Tag: acquits

  • کالعدم تنظیم کے لیے چندہ: سزا یافتہ ملزم لاہور ہائیکورٹ سے بری

    کالعدم تنظیم کے لیے چندہ: سزا یافتہ ملزم لاہور ہائیکورٹ سے بری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھے کرنے کے الزام میں سزا پانے والے ملزم کو ہائیکورٹ نے بری کردیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ثابت نہیں ہوا کہ ملزم کالعدم تنظیم کا عہدے دار تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھے کرنے کے الزام میں سزا پانے والے ملزم کی اپیل پر سماعت ہوئی، ملزم حسین شاہ کو انسداد دہشت گردی عدالت نے ایک سال کی سزا دی تھی۔

    ہائیکورٹ نے ملزم کی اپیل پر سزا ختم کر کے بری کرنے کا فیصلہ دیا۔

    عدالت نے کہا کہ ملزم سے ملنے والی رسید بک پر کسی تنظیم کا نام یا جھنڈا نہیں تھا، رسید بک سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ملزم نے کس قسم کا چندہ اکٹھا کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ ریکارڈ سے بھی ثابت نہیں ہوتا کہ ملزم کالعدم تنظیم کا رکن ہے، تفتیشی افسر کے مطابق بھی ملزم کالعدم تنظیم کا عہدے دار نہیں تھا، تفتیشی افسر نے ملزم پر کسی دہشت گردی میں ملوث نہ ہونے کا بھی بیان دیا۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ استغاثہ نہیں بتا سکا کہ ملزم کا فنڈز اکٹھا کرنے کا کیا طریقہ کار تھا، استغاثہ کے مطابق ملزم سے رسید بک ملی جس سے 24 رسیدیں جاری ہوئیں، جن لوگوں کو رسیدیں دیں، حیران کن طور پر ان میں سے کسی کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ استغاثہ یہ نہیں بتا سکا کہ یہ رسید بک کہاں سے پرنٹ ہوئی یا کس تنظیم نے جاری کی۔

  • چیف جسٹس نے خودکش دھماکوں کے الزام میں عمرقید کاٹنے والے کوبری کردیا

    چیف جسٹس نے خودکش دھماکوں کے الزام میں عمرقید کاٹنے والے کوبری کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے خودکش دھماکوں عمر قید سزا یافتہ ملزم کوبری کردیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے استغاثہ کے پاس ملزم کے خلاف  کوئی ٹھوس ثبوت نہیں، اتنا بڑا دھماکا ہوگیا اس لیے سزا دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں بینچ نے خودکش دھماکوں میں ملوث ملزم کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ افسوس کی بات ہےنچلی عدالتوں نےیہ چیزیں کیوں نہیں دیکھتیں ،اتنا بڑا دهماکہ ہو گیا اس لیے سزا دے دی، ہائی کورٹ اتنی بڑی عدالت ہےاس نےبھی شواہد کونہیں دیکھا۔

    وکیل نے عدالت میں بتایا کہ 2008میں پاکستان نیول وارکالج لاہورکے باہردوخودکش دھماکے ہوئے، دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 18 زخمی ہوئے تھے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا اتنا بڑا واقعہ ہوگیا ، 2 دھماکے ہوئے لیکن کوئی ثبوت ہی نہیں، ثبوت صرف دھماکاہی ہے؟ آپ کے پاس ملزم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں؟ ایسا لگ رہا ہے ملزم کو ویسے ہی کیس میں گھسیٹاگیا، ملزم کانام ایف آئی آرمیں بھی موجود نہیں تھا۔

    عدالت نے خودکش دهماکوں میں ملوث عمرقید کے ملزم کو عدم شواہد پر شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنےکاحکم دیا۔

    خیال رہے ٹرائل کورٹ نے ملزم ندیم حسین کو عمرقید کی سزاسنائی تھی ، جسے ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا ، بعد ازاں ملزم نے ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

  • غیرت کےنام پر قتل ہونے والی پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی  کے باپ اور بھائی باعزت بری

    غیرت کےنام پر قتل ہونے والی پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی کے باپ اور بھائی باعزت بری

