Tag: acid attacks

  • چیف جسٹس کی تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خاتون کی داد رسی

    چیف جسٹس کی تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خاتون کی داد رسی

    لاہور: تیزاب گردی کی شکار خاتون کی درخواست پر سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کیسز کی سماعت کی، انھوں نے تیزاب گردی کا شکار ہونے والی خاتون کی داد رسی کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

    [bs-quote quote=”ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو متعلقہ پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی: چیف جسٹس” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    عدالت نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ڈی آئی جی سے تحقیقاتی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کر لی، انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر ملزمان کو گرفتار نہ کیا تو متعلقہ پولیس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ جلد کی بہترین سرجری کس اسپتال میں ہوتی ہے، انھوں نے متاثرہ خاتون کا بہترین علاج کروانے کا حکم بھی دیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  تیزاب گردی کے شکار افراد کے بنائے گئے مصوری کے فن پارے


    یاد رہے کہ گرین ٹاؤن کی رہائشی نائلہ بی بی کی شادی بہاولپور میں ہوئی تھی، بعد ازاں نائلہ بی بی نے شوہر سے طلاق لے لی جس پر سابق شوہر نے ان کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا۔

    خیال رہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں تیزاب گردی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تین ہفتے قبل لاہور میں چھ خواتین پر تیزاب پھینکا گیا، گجرات یونی ورسٹی میں تین طالبات تیزاب گردی کا شکار ہوئیں۔

    تیزاب گردی کے مختلف واقعات رونما ہو رہے ہیں، فیصل آباد میں شادی سے انکار پر بیوہ خاتون پر تو ایک اور کیس میں بیوی نے شوہر پر تیزاب پھینک کر جان سے مار دیا تھا۔

  • پولیس کی کم نفری برطانیہ میں پرتشدد واقعات میں اضافے کا باعث ہے: وزیر داخلہ

    پولیس کی کم نفری برطانیہ میں پرتشدد واقعات میں اضافے کا باعث ہے: وزیر داخلہ

    لندن: برطانوی حکام کی ایک دستاویز کے مطابق لندن میں رواں سال رونما ہونے والی فائرنگ اور چاقو زنی کی متعدد وارداتوں اور جرائم کی شرح میں اضافے کا باعث پولیس نفری میں کمی کی وجہ ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق برطانوی محکمہ داخلہ کی ایک لیک ہونے والی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران کی تعداد میں کمی پرتشدد واقعات میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں رواں سال کے اوائل سے اب تک فائرنگ اور چاقو زنی کی متعدد وارداتوں میں 50 سے زائد شہریوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

    لیک شدہ دستاویز کے مطابق برطانوی وزارت داخلہ کو سیکیورٹی کے سلسلے میں نئے اقدامات اٹھانے ہوں گے۔

    دوسری جانب حکام نے مذکورہ دستاویز کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کرتے ہوئے اس امکان کی تردید کی ہے کہ پولیس نفری میں کمی پرتشدد واقعات میں اضافے کا سبب ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ برطانیہ میں بڑھتی ہوئی جنسی زیادتی کے واقعات اور دیگر جرائم کے پیش نظر سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بڑھای گئی، تاہم وسائل میں کمی اور مجرموں پر لگائی جانے والی دفعات میں نرمی کے باعث سیکیورٹی عملہ شدید دباؤ کا شکار ہوگیا، جو شرپسند عناصر کے حوصلوں میں اضافے کی وجہ بن رہا ہے۔

    سیکریٹری داخلہ امبر رڈ نے اس تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے ثابت ہو کہ پولیس کی نفری میں کمی پرتشدد واقعات اور جرائم میں اضافے کا سبب بن رہی ہو۔


    لندن:فائرنگ اور چاقو زنی کے پیش نظر اضافی نفری تعینات


    خیال رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران 17 سالہ لڑکی تانیشا اور 16 سالہ امان شکور کو فائرنگ کرکے ہلاک کرکے کردیا گیا تھا، جس کے الزام میں پولیس نے 30 سالہ شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 16 مارچ کو برطانیہ میں خواتین گینگ کے سرعام تشدد سے شدید زخمی ہونے والی مسلمان طالبہ مریم مصطفیٰ جان کی بازی ہار گئی تھی۔ جبکہ ایک اور حملے میں 20 سالہ نوجوان کو چاقو کے وار سے قتل کردیا گیا تھا۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن نے جرائم کی شرح میں امریکی شہر نیویارک کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، برطانوی میڈیا کے مطابق نوجوان گینگ کلچر کا شکار ہورہے ہیں جس کے باعث لندن میں رواں سال چاقو زنی کی وارداتوں میں اب تک 50 افراد قتل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت میں تیزاب گردی کے واقعات میں اضافہ، عدالت کا انقلابی فیصلہ

    بھارت میں تیزاب گردی کے واقعات میں اضافہ، عدالت کا انقلابی فیصلہ

    نئی دہلی: بھارتی دوشیزہ روپا سا کو 15 سال کی عمرمیں اس کی سوتیلی ماں نے تیزاب کا نشانہ بنایا تھا جس کےنتیجے میں اس کی کھال، گال ، ناک منہ اور تھوڑی جھلس کربد شکل ہوگئی تھی۔

    بھارت میں تیزاب گردی کا نشانہ بننے والی دیگر خواتین کی طرح روپا کو بھی معاشرے کی جانب سے تحقیقرکا نشانہ بننا پڑا اورعلاج کے لئے بھاری معاوضہ بھی ادا کرنا پڑا۔

    لیکن بھارت کی اعلیٰ عدلیہ نےاس صورتحال میں تبدیلی کے لیے پہلا قدم اٹھاتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے کہ روپا کا مفت علاج کرایا جائے گا اور اس تین لاکھ روپے بھی ادا کیے جائیں گے۔

    روپا جو اب 22 سال کی ہوچکی ہیں ان کاکہنا ہے کہ ’’میں تیزاب گردی کے اس واقعے کے بعد ٹوٹ کر رہ گئی تھی ، میں مزید نہیں جینا چاہتی تھی میں بتا نہیں سکتی تھی کہ میں کتنی تکلیف میں تھی اور میں نے کیا کچھ برداشت کیا‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدالت کا فیصلہ خوش آئند ہے اور حالانکہ جو رقم ازالے کے لئے دی گئی ہے وہ بہت کم ہے لیکن اس سے ان کی زندگی میں بہتر تبدیلی آئے گی۔

    بھارتی وزیرِ داخلہ کے مطابق بھارت میں تیزاب گردی کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اورسال 2014 میں رجسٹرڈ کیسز کی تعداد 309 رہی جبکہ اس سے پچھلے سال یہ تعداد 66 تھی۔