Tag: acidity

  • تیزابیت سے چھٹکارے کیلئے چند جادوئی نسخے

    تیزابیت سے چھٹکارے کیلئے چند جادوئی نسخے

    سینے میں جلن، الٹی یا ابکائی جیسی کیفیت اگر زیادہ محسوس ہونے لگے تو صحت پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ آپ ایسیڈیٹی یعنی تیزابیت کا شکار ہیں۔

    ویسے تو بازاروں میں تیزابیت دور کرنے والی اینٹی ایسڈ ادویات دستیاب ہیں لیکن ان کے بے شمار مضر اثرات (سائیڈ ایفکٹس) بھی ہیں۔ اس لیے ان پر مکمل دارومدار بھی نقصان دہ ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق اِن شکایات سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے اگر یومیہ خوراک میں تھوڑی سی تبدیلی کرلی جائے تو اس مسئلے سے نجات مل سکتی ہے۔

    صحت مند طرز زندگی کے حصول کے لئے بہترغذا کا استعمال بہت ضروری ہے۔ ایسی غذائیں جن میں ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے انہیں کھانے کے بعد ایسڈٹی کی شکایت ہونے کا اندیشہ رہتاہے۔

    عموماً وہ افراد جن کی غذائی نالی کمزور یعنی عضلاتی نالی جوحلق سے پیٹ تک جاتی ہے۔ اس میں مقعد کوبند کرنے والاپٹھا ہوتاہے جس کے سکڑنے سے غذائی نالی کا خارجی راستہ بند ہوجاتاہے۔ اس سے ایسڈٹی کی شکایت ہوتی ہے جس کے باعث گیسٹرو کا مرض لاحق ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔

    کچھ غذائیں ایسی ہیں جن کے استعمال سے تیزابیت کی شکایت کو کم کیا جاسکتا ہے۔ گیسٹرک ایسڈ سے بچنے کے لئے ان غذاؤں کاروزمرہ استعمال مفید رہتا ہے۔

    ادرک :

    تیزابیت میں ادرک کااستعمال بہترین ہے اس میں اینٹی آکسیڈنٹ اوراینٹی انفلیمنٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ تیزابیت کے ساتھ یہ سینے کی جلن ،بدہضمی اورپیٹ کے دیگرامراض میں بھی مفید ہے۔ ادرک کا قہوہ بنا کر پی لیں، تازہ ادرک کا چھوٹا ٹکڑا سمودھی ،سیریل اور دیگرغذاؤں کے ساتھ بھی لیا جاسکتا ہے۔

    ہری سبزیاں :

    ہرے پتوں کی سبزیاں جیسے پالک ، پودینا، دھنیا، میتھی، بند گوبھی وغیرہ کو اگراپنی روزمرہ غذا کا حصہ بنا لیاجائے تو تیزابیت کی شکایت سے چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔ ؎[

    دہی :

    جب بھی سینے میں جلن اور ایسڈٹی کی شکایت ہو تو ایک پیالہ ٹھنڈا دہی استعمال کریں، دہی کھانے کے بعد آپ خود حیران رہ جائیں گے کہ کتنی جلدی آپ کی طبیعت میں بہتری آتی ہے۔ دہی میں کیلا یا خربوزہ شامل کرکے آپ اس کی افادیت میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں۔

    کیلا :

    کیلے میں الکلائن موجود ہوتا ہے اسی لئے یہ ایسڈٹی میں کارآمد رہتا ہے، آپ ایک سے دو کیلے کھاسکتے ہیں۔

    جو کا دلیہ

    ناشتے میں جوکادلیہ تیزابیت کاشکارافراد کے لئے بہترین آپشن ہے۔اسمیں موجود فائبر اپھارہ اورواٹرریٹنشن کوکنٹرول کرنے میں مدد کرتاہے۔یہ پیٹ میں موجود اضافی ایسڈ کوجذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتاہے۔

    خربوزہ :

    خربوزہ ایک الکلائن پھل ہے۔ایسڈٹی کی شکایت میں آپ اسے ڈائریکٹ ٹھنڈاکرکے یااسمودھی کے طورپربھی لے سکتے ہیں۔ یہ پیٹ کے لئے نہایت مفید پھل ہے۔اس کے استعمال سے منٹوں میں آرام آتاہے۔

  • تیزابیت کو نظر انداز نہ کریں ورنہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    تیزابیت کو نظر انداز نہ کریں ورنہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    معدے کی جلن، تیزابیت یا ایسڈیٹی نظام ہاضمہ کی خرابی کے سب سے عام مسائل میں سے ایک ہے، جس کا سامنا زیادہ تر لوگوں کو کرنا پڑتا ہے جس میں ہر عمر کے افراد شامل ہیں۔

    یہ بیماری سننے میں تو ایک معمولی سا مسئلہ لگتی ہے مگر جس شخص کو اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے لیے یہ انتہائی تکلیف اور بے چینی کا باعث بنتی ہے۔

    یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ مسلسل ایسیڈٹی کے مسئلے کو نظر انداز نہ کریں ورنہ اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تیزابیت کے بڑھتے کیسز کے لیے خراب طرز زندگی اور ناقص خوراک اہم اسباب ہیں جس میں عمر کی کوئی قید نہیں، تاہم بعض حالات میں تیزابیت سنگین اثرات کی وجہ یا بیماری کی علامت بن جاتی ہے۔

    تیزابیت یا ایسیڈٹی ایک بہت عام مسئلہ ہے جس میں مختلف وجوہات کی وجہ سے خاص طور پر کھانے پینے کی عادات اور طرز زندگی سے متعلق خرابی کی وجہ سے کھانے کو ہضم کرنے والے تیزاب نظام ہاضمہ میں ضرورت سے زیادہ مقدار میں بننے لگتے ہیں۔

    زیادہ تر لوگ ایلوپیتھک، آیورویدک اینٹاسڈز کے استعمال سے یا تیزابیت سے نجات دلانے والی قدرتی غذائیں یا جڑی بوٹیاں کھا کر اس سے نجات پاتے ہیں لیکن ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ اگر تیزابیت طویل عرصے تک برقرار رہے اور آپ کو ضرورت سے زیادہ پریشان کرنے لگے تو اسے ایک عام مسئلہ سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

    ڈاکٹروں کے مطابق شدید تیزابیت کا مسئلہ نہ صرف مسائل میں اضافہ کرسکتا ہے بلکہ نظام انہضام سے متعلق کئی دیگر مسائل اور بیماریوں کے پیدا ہونے اور بڑھنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    وجہ اور اثرات :

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ تیزابیت ایک بہت عام مسئلہ ہے جو کہ نظام ہاضمہ میں تیزاب کی ضرورت سے زیادہ پیداوار کی وجہ سے ہوتا ہے جو کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

    درحقیقت ہم جو کھانا کھاتے ہیں اس کو توڑنے، پگھلنے اور ہضم کرنے کے لیے نظام ہضم میں تیزاب پیدا ہوتا ہے لیکن بعض اوقات کھانے کی غلط عادات کی وجہ سے مثلاً کسی بھی وقت کھانا، بہت زیادہ تیل دار، مسالہ دار یا بھاری کھانا، زیادہ سگریٹ نوشی یا الکحل کا استعمال، سونے اور جاگنے میں بے قاعدگی، بہت زیادہ ذہنی تناؤ، جسمانی سرگرمی کی کمی کئی بار اس کی وجہ بنتی ہے۔

    بعض بیماریوں اور دوائیوں کے اثر سے نظام ہاضمہ میں تیزاب کی پیداوار زیادہ مقدار میں بڑھنے لگتی ہے، جس کی وجہ سے مریض کو بدہضمی، قبض، پیٹ اور سینے کے اوپری حصے میں جلن، سینے، پیٹ اور سر میں درد یا سینے میں جلن جیسے مسائل ہونے لگتے ہیں۔

    اگر کسی بھی وجہ سے نظام ہاضمہ میں تیزاب کی پیداوار مطلوبہ مقدار سے زیادہ ہوتی رہے اور اضافی تیزاب جسم سے باہر نہ نکل سکے تو یہ معدے کی اندرونی تہہ کو نقصان پہنچانے لگتا ہے۔

    اگر یہ حالت طویل عرصے تک برقرار رہتی ہے تو یہ معدے کے السر یا السر کی کم و بیش سنگین شکلوں کا باعث بن سکتی ہے، چڑچڑا پن آنتوں کا سنڈروم، خون کی کمی، کھانے کی اشیاء سے غذائی اجزاء کے جذب ہونے میں مسائل یا اس سے متعلقہ امراض، معدے کی غذائی نالی کی بیماری یا جی آر ڈی، خوراک۔ ٹیوب میں سوجن یا بعض اوقات غذائی نالی کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    تیزابیت کا مسئلہ بعض اوقات جسم میں پی ایچ بیلنس میں عدم توازن کا باعث بھی بنتا ہے جس کی وجہ سے ہاضمہ کمزور ہو جاتا ہے اور مدافعتی نظام میں کمزوری کے ساتھ ساتھ دیگر کئی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔

    ماہرین بتاتے ہیں کہ بعض اوقات لوگوں کو بعض بیماریوں یا خاص حالات کی وجہ سے تیزابیت کا مسئلہ ہو سکتا ہے اور بعض علاج اور ادویات کے مضر اثرات کی وجہ سے بھی۔

    احتیاطی تدابیر:

    یہ بات یاد رکھیں کہ کھانے پینے اور طرز زندگی سے متعلق کچھ اچھی عادات کو اپنانے سے عام تیزابیت اور مسلسل تیزابیت کے مسئلے سے نجات مل سکتی ہے، جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔

    کھانے پینے اور سونے کے وقت اور مقدار کا تعین کریں، جیسے ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا صرف مقررہ وقت پر کھائیں، ہر کھانے کے درمیان وقفہ رکھیں، کھانے کے بعد تقریباً 2 گھنٹے بعد سونے کا اہتمام کریں، رات کو وقت پر سوئیں اور کم از کم 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لیں۔