    گجرات : غیرت کےنام پر قتل ہونے والی پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناءچیمہ کے قتل کیس میں باپ اور بھائی باعزت بری کردیا گیا، پولیس نے دوران تفتیش بھائی اور والد کو مجرم قرار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت گجرات نے پاکستانی نژاد اطالوی شہری ثناءچیمہ کے قتل کا فیصلہ سناتے ہوئے باپ اور بھائی باعزت بری کردیا۔

    قتل کے الزام میں مقدمہ والد ، بھائی ، چچا کے خلاف درج کیا گیا تھا اور پولیس نے دوران تفتیش چچا کو بے گناہ جبکہ بھائی اور والد کو مجرم قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں گجرات میں پسند کی شادی کی خواہش پر اہلخانہ نے غیرت کےنام پر اپنی اطالوی بیٹی کو قتل کردیا تھا جبکہ اس کی موت کو اتفاقیہ قرار دے کر دفنا دیا گیا تھا۔

    ثناء چیمہ کے مبینہ قتل کی خبر جب انٹرنیشنل میڈیا اور سوشل میڈیا پر نشر ہوئی تو کنجاہ پولیس نے ثناء چیمہ کے باپ غلام مصطفےٰ چیمہ بھائی اور چچا کو حراست میں لے کر قتل کا مقدمہ درج کر لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی نژاد اطالوی لڑکی ثنا چیمہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا، فرانزک رپورٹ میں انکشاف

    جس کے بعد عدالت کے حکم پر ثناء چیمہ کی قبر کشائی کی گئی تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ کیا ثناء چیمہ کو قتل کیا گیا تھا یا اس کی موت اتفاقیہ ہوئی تھی، جس کے بعد فرانزک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اطالوی نژاد ثناء چیمہ کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا، اس کی گردن کی ہڈی ٹوٹی ہوئی تھی۔

    خیال رہے کہ ثناء چیمہ نے انیس اپریل کو کامران نامی پاکستانی نژاد سے شادی کرنے کے لئے اٹلی جانا تھا اور اٹلی روانگی سے ایک روز قبل ہی اسے قتل کر دیا گیا تھا۔

  • قتل کیس میں 6 بار پھانسی کی سزا پانے والے ن لیگی ایم این اے عابد رضا بری

    قتل کیس میں 6 بار پھانسی کی سزا پانے والے ن لیگی ایم این اے عابد رضا بری

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے 6 افراد کے قتل کیس میں 6 بار پھانسی کی سزا پانے والے نون لیگی ایم این اے عابد رضا کو بری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سردار محمد شمیم خان اور جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے چھ افراد کے قتل میں سزائے موت کے مجرم ن لیگی ایم این اے عابد رضا کی سزاء کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنادیا۔

    عدالت نے سزا کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے ن لیگی ایم این عابد رضا کو بری کر دیا، عدالت نے فریقین میں راضی نامہ کی بنیاد پر عابد رضا کو بری کیا۔

    یاد رہے مدعی سے راضی نامہ ہونے کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے عابد رضا کو کیس سے بری کر دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس واپس ہائی کورٹ بھجوا دیا تاکہ اس نکتے پر سماعت کی جائے کہ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں راضی نامہ کی بنیاد پر کیا کسی مجرم کو بری کیا جاسکتا ہے ۔

    سرکاری وکیل نے دلائل میں کہا تھا کہ دہشت گردی دفعات کے تحت درج مقدمے میں راضی نامہ پر بریت نہیں ہوسکتی ۔ ہائی کورٹ نے قتل کی دفعات کے تحت راضی نامہ پر بری کیا، اس لیے عدالت بریت کو کالعدم قرار دے کر سزا بحال کرے۔

    عابد رضا کے وکلا کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ ملزم کو بری کر چکی ہے جو قانون کے مطابق ہے اس لیے اس فیصلے کو بحال رکھا جائے۔

    واضح رہے ن لیگی ایم این اے عابد رضا نے اپنی سزائے موت کے حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ چینلج کر رکھا تھا، لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 1999 میں چھ افراد کے قتل پر عابد رضا کو چھ بار پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے عابد رضا این اے 71 گجرات سے مسلم لیگ ن کے ایم این اے ہیں۔