Tag: ACT

  • فیس بک کا اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار

    فیس بک کا اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار

    واشنگٹن : فیس بک نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کی ویڈیو کو ترمیم شدہ قرار دینے کے باوجود سوشل میڈیا سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نینسی پلوسی کی ویڈیو کو ترمیم شدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نینسی پلوسی کی متعدد ویڈیوز کو ایڈٹ کر کے سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نینسی پلوسی کی ویڈیو کو آہستہ کر کے انہیں بیمار یا نشہ میں ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں عہدے کے لیے نااہل ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    یوٹیوب نے نینسی پلوسی کی ویڈیوز ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ویڈیوز کے حوالے سے ان کی پالیسی واضح ہے اس لیے انہوں نے نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے۔

    ٹوئٹر نے تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نینسی پالیسی کی ویڈیوز کو شیئر کرنا کمپنی پالیسی سے متضاد نہیں ہے اور اس کی اجازت ہے کہ اگر منتخب نمائندہ کے بارے میں غلط بیانات انتخابی سازش یا ووٹرز کو دباؤ میں لانے کی کوشش نہ ہو۔

    فیس بک پر نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیو بہت زیادہ دیکھی جا رہی ہے، فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ ہماری پالیسی میں نہیں ہے کہ شیئر کی گئی ویڈیو درست ہو۔

    مزید پڑھیں : فیس بک کا رواں سال دو ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ حذف کرنے کا دعویٰ

    جعلی فیس بک اکاﺅنٹس کی آڑ میں فلسطینیوں کے سینکڑوں اکاﺅنٹس بند

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی نینسی پلوسی کی ایک ترمیم شدہ ویڈیو کو ٹوئٹ کیا، نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیو کی حقیقت نہ جاننے والے لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ حقیقت سے آشنا لوگ محظوظ ہو رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں نینسی پلوسی دوسری بار اسپیکر منتخب ہوئی ہیں اور 78 سالہ نینسی پلوسی امریکی تاریخ کے 50 سالوں میں دوسری بار منتخب ہونے والی پہلی خاتون اسپیکر ہیں۔

  • حادثے کے زخمیوں کے فوری علاج کا قانون سندھ اسمبلی میں پیش

    حادثے کے زخمیوں کے فوری علاج کا قانون سندھ اسمبلی میں پیش

    کراچی: زخمیوں کے لازمی اور فوری علاج کا قانون سندھ اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ بل کے مسودے کو ڈیفنس میں فائرنگ سے جاں بحق بچی امل عمر کے نام سے موسوم کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں زخمیوں کے علاج سے متعلق ایکٹ کا مسودہ تیار کرلیا گیا۔ مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ تمام نجی و سرکاری اسپتالوں کے لیے زخمی کا فوری علاج لازم ہوگا، کوئی نجی یا سرکاری اسپتال زخمی کے علاج سے انکار نہیں کر سکے گا۔

    مسودے کے مطابق ہر اسپتال میں تمام سہولتوں سے آراستہ 2 ایمبولینسوں کا ہونا لازم ہوگا، ایمبولینس میں پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہوگا۔ قبل از علاج زخمی یا اہل خانہ سے پیسے طلب کرنا قابل سزا جرم ہوگا۔ کوئی ڈاکٹر یا اسپتال زخمی کے علاج کے لیے میڈیکل لیگل کا تقاضہ نہیں کرے گا۔

    مسودے میں کہا گیا ہے کہ نجی اسپتال میں زخمی کے ہنگامی علاج کے اخراجات حکومت ادا کرے گی، دوران علاج پولیس یا کوئی قانون نافذ کرنے والا ادارہ زخمی سے تفتیش نہیں کرے گا۔ کسی بھی صورت زخمی کو تحویل میں لیا جائےگا اور نہ تھانے لے جایا جائے گا، زخمی کے علاج کے لیے اہل خانہ کی تحریری توثیق کا انتظار نہیں کیا جائے گا۔

    مجوزہ قانون میں کہا گیا ہے کہ زخمی کو اسپتال پہنچانے والے فرد کو ہراساں کرنا بھی جرم ہوگا، ایکٹ کی خلاف ورزی پر 5 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔

    بل پیش کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی اس بچی کو واپس نہیں لاسکتے مگر بل کو اس کا نام دے رہے ہیں، کوشش کریں گے پیر کو بل واپس لائیں اور منظور ہو۔