    شراب اور سگریٹ نوشی سے مکمل طور پر پرہیز کریں، ایسے کھانوں سے گریز کریں یا کم کریں جو تیزابیت کو بڑھاتے ہیں جیسے کھٹی، مسالہ دار اور بھاری غذائیں، غیر سبزی خور کھانا، کاربونیٹیڈ مشروبات، کیفین سے بھرپور مشروبات، زیادہ چکنائی اور تیل پر مبنی کھانے وغیرہ۔

    کوشش کریں کہ تازہ، آسانی سے ہضم ہونے والی، فائبر اور دیگر غذائیت سے بھرپور غذا کو اپنی معمول کی خوراک کا حصہ بنائیں۔

    جن لوگوں کو تیزابیت کا اکثر مسئلہ ہوتا ہے وہ ایک ہی وقت میں بہت زیادہ کھانے کے بجائے ایک دن میں 4-5 مرتبہ تھوڑا تھوڑا کھائیں۔

    خیال رہے کہ ہر کھانے کے درمیان 2 سے 3 گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیے، اس کے علاوہ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ ڈاکٹر کی ہدایات اور ان کی تجویز کردہ غذائی اور دیگر احتیاطی تدابیر پر نظم و ضبط کے ساتھ عمل کریں۔

    وزن کو کنٹرول میں رکھیں۔
    کشیدگی سے بچیں۔
    خالی پیٹ نہ رہیں۔
    ضروری مقدار میں پانی باقاعدگی سے پیتے رہیں۔

    ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر خود سے یا کسی کے مشورے پر کوئی دوا نہ لیں کیونکہ کچھ دوائیں تیزابیت بڑھانے کا سبب بن سکتی ہیں۔

    اگر کسی شخص کو تیزابیت کی مسلسل علامات جیسے پیٹ یا سینے میں تیز اور تیز درد، کھٹی ڈکار یا ہاضمے کے مسائل شروع ہو جائیں تو اسے اپنا علاج کرنے کے بجائے فوری طور پر ڈاکٹر سے معائنہ کروانا چاہیے، بروقت تشخیص اور مناسب علاج سے اس کے بہت سے سنگین اثرات سے بچا جا سکتا ہے۔

    اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے عام طور پر گھریلو علاج کو مفید سمجھا جاتا ہے، تاہم ان گھریلو علاج کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی چیزوں سے بھی پرہیز کا مشورہ دیا جاتا ہے جو معدے کی تیزابیت کا باعث بنتی ہیں۔

    اگر معدے کی جلن کا شکار ہیں تو سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں کیوں کہ یہ معدے میں مخصوص گیسوں کو جمع کرکے تکلیف میں مزید اضافہ کرتی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ترش پھلوں سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے کہ ان پھلوں میں بھی تیزابیت پائی جاتی ہے۔

  • معدے کی گرمی ختم کرنے کا بہترین نسخہ

    معدے کی گرمی ختم کرنے کا بہترین نسخہ

    معدہ کی مثال ہمارے جسم میں ایک حوض کی مانند ہے اور خون کی رگیں اس سے طاقت حاصل کرتی ہیں اگر معدہ ٹھیک ہوگا تو رگیں بھی صحتمند رہیں گی بصورت دیگر جسم میں بیماریاں جنم لیں گی۔

    معدے کی گرمی یا اضافی درجہ حرارت زیادہ تیز نظام ہاضمہ کا نتیجہ ہوتا ہے اور اسے کنٹرول کیا جانا ضروری ہوتا ہے ورنہ صحت کے لیے پیچیدہ مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اس کی وجہ زیادہ مصالحے دار کھانے، تمباکو نوشی یا الکحل، رات گئے کھانے کی عادت وغیرہ ہوسکتی ہے۔

    ویسے تو معدے کی گرمی دور کرنے کےلئے ٹھنڈی تاثیر والے پھلوں اور سبزیوں کا استعمال مفید ہے۔ مثلاً کدو ، کھیرا ، ککڑی ، انار ، آڑو ، خوبانی ، امرود اور دیگر شامل ہیں۔

    اچھی بات یہ ہے کہ گھر میں بھی کچھ غذاﺅں سے اس کا علاج ممکن ہے یعنی معدے کی گرمی کو کم کیا جاسکتا ہے، تاہم اگر مسئلہ برقرار رہے تو ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے۔

    یہاں آپ ان غذاﺅں کے بارے میں جان سکیں گے جو معدے کی گرمی میں کمی لانے میں مدد دے سکتی ہیں۔

    دہی
    دہی معدے میں صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی مقدار بڑھانے میں مدد دینے والی غذا ہے جس سے معدے کی گرمی کے اخراج میں مدد ملتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ اور دیگر افعال بھی بہتر ہوتے ہیں۔

    ٹھنڈا دودھ
    ٹھنڈا دودھ بھی معدے کے درجہ حرارت کو کم کرتا ہے جبکہ معدے میں تیزابیت کو بھی کم کرنے میں مددگار ہے، اس کے سکون پہنچانے والی خصوصیت معدے کی گرمی سے ہونے والی بے آرامی کو دور کرتی ہے۔ ایک گلاس ٹھنڈا دودھ پینا اس مسئلے سے نجات کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

