، جہاں میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی تاہم جیمز کومی کے براہ راست نشر ہونے والے بیانات نے صدر ٹرمپ کی کئی ٹویٹس کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کوعہدے سے برطرف کر تھا، ایف بی آئی ڈائریکٹرکومی کو امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنز کی سفارش پرہٹایا گیا تھا۔

    ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جیمز کومی کو اس لیے نکالا گیا ہے کہ ایف بی آئی ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ تعلقات کے بارے میں تفتیش کر رہی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں ۔

     

  • سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ

    سانحہ بلدیہ: مجرموں کو سرعام جلایا جائے، لواحقین کا مطالبہ

    کراچی: سانحہ بلدیہ کو 4 سال کا عرصہ بیت گیا، حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین چار سال سے انصاف ک منتظر ہیں تاہم کیس کے مرکزی ملزم عبدالرحمان عرف بھولا کی گرفتاری نے پیاروں کی یاد ایک بار پھر تازہ کردی۔

    سانحہ بلدیہ میں جاں بحق ہونے والے شاہد کی والدہ نے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر کہا کہ ’’دل چاہتا ہے قاتلوں کو بھی اسی طرح جلاؤں جیسے میرے بیٹے کو جلایا گیا۔ شاہد کی والدہ نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو بھی ویسے ہی جلا کر سرعام مارا جائے۔

    دکھیاری ماں اور بہن اپنے بیٹے اور بھائی کے قاتلوں کو ویسے ہی سزا دلوانے کے خواہش مند ہیں جیسے اُن کے بھائی کی موت واقع ہوئی تھی۔


    پڑھیں: ’’ بھولا نائن زیرو میں روپوش رہا، اہلیہ ثمینہ ‘‘


    خیال رہے کہ 4 سال قبل بلدیہ ٹاؤن کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ آگ کسی حادثے کی نہیں بلکہ بھتہ نہ دہنے پر ملزمان کی جانب سے لگائی گئی تھی۔

    اس ضمن میں عدالت کی جانب سے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جنہوں نے مالکان کے بیانات قلم بند کیے تاہم کیس کا مرکزی ملزم عبدالرحمان بھولا تاحال مفرور تھا، گزشتہ سماعت پر عدالت نے مرکزی ملزم کو 19 دسمبر کو ہونے والی سماعت پر ہرصورت پیش کرنے کا حکم دیا۔


    مزید پڑھیں: ’’ رحمن بھولا گرفتار، ایف آئی اے کی ٹیم بنکاک روانہ ‘‘


    عدالتی احکامات کے بعد پاکستانی حکام نے انٹر پول سے رابطہ کر کے بنکاک تھائی لینڈ میں مقیم عبد الرحمان بھولا کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جس کے بعد وہاں کی مقامی پولیس نے نجی ہوٹل سے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کی۔

    بھولا کی گرفتاری کے بعد وزیر داخلہ نے بنکاک حکومت سے ملزم کی حوالگی کے حوالے سے متعلق درخواست دے دی ہے جبکہ ملزم کو تحویل میں لینے کےلیے ایف آئی اے کی دو رکنی کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔


    Shahid`s Mother by arynews

    دوسری جانب ملزم بھولا کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ’’اُن کا شوہر سیاسی جماعت کا ذمہ دار تھا، وہ واقعے میں ملوث نہیں تاہم قیادت کی جانب سے اُسے شہر چھوڑنے کی ہدایت دی گئیں تھیں‘‘۔

  • اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کھیل کھیلوں گا دو نمبر نہیں کھیلوں گا، یہ میری زندگی کی مختصر ترین پریس کانفرنس ہے ۔

    انہوں نے ابتداء میں صحافیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد کوئی سوال نہیں لوں گا، تاخیر کے لئے معازرت چاہتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ایک طوفان کھڑا ہوگیا تھا، پارلیمنٹ میں پاکستان کی سیاست پربحث ہو رہی تھی کہ اچانک میں موضوع بن گیا، میرے اور میرے بھائی کے خلاف جو کہا گیا اس کے جواب کا حق رکھتا ہوں ، پارلیمنٹ میں مجھ پر جو قانلانہ حملہ کیا گیا وہ ایک بیان کے ردِعمل پر کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں پارلیمنٹ میں نوک جھوک ہوتی رہتی ہیں، میری جماعت اوردیگررہنماء کا کہنا تھا کہ میں معاملے کو ٹھنڈا کروں، میں اپنے ضمیر کی سنتا ہوں، حکومت میں ہوں اوراپوزیشن کا قرض نہیں رکھتا، میری پارٹی مجھے تیس گھنٹے سے ردِعمل دینے سے روکتی رہی، جس سیاست میں عزت نہ ہو اس میں رہنے کا حق نہیں، نواز شریف کی پیٹھ  کے پیچھے ان کا سب سے بڑا حامی ہوں، واحد پارلیمنٹرین ہوں جو 8 مرتبہ منتخب ہوا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ذاتی عزتِ نفس اور ملک کے مستقبل کے درمیان فیصلہ کرنا مشکل کام تھا، میں گزشتہ تیس گھنٹوں سے ایک کرب سے گزر رہا تھا، جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطرذاتی انا کو قربان کرتا ہوں۔

    اعتزاز احسن کے الزمات پران کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، اعتزاز احسن کے بیان کو ایف آئی آر تصور کیا جائے اور کمیٹی بنائی جائے کسی بھی جج سے تحقیقات کرالیں ،اگر ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیاتو میں وزارت عظمیٰ اور قومی اسمبلی سےاستعفیٰ دے کر سیاست بھی چھوڑ دوں گا۔

  • اعتزازاحسن  کےالزامات کاجواب دینےکیلئےچوہدری نثاربےچین

    اعتزازاحسن کےالزامات کاجواب دینےکیلئےچوہدری نثاربےچین

    اسلام آباد:حکومت کےدھرنےوالوں سےمذاکرات توکامیاب نہ ہوئےالبتہ چوہدری نثار کومنانےکیلئےوزیراعظم کوہی چوہدری نثارسےمذاکرات کرناپڑگئے۔

    ایک طرف دھرنےوالوں سےمذاکرات تودوسری طرف حکمراں جماعت کی اپنے ہی وزیرداخلہ کومنانےکی کوششیں،اعتزازاحسن کےالزامات کاجواب دینے کیلئے چوہدری نثار بے چین ہیں۔

    وزیراعظم کی پہلی ملاقات رہی بےسود آج پھرملاقات کیلئےبلالیاہے،لیکن چوہدری نثار کہتے ہیں الزامات کاجواب دینا ان کاحق ہے پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں آج پریس کانفرنس کروں گا لیکن استعفیٰ نہیں دوں گا کیوں کہ اس سے مخالف قوتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی،اس نئی گتھی کوسلجھانےکیلئے وزیراعلیٰ پنجاب بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    ذرائع کاکہناہے وزیراعظم نےچوہدری نثار کوکچھ روز تک خاموش رہنے کامشورہ دیاہےلیکن چوہدری نثارکا کہناہےآج کےالزام کاجواب دس دن بعد نہیں دیاجاسکتا۔

    وزیراعظم کی معذرت کےبعد اعتزاز کےخطاب پر حکومتی اراکین بھی   برہم ہیں،ان کامؤقف ہےکہ معذرت کے بعد اعتزازکی الزام تراشی کاجوازنہ تھا۔