    انہوں نے کہا کہ اندھی گولی لگنے اور پولیس کیس کی بنیاد پر علاج نہ ملنے پر بل لائے ہیں، زخمی کو فوری ہنگامی علاج دیں گے تو اسپتال کا درجہ ملے گا۔ نجی اسپتالوں میں پولیس کیس کا جواز بنا کر ہراساں کیا جاتا ہے۔ نجی اسپتال والے ایمبولینس بھی میسر نہیں کرتے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایسا واقعہ ہوا اور اسپتال نے علاج نہ کیا تو جرمانے بھی عائد ہوں گے، بل کو متعلقہ کمیٹی کو ریفر کرنے کی گزارش ہے، اس قانون کا نام امل عمر رکھنا چاہتے ہیں۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد سندھ حکومت کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست ہے قانونی سازی ہو جاتی ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہوتا، وزیر اعلیٰ سندھ نے یقین دلایا ہے قانون سازی پر من و عن عمل ہوگا۔ اسپتال کا درجہ حاصل کرنے کے لیے قانون پر عمل کرنا ہوگا۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جسے اسپتال بنانا ہے اسے قانون کے مطابق سہولتیں دینی ہوں گی، کوئی شخص اسپتال میں لایا جاتا ہے تو میڈیکو لیگل کے بغیر پہلے جان بچائی جائے، ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال منتقلی کا بھی تدارک کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی صورتحال میں ایک سے دوسرے اسپتال منتقل کرنا مشکل ہوتا ہے، دوسرے اسپتال منتقلی کے لیے ایمبولینس میں تمام سہولتیں لازمی ہوں گی، اسپتال یا کوئی شخص اس قانون پر عمل نہیں کرے گا تو کارروائی ہوگی۔

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ امید ہے بل پیر کے روز سندھ اسمبلی سے پاس کروایا جائے گا۔ کوشش ہوگی کہ اہلکاروں کو اے کے 47 کے بجائے پستول فراہم کی جائے، اہلکاروں کے فوری فائرنگ کے مسئلے سے بھی نمٹنے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔

  • ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    ترکی میں انسداد دہشت گردی کا نیا قانون منظور

    انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ نے انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دے دی جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ہونے والی ہنگامی حالت کو گذشتہ روز ختم کیا گیا تھا جس کے بعد انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت اداروں کو مزید بااختیار بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک پارلیمان نے مکمل اکثریت کے ساتھ انسداد دہشت گردی کے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، نئے قوانین کے تحت اداروں کو ویسے ہی اختیارات مل گئے ہیں، جیسے ہنگامی حالت کے نفاذ کے دوران انہیں حاصل تھے۔


    ترکی: دو برس قبل نافذ ہونے والی ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان


    نئے قانون کے تحت اب پولیس بارہ دن تک کسی مشتبہ فرد کو حراست میں رکھ سکے گی، علاوہ ازیں احتجاج اور اجتماع کی آزادی بھی محدود ہو گی، اور سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کی حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی ختم کردی تھی، ملک بھر میں نافذ کی جانے والی ایمرجنسی دو برس قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے فوجی بغاوت کے ناکام ہونے کے بعد نافذ کی تھی۔

    واضح رہے کہ ایک جانب ایمرجنسی کا خاتمہ کیا گیا ہے، تو دوسری جانب فوجی بغاوت میں ملوث لوگوں کا ٹرائل بھی جاری ہے اور اب تک فوجیوں اور صحافیوں کے علاوہ دیگر ملوث افراد کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لاﺅڈ سپیکر کی خلاف ورزی کرنے والے علماءکی گرفتاریوں کے احکامات جاری

    لاﺅڈ سپیکر کی خلاف ورزی کرنے والے علماءکی گرفتاریوں کے احکامات جاری

    اسلام آباد: آئی جی اسلام آباد پولیس نے لاﺅڈ سپیکر کی خلاف ورزی کرنے والے علماءکی گرفتاریوں کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

    گزشتہ چند روز قبل  لاؤڈ اسپیکر کی خلاف ورزی پر پچاس سے زائد مساجد اور امام بارگاہوں کے خطیبوں کے خلاف ایمپلی فائر ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے تھے تاہم کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تھی ۔

    آئی جی اسلام آباد طاہر عالم نے متعلقہ ایس ایچ اووز کو لاؤڈ اسپیکر کی خلاف ورزی پرگرفتاری کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

    آئی جی کے احکامات ملنے پر متعلقہ ایس ایچ اووز نے گرفتاری کیلئے کاروائی کرنا شروع کردی ہے۔

     ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکشن پلان کے تحت آج رات سے ہی گرافتاری عمل شروع ہوجائے گا ۔