    ابلے ہوئے چاول
    معدے میں گرمی کی ویسے تو اکثر علامات سامنے نہیں آتیں ماسوائے بے آرامی کے، ایسا ہونے پر ابلے ہوئے سفید چاول بھی معدے کو ٹھنڈک پہنچا سکتے ہیں اور پانی کی مقدار بڑھاتے ہیں، دہی کے ساتھ سادے چاول کھانا اس اثر کو زیادہ تیز کردیتا ہے۔

    پودینہ
    پودینہ بھی معدے کی گرمی دور کرنے میں مدد دے سکتا ہے جس کی وجہ اس کی ٹھنڈی تاثیر ہے۔ ایک کپ پودینے کا پانی یا چائے معدے میں اضافی تیزابیت کی سطح میں بھی کمی لانے کے لیے کافی ہے۔

    زیادہ پانی والی غذائیں
    سیب، آڑو، تربوز اور کھیرا وغیرہ کھائیں جبکہ کھٹی غذاﺅں سے دور رہیں جو کہ تیزابیت کو بڑھا کر معدے کی گرمی میں اضافہ کرسکتی ہیں۔

    زیادہ پانی
    زیادہ مقدار میں پانی پینا فوری طور پر معدے کی گرمی میں کمی لاسکتا ہے، پانی اضافی گرمی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے زہریلے اثرات کے اخراج میں بھی مدد دیتا ہے جبکہ نظام ہاضمہ کو صحت مند بناتا ہے۔

    ناریل کا پانی
    ناریل کا پانی معدے میں تیزابیت کی سطح کو معمول میں لانے میں مدد دیتا ہے جس سے معدے کی لائننگ کو بھی ٹھنڈک ملتی ہے اور حرارت کے اخراج میں کمی آتی ہے جبکہ حمل کے دوران بھی اس کا استعمال سینے کی جلن دور کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    سیب کا سرکہ
    ایک گلاس پانی میں 2 سے 3 چائے کے چمچ سیب کے سرکے اور ایک کھانے کے چمچ شہد کو مکس کریں اور اس مکسچر کو پی لیں۔ یہ مشروب معدے میں جلن کے دوران پی لیں، افاقہ نہ ہو تو چند گھنٹوں بعد ایک گلاس اور پی لیں۔

    لیموں کا عرق
    معدے میں جلن کی تکلیف اکثر ہوتی ہو تو ایک کھانے کا چمچ لیموں کا عرق ایک گلاس گرم پانی میں ملائیں اور اسے صبح خالی پیٹ پی لیں۔ لیموں کا عرق جلن میں نمایاں حد تک کمی لاتا ہے جبکہ معدے کی تیزابیت کو متوازن کرتے ہیں۔

    ایلو ویرا جیل
    ایلو ویرا جیل جلاب جیسی خصوصیات رکھتا ہے جو نہ صرف آنتوں میں پانی کی مقدار بڑھاتا ہے بلکہ فضلے کی حرکت کو بھی آسان کرتا ہے۔ معدے کی جلن پر قابو پانے کے لیے آدھا کپ ایلو ویرا جیل کھانے سے پہلے پی لیں۔ اسے معدے میں جلن یا تیزابیت کی شکایت پر ضرورت پڑنے پر پی لیں۔

    سبز چائے
    ایک کپ گرم پانی میں سبز چائے کا ٹی بیگ چند منٹ کے لیے ڈبو کر رکھیں اور پھر اسے نکال کر پی لیں، دن بھر میں ایک یا 2 کپ سبز چائے معدے میں جلن کو دور رکھنے کے لیے کافی ہے، اس چائے کی ورم کش خصوصیات غذائی نالی میں جلن کے احساس کو کم کرتی ہے۔

    سیب/کیلا/ پپیتا
    معدے میں جلن کی شکایت ہو تو اوپر درج کوئی بھی پھل کھالیں جو فوری ریلیف فراہم کرے گا۔

    ادرک
    ادرک کے تین ٹکڑے اور دو کپ پانی لیں، ادرک کے ٹکڑوں کو مزید کاٹ لیں اور پانی میں آدھے گھنٹے کے لیے بھگو دیں، اس کے بعد چھان لیں اور پھر ذائقے کے لیے تھوڑا سا شہد مکس کرکے پی لیں۔

    بادام
    بادام معدے میں موجود ایسڈز کو متوازن کرتا ہے جس کی وجہ اس میں موجود کیلشیئم کی موجودگی ہے، جس سے سینے یا معدے میں جلن سے راحت اور روک تھام میں مدد ملتی ہے، اس کے لیے کھانے کے فوری بعد پانچ سے 6 بادام کھانا عادت بنائیں۔

  • افطاری کے بعد بھاری پن یا تیزابیت کا کیا علاج ہے؟ جانیے

    افطاری کے بعد بھاری پن یا تیزابیت کا کیا علاج ہے؟ جانیے

    عام طور پر دیکھا گیا ہے ماہ رمضان میں افطاری کے بعد ہمیں اپنی طبیعت میں بوجھل پن یا معدے میں تیزابیت کا شدت سے احساس ہوتا ہے، بعض اوقات یہ کیفیت کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔

    ایسی صورتحال میں بدہضمی، سینے کی جلن اور تیزابیت جیسی شکایت سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے چند مفید اور آزمودہ نسخوں سے مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم محمد امجد اسماعیل نے مذکورہ کیفیت سے بچاؤ کیلئے مفید مشورے دیئے۔

    انہوں نے کہا کہ روزے کی حالت میں انسان کا معدہ دس سے بارہ گھنٹے تک خالی رہتا ہے مگر افطار کے بعد جب بندہ کچھ کھاتا ہے تو اس کے بعد سینے میں شدید جلن ، پیٹ میں درد اور شدید گیس بننا شروع ہوجاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افطار میں پکوڑے، سموسے، پراٹھے یا دیگر تلی ہوئی اشیاء سے ہر ممکن اجتناب کرنا چاہیے، درحقیقت یہ غذائیں جو دیر تک معدے میں رہتی ہیں جو تیزاب کے ساتھ مل کر معدے کی جلن ، تیزابیت اور گیس کا سبب بنتی ہیں۔

    حکیم محمد امجد اسماعیل نے بتایا کہ اس سب سے آسان حل یہ کہ آپ کھجور اور پانی سے روزہ افطار کریں اور پیاس بجھانے کیلئے کوئی بھی لال شربت آدھا گلاس لے لیں اور مغرب کی نماز کے بعد وہ رات کا کھانا جو روز کھاتے ہیں وہی کھائیں تو یہ شکایت دور ہوجائے گی۔

  • موسم گرما میں معدے میں تیزابیت اور سینے کی جلن سے کیسے بچا جائے؟

    موسم گرما میں معدے میں تیزابیت اور سینے کی جلن سے کیسے بچا جائے؟

    موسم گرما میں معدے اور پیٹ کے مسائل، سینے کی جلن اور تیزابیت عام مسئلہ ہوجاتا ہے جو نہایت تکلیف دہ صورتحال سے دو چار کردیتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر نے شرکت کی اور اس مسئلے سے نجات کا طریقہ بتایا۔

    شاہ نذیر کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تو موسم گرما میں باہر کے کھانوں کا استعمال کم کردیں، پھلوں سبزیوں اور پانی کا استعمال بڑھا دیں، اور چہل قدمی ضرور کرکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ غیر معیاری کھانا کھانے سے ایچ پیلوری نام کا ایک بیکٹریا جسم میں داخل ہوتا ہے جو نہ صرف جسمانی مسائل پیدا کرتا ہے بلکہ نفسیاتی طور پر بھی نقصان دہ ہے، یہ ڈر، خوف گھبراہٹ، بے چینی اور دل کی دھڑکن تیز کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    علاوہ ازیں اینگزائٹی اور ڈپریشن کے مریض بھی مرغن کھانا کھانے کے بعد گھبراہٹ محسوس کرتے ہیں کیونکہ پیٹ میں بننے والی گیسز دل کی طرف جانا شروع ہوجاتی ہیں۔

    شاہ نذیر کے مطابق کھانا کھانے کے کچھ دیر بعد 40 قدم چہل قدمی کریں اور فوراً بستر پر نہ جائیں، رات کے کھانے اور سونے میں کم از کم 2 گھنٹے کا وقفہ ہونا چاہیئے۔

    انہوں نے ایک سفوف بنانے کا طریقہ بھی بتایا، سنا مکی، انار دانہ، سوکھے لیموں اور دیسی پودینے کو پیس کر سفوف بنا لیں اور ہر کھانے کے بعد آدھا چائے کا چمچ پھانک لیں، یہ کھانا ہضم کرنے اور پیٹ کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

  • تیزابیت سے نجات دلانے والی غذائیں

    تیزابیت سے نجات دلانے والی غذائیں

    تیزابیت یا ایسڈیٹی ایک عام مسئلہ ہے جو آج کل ہر شخص کو لاحق ہے، غیر متوزن غذائیں، جنک فوڈ، غیر معیاری اور تیز مصالحہ جات اور تیل کا استعمال ہر عمر کے افراد کو تیزابیت میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو اس عام شکایت پر قابو پانے کے لیے کچھ غذائیں بتا رہے ہیں جو اس تکلیف کو خاصی حد تک کم کر سکتی ہیں۔ ان غذاؤں کا روزمرہ یا باقاعدہ استعمال تیزابیت میں کمی کرسکتا ہے۔

    ادرک

    ادرک تیزابیت کے لیے بہترین غذا ہے، ادرک میں اینٹی آکسیڈنٹس اوراینٹی انفلیمنٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

    ادرک تیزابیت کے ساتھ ساتھ سینے کی جلن، بدہضمی اور پیٹ کے دیگر امراض میں بھی مفید ہے۔

    ہرے پتوں کی سبزیاں

    ہرے پتوں کی سبزیاں جیسے پالک، پودینہ، دھنیہ، میتھی، بند گوبھی وغیرہ تیزابیت میں کمی کے ساتھ ساتھ اور بھی بے شمار فائدوں کی حامل ہیں۔ یہ جسم کے تمام اعضا کو فعال رکھتی ہیں اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہیں۔

    دہی

    دہی سینے میں جلن اور تیزابیت کی فوری اور اکسیر دوا ثابت ہوسکتا ہے۔ دہی کا باقاعدہ استعمال تیزابیت کے مسئلے سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا دلا سکتا ہے۔

    کیلا

    فوری توانائی پہنچانے والی شے کیلا ایتھلیٹس کی غذا کا لازمی جز ہے۔ کیلے میں الکلائن موجود ہوتاہے اسی لیے یہ تیزابیت کے خلاف فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

    خربوزہ

    خربوزہ بھی کیلے کی خاصیت رکھنے والا پھل ہے، خربوزہ پیٹ کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ پانی کی کمی دور کر کے جسم میں خون اور پانی کی روانی بحال رکھتا ہے جبکہ کھانے کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    جو کا دلیہ

    ناشتے میں جو کا دلیہ تیزابیت کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس میں موجود فائبر ہاضمے میں معاون ہوتا ہے۔

    جو پیٹ میں موجود اضافی ایسڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال تیزابیت کی شکایت سے نجات دلا سکتا ہے۔

  • سینے میں جلن کی وجوہات اور اس کا علاج

    سینے میں جلن کی وجوہات اور اس کا علاج

    کراچی : سینے کی جلن متاثرہ مریض کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوتی ہے، اس کا سبب معدے کی خرابی یعنی اس میں تیزابیت کا ہونا ہے،علاج کے باوجود اگرافاقہ نہ ہورہا ہو تو جگر کے ٹیسٹ لازمی کرانے چاہیئں۔ 

    فاسٹ فوڈ کا کثرت سے استعمال اور ورزش کا فقدان آج کے دور کے انسان کی صحت کو بری طرح تباہ کر رہے ہیں۔ خاص طور پر نظام انہضام پر اس کا بہت برا اثر پڑ رہا ہے، اسی وجہ سے معدے میں جلن، گیس اور تیزابیت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    سینے کی تیزابیت دراصل کینسراورہیپا ٹائٹس بی جیسے مہلک امراض کی بھی علامت ہے، ایسی صورت میں غذا متناسب طریقے سے ہضم ہونے کی بجائے تیزابیت کی شکل میں دوبارہ غذا کی نالی میں پہنچ جاتی ہے، جو سینے میں شدید جلن کا باعث بنتی ہے۔

    اگر مناسب غذا نہ کھائی جائے تو معدہ متاثر ہوتا ہے اورپھر کھانے کے بعد بوجھل پن کا شکار ہونا، گیس اور سینے میں جلن ہو نا عام سی بات ہے۔

    تیزابیت کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جس کےلیے جگر کا ٹیسٹ ضرور کروائیں، خاص طور پر پچاس سال کی عمر کے مرد و خواتین اپنے جگر کے تمام ٹیسٹ لازمی کروائیں، اکثر لوگ تیزابیت کو معمولی بات سمجھ کر درگزر کرتے ہیں، جو بعد ازاں کینسر کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    سینے کی جلن کے حوالے سے بازاروں میں سیکڑوں ادویات دستیاب ہیں لیکن یہاں ہم آپ کو سینے کی جلن کے علاج کے لیے قدرتی ٹوٹکوں سے روشناس کرائیں گے۔

    rose-water

    سینے میں تیزابیت کا آسان علاج

    سینے میں تیزابیت کے حوالے سے بڑی الائچی کا استعمال جادوئی حیثیت رکھتا ہے، اس کے لیے ہر بار کھانا کھانے سے قبل سات دانے کھائیں جائیں۔

    cucumber-post

    کھیرا اور عرق گلاب کا استعمال

    large-cardamom

    کھیرا اورعرق گلاب کا استعمال بھی سینے کی جلن کو دور کرنے میں اہمیت کا حامل ہے، اس کا طریقہ یہ ہے کہ آدھی پیالی عرق گلاب اور آدھی پیالی کھیرے کا جوس دونوں کو ملا کر کھانے سے قبل پیئں اور الائچی کے سات دانے بھی اس کےساتھ کھائیں، یہ نسخہ مرض کے علاج کیلئے انتہائی مجرّب ہے۔

  • گرمیوں‌کے موسم میں تیزابیت سے بچنے کا آسان نسخہ

    گرمیوں‌کے موسم میں تیزابیت سے بچنے کا آسان نسخہ

    گرمیوں کے موسم میں عام طور پر بیشتر افراد تیزابیت کی شکایت کا شکار ہوتے ہیں جس سے انتہائی آسان نسخے پر عمل کر کے بچا جا سکتا ہے۔

    جاپان میں کی گئی تحقیق کے مطابق گرم موسم میں کھیرا کھانے سے تیزابیت کی شکایت سے بچاجاسکتا ہے، کھیرے میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جومعدہ کی جلن ،تیزابیت اور السر جیسی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

    کھیرے میں کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اورکیلشیم کا ایک خاص تناسب موجود ہوتا ہے، جس کی وجہ سے معدہ میں جانے والی غیر ہاضم غذا اور تیزابیت والے اجزا آسانی سے تحلیل ہوجاتے ہیں اورالسر سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔

    maxresdefault

    نہار منہ ایک گلاس کھیرے کا جوس پینا ناصرف قوت بخش ہے بلکہ موٹاپے کو قابو کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

    کھیرےمیں پانی کی مقدارزیادہ ہوتی ہےجس سے جسم میں پانی کی مقدار برقرار رہتی ہے،اس میں وٹامنز بی کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے،جونہ صرف دماغی کارکردگی میں توازن پیدا کردیتی ہےبلکہ اس کا باقاعدہ استعمال ذہنی دباوٴ کی وجہ سےجسم پرمنفی اثرات بھی مرتّب نہیں ہونے دیتا۔

    کھانے سے قبل اگر چند ٹکڑے کھیرے کے کھالئے جائیں تو یہ آپ کی بسیار خوری کی عادت کو مٹانے میں کردار ادا کریں گے اور جن حضرات کو بھوک نہ لگنے کی شکایت ہے وہ بھی کھیرے کھائیں تو یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔

  • سینے کی جلن اور تیزابیت سے بچنے کے 15 گھریلو نسخے

    سینے کی جلن اور تیزابیت سے بچنے کے 15 گھریلو نسخے

    تیزابیت کے سبب سینے میں پیدا ہونے والی کی جلن ایک ایسی پریشانی ہے جو کہ عموماً ہرشخص کے کبھی نا کبھی اور بعض کو عموماً درپیش رہتی ہے۔ سینے کی جلن کی بنیادی وجہ تیزابیت ہی ہے جب آپ کا پیٹ خوراک کو ہضم کرنے سے انکارکردیتا ہے تو خوراک کو ہضم کرنے والا تیزازب آپ کے کھانے کی نالی میں آجاتا ہے جس سے آپ کو سینے میں اور بعض اوقات حلق میں بھی جلن محسوس ہوتی رہتی ہے۔ یہ توممکن ہے کہ آپ کو جلن نا ہو لیکن تیزابیت کی شکایت ہو لیکن ایسا ممکن نہیں کہ جلن بغیر تیزابیت کے ہوجائے۔ وہ افراد جنہیں کبھی کبھار یہ مسئلہ درپیش آتا ہے اور وہ ڈاکٹر کے پاس نہیں جانا چاہتے ان کے لیے پیشِ خدمت ہیں 15 ایسے طریقے جن کے ذریعے آپ تیزابیت اور سینے کی جلن پر فوری قابو پاسکتے ہیں۔

    کھانے کا سوڈا


    آدھا چمچ کھانے کا سوڈا آپ کی مشکل آسان کرسکتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ ہاضمے کے لئے پیدا ہونے والے تیزاب میں شامل ہوکر اسکی تیزابیت ختم کردیتا ہے۔ آدھا چمچ کھاانے کا سوڈا ایک گلاس پانی میں اچھی طرح سے حل کیجئے اور اسے پی لیجئے کچھ ہی دیر میں آپ کے سینے میں جلن کا تاثرجاتا رہے گا۔ یاد رہے کہ یہ نسخہ ایک ہفتے سے زیادہ استعمال نا کیجئے۔

    ایلو ویرا کا جوس


    گوارکندل یا ایلویرا کا پودا جلن کے علاج کے لئے ایک بہترین قدرتی شے ہے یہ ناصرف سورج سے جھلسنے میں کارآمد ہوتا ہے بلکہ سینے کی جلن میں بھی بہترین دوا ہے۔ آدھا کپ ایلو ویرا کاوجوس کھانے سے پہلے استعمال کیجئے اور سینے کی جلن سے نجات پائیے۔ ایلویرا ایک قدرتی دست آور ہے لہذا ایلویرا کا جوس خریدتے وقت ایسا برانڈ منتخب کیجئے جس میں س لیکزیٹو یعنی دست آور مادہ ختم کیا جاچکا ہو۔

    چیونگم


    جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کھانے کے بعد آدھا گھنٹا چیونگم کا استعمال خوراک کے انضہام کے لئے پیدا ہونے والے تیزاب کو ختم کرتا ہے ۔ اس مقصد کے لئے شوگر فری چیونگم استعمال کرنی چاہیئے

    اپنی تھوڑی اوپررکھئے


    سینے کی جلن رات میں عموماً شدید ہوجاتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ لیٹتے ہیں تو کششِ ثقل کے سبب آپ کے پیٹ میں موجود تیزاب آپ کے کھانے کی نالی میں آجاتا ہے۔ اس کا آسان علاج یہ ہے کہ اپنے بسترکے سرہانے کے پائے کسی لکڑی کے ٹکڑے کے ذریعے 6 انچ اوپرکردیں۔ ایک اور اہم بات وہ یہ کہ کبھی بھی رات کےکھانے کے تین سے چار گھنٹے بعد تک سونے کا قصد نا کریں۔

    کیا کیسے اورکب


    کھانے کھاتے ہوئے ککبھی بھی بڑے نوالے نا لیں بلکہ ہمیشہ چھوٹے نوالے بنائیں اور انہیں آہستگی سے چباکر حلق سےاتاریں ، یاد رکھئے معدے کے دانت نہیں ہوتے

    اپنی خوراک کا معائنہ کیجئے کہ کس شے کے سبب آپ کو تیزابیت ہورہی ہے اکثر اوقات ٹماٹر، ترش پھلوں اور چٹ پٹی اشیا تیزابیت کا سبب بنتی ہیں، ان سے پرہیز کرکے بھی آپ تیزابیت ےس محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    کھانے کے فوراً بعد کبھی بھی سونے کے لئے نہیں لیٹنا چاہئیے بلکہ معدے کو اپنا کام کرنے کے لئے کچھ وقت دینا چاہئے۔

    سیب اورکیلا


    سیب اور کیلے کا استعمال تیزابیت کے خلاف انتہائی موثر اور آسان طریقہ ہے دن میں چند کیلوں کا استعمال یا سونے سے چند گھنٹوں قبل ایک سیب کا استعمال آپ کو تیزاب کی شکایت سے نجات دلا سکتا ہے۔

    ادرک کی چائے


    کھانے سے 20 منٹ قبل ایک کپ ادرک کی چائے آپ کو تیزابیت سے مھحفوظ رکھ سکتی ہے اوراس کا طریقہ کار انتہائی آسان ہے ادرک کے تین چھوٹے ٹکڑے دو کپ پانی میں آدھا گھنٹہ ابال کراسے ٹھنڈا کیجئے اورکھانے سے 20منٹ پہلے استعمال کیجئے۔

    ڈھیلے کپڑوں کا استعمال کیجئے


    تنگ کپڑوں کے استعمال سے گریز کیجئے اگر آپ کے پیٹ کے گرد بیلٹ کس کر بندھی یا آپ کی قمیض یا جینز بہت چست ہے تو تو آپ کو تیزابیت کی شکایت ہوگی لہذا تنگ کپڑوں کو ترک کرکے نارمل کپڑے استعمال کیجئے۔

    سگریٹ نوشی اورشراب


    سگریٹ اور شراب کا استعمال آپ کے نظامِ انہضام کو کمزور کرتا ہے لہذا اسے ترک کردینا ہی بہترہے۔ ان دونوں اشیا میں شامل الکحل اور نیکوٹین آپ کے جسم کے تمام امور کے لئے انتہائی نقصان دہ ہے اگرآپ شراب نوشی یا سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہیں تو اسے ترک کیجئے اور دیکھئے کس طرح آپ کا ہاضمہ درست ہوگا۔

    اپنا وزن کم کیجئے


    اگر آپ کا وزن آپ کی عمراورجسامت سے مناسبت نہیں رکھتا تو پھرآپ کو تیزابیت کی شکایت ہوگی اورساتھ ہی دیگربیماریاں بھی لاحق ہوں گی لہذا اپنے وزن پرخصوصی توجہ دیتے ہوئے اسے کنٹرول میں لائیے تاکہ تیزابیت کے ساتھ ساتھ آپ امراض قلب، بلڈ پریشر، اور دیگر بیماریوں سے بھی محفوط رہیں۔

    سرسوں کا استعمال


    سرسوں کا استعمال انسانی صحت کے لئے بے پناہ مفید ہے اور اس کا استعمال تیزابیت میں بھی بے پناہ مفید ہے۔ ایک چمچہ اعلیٰ کوالٹی کا پیلا سرسوں آپ کو تیزابیت سے فوری نجات دلا سکتا ہے بس ہمت کیجئے اور ایک چائے کا چمطہ پی جائیے اوراس کا کمال دیکھئے۔

    بادام کا استعمال


    بادام ایک بے پناہ مقوی غذا ہے اور کھانے کے بعد چند باداموں کا استعمال آپ کے نظامِ انہضام کو قوت بخشتاہے اور تیزابیت سے نجات دلا کر سینے کی جلن میں آرام دلاتا ہے۔

    بابونہ یا کیمومائل


    کیمومائل یا بابونہ کی چائے کا استعمال بھی آپ کی صحت پر بے حد مفید اثرات مرتب کرتا ہے اس کے استعمال سے آپ کے اعصاب پر سے دباؤ ختم ہوتا ہے اور انظام انہضام بھی درست طریقےسے اپنے افعال انجام دینے لگتا ہے۔ جب بھی آپ سونے کا ارادہ کریں تو ایک کپ کیمومائل کی چائے آدھا گنٹا قبل ضرور استعمال کیجئے۔ ایک چمچ کیمومائل کو ابلتے ہوئے پانی میں ڈالئے اور ساتھ میں ذائقے لے لئے نیبو یا شہد شامل کیجئے اور جوش دے کر نوش کیجئے